• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کلمات ِ کونیہ اور کلماتِ دینیہ

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,747
پوائنٹ
1,207
کلمات ِ کونیہ اور کلماتِ دینیہ

کلمات کونیہ کے متعلق فرمایا:
وَصَدَّقَتْ بِکَلِمٰتِ رَبِّہَا وَکُتُبِہٖ ۔ (التحریم: ۶۶؍۱۲)
''اپنے پروردگار کے کلام اور اس کی کتابوں کی تصدیق کرتی رہیں۔''
جناب محمد رسول اللہ نبی اکرم ﷺ سے ثابت ہے کہ وہ کہا کرتے تھے:
اَعُوْذُ بِکَلِمٰتِ اللہِ التَّامَّاتِ کُلِّھَا مِنْ شَرِّمَا خَلَقَ وَمِنْ غَضَبِہٖ وَ عِقَابِہٖ وَشَرِّ عِبَادِہٖ وَمِنْ ہَمَزَاتِ الشَّیَاطِیْنِ وَاَنْ یَّحْضُرُوْنِ۔
(موطا،کتاب الشعر، باب مایومربہ من التعوذ ترمذی، کتاب الدعوات، باب دعاء الفزع فی النوم، رقم: ۳۵۷۸)
''میں اللہ تعالیٰ کے تمام کلمات تامہ کہ ساتھ مخلوقات کے شر سے اور اس کے غضب سے اور اس کے عذاب اور اس کے بندوں کے شر سے اور شیاطین کے وسوسوں سے اور اس سے کہ وہ میرے پاس آئیں، پناہ مانگتا ہوں۔''
اور نبیﷺنے فرمایا کہ جو شخص کسی منزل میں اترے اور یہ پڑھے:
اَعُوْذُ بِکَلِمٰتِ اللہِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّمَاخَلَقَ۔
(مسلم، کتاب الذکر، باب التعوذ من سوء القضاء رقم: ۶۸۷۸، مسند امام احمد، ۶؍۳۷۷۔)
''میں اللہ تعالیٰ کے کلمات ِ تامہ کے ساتھ اس کی مخلوق کی شر سے پناہ مانگتا ہوں۔ ''
تو جب تک وہ اس منزل میں رہے گا اسے کوئی چیز نقصان نہ پہنچائے گی۔
نیز آپ یہ دعا پڑھا کرتے تھے:
اَعُوْذُ بِکَلِمٰتِ اللہِ التَّامَّاتِ الَّتِیْ لَایُجَاوِزُ ھُنَّ بَرٌّوَلَا فَاجِرٌ وَمِنْ شَرِّمَا ذَرَا فِی الْاَرْضِ وَمِنْ شَرِّمَا یَخْرُجُ مِنْھَا وَمِنْ شَرِّفِتَنِ اللَّیْلِ وَالنَّھَارِ وَمِنْ شَرِّ کُلِّ طَارِقٍ اِلَّا طَارِقًا یَّطْرُقُ بِخَیْرٍ یَارَحْمٰنُ۔
(موطا مالک، کتاب الشعر، باب مایومربہ من التعوذ، مسند احمد ۳؍۴۱۹۔)
''میں اللہ کے ان کلمات ِ تامہ کے ساتھ جن سے نہ نیک تجاوز کر سکتا ہے اور نہ بد۔ زمین میں پیدا ہونے والی چیزوں کی شر سے اور زمین سے نکلنے والی چیزوں کی شر سے، رات اور دن کے فتنوں کی شر سے، اور اس چیز کی شر سے جو رات کو آئے ، پناہ مانگتا ہوں۔ اِلاّ یہ کہ کوئی رات کو آنے والا بھلائی کے ساتھ آئے اے رحمن۔''
اللہ تعالیٰ کے کلمات ِ تامہ وہ ہیں۔ جن سے اس نے کائنات کو پیدا کیا اور اس کی تکوین، اس کی مشیئت اور اس کی قدرت سے نیک و بد کوئی خارج نہیں۔
کلمات ِ دینیہ سے مراد اللہ تعالیٰ کی نازل کی ہوئی کتابیں اور ان میں درج اوامر و نواہی ہیں۔ نیک لوگ ان کی اطاعت کرتے ہیں اور بدکردار ان کی نافرمانی کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے اولیاء متقین اس کے کلمات دینیہ، اس کے جعل دینی، اس کے اذنِ دینی اور اس کے ارادۂ دینیہ کے مطیع ہیں اور ان کلمات کونیہ میں جن سے نیک و بد کسی کو مجالِ تجاوز نہیں، تمام مخلوقات شامل ہے۔ حتیٰ کہ ابلیس، اس کے لشکر، تمام کفار اور تمام اہل نار کلمات کونیہ میں شامل ہیں۔ اگرچہ لوگ پیدائش، مشیئت اور تقدیر میں باہم مجتمع ہیں لیکن امرونہی، محبت ورضا اور غضب میں مختلف ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے متقی اولیاء وہ ہیں جو حکم کی تعمیل کرتے ہیں اور جس کام میں اللہ کے ناراض ہوجانے کا اندیشہ ہواسے چھوڑ دیتے ہیں اور اپنے مقدر پر صبر کرتے ہیں۔ اس لیے اللہ تعالیٰ ان سے محبت کرتا ہے اور وہ اس سے محبت کرتے ہیں، وہ ان سے راضی ہے اور وہ اس سے راضی ہیں اور اس کے دشمن جو کہ شیطان کے دوست ہیں وہ اگرچہ اس کی قوت سے باہر نہیں لیکن وہ ان سے ناراض ہے۔ ان پر غضب نازل کرتا ہے۔ ان پر لعنت بھیجتا ہے اور ان سے دشمنی کرتا ہے۔ اس اجمال کی تفصیل کا موقع دوسرا ہے۔ یہاں میں نے اولیاء الرحمٰن اور اولیاء الشیطان کے درمیان مجموعی طور پر فرق پر متنبہ کرنے کے لئے یہ نکتہ ذکر کیا ہے۔ ان دونوں گروہوں کے مابین جامع فرق یہ ہے کہ دیکھا جائے کہ ان میں سے ہر ایک کہاں تک رسول اکرمﷺکی پیروی کرتا ہے کیونکہ آپﷺہی تو ہیں جن کے ذریعہ اللہ تعالیٰ نے اپنے سعیددوستوں اور اپنے شقی دشمنوں، اپنے اہلِ جنت اولیاء اور اپنے اہل دوزخ اعداء، اپنے اہلِ ہدایت و رشاد اولیاء اور مفسد و نابکار اور گمراہ دشمنوں کے مابین فرق کیا ہے اور آپﷺہی کے ذریعے سے اللہ تعالیٰ نے اپنے دشمنوں سے جو کہ شیطان کا جتھا ہیں، اپنے ان دوستوں کو ممتاز فرمایا جن کے دلوں میں اللہ تعالیٰ نے ایمان کا نقش کر دیا ہے اور جن کو اللہ تعالیٰ نے اپنی روحِ قدس سے مؤید فرمایا ہے۔

الفرقان بین اولیاء الرحمان و اولیاء الشیطان- امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ
 
Top