• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کاش میں میلاد کو بدعت کہنے سے پہلے یہ پڑھ لیتا؟

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
دونوں کی پول کھلی اللہ کرے اور پول کھلے
تو جب وارثِ دین محمدیﷺ کسی کا پول کھول کر رکھ دیتے ہیں تو کیا آپ پھر بھی تسلیم کرتے ہوئے بھی تسلیم نہیں کرتے؟ یہ تلاش حق تو نہ ہوا ناں محترم المقام مشہود خاں صاحب
 

مشوانی

رکن
شمولیت
ستمبر 06، 2012
پیغامات
68
ری ایکشن اسکور
312
پوائنٹ
44
اگر علماء چند علماء کے ا قول کو ہی حجت قرار دیتے ہیں، تو پھر ان علماء کے قول کا بھی ذکر کریں نہ جنہوں نے میلاد کو بدعت کہا ہے اور اسکے خلاف لکھا ہے- بھائی یہ دوغلا پن کیوں؟
اور لگتا یہ ہے کہ آپنے شتر مرغ کی طرح سر ریت کے اندھر کر لیا ہے، اور ان علماء کے اقوال کو جان بھوج کر نظر انداز کر لیا ہے جنہوں نے میلاد کی نفی کی ہے-

تو رہی بات علماء کرام کی تو میں اسکا جواب امام ملک کے قول سے دونگا-

امام مالکؒ نے فرمایا:
" ہر شخص کے قول کو قبول یا مسترد کیا جا سکتا ہے ما سوا ۓ اسکے، (اور امام مالک نے رسول الله صلی الله علیہ وسلم کی قبر کی طرف اشارہ کیا-)
[الاحکام فی اصول الاحکام]-


تو اب یہ جاننا ہے کہ اگر ایک قول کو رد کرنا ہے تو اسکے اصول کیا ہیں، ہمیں کسطرح پتہ چلے گا کہ کون صحیح کہ رہا ہے- اصول خود الله اور نبی صلی الله علیہ وسلم نے بیان کر دیے ہیں-

الله فرماتا ہے:
يٰٓاَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا اَطِيْعُوا اللّٰهَ وَاَطِيْعُوا الرَّسُوْلَ وَاُولِي الْاَمْرِ مِنْكُمْ ۚ فَاِنْ تَنَازَعْتُمْ فِيْ شَيْءٍ فَرُدُّوْهُ اِلَى اللّٰهِ وَالرَّسُوْلِ اِنْ كُنْتُمْ تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ ۭ ذٰلِكَ خَيْرٌ وَّاَحْسَنُ تَاْوِيْلًا
مومنو! خدا اور اس کے رسول کی کی فرمانبرداری کرو اور جو تم میں سے صاحب حکومت ہے ان کی بھی اور اگر کسی بات میں تم میں اختلاف واقع ہو تو اگر خدا اور روز آخرت پر ایمان رکھتے ہو تو اس میں خدا اور اسکے رسول کے حکم کی طرف رجوع کرو اور یہ بہت اچھی بات ہے اور اس کا انجام بھی اچھا ہے-
[سورہ النساء آیت ٥٩].


رسول الله صلی الله علیہ وسلم کا فرمان ہے:
میں تمھیں الله سے ڈرنے کا حکم دیتا ہوں، اور ا پنے حاکم کو سننے اور ماننے کی وصیت کرتا ہوں خواہ تمہارا حاکم حبشی غلام ہی کیوں نہ ہو۔ اس لیے کہ تم میں سے جو زندہ رہے گا وہ بہت سے اختلاف دیکھے گا۔ پس جو شخص تم میں سے میرے بعد زندہ رہے گا تو عنقریب وہ بہت زیادہ اختلافات دیکھے گا پس تم پر لازم ہے کہ تم میری سنت اور خلفائے راشدین میں جو ہدایت یافتہ ہیں کی سنت کو پکڑے رہو اور اسے نواجذ (ڈاڑھوں) سے محفوظ پکڑ کر رکھو اور دین میں نئے امور نکالنے سے بچتے رہو کیونکہ ہرنئی چیز بدعت ہے اور ہر بدعت گمراہی ہے۔ [ابو داود، ترمزی]-


تو اس میلاد کے معاملے اور جو لوگ اسکی حمایت کرتے ہیں، انکو انہی اصولوں کے سامنے رکتھے ہیں-
• کیا الله نے قرآن میں میلاد منانے کا حکم دیا؟ [نہیں]
• کیا اسکے رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے کبھی خود میلاد منایا؟ [نہیں]
• کیا کسی حدیث میں اسکا ذکر ہے؟ [ نہیں]
• کیا خلفائے راشدہ نے جشن میلاد منایا ؟ [نہیں]
• کیا کسی اور صحابی نے جشن میلاد منایا ؟ [نہیں]


اب ایک قدم اور آگے چلتے ہیں-

• کیا تابعین نے جشن میلاد منایا ؟ [نہیں]
• کیا طبع تابعین نے جشن میلاد منایا ؟ [نہیں]
• کیا آئمہ اربعہ ( امام ابو حنیفہ،مالک،شافی،حنبل رحم الله عنھم) نے جشن میلاد منایا؟ [نہیں]
• کیا امام بخاری،مسلم،ابو داؤد،ترمزی،نسائی وغیرہ نے میلاد منایا؟ [نہیں]

تو پس جو کوئی بھی دعوی کرتا ہے کہ انہوں نے( جں کا ذکر اوپر کیا گیا ہے) میلاد منایا تو الله اور اسکے رسول صلی الله علیھ وسلم کی دی گیئ اصول کے مطابق دلیل لے کر آیے- جس طرح الله فرماتا ہے-
اگر سچے ہو تو اپنی دلیل لاؤ [سورہ نمل آیت 64 ]-


ایک فورم میں آپ ہی کے طبقے کے ایک بھائی نے دعوی کیا تھا کہ الله نے خود میلاد منایا- جس دن رسول الله صلی الله علیہ وسلم کی پیدائش ہوئی، تو اس وقت دنیا میں جتنی عورتیں خمل سے تھی الله نے میلاد کی خوشی میں بیٹے عطا فرمائیں- میں نے ان سے اس کا حوالہ پوچھا لیکن ابھی تک نہی ملا- اگر آپ کے پاس ہو تو برایے مہربانی ہمارے علم میں اضافہ کر دیں-
شکریہ-
 

خاورنذیر

مبتدی
شمولیت
نومبر 21، 2016
پیغامات
1
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
20
غیرمقلدین(اہلحدیث) فرقے سے ہمارے سوالات

محترم حضرات! غیر مقلدین (اہلحدیث) فرقے کے نزدیک جشن عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم منانا اس لئے بدعت ہے کہ یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد صحابہ کرام علیہم الرضوان نے نہیں منایا۔ ہمارے سوالات ان سے یہ ہیں کہ جو کام دن رات غیر مقلدین (اہلحدیث) فرقے کے علماء اور عوام کرتے ہیں، وہ کام بھی تو کبھی صحابہ کرام علیہم الرضوان اور تابعین نے نہیں کئے۔
٭ کیا کبھی صحابہ کرام علیہم الرضوان اور خیر القرون نے تین دن مقرر کرکے اجتماع کیا؟
٭ کیا کبھی صحابہ کرام علیہم الرضوان اور خیر القرون نے توہین رسالت کے خلاف جھنڈوں سمیت جلوس نکالا؟
٭ کیا کبھی صحابہ کرام علیہم الرضوان اور خیر القرون نے اپنے نام کے ساتھ سلفی، محمدی اور اہلحدیث لکھا؟
٭ کیا کبھی صحابہ کرام علیہم الرضوان اور خیر القرون نے اہلحدیث کانفرنس کا انعقاد کیا؟
٭ کیا کبھی صحابہ کرام علیہم الرضوان اور خیر القرون نے عظیم الشان تقریب ختم بخاری کا انعقاد کیا؟
٭ کیا کبھی صحابہ کرام علیہم الرضوان اور خیر القرون نے کسان کانفرنس کا انعقاد کیا؟
٭ کیا کبھی صحابہ کرام علیہم الرضوان اور خیر القرون نے جہاد فی سبیل اﷲ کانفرنس کا انعقاد کیا؟
٭ کیا کبھی صحابہ کرام علیہم الرضوان اور خیر القرون نے حرمتِ رسول کانفرنس کا انعقاد کیا؟
٭ کیا کبھی صحابہ کرام علیہم الرضوان اور خیر القرون نے حرمتِ رسول کے جلوس نکالے ؟
٭ کیا کبھی صحابہ کرام علیہم الرضوان اور خیر القرون نے شہداء کانفرنس کا انعقاد کیا؟
٭ کیا کبھی صحابہ کرام علیہم الرضوان اور خیر القرون نے تحفظ بیت المقدس کانفرنس کا انعقاد کیا؟
٭ کیا کبھی صحابہ کرام علیہم الرضوان اور خیر القرون نے تحفظ قبلہ اول کے نام پر جلوس نکالے؟
٭ کیا کبھی صحابہ کرام علیہم الرضوان اور خیر القرون نے سالانہ دعوت توحید و تجدید عزم کنونشن کا انعقاد کیا؟
٭ کیا کبھی صحابہ کرام علیہم الرضوان اور خیر القرون نے فتح مکہ کانفرنس کا انعقاد کیا؟
٭ کیا کبھی صحابہ کرام علیہم الرضوان اور خیر القرون نے مجاہد کسان کانفرنس کا انعقاد کیا؟
٭ کیا کبھی صحابہ کرام علیہم الرضوان اور خیر القرون نے علماء سیمینار کا انعقاد کیا؟
٭ کیا کبھی صحابہ کرام علیہم الرضوان اور خیر القرون نے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کانفرنس کا انعقاد کیا؟
٭ کیا کبھی صحابہ کرام علیہم الرضوان اور خیر القرون نے وارثانِ انبیاء کانفرنس کا انعقاد کیا؟
٭ کیا کبھی صحابہ کرام علیہم الرضوان اور خیر القرون نے تفسیر دعوت القرآن کی تعارفی تقریب منعقد کی؟
٭ کیا کبھی صحابہ کرام علیہم الرضوان اور خیر القرون نے ہرسال قرآن و حدیث کانفرنس کا دن مقرر کرکے انعقاد کیا؟
٭ کیا کبھی صحابہ کرام علیہم الرضوان اور خیر القرون نے ہر سال شانِ رسالت کانفرنس کا انعقاد کیا؟
٭ کیا کبھی صحابہ کرام علیہم الرضوان اور خیر القرون نے احترام رمضان کانفرنس کا انعقاد کیا؟
٭ کیا کبھی صحابہ کرام علیہم الرضوان اور خیر القرون نے تربیت حج کانفرنس کا انعقاد کیا؟
٭ کیا کبھی صحابہ کرام علیہم الرضوان اور خیر القرون نے اپنے مرحومین کی طرف سے قربانی کا اشتہار دیا؟
٭ کیا کبھی صحابہ کرام علیہم الرضوان اور خیر القرون نے مساجد کے افتتاح پر وقت مقرر کرکے تقریب منعقد کی اور پھر کھانا کھلایا؟
٭ کیا کبھی صحابہ کرام علیہم الرضوان اور خیر القرون نے خواتین کا تبلیغی و اصلاحی اجتماع منعقد کیا؟
٭ کیا کبھی صحابہ کرام علیہم الرضوان اور خیر القرون نے نئے اسلامی سال کے موقع پر ہر سال مبارکباد پیش کی؟
٭ کیا کبھی صحابہ کرام علیہم الرضوان اور خیر القرون نے علماء کانفرنس کا انعقاد کیا؟
٭ کیا کبھی صحابہ کرام علیہم الرضوان اور خیر القرون نے اپنے جامعہ میں محرام الحرام کے خطبات کئے؟
٭ کیا کبھی صحابہ کرام علیہم الرضوان نے اپنے نام کے ساتھ حافظ، سلفی، محمدی اور اہلحدیث لکھا؟
اس کے علاوہ بھی کئی ایسے کام ہیں جو کبھی صحابہ کرام علیہم الرضوان اور خیر القرون نے نہیں کئے مگر پوری اہلحدیث قوم ان کاموں کو شایان شان طریقے سے سرانجام دیتی ہے اور کروڑوں، اربوں روپے اس پر خرچ کرتی ہے۔ اب ان کے مرکزی رہنمائوں کے فتوے کے مطابق یہ تمام کام بدعت نہیں ہوئے؟ … جواب دو…!!!
اور اپنے کارناموں کو صحابہ کرام علیہم الرضوان اور خیر القرون کے عمل سے ثابت کرو…!!!
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
وہ صاحب کہ جن کا یہ مراسلہ تھا، یا آپ ہی کہ جس نے اسے نقل کیا ہے، وہ بدعت، عبادت اور معاملات کی تعریف رقم کر دے، تا کہ معلوم ہو کہ کن امور کو بدعت کہا جاتا ہے اور کون سی بدعات کی شرعی تعریف میں نہیں ہیں!
 
شمولیت
جولائی 06، 2014
پیغامات
165
ری ایکشن اسکور
59
پوائنٹ
75
محترم جناب امید ہے کامل خیریت کے ساتھ ہونگے۔
جب آپ یہی سوالات اس تھریڈ ’’ کڑوی تحریر کا مجموعہ ‘‘ میں پہلے ہی پوسٹ کرچکے تھے اور اس پر فورم کے معزز رکن ’’ Muhammad Waqas ‘‘ بھائی نے اس پوسٹ میں کومنٹ بھی دے دیا تھا۔ تو پھر اس تھریڈ میں دوبارہ پوسٹ کرنے کی زحمت کیوں کی ؟ آپ کی استتتی حرکت سے تنگ آکر اردو مجلس کے منتظم اعلیٰ نے ان الفاظ میں آپ کو تنبیہ بھی کی تھی

اورہماری طرف سے بھی یہی تنبیہ قبول فرماتے ہوئے احیتاط کادامن پکڑیں۔ شکریہ
ایک پرانے سلسلے کو فعال کرنے کے لئے پیشگی معذرت ۔۔۔۔۔۔مقصد یہ ہےکہ
’’ کڑوی تحریر کا مجموعہ ‘‘ والا سلسلے کا لنک ٹوٹ چکا ہے یا دستیاب نہیں ہے. اگر کوئی اس لنک کو ٹھیک کر سکے۔ جزاک الله خیرا۔
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,718
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
197
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

محترم شیوخ اس لنک کو کھولنے میں محدث فورم کا مین پیج کھل رہا ہے

’’ کڑوی تحریر کا مجموعہ ‘‘
 
شمولیت
نومبر 20، 2017
پیغامات
15
ری ایکشن اسکور
3
پوائنٹ
46
محترم یہ

آئینہ انکو دکھایا تو برا مان گئے ۔۔۔۔۔

سیدنا ابوھریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔بنی اسرائیل کے 72فرقے تھے اور میری امت 73فرقوں میں بٹ جائے گی وہ تمام کے تمام جہنم میں جائیں گے ماسوائے ایک کے ﴿وہ ایک جنت میں جائے گا ﴾آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ وہ فرقہ کونسا ہے ؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۛۛماانا علیہ واصحابی وہ ایسا گروہ ہے جس کے اعمال اسطرح ہونگے جیسے میرے اور میرے صحابہ کے ہیں ﴿ترمذی الحدیث 2641﴾ عزیز بھائیوۛہم حنفی علماء سے پوچھتے ہیں کہ کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ نے ﴿جو جنتی ہیں ﴾کیا جشن عید میلاد النبی منایا یا نہیں؟ ﴿١﴾ حنفی علماء لکھتے ہیں جشن عید میلاد نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں؛اس جماعت کے بہت بڑے مفتی احمد یار خان نعیمی گجراتی اپنی کتاب جاء الحق ﴿صفحہ :243﴾میں محفل میلاد کی بحث میں امام سخاوی کا قول نقل کرتے ہیں ۔کہ میلاد تینوں زمانوں ﴿عہد نبوی،عہد صحابہ اور عہد تابعین ﴾ مین سے کسی نے نہیں کیا بعد میں ایجاد ہوا۔ ﴿۳﴾حنفی مولوی لکھتے ہیں جشن میلاد خلفائے راشدین سے ثابت نہیں ؛علامہ صدیق ہزاروی شیخ الحدیث جامعہ ہجویریہ بھاٹی دربار لکھتے ہیں خلفائے راشدین میں سے پہلے دو ﴿ابوبکر و عمر﴾کا زمانہ جہاد اور اسلامی حکومت کے قیام کا دور تھا جب کے تیسرے اور چوتھے خلیفہ ﴿عثمان و علی ﴾کا دور حکومت فتنہ و فساد کا زمانہ تھا اس لیے انکی کامل توجہ ان امور کی طرف رہی اور جشن میلاد کی طرف زیادہ توجہ نہ ہوسکی ۔﴿رسائل میلاد حبیب صفحہ :13﴾ ﴿۳﴾ حنفی مولوی لکھتے ہیں جشن میلاد کسی صحابی اور تابعی سے ثابت نہیں؛ مولوی عالم آسی امرتسری اپنی کتاب الارشاد الی مباحث المیلاد کی ابتداء یوں کرتے ہیں ؛اس میں شک نہیں کہ مجالس میلاد جو موجودہ صورت میں پیش کی جاتی ہیں یا جس طرز پر آج کل جریدہ ایمان پیش کر رہا ہے نہ عہد رسالت میں موجود تھیں اور نہ عہد صحابہ میں اس کا ثبوت ملتا ہے اور نہ ہی بعد میں کئی صدیوں تک اس کا نشان آتا ہے ۔۔﴿رسائل میلاد حبیب صفحہ :112مرتبہ صلاح الدین سعیدی بریلوی﴾

﴿۴﴾جشن عید میلاد سلف صالحین سے ثابت نہیں ؛مولوی غلام رسول سعیدی شیخ الحدیث جامعہ نعیمیہ کراچی مفسر قرآن ،جنہوں نے صحیح بخاری و صحیح مسلم کی شرح بھی لکھی ہے۔اپنی کتاب شرح صحیح مسلم میں رقمطراز ہیں ؛گزارش یہ ہے کہ سلف صالحین یعنی صحابہ و تابعین نے محافل میلاد منعقد نہیں کیں بجا ہے۔لیکن صحابہ و تابعین نے اس فعل سے منع بھی تو نہیں کیا۔﴿شرح صحیح مسلم 2/179طبع فرید بک سٹال لاہور﴾قارءین دیکھیے کہ بریلوی شیخ الحدیث نے اس بات کا اقرار کیا کہ یہ میلاد النبی کسی صحابی و تابعی نے نہیں مناءی پھر آگے کہا کہ اس سے منع بھی نہیں کیا تو وہ منع تو تب کرتے کہ جب یہ کام انکی زندگی میں موجود ہوتا جب یہ کام انکی زندگی میں ہوا ہی نہیں جیسا کہ آپ تسلیم کر بھی رہے ہیں تو وہ منع کیسے کرتے اگر آپ اسی بات کو دلیل بناتے ہیں اس طرح تو شیعوں کی اذان بھی درست ہوئی کیونکہ صحابہ نے تو اس سے بھی منع بھی نہیں کیا۔عید سے پہلے اذان اور اقامت سے بھی منع نہیں کیا گیا تو کیا یہ جائز ہوجائیں گی جبکہ اسے تو کوئی بھی جائز نہیں کہتا

اب ذرا غور کریں کہ حنفی علماء نے کتنی وضاحت کے ساتھ لکھ دیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم ،صحابہ،تابعین اور اءمہ اربعہ کے دور میں اسکا نہ وجود تھا اور نہ ہی انہوں نے منایا تھا۔تو اگر وہ بغیر منائے جنت میں جاسکتے ہیں تو آپ کیوں نہیں ؟ِنیز آج کل تو مشہور ہے کہ سوائے ابلیس کے اس جہاں میں سبھی تو خوشیاں منارہے ہیں ذرا غور کریں کہ یہ کتنا خوفناک جملہ ہے کیونکہ بریلوی علماء کے حتمی فیصلہ کے مطابق صحابہ ،تابعین،اءمہ،محدثین اور نبی علیہ السلام نے تو جشن نہیں منایا تو کیا نعوذباللہ ہم ان بزرگ ہستیوں کو بھی ابلیس ہی سمجھیں گے استغفراللہ نعوذباللہ ثم نعوذباللہ اے مسلمان ذرا غور کر کہ تیرا یہ کلمہ کس قدر توہین نبی علیہ السلام اور توہین صحابہ و ائمہ پر مبنی ہے

﴿۵﴾جشن میلاد غیر مسلموں کی تقلید ہے؛حنفی عالم لکھتے ہیں کہ غیر اقوام﴿عیسائی،شیعہ﴾کے میل جول نے انہیں اس امر کی طرف مجبور کیا کہ جس طرح وہ لوگ ﴿عیسائی ،شیعہ﴾ اپنے اسلاف کی یاد گاریں قائم کرتے تھے اس طرح مسلمان بھی اسلامی شان و شوکت ظاہر کرنے کے لیے مجبور ہوگئے کہ وہ بھی ایام اللہ منانے میں کوشش کریں ﴿رسائل میلاد حبیب ص113﴾اگر انہی کے طریقے پر چلنا ہے میلادیوں نے تو ہندوؤں ،سکھوں ،مجوسیوں اور باقی تمام کے طریقے بھی اپناؤ۔جبکہ پیارے نبی علیہ السلام نے تو فرمایا ہے کہ جو جس قوم کی مشابہت کرے گا اسی کے ساتھ اسکا حشر ہوگا تو کیا یہ آپ بھی اپنا حشر عیسائی و شیعہ اقوام کے ساتھ کروانا چاہتے ہیں اگر نہیں تو خدارا اس بدعت سے اجتناب کیجیے اور دوسروں کو بھی سمجھاءیں ﴿6﴾جشن عید میلاد بدعت ہے؛فرقہ بریلویہ کے امام احمد رضا بریلوی کے خلیفہ مولوی عبدالسمیع رامپوری لکھتے ہیں یہ سامان فرحت و سرور عینی خوشی اور وہ بھی مخصوص مہینے ربیع الاول کے ساتھ اور اس خاص وہی بارہواں دن میلاد شریف کا معین کرنا بعد میں ہوا یعنی چھٹی صدی کے آخر میں ہوا ﴿انوار ساطعہ ص159﴾الشیخ تاج الدین عمر بن علی الفاکہانی سے سوال ہوا تو جواب دیتے ہیں ؛میں کتاب و سنت میں اس میلاد کا کوئی اصل نہیں جانتا اور علمائے امت جوکہ دین میں نمونہ اور متقمین ﴿صحابہ و تابعین﴾ کے آثار کو تھامنے والے تھے ان میں سے کسی ایک سے بھجی اس کا عمل منقول نہیں بلکہ یہ بدعت ہے باطل پرست،نفسانی خواہشات کے خوگر اور پیٹ پرستوں نے گھڑا ہے۔﴿الحآوی للفتاوی :191.190/1.﴾

ایک عربی عالم علامہ ڈاکٹر سید محد علوی نےمالکی نے کتابچہ لکھا جسن عید میلاد النبی علیہ السلام کے نام پر اور اس کا ترجمہ کیا علامہ یاسیناختر مصباح اعظمی﴿بھارت﴾نے اس کے پہلے صفحہ پر ہی لکھا ہے؛کسی ایک ہی مخصوص شب میں جلسہ میلاد مذکورہ کو ہم سنت نہیں کہتے بلکہ جو اس کا اعتقاد رکھے اس نے دین میں ایک نئی بات پیدا کی۔﴿رسائل میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم ص212،مکتبہ صلاح الدین سعیدی بریلوی﴾ اسی طرح یہ سب باتیں سننے کے بعد اگر کوئی کم عقل یہ اعتراض کرے کہ آپ بھی تو اسپیکر،لائٹ ،گاڑیاں وغیرہ استعمال کرتے ہو جو کہ نبی علیہ السلام کے زمانے میں نہ تھیں تو اس گروہ کے امام احمد رضا خان صاحب بریلوی کہتے ہیں لبدعت و ضلالت وہی ہے جو بات دین میں نئی پیدا ہو اور دنیوی رسوم و عادات پر حکم بدعت نہیں ہوسکتا مثلاپہننا،پلاؤ کھانا یا دولہا کو جامہ پہنانا،دلہن کو پالکی میں بٹھانا،اسی طرح سہرا کہ اسے بھی کوئی دینی بات سمجھ کر نہیں کیا جاتا نہ ہی بغرض ثواب کیا جاتا ہے بلکہ سب اسے ایک رسم جان کر ہی کرتے ہیں ،ہاں اگر کوئی جاہل اجہل ایسا ہو کہ اسے دینی بات جانے تو اس کی اس بیہودہ سمجھ پر اعتراض صحیح ہے،﴿فتاوی رضویہ 23/320جامعہ نظامیہ لاہور﴾ لہذا آج کل بریلویت کا ضروریات زندگی کے استعمال پر اعتراض کرنا جہالت او ر بیہودہ سمجھ ہے ۔ڈاکٹر طاہر القادری اس بدعت کو عید کہتے ہوئے اس کی حیثیت بتاتے ہیں اور لکھتے ہیں کہ جشن عید میلاد النبی عید مسرت ہے نہ ہم اسے عید شرعی سمجھتے ہیں ﴿میلاد النبی علیہ السلام ۔ص757﴾ تو ہمارا سوال ہے کہ اگر آپ اسے عید شرعی نہیں سمجھتے تو اس کے نہ منانے والوں کو ابلیس کیوں کہتے ہیں کیوں انہیں گستاخ ہونے کے طعنے دیتے ہیں خدارا کچھ تو شرم کیجیے ۔۔۔۔

(7)کیا حقیقی عید میں اختلاف ممکن ہے ؟;;ان سب باتوں کے بعد یہ بات بھی قابل غور ہے کہ آخر میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی تاریخ میں مسلمان متفق کیوں نہیں ِ کوئی 9 ربیع الاول بتاتا ہے تو کوئی 12 ربیع الاول بلکہ پیر عبدالقادر جیلانی رحمہ اللہ جن کے نام کی ہر ماہ گیارہویں کھائی جاتی ہے وہ اپنی کتاب غنیة الطالبین ﴿2/55﴾ پر لکھتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی پیداءش کی تاریخ 10محرم نقل کی ہے احد رضآ خان بریلوی نے سات اقوال نقل کیے ہیں ﴿فتاوی رضویہ :2/411﴾حافظ ابن عبدالبر نے 2 ربیع الاول لکھی ہے اور زبیر بن بکار نے 12رمضان ولادت تسلیم کی ہے ۔﴿الاتیعابلابن البر :1/30﴾ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے 8 ربیع الاول کو رسولا للہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش کا دن قرار دیا ہے۔﴿ما ثبت بالسنہ ص:57از شیخ عبدالحق محدث دہلوی﴾ ابو جعفر محمد بن علی رحمہ اللہ نے پیارے پیغمبر علیہ السلام کی پیدائش 10ربیع الاول بتائی ہے ﴿طبقات ابن سعد :100/1﴾یعنی اس بارے مسلمانوں کا اختلاف کثیر ہے حتی کہ احناف خود بھی اس بارے متفق نہیں لیکن پھر بھی اسے عید کہ رہے ہیں انہیں اللہ سے ڈرنا چاہیے

(8)بارہ ربیع الاول خوشی کا دن یا۔۔۔۔۔۔؟؟؟؟؛؛؛ اسی طرح ربیع الاول جس دن خوشیاں اور رنگ رلیاں مناءی جاتی ہیں یہ بات قابل غور ہے کہ یہ دن تاریخ اسلامی میں خوشی کا ہے یا غمی کا بریلویوں کے امام احمد رضا خان بریلوی نے بارہ ربیع الاول کو نبی علیہ السلام کی وفات کا دن تسلیم کیا ہے ۔﴿ملفوظات،ص:252،طبع مشتاق بک کارنر لاہور،فتاوی رضویہ :415/2﴾اور اسی بات کے متعلق ڈاکٹر طاہر القادری صاحب لکھتے ہیں ؛جیسا کہ سب جانتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یوم ولادت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال کا دن بھی تھا سرکار دو جہاں اپنے خالق حقیقی سے جاملے تو صحابہ اکرام رضوان اللہ علیہم اجمعین پر غم و آلام کا ایک کوہ گراں ٹوٹ گیا۔ اس لیے جب بھی انکی زندگی میں بارہ ربیع الاول کا دن آتا تو وصال کے صدمے تلے ولادت کی خوشی دب جاتی اور جدائی کا غم آتا تو خوشی و غم کی کیفیتیں مل جاتیں اور صحابہ اکرام وصال محبوب کو اد کر کے صدمہ زدہ دلوں کے ساتھ خوشی کا اظہار نہ کر سکتے تھے تو وہ ولادت کی خوشی مناتے نہ وصال کے غم میں افسردہ ہوتے ﴿میلاد النبی :454,453﴾

قارءین غور فرمائیے کہ قادری صاحب اور احمد رضا خان نے اقرار کیا ہے کہ بارہ ربیع الاول کو صحابہ غمگین تھے لیکن افسوس صد افسوس آج بریلویت صحابی کے برعکس نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات پر خوشیاں منا رہی ہے اب سچیں کہ ہم نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام کے طریقے پر عمل کرنا ہے یا من گھڑت نظریے پرِہم نے نبی علیہ السلام و صحابہ کے ساتھ جنت میں جانا ہے یا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہم نے نبی و صحابہ کرام کا ساتھ دیتے ہوءے فرقہ ناجیہ ﴿جسکے جنتی ہونے کی بشارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دی ﴾ میں شامل ہونا ہے یا باقی 72فرقوں میں ۔۔محترم قارئین اگر ہم نے ان دلائل و گھر کی گواہیوں کو پڑھ کر بھی اس عمل سے باز نہ آئے تو یاد رکھنا ہر وہ عمل جو بعد کی پیداوار ہو اور اسے دین کا حصہ بنا دیا جائے بالاتفاق بدعت اور حرام کے زمرے میں آتا ہے نبی علیہ السلام نے فرمایا ﴿من احدث فی امرنا ما لیس منہ فھو رد﴾بخاری؛2697کہ جس نے کوئی ایسا عمل ہمارے دین میں کیا جو اس میں نہیں تھا وہ مردود ہے ۔۔امام بغوی رحمہ اللہ نے اسے یوں روایت کیا ہے ﴿من احدث فی دیننا ما لیس منہ فھو رد﴾باب رد البدعوالھوا:103۔۔۔۔۔۔۔۔اسی طرح نبی علیہ السلام نے فرمایا کہ بیشک اللہ تعالی بدعتی آدمی کی اس وقت تک توبہ قبول نہیں کرتا جب تک وہ بدعت کو چھوڑ نہیں دیتا ۔۔اور اللہ نے فرمایا اور جو ہدایت کے واضح ہوجانے کے بعد بھی رسول کی مخالفت کرے گا اور مومنوں کے علاوہ دوسرے رستے کی پیروی کرے گا تو ہم اسے اس طرف پھیر دیں گے جدھر وہ پھرے گا اور ہم اسے جہنم میں داخل کریں گے اور وہ بہت برا ٹھکانہ ہے ۔۔اس لیے اے مسلمان بدعت کو چھوڑ دے اور سنت کو اپنا اگر اپنی کامیابی چاہتا ہے اللہ ہمیں صحیح معنوں میں مسلمان بنائے اور بدعات سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے ۔۔۔
السلام علیکم محترم بھائی آپ اس میں با ر بار عید میلاد النبی کے عنوان پر حنفی بھائی کا ذکر کر رہے۔ ۔ اہل سنت والجماعت احناف میں صرف مسلک بریلوی اس کا قائل ہے آپ ایک کو لے کر سب پر اس کا دھبہ نہیں لگا سکتے۔ ؟؟ تلخی کی معذرت
 
Top