• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا تعویذ پہننا شرک اصغر ہے؟یا قرآنی آیات پر مشتمل تعویذات پہننا جائز ہے؟

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,551
پوائنٹ
641
قرآنی آیات اور اسمائے و صفات باری تعالی کے علاوہ تعویذ پہننا جائز نہیں ہے اور یہ شرک میں داخل ہے جبکہ قرآنی اور اسماء وصفات باری تعالی پر مشتمل تعویذ کے بارے اختلاف ہے۔ اس میں بھی راجح موقف یہی ہے کہ اسے بھی نہ پہنا جائے اور صرف دم پر بھی اکتفا کیا جائے۔ فتاوی اللجنہ الدائمہ کا یہی موقف ہے۔ کیونکہ قرآنی تعویذ پہننے میں اس کی عدم تعظیم کا پہلو نکلتا ہے مثلا واش روم میں تعویذ پہن کر داخل ہونا یا حالت جنابت و حالت حیض و نفاس میں تعویذ کو اپنے جسم سے لگانا وغیرہ۔

وقال علماء اللجنة الدائمة :

اتفق العلماء على تحريم لبس التمائم إذا كانت من غير القرآن ، واختلفوا إذا كانت من القرآن ، فمنهم من أجاز لبسها ومنهم من منعها ، والقول بالنهي أرجح لعموم الأحاديث ولسدِّ الذريعة .

الشيخ عبد العزيز بن باز ، الشيخ عبد الله بن غديان ، الشيخ عبد الله بن قعود .

" فتاوى اللجنة الدائمة "
( 1 / 212 ) .
 
Top