• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیااس ملک میں اﷲ تعالیٰ کی حکمرانی ہے؟-3۔سودی نظام کی سرپرستی۔ جمہوریت دین جدید۔ ڈاکٹر شفیق الرحمن

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
-3 سودی نظام کی سرپرستی

اﷲ تعالیٰ فرماتا ہے :
يٰٓاَيُّہَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللہَ وَذَرُوْا مَا بَقِيَ مِنَ الرِّبٰٓوا اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِيْنَ۝۲۷۸ فَاِنْ لَّمْ تَفْعَلُوْا فَاْذَنُوْا بِحَرْبٍ مِّنَ اللہِ وَرَسُوْلِہٖ۝۰ۚ وَاِنْ تُبْتُمْ فَلَكُمْ رُءُوْسُ اَمْوَالِكُمْ۝۰ۚ لَاتَظْلِمُوْنَ وَلَا تُظْلَمُوْنَ۝۲۷۹ (البقرۃ 278/2)
''اے ایمان والو! اﷲ سے ڈرو اور جو سود باقی ہے اسے چھوڑ دو اگر تم مومن ہو۔ پس اگر تم ایسا نہ کرو گے تو اﷲ اور اس کے رسول کی طرف سے اعلانِ جنگ ہے، اور اگر تم توبہ کرلو تو اصل زر لینے کا تمہیں حق ہے، نہ تم ظلم کرو نہ تم پر ظلم کیا جائے گا۔''

رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا :
''اﷲ تعالیٰ نے سود کھانے والے ،سود کھلانے والے ، سود کا گواہ بننے والے اور سود کا کھاتہ لکھنے والے کاتب سب پر لعنت فرمائی ہے۔'' (احمد ، ابودائود، ترمذی نسائی)

بتائیے کیا اس ملک میں بھی حاکمیت اﷲ تعالیٰ ہی کی ہے جو ملک اﷲ اور اس کے رسول ﷺ سے اعلانِ جنگ کرنے والے سودی بنکوں کی فلک بوس عمارتوں پر مسلم بنک کا لیبل لگائے اور قانونی تحفظ یا فتہ جوئے اور لاٹری کو اخبارات کے صفحہ اوّل کی زینت بنائے؟
 
شمولیت
اگست 16، 2017
پیغامات
112
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
55
کیا #جمہوریت اسلام سے ہے؟

یہ تحریر شرعی بحث کے حوالے سے نہیں بلکہ اسلامی جمہوریت کے قائلین کے دو دلائل کا جواب ہے۔

کچھ دوست اکثر اور ان اسلامی جماعتوں کے احباب جو جمہوری نظام کا حصہ ہیں، ہمیشہ، جمہوریت کو اسلامی ثابت کرنے کے لیے یا جمہوریت کے ذریعے اسلام نافذ کرنے کے لیے درجِ ذیل دلائل دیتے ہیں:

1۔ "چونکہ پاکستان میں نمازپڑھنے، ازان دینے، روزہ رکھنے اور قرآن پڑھنے کی آزادی ہے اس لیے یہ ایک اسلامی ریاست ہے۔"

آپ ان کی بات کاٹیں گے : "لیکن کیا اسلام صرف نماز، روزے، ازان اور قرآن پڑھنے کا نام ہے؟ ان چیزوں کی اجازت تو امریکہ، برطانیہ، اسرائیل اور انڈیا میں بھی ہے۔ کیا وہ بھی اسلامی ریاستیں ہیں؟ مکمل اسلام کہاں ہے؟ اسلام کا معاشی نظام جو سود سے پاک ہو، بے حیائی سے پاک معاشرتی نظام، حدود، تعزیرات کی بنیاد پرعدالتی نظام، نیکیوں کا فروغ اور منکرات کا خاتمہ، جہاد کی فرضیت وغیرہ یہ سب کہاں ہیں؟"
یہاں وہ جواب دیں گے : "ٹھیک ہے یہ سب نافذ نہیں ہیں، مان لیا ۔ لیکن اسی لیے تو ہم کہتے ہیں کہ اسلامی جماعت کو ووٹ دیا جائے تاکہ وہ حکومت میں آ کر مکمل اسلام نافذ کرسکے۔" قصہ مختصر ان کی بات کا خلاصہ کچھ یوں بنتا ہے :
"جمہوریت اسلام سے ہے۔ چونکہ پاکستان کے آئین میں لکھا ہے کہ اقتدارِ اعلی کا مالک اللہ تعالی ہے اس لیے یہ اسلامی آئین ہے۔ اگر کوئی حکومت اسلام نافذ نہیں کررہی ہے تو عوام کو اسلامی جماعت کو منتخب کرنا چاہیے تاکہ ہم اقتدار میں آکر مکمل اسلام نافذ کرسکیں۔"
اب دیکھیے : ان کی یہی دلیل خود ان کے خلاف جاتی ہے اور جمہوریت کو خلافِ اسلام ثابت کرتی ہے۔ کیسے ؟

دیکھیے وہ خود کَہ رہے ہیں کہ حکومت کے پاس دو آپشن موجود ہیں :
1۔ وہ اسلام نافذ کرسکتی ہے۔ یا
2۔ وہ اسلام نافذ نہیں کرسکتی ہے۔

کیا آپ سمجھتے ہیں کہ اسلام آپ کو آپشن نمبر 2 اختیار کرنے کی اجازت دیتا ہے؟ اگر ہاں تو اس کی شرع سے دلیل کیا ہے؟ جبکہ ہم جانتے ہیں کہ اسلام ہرگز ہرگز اسلام کے سوا راستہ اختیار کرنے کا آپشن نہیں دیتا۔ اور اسے دنیا و آخرت کی رسوائی قرار دیتا ہے۔
کیا یہ کہنا درست ہوگا کہ ایسا نظام جس میں ہم آپشن 1 یا 2 میں سے کوئی ایک آپشن اختیار کرسکیں وہ پھر بھی اسلامی ہے؟ حکومت کو یہ آپشن 2 انتخاب کرنے کا اختیار کس نے دیا ؟ کیا جمہوری نظام نے؟ اگر ہاں تو پھر کیا ایسا نظام، جو خود اسلام نافذ نہ کرنے کا اختیار دے، وہ اسلامی ہوسکتا ہے؟ (اگر آپ ہاں کہیں گے تو یہ دنیا کا سب سے بڑا لطیفہ ہوگا)۔ اس کو ایک مثال سے بھی سمجھ لیجیے۔

امریکہ میں سرمایہ دارانہ جمہوریت نافذ ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ اسی جمہوریت کے ذریعے منتخب ہونے کے بعد جمہوری روایات اور اصولوں کو نافذ کرنے سے انکار کردے تو کیا اس کی حکومت کو پھر بھی جمہوری کہا جائے گا ؟ وہ معشیت، معاشرت یا عدالت میں سوشلسٹ یا اسلامی اصول و روایات نافذ کرنا شروع کردے۔ کیا یہ ممکن ہے؟

تو پھرکیا یہ حکومت کی خرابی ہے یا نظام کی؟ یہ تو صاف نظر آرہا ہے کہ یہ نظام کا مسئلہ ہے جو اسلام نہ نافذ کرنے کا آپشن بھی دے رہا ہے۔ ہم ایسے نظام کو کیسے اسلامی کَہ سکتے ہیں۔ آپ کے علاوہ کوئی بھی حکومت میں آئے گا اور اسلام نافذ نہیں کرے گا تو کیا پھر دوبارہ آپ کے حکومت میں آںے تک اسلام معطل رہے گا ؟َ حیرت ہے ! ہم کہاں بھٹکے جارہے ہیں ! یاد رہے جو کوئی اسلام کے سوا راستہ اختیار کرے گا، اللہ اسے اسی طرف چلتا کردے گا۔

گذارش ہے کہ ٹھنڈے دل و دماغ سے سوچیے۔ کیا اسلامی ریاست وہ نہیں ہوتی جہاں آپ کے پاس صرف اور صرف آپشن 1 ہی ہوتا ہے۔ آپ صرف اور صرف اسلام ہی نافذ کرسکتے ہیں۔ دوسرا کوئی آپشن نہیں ہوتا۔ شرع کے وہ احکامات جو قطی ہیں مثلا: سود کی حرمت، حدود اور تعزیرات کا نفاز، امربالعمروف و نہی عن المنکر، جہاد کی فرضیت، بے حیائی سے پاک معاشرہ، زکوۃ کی فرضیت اور ریاست کے ذریعے وصولی، سرمایہ داری ٹیکسوں کا حرام ہونا وغیرہ وغیرہ، یہ وہ قطعی احکامات ہیں جنھیں من و عن نافذ ہونا چاہیے۔ کوئی دوسرا آپشن نہیں۔

رہے ظنی احکامات جن میں ایک سے زیادہ رائے پائی جاتی ہیں، حکومت ان میں سے بھی کسی ایک رائے کو نافذ کرنے کی لازما پابند ہے۔ یہ نہیں کہ حکومت چاہے تو وہ نافذ کرسکتی ہے یا نہیں۔ یا کوئی اسلامی جماعت کامیاب ہوگی اور پھر حکومت میں آکر انھیں نافذ کرے گی تب تک اسلام کے احکامات معطل رہیں گے۔ گذارش ہے کہ ابھی بھی وقت ہے کہ ہم اپنی اصل، اپنے عقیدے کی طرف لوٹ چلیں۔ اس ملک سمیت تمام مسلم ممالک کو جمہوریت نے کچھ نہیں دیا۔ سوائے سیکولر روایات، لبرل آزادیوں اور سود زدہ معاشروں کے۔ ابھی بھی وقت ہے کہ اللہ اور رسول ﷺ کی طرف رجوع کریں، اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے راہ ہموار کریں۔ جو ہمارے لیے دنیا اور آخرت کی فلاح ہے۔ سراسر ہدایت ہے۔
وما علینا الاالبلاغ

#جمہوریت_نظام_کفر_ہے
 
Top