• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کرنل میتھیو ڈُولے! تیرا شکریہ

ایم اسلم اوڈ

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
298
ری ایکشن اسکور
965
پوائنٹ
125
’’اب ہمیں سمجھ آ گئی ہے کہ معتدل اسلام نامی کوئی تصور ہے ہی نہیں، لہٰذا وقت آ گیا ہے کہ حکومت امریکہ ہمارے (اسلام دشمن) ارادوں کا واضح طور پر اعلان کرے۔ اس وحشیانہ تصور (اسلامی فکر؟) کو مزید برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اسلام اپنے آپ کو بدلے ورنہ ہمیں اس کی تباہی کو ممکن بنانا ہو گا۔ جنیوا کنونشن جیسے بین الاقوامی قانون کے مطابق مسلح کشمکش (عالم اسلام کے خلاف نئی صلیبی جنگ) میں عام لوگوں (مسلم شہریوں) کے تحفظ اور سلامتی کی اب کوئی اہمیت نہیں۔
قارئین! اسلام اور مسلمانوں کے خلاف یہ زہریلے الفاظ حاضر سروس امریکی لیفٹیننٹ کرنل میتھیو ڈولے (انسٹرکٹر ملٹری کالج) کے ہیں۔ اس بدبخت نے مکہ و مدینہ کو ہیرو شیما کی طرح تباہ کرنے کی تجویز بھی دی ہے۔
لیفٹیننٹ کرنل ڈولے! تیرا شکریہ، تو نے امریکی فوجی کالج میں یہ لیکچر دے کر عالم اسلام کے ان بھولے بادشاہوں کو بہت بڑی غلط فہمی سے نکال دیا جس میں وہ پچھلے گیارہ سال سے مبتلا چلے آ رہے تھے۔ اگرچہ امریکی صدر جارج واکر بش نے نائن الیون کے خون ریز واقعات کے بعد پرامن اسلامی ملک افغانستان پرچڑھائی کرتے وقت واضح طور پر کروسیڈ (صلیبی جنگ) کی اصطلاح استعمال کی تھی لیکن یہودو نصاریٰ کے عیار میڈیا اور امریکی ترجمانوں نے یہ پروپیگنڈہ شروع کر دیا کہ بش کی زبان سے یہ لفظ رواروی میں پھسل گیا ورنہ یہ تو وار آن ٹیرر (دہشت گردی کے خلاف جنگ) ہے اور بعض مسلم حکمرانوں اور ان کے کارندوں نے اسے واقعی دہشت گردی کے خلاف جنگ جان کر ان کفار کو اپنا تعاون پیش کر دیا، خصوصاً پاکستان کے اقتدار پر قابض بدنہاد اور شرابی جرنیل پرویز مشرف نے تو افغانستان کے ساتھ اسلامی اخوت اور دوستی کے تمام تقاضے بھلا کر پاکستانی فوج سمیت تمام وسائل اس امریکی صلیبی جنگ میں جھونک دیئے۔ اس کارِشر میں مشرف جیسے ہی کم عقل جرنیل، بعض سیاستدان، نام نہاد دانشور اور امریکی سیرسپاٹے کے رسیا صحافی ان کے ہمنوا تھے۔ مشرف کے ٹائوٹ قلمکار نام نہاد ’’دہشت گردی کے خلاف جنگ‘‘ کو ’’ہماری جنگ‘‘ اور ’’پاکستان کی جنگ‘‘ کہتے نہیں تھکتے تھے۔ لیکن گزشتہ سال نومبر میں ناٹو کمانڈر جنرل ایلن نے پاکستانی چوکی سلالہ پر خونریز حملے میں 25 پاکستانی فوجی شہید کر کے بہت سوں کی غلط فہمی دور کر دی اور اب رہی سہی کسر امریکی فوجی کالج کے انسٹرکٹر لیفٹیننٹ کرنل ڈولے کے حوالے سے ہونے والے انکشاف نے پوری کر دی ہے۔
کینیڈا کے ایک اخبار کے مطابق نارفوک (ورجینیا) میں واقع جوائنٹ فورسز اسٹاف کالج میں درمیانے درجے کے فوجی افسروں اور سول سرکاری ملازمین کو جنگی منصوبہ بندی کی تربیت دی جاتی ہے۔ یہ نصاب پڑھانے والا لیفٹیننٹ کرنل میتھیو ڈولے بوسنیا، عراق اور کویت میں تعینات رہ چکا ہے اور اسے برونز اسٹار میڈل سمیت کئی فوجی اعزازات بھی ملے۔ اس میڈل کو میتھیو ڈولے اسلام کی کایا پلٹ (ٹرانسفارمیشن) مہم کا انعام قرار دیتا ہے۔ کرنل ڈولے اسلام کے ساتھ براہ راست تصادم اور محاذ آرائی کا حامی ہے اور اس کا دعوی کہ (معاذ اللہ) اسلام کوئی مذہب نہیں بلکہ ایک تصور کا نام ہے۔ اس کے بقول ’’اسلام پہلے سے مغرب بالخصوص امریکہ کے خلاف اعلانِ جنگ کر چکا ہے‘‘۔ جولائی 2011ء میں ’’کائونٹر جہاد‘‘ کے عنوان سے ایک پریزنٹیشن میں مسلمانوں کے خلاف نفرت کا طوفان اٹھاتے ہوئے کرنل ڈولے نے کہا تھا: ’’عسکری اسلام کا فروغ امریکہ کو مجبور کر رہا ہے کہ وہ اس کے خلاف سیاسی غلطیوں کی پروا کئے بغیر انتہائی اقدامات کرے۔ وہ (مسلمان) تمہاری ہر قدر سے نفرت کرتے ہیں اور تمہارے ساتھ مل کر نہیں رہ سکتے۔ یوں ایک ہی آپشن رہ جاتا ہے کہ ایک بار پھر جنگ شہری آبادی تک لے جائیں (ڈریسڈن، ٹوکیو، ہیرو شیما جیسی تاریخی مثالیں قابل عمل ہیں) سعودی عرب کو بھوکوں مارنے کی دھمکی دی جائے۔ اسلام کو ایک فرقے تک محدود کر دیا جائے اور مکہ اور مدینہ کے مقدس مسلم شہر تباہ کر دیئے جائیں۔ اسلامی مذہبی لیڈروں کے ساتھ مشترکہ بنیادیں ڈھونڈنے کی پالیسی کامل جنگ چھیڑے بغیر غیرمنطقی ہے‘‘۔
یہ نصاب مذکورہ کالج میں سال میں پانچ بار پڑھایا جاتا تھا اور ہر کلاس میں بیس طلبہ ہوتے تھے۔ اس اعتبار سے ایک اندازے کے مطابق اب تک 800 امریکی افسر یہ نصاب پڑھ چکے ہیں۔ کرنل ڈولے اگست 2010ء سے اس کالج میں پڑھا رہا ہے۔ اب شور اٹھا ہے تو امریکی فوج کے سربراہ جنرل مارٹن ڈیمپسی نے امریکی فوجی کالج میں پڑھائے جانے والے اس کورس کی مذمت کی ہے جو اسلام کے خلاف جنگ کی ترغیب دیتا ہے۔ جنرل ڈیمپسی نے منافقت سے کام لیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’فوجی کالج میں پڑھایا جانے والا یہ کورس مکمل طور پر قابل اعتراض اور ہماری اقدار کے خلاف تھا‘‘۔ اب ڈیمپسی جو چاہیں کہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ امریکہ کے تربیتی اداروں میں اسلام اور عالم اسلام کے خلاف عرصے سے شرانگیز نصاب پڑھایا جا رہا ہے۔ چند ماہ پہلے انکشاف ہوا تھا کہ نیویارک پولیس اکیڈمی میں زیرتربیت افسروں کو اسلام کے خلاف ایک شرانگیز پروپیگنڈہ فلم دکھائی جاتی رہی ہے۔ یہ انکشاف ایک عرب نژاد امریکی مسلمان نے کیا جو وہاں زیرتربیت رہا تھا۔
امریکی فوجی کالج میں اسلام دشمنی پر مبنی نصاب کی تدریس اپریل کے آخر میں معطل کر دی گئی ہے۔ اس نصاب کا علم ہونے پر امریکی ایف بی آئی نے یہ کورس کرنے والے اپنے ایجنٹ بھی تبدیل کر دیئے ہیں۔ بی بی سی اردو کے مطابق ریاست ورجینیا میں واقع جوائنٹ فورسز اسٹاف کالج میں پڑھائے جانے والے اس کورس سے یہ عندیہ بھی ملتا ہے کہ مسلمانوں کے مقدس مقامات جیسے مکہ پر ایٹمی حملے بھی ہو سکتے ہیں۔ کرنل میتھیو ڈولے کو تدریس کی ذمہ داری سے اگرچہ اب سبکدوش کر دیا گیا ہے تاہم وہ نورفوک شہر میں واقع کالج میں کام کرتا رہے گا۔ پینٹا گون (امریکی وزارت دفاع) نے بھی تصدیق کی ہے کہ اس کی ویب سائٹ پر واقعے اس کورس سے متعلق مواد درست ہے۔ اس اسلام دشمن نصاب کی نشاندہی سب سے پہلے ایک ویب سائٹWired.com
کے بلاگ میں ہوئی۔ اس ویب سائٹ کے مطابق اسلام دشمنی پر مبنی کورس لیفٹیننٹ کرنل، کرنل، کمانڈر زاورنیوی کے کیپٹن کی سطح تک کے افسران کو پڑھایا جاتا تھا۔ یہ مضمون پڑھانے والے مہمان لیکچرر کورس کے شرکاء کو اکساتے تھے کہ وہ خود کو اسلام کے خلاف مزاحمتی تحریک کا حصہ سمجھیں۔ اب میجر جنرل فریڈرک روڈ شائم کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی بنائی گئی ہے جو 24 مئی کو رپورٹ دے گی۔ اس کے بعد ہی کالج کے کمانڈنٹ میجر جنرل جوزف وارڈ انسٹرکٹر ڈولے یا کالج انتظامیہ کے کسی اور افسر کے خلاف تادیبی یا محکمانہ کارروائی ممکن ہو گی جو مسلمانوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہو گی۔
ابلیس کی اولاد میتھیو ڈولے اور اس کے ہم جنسوں سے پوچھا جا سکتا ہے کہ اسلام نے کب مغرب اور امریکہ کے خلاف اعلانِ جنگ کیا؟ یہ حرکت تو عالم اسلام پر اپنا سامراجی تسلط جمانے والے مغرب نے کی۔ پھر دنیائے اسلام کے ٹکڑے ٹکڑے کر کے انہیں آزاد کیا تو ان کے درمیان جنم جنم کے راندے ہوئے صہیونی یہودیوں کی ناجائز ریاست قائم کر دی اور نصف کروڑ فلسطینی مسلمان بے وطن کر دیئے۔ یہ عالم اسلام کے خلاف ایسا ظالمانہ اقدام ہے جس کے خونیں نتائج نے دنیا کا امن خاکستر کر رکھا ہے۔ دراصل ان صلیبیوں کو اصل تکلیف مغرب میں روز افزوں فروغ اسلام سے ہے جسے وہ مکاری سے مغرب پر اسلام کا حملہ قرار دیتے ہیں لیکن وہ چاہے جتنا زور لگا لیں اللہ کا سچا دین اسلام دنیا میں غالب آ کے رہے گا۔ یہ اللہ تعالیٰ کا وعدہ ہے جو ہر حال میں پورا ہو گا! اسلام عیسائیت کی طرح محض ایک تصور نہیں بلکہ ایک مکمل دین اور ایک طاقتور روحانی تحریک ہے جس کے آگے باطل کا خس و خاشاک بہہ جائے گا۔ ان شاء اللہ!

بشکریہ۔۔ ہفت روزہ جرار
والسلام،،،،علی اوڈ راجپوت
ali oadrajput
 

افشاں

مبتدی
شمولیت
جون 05، 2012
پیغامات
9
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
0
ظاہر ہے یا تو آپ کو اس نصاب کے متعلق تازہ ترین معلومات نہيں ہیں یا آپ جان بوجھ کر اس فورم کے ارکان سے غلط بیانی کر رہے ہیں!
امریکی حکام نے برحق اس تربیتی مواد کو معطل کر دیا ہے جو نہ صرف قابل اعتراض، تعلیمی طور پرغیر ذمہ دارانہ بلکہ مکمل طور پر امریکی پالیسیوں سے بھی متصادم ہے۔ متعلقہ طالب علم ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوۓ اس مسلے کو سینیئر افسران کی توجہ میں لے آیا. جنرل ڈیمپسی، جوائنٹ چيف آف سٹاف کے چيرمين، نے طالب علم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ،"اس کے متعلق تفتیش جاری ہے۔ متعلقہ استاد کو اپنے فرائض سے معطل کر دیا ہے۔"
امريکی فوج اس بات کی بھی تفتیش کر رہی ہے کہ یہ کورس کیسے منظور ہوا اوراس مواد کو کن وجوہات کی بنا پر کورس میں شامل کیا گيا۔ اس کے علاوہ اس مواد کو امریکی حکومت نے نہیں تیار کیا تھا۔ امريکی جوائنٹ چيف آف سٹاف کے چيرمين نے يہ حکم جاری کيا ہے کہ امريکی فوجی تربيت گاہوں ميں جاری تمام کورسز کا ازسر نو تفصيلی جائزہ ليا جاۓ تا کہ اس بات کو يقينی بنايا جا سکے کہ کوئی بھی اس طرح ناموزوں مواد کورس کا حصہ نا بن سکے۔
 

allahkabanda

رکن
شمولیت
مارچ 27، 2012
پیغامات
174
ری ایکشن اسکور
568
پوائنٹ
69
امریکی حکام نے برحق اس تربیتی مواد کو معطل کر دیا ہے جو نہ صرف قابل اعتراض، تعلیمی طور پرغیر ذمہ دارانہ بلکہ مکمل طور پر امریکی پالیسیوں سے بھی متصادم ہے۔
سوال یہ ہے کہ اگر وہ نصاب تمہاری نظروں میں غلط تھا تو اولا بنایا ہی کیوں گیا تھا ؟ پھر پڑھایا ہی کیوں گیا تھا ؟

سچ کیوں نہیں بولتی کہ جب دنیا کو پتہ لگ گیا تو تب ہم نے نصاب بند کر دیا ورنہ جب تک چپکے چپکے چل رہا تھا تم چلا رہے تھے
آخر وہ نصاب چند بندوٰ تک نہیں تھا، ٨٠٠ لوگوں نے پڑھا پڑھایا ہو گا، کسے کے کان پر جوں بھی نہیں رینگی جب تک میڈیا میں بات نہیں کھلی
پرانے کافر بڑے سچے،سیدھے تھے اور منافق نہیں تھے، تم جیسے بزدل اور منافق نہیں تھے
 

افشاں

مبتدی
شمولیت
جون 05، 2012
پیغامات
9
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
0
آپکے نام کے معنی ہيں "اللہ کا بندہ،" لیکن آپ کے لہجے اور اس مطلب میں تضاد موجود ہے- حتک آمیز عنوان (مرتد ڈرپوک، وغیرہ) کے استعمال سے یہ واضح ہو گيا ہے کہ آپ ایک مہذب بحث کہ نا اہل ہیں اور اس بات کا ثبوت ہے کہ آپ کے خیالات بھی بے معنی ہیں.

مہربانی کر کہ میری پچھلی پوسٹنگ پر نظر ثانی کریں جس میں، میں نے اس فورم کے قارئین کو اطلاع دی تھی کہ یہ متنازعہ کورس کا مواد کسی صورت ميں بھی امريکی حکومت نے تيار نہیں کيا۔ مزید برآں، امريکی سينير فوجی قيادت نے نہ صرف اس کی شدید مذمت کی بلکہ مسئلہ کی مکمل تحقيقات کا بھی حکم دیا ہے۔ اس کے علاوہ تمام علاقائی فوجی اسکولوں کو حکم دیا گیا ہے کہ اس بات کو يقينی بنايا جاۓ کہ اس طرح کا نصاب فوجی ٹريننگ کا حصہ ہر گز نہيں ہونا چاہيۓ۔
آخر ميں، يہ جائز نہيں ہےکہ ايک طرف آپ ایک انفرادی امریکی فوجی کی جانب سے پڑھاۓ جانے والےغير اخلاقی اور ناجائز تربيتی مواد کو بڑے کھلے دل سے قبول کرتے ہیں ليکن دوسری جانب فوج کے سربراہ، جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین کے بيان کو مسترد کرتے ہیں جو کہ پوری امریکی فوج کی اجتماعی حیثیت سے نمائیندگی کرتا ہے۔
 

allahkabanda

رکن
شمولیت
مارچ 27، 2012
پیغامات
174
ری ایکشن اسکور
568
پوائنٹ
69
آپکے نام کے معنی ہيں "اللہ کا بندہ،" لیکن آپ کے لہجے اور اس مطلب میں تضاد موجود ہے- حتک آمیز عنوان (مرتد ڈرپوک، وغیرہ) کے استعمال سے یہ واضح ہو گيا ہے کہ آپ ایک مہذب بحث کہ نا اہل ہیں اور اس بات کا ثبوت ہے کہ آپ کے خیالات بھی بے معنی ہیں.​

مرتد کہاں لکھاہے میں نے ؟ پہلا تو تمہارا یہی جھوٹ پکڑا گیا
دوسرا بزدل اور ڈرپوک تو تم ہو - ابو جہل اور فرعون تم سے بہتر تھے، جو دل میں تھا وہ کھل کر کہتے تھے، کھل کر کہتے تھے کہ ہم اللہ کے دین کے دشمن ہیں
لیکن تم وائٹ (اصلا کالا) ہاؤس میں رمضان ڈنر اور شاید عید ڈنربھی کرتے ہو، مصر جا کر مسجدوں کے دورے کر کے بیان دیتے ہو کہ ہم اسلام اور مسلمانوں کے دشمن نہیں

مہربانی کر کہ میری پچھلی پوسٹنگ پر نظر ثانی کریں جس میں، میں نے اس فورم کے قارئین کو اطلاع دی تھی کہ یہ متنازعہ کورس کا مواد کسی صورت ميں بھی امريکی حکومت نے تيار نہیں کيا۔

یہ تمہارا دوسری جھوٹ پکڑا گیا کیونکہ اس تھریڈ میں تمہاری پہلی پوسٹ میں تم نے لکھا
امريکی فوج اس بات کی بھی تفتیش کر رہی ہے کہ یہ کورس کیسے منظور ہوا اوراس مواد کو کن وجوہات کی بنا پر کورس میں شامل کیا گیا

جو مواد باقاعدہ منظور ہوا ہو وہ بھی امریکی حکومت نے تیار نہیں کیا -قربان کر دوں تمہیں اس دجل پر (اصل محاورہ ناظرین کو پتہ ہی ہے)

یہ بھی کہ دو کہ مسلمانوں پر بمباری امریکی حکومت نہیں کر رہی، کوئی منچلا امریکی ایسے ہی ہمارے جہاز اغوا کر کے لے گیا ہے
یہ بھی کہ دو کہ ہم اسرائیل کی ناجائز حمایت نہیں کرتے یہ تو کوئی بہروپیا ہمارے نام سے اقوام متحدہ (اصلا اقوام کفر متحدہ) میں بیان داغ دیتا ہے
کہ دو ہاں کہ دو تنخواہ جو لی ہوئی ہے کہ ریمنڈ ڈیوس ہمارا اہلکار نہیں ہے وہ تو مریخ کی خلائی مخلوق ہے ہمارا اس سے کوئی تعلق نہیں

اچھا چلو سب کچھ چھوڑو یہ بتاؤ
١- قرآن مجید میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہیں "وَلَن تَرْضَىٰ عَنكَ الْيَهُودُ وَلَا النَّصَارَىٰ حَتَّىٰ تَتَّبِعَ مِلَّتَهُمْ ۗ قُلْ إِنَّ هُدَى اللَّـهِ هُوَ الْهُدَىٰ ۗ وَلَئِنِ اتَّبَعْتَ أَهْوَاءَهُم بَعْدَ الَّذِي جَاءَكَ مِنَ الْعِلْمِ ۙ مَا لَكَ مِنَ اللَّـهِ مِن وَلِيٍّ وَلَا نَصِيرٍ ﴿١٢٠﴾" سورہ بقرہ ١2٠ترجمہ"آپ سے یہود ونصاریٰ ہرگز راضی نہیں ہوں گے جب تک کہ آپ ان کے مذہب کے تابع نہ بن جائیں، آپ کہہ دیجیئے کہ اللہ کی ہدایت ہی ہدایت ہے اور اگر آپ نے باوجود اپنے پاس علم آجانے کے، پھر ان کی خواہشوں کی پیروی کی تو اللہ کے پاس آپ کا نہ تو کوئی ولی ہوگا اورنہ مددگار" یعنی جب تک ہم کافر عیسائی یہودی نہ ہو جائیں تم راضی نہ ہو گے

2- اوبامہ، بش یہ کہتے ہیں کہ ہم اسلام اور مسلمانوں کے دشمن نہیں

اب دو ہی ممکنہ صورتیں ہیں
١- تمہارے سردار اعظم اوبامہ کا کہنے مطلب یہ ہے کہ (نعوذ باللہ من ذلک) تمہارا قرآن جھوٹا ہے ہم تمہارے دشمن نہیں
2- قرآن سچا ہے اور تمہارا سردار اعظم اوبامہ جھوٹا ہے تم ہمارے دشمن ہو

یہی دو ممکن صورتیں ہیں اب ہم تمہارے جواب کا انتظار کر رہے ہیں

ہاں ایک بہانہ اور ختم کر دوں کہ جی تمہاری پوسٹ تھریڈ کے موضوع سے ہٹی ہوئی ہے. اس لیے میں جواب نہیں دوں گی اس لیے میں نے اس کے لیے ایک علیحدہ تھریڈ بھی یہاں بنا دیا ہے
http://www.kitabosunnat.com/forum/اسلام-اور-مغرب-535/افشاں-–-ڈيجيٹل-آؤٹ-ريچ-ٹيم-سے-سوال-امریکا-اسلام-اور-مسلمانوں-7101/#post45652

اور ہاں یہ جواب نہ دینا کہ جی امریکا ایک سیکولر ملک ہے اسکا کوئی مذہب نہیں

یہ مغالطہ مت دو، کیونکہ جب تم سے سوال ہو گا کہ اوبامہ، بش کا مذہب کیا ہے تو تم کہو گی عیسائی (امید تو نہیں کہ سچ بولو گی)، تو جس ریاست کا صدر قرآن کی رو سے ہمارا دشمن ہو وہ ریاست ہماری دوست کیسے ہو سکتی ہے ؟​
 

افشاں

مبتدی
شمولیت
جون 05، 2012
پیغامات
9
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
0
محترم آللّہ کے بندے:

مجھ پر جھوٹی ہونے کے بہتان کے بجاۓ، مہربانی کر کہ ميری پچھلی پوسٹنگنز کا بغور جائزہ لے کر اسے دوبارہ تفصيل سے پڑھيں کہ "یہ متنازعہ کورس کا مواد کسی صورت ميں بھی امريکی حکومت نے تيار نہیں کيا۔ مزید برآں، امريکی سينير فوجی قيادت نے نہ صرف اس کی شدید مذمت کی بلکہ اس مسئلہ کی مکمل تحقيقات کا بھی حکم دیا ہے۔"

اگر یہ مواد امریکی حکومت کی طرف سے تیارہوا ہوتا تو میں آپ کو یہ کیوں بتاتی کہ تربيت گاہ ميں پڑھايا جانے والا مواد قابل اعتراض اور اشتعال انگيز تھا؟ مزید برآں، امریکی فوجی قیادت اس کی تحقیقات کا حکم کیوں دیتی اگر اس کی منظوری امریکی حکومت نے دی ہوتی؟ سرکاری حکام میں سے کسی نے بھی اس قابل اعتراض مواد کی حمایت نہیں کی، اس کے برعکس انھوں نے سختی سے اس پر اظہار تنقید کی ہے.

اس کے ساتھ ، ان تحقیقات کا مقصد اس بات کا تعین کرنے کے لۓ ہے کہ اس قسم کا تربیتی مواد کورس ميں کيسے شامل ہوا۔ اضافی احتیاطی تدابیر اختیار کی جا رہی ہیں اورتمام علاقائی فوجی اسکولوں کو حکم دیا گیا ہے کہ اس بات کو يقينی بنايا جاۓ کہ اس قسم کا نصاب فوجی ٹريننگ کا حصہ ہرگز نہيں ہونا چاہيۓ۔
 

افشاں

مبتدی
شمولیت
جون 05، 2012
پیغامات
9
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
0
یہ بہت دلچسپ ہے کہ آپ کس طرح سیاق و سباق کے بغير قرآن مجید کی کچھ آیات کو لے کر اور ان آیات کا جدید بین الاقوامی تعلقات سے موازنہ کرتے ہیں۔ امریکہ کو اسلام اور مسلمانوں کے دشمن ہونے کی بے معنی بات کا آپ نے کوئی بھی ثبوت فراہم نہیں کیا۔
آپ کی یاد دیہانی کے لۓ عرض ہے کہ امریکہ میں لاکھوں مسلمان خوشحال زندگی بسر کر رہے ہيں۔

مذہب اور انفرادی عقیدے کا احترام امریکی آئين کا ایک اہم جزو ہے اور امریکی عوام اس آئين کا خاص پاس رکھتی ہے۔ مسلمانوں کو اپنے دین پر عمل کرنے کی مکمل آزادی ہے اور ہزاروں کی تعداد ميں موجود مساجد میں مسلمان بغير کسی رکاوٹ يا دباؤ کے باقائدگی سے نماز ادا کرتے ہیں۔

برآہ مہربانی مندرجہ ذیل لنکس پر ویڈیوز کو ملاحظہ کیجۓ جو کہ مسلمانوں کا امریکہ میں مکمل آزادی کا ثبوت پیش کر رہی ہیں اور یہ کہ کوئی ان پر یہودی یا نصرانی بننے کے لۓ جبر نہیں کر رہا:



dawn news report - YouTube
Mosques in America المساجد في أمريكا - YouTube
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
یہ بہت دلچسپ ہے کہ آپ کس طرح سیاق و سباق کے بغير قرآن مجید کی کچھ آیات کو لے کر اور ان آیات کا جدید بین الاقوامی تعلقات سے موازنہ کرتے ہیں۔
کیا آپ کے نزدیک 1500 سال پہلے نازل ہونے والے قرآن کریم سے آج کے جدید بین الاقوامی تعلقات کا جائزہ نہیں لیا جا سکتا؟؟!!
یعنی اللہ کی کتاب سے لوگوں کے بنائے ہوئے قوانین کو چیک نہیں کیا جا سکتا؟؟!!

اگر کسی صاحب نے آیات کریمہ کو سیاق وسباق کے بغیر پیش کر دیا ہے، تو آپ انہیں سیاق وسباق کے ساتھ پیش کر کے اصلاح دیں!

امریکہ کو اسلام اور مسلمانوں کے دشمن ہونے کی بے معنی بات کا آپ نے کوئی بھی ثبوت فراہم نہیں کیا۔
آپ کی یاد دہانی کے لئے عرض ہے کہ امریکہ میں لاکھوں مسلمان خوشحال زندگی بسر کر رہے ہيں۔​



امریکہ ایک عیسائی ریاست ہے۔

مسلمان اور عیسائی قرآن پاک کے مطابق ایک دوسرے کے دوست نہیں ہوسکتے، البتہ ان کے درمیان کچھ معاہدے ہو سکتے ہیں، ان معاہدوں کو دوستی قرار نہیں دیا جا سکتا۔ نبی کریمﷺ نے بھی غیر مسلموں سے معاہدے کیے تھے۔

مسلمانوں اور عیسائیوں کی دشمنی کو بے معنی بات کہنا ایک بہت بڑی جسارت اور قرآن کریم پر عدمِ اطمینان ہے، اور یہ جسارت امریکہ کا آپ کا جیسا کوئی لے پالک مسلمان ہی کر سکتا ہے۔

عیسائی اور یہودی کبھی اسلام کے دوست نہیں ہو سکتے، فرمانِ باری ہے:
﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَتَّخِذُوا بِطَانَةً مِّن دُونِكُمْ لَا يَأْلُونَكُمْ خَبَالًا وَدُّوا مَا عَنِتُّمْ قَدْ بَدَتِ الْبَغْضَاءُ مِنْ أَفْوَاهِهِمْ وَمَا تُخْفِي صُدُورُ‌هُمْ أَكْبَرُ‌ ۚ قَدْ بَيَّنَّا لَكُمُ الْآيَاتِ ۖ إِن كُنتُمْ تَعْقِلُونَ ١١٨ هَا أَنتُمْ أُولَاءِ تُحِبُّونَهُمْ وَلَا يُحِبُّونَكُمْ وَتُؤْمِنُونَ بِالْكِتَابِ كُلِّهِ وَإِذَا لَقُوكُمْ قَالُوا آمَنَّا وَإِذَا خَلَوْا عَضُّوا عَلَيْكُمُ الْأَنَامِلَ مِنَ الْغَيْظِ ۚ قُلْ مُوتُوا بِغَيْظِكُمْ ۗ إِنَّ اللَّـهَ عَلِيمٌ بِذَاتِ الصُّدُورِ‌ ١١٩ إِن تَمْسَسْكُمْ حَسَنَةٌ تَسُؤْهُمْ وَإِن تُصِبْكُمْ سَيِّئَةٌ يَفْرَ‌حُوا بِهَا ۖ وَإِن تَصْبِرُ‌وا وَتَتَّقُوا لَا يَضُرُّ‌كُمْ كَيْدُهُمْ شَيْئًا ۗ إِنَّ اللَّـهَ بِمَا يَعْمَلُونَ مُحِيطٌ ١٢٠ ﴾ ۔۔۔ سورۃ آل عمران
اے ایمان والو! تم اپنا دلی دوست ایمان والوں کے سوا اور کسی (غیر مسلم) کو نہ بناؤ۔ (تم تو) نہیں دیکھتے دوسرے لوگ (یہودی عیسائی) تمہاری تباہی میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھتے، وه تو چاہتے ہیں کہ تم دکھ میں پڑو، ان کی عداوت تو خود ان کی زبان سے بھی ظاہر ہو چکی ہے اور جو ان کے سینوں میں پوشیده ہے وه بہت زیاده ہے، ہم نے تمہارے لئے آیتیں بیان کر دیں (118) اگر عقلمند ہو (تو غور کرو) ہاں تم تو انہیں چاہتے ہو اور وه تم سے محبت نہیں رکھتے، تم پوری کتاب کو مانتے ہو، (وه نہیں مانتے پھر محبت کیسی؟) یہ تمہارے سامنے تو اپنے ایمان کا اقرار کرتے ہیں لیکن تنہائی میں مارے غصہ کے انگلیاں چباتے ہیں، کہہ دو کہ اپنے غصہ ہی میں مر جاؤ، اللہ تعالیٰ دلوں کے راز کو بخوبی جانتا ہے (119) تمہیں اگر بھلائی ملے تو یہ ناخوش ہوتے ہیں ہاں! اگر برائی پہنچے تو خوش ہوتے ہیں، تم اگر صبر کرو اور پرہیزگاری کرو تو ان کا مکر تمہیں کچھ نقصان نہ دے گا۔ اللہ تعالیٰ نے انکے اعمال کا احاطہ کر رکھا ہے (120)

اگر امریکہ میں مسلمان خوشحال زندگی بسر کر رہے ہیں تو آپ کی اطلاع کیلئے ہمیشہ مسلم ریاستوں میں غیر مسلم بھی نہایت خوشحال زندگی ہی بسر کرتے رہے ہیں اور یہ کوئی انہونی بات نہیں ہے۔
کیا آپ کو معلوم نہیں کہ سیدنا عمر﷜ کے دورِ خلافت میں مدینہ منورہ میں یہودی تک موجود تھے، ایسے یہودی بھی تھے جن کیلئے بیت مال المسلمین سے وظائف تک مقرر تھے۔
 

allahkabanda

رکن
شمولیت
مارچ 27، 2012
پیغامات
174
ری ایکشن اسکور
568
پوائنٹ
69
محترم آللّہ کے بندے:
آللّہ نہیں اللہ
ڈیجیٹل آوٹ ریچ ٹیم اپنے ربّ کا صحیح نام بھی نہیں لکھ سکتی ؟
کہیں ایسا تو نہیں کہ فورم پر نام تو افشاں ہو لیکن اصل میں اردو پڑھی ہوئی ایک انگریز عورت ؟

مہربانی کر کہ ميری پچھلی پوسٹنگنز کا بغور جائزہ لے کر اسے دوبارہ تفصيل سے پڑھيں کہ "یہ متنازعہ کورس کا مواد کسی صورت ميں بھی امريکی حکومت نے تيار نہیں کيا۔ مزید برآں، امريکی سينير فوجی قيادت نے نہ صرف اس کی شدید مذمت کی بلکہ اس مسئلہ کی مکمل تحقيقات کا بھی حکم دیا ہے۔"
پہلی پوسٹ میں آپ نے یہ لکھا
امريکی فوج اس بات کی بھی تفتیش کر رہی ہے کہ یہ کورس کیسے منظور ہوا اوراس مواد کو کن وجوہات کی بنا پر کورس میں شامل کیا گيا۔
جو کورس باقاعدہ منظور ہوا ہو اور کورس میں شامل کیا گیا ہو اسکی ذمہ داری بھی امریکی حکومت کی نہیں ؟ حقائق کو مڑوڑنے تڑوڑنے کا کیا ہی خوبصورت انداز ہے-
 
Top