• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا جنات میں بھی شادی بیاہ اور اولاد کا سلسلہ ہوتا ہے؟؟؟

شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
368
ری ایکشن اسکور
1,006
پوائنٹ
97

سوال: کیا جنات میں شادی ، بیا ا ور توالد و تناسل کا سلسلہ موجود ہے؟ قرآن و سنت کی روشنی میں اس کی وضاحت کیجئے۔

جواب: شیاطین و جنات میں انسانوں کی طرح شادی و بیا اور مناکحت و توالد کا سلسلہ موجود ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا ہے کہ:
''ان ( نعمتوں ) کے درمیان نیچی نگاہوں والیاں ( حوریں ) ہوں گی۔ جنہیں جنتیوں سے پہلے کسی انسان یا جن نے نہ چھوا ہو گا''۔
امام بغوی نے معالم النتزیل /۴ ۲۷۵ پر لم یطمثھن کا معنی لکھا ہے کہ : لم یجامعھن کہ ان سے جنوں اور انسانوں نے کبھی بھی جماع نہیں کیا ۔
امام بیضاوی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی تفسیر انوار التنزیل و اسرار التاویل ۲ / ۴۵۶ پر لکھا ہے کہ :
اس آیت میں اس بات پر دلیل ہے کہ جن بھی جامع کرتے ہیں ۔
پس معلوم ہوا کہ انسانوں کی طرح جنوں نے بھی نکاح و جماع کا سلسلہ موجود ہے اور شیطان کی اولاد و ذریت کا تذکرہ بھی ا للہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں کیا ہے ۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ :
'' اور جب ہم نے فرشتوں سے کہا کہ آدم کیلئے سجدہ کر و تو انہوں نے سجدہ کیا مگر ابلیس نے نہ کیا وہ جنات میں سے تھا اس نے اپنے رب کے حکم کی نا فرمانی کی ۔ کیا تم اس کو اور اس کی اولاد کو مجھے چھوڑ کر دوست بناتے ہو حالانکہ وہ تمہارا دشمن ہے اور ظالموں کیلئے برا ہے بدلہ''۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب بیت الخلا میں داخل ہوتے تو یہ دعا پڑھتے :
اس حدیث میں خبث ، خبیث کی جمع ہے اور خبائث خبیثۃ کی جمعت ہے۔
امام محمد بن اسماعیل الصنعانی لکھتے ہیں کہ:
کہ پہلے ( خبث ) سے مراد مرد شیاطین اور دوسرے (خبائث) سے مراد شیاطین کی عورتیں ہیں ۔
اس حدیث اور مندرجہ بالا آیات سے معلوم ہوا کہ مرد و عورت کا سلسلہ جنات میں بھی موجود ہے اور وہ ایک دوسرے سے مباشرت و مناکحت بھی رکتے ہیں جن سے ان کا سلسلہ توالد قائم ہے ۔
http://www.islamicmsg.org/index.php/app-key-masail-aur-un-ka-hal/kitab-ul-aaqaid-wa-tareekh/31-jinat
 
شمولیت
ستمبر 08، 2013
پیغامات
180
ری ایکشن اسکور
163
پوائنٹ
41
جنات سے شادی کے حوالے سے علامہ لاہوتی صاحب کےمضمون "جنات کا پیدائشی دوست" سے نقل کر رہا ہوں۔
میرے پاس ایک آدمی آیا جس کا تعلق پنجاب کے شہر ہارون آباد سے تھا وہ ایک ایسی مصیبت میں مبتلا تھا جو ظاہر بھی نہیں کرسکتا اور چھپا بھی نہیں سکتا تھا اس نے آتے ہی مجھے ایک دستی کاغذ خط کی شکل میں پکڑایا۔ اس میں لکھا تھا کہ میرا نام فلاں ہے میں اپنے علاقے میں بڑا زمیندار ہوں بہت اچھی کپاس کی اور گندم کی کاشت ہوتی ہے۔ بیٹے ہیں' بیٹیاں ہیں گھر ہے' زمینداراہ ہے زندگی بہت سکھی گزرر ہی ہے لیکن ایک روگ مجھے بہت کھائے جارہا ہے جس کا میں نے کچھ لوگوں کے سامنے اظہار کیا لیکن اس کا حل نہیں ہوسکا۔
بات دراصل یہ ہے کہ میں ابھی جوان تھا اور شادی کو تین سال ہوئے تھے میرے گھر میری بیٹی پیدا ہوئی میرے چونکہ پہلے دو بیٹے تھے بیٹی کی پیدائش پر میں بہت خوش ہوا اور میں نے بہت سی مٹھائی بانٹی۔ لوگ آرہے تھے اور مٹھائی لے رہے تھے ایک خاتون ایک دفعہ لے گئی' دوسری دفعہ لے گئی جب تیسری دفعہ آئی تو میں نے دینے سے انکار کردیا اس نے میرا ہاتھ تھاما کہنے لگی میرا منہ میٹھا کردے تیرا جسم میٹھا کردوں گی نامعلوم اس کے اس بول میں کیا تاثیر تھی حالانکہ وہ بالکل بوڑھی اور بہت بدشکل خاتون تھی میں نے اسے ڈھیر ساری مٹھائی دے دی۔
رات کو سویا تو میں نے دیکھا کہ کچھ لوگ آئے انہوں نے مجھے اٹھایا اور کہنے لگے تیری شادی ہم ایک جن عورت سے کرنے لگے ہیں میں نے کہا میں تو پہلے سے شادی شدہ ہوں' کہا نہیں وہ عورت جو آج تیرے پاس مٹھائی لینے آئی تھی اس کا اصرار ہے کہ میری اس سے شادی کرو اور ہمیں حکم ملا ہے۔ کیونکہ وہ عورت مالدار ہے اور ہم اس کے غلام ہیں اور اسے لے آئو۔ مجھے اٹھا کر لے گئے' میں احتجاج کرتا رہا۔ لیکن میرے منہ سے آواز نہیں نکل رہی تھی ایسے محسوس ہورہا تھا کہ زبان تو ہل رہے' لفظ نہیں نکل رہی وہ زندگی کا پہلا موقع تھا جب میں نے اپنے آپ کو بہت بے بس محسوس کیا۔ بہت دور لے جانے کے بعد سرسبز پہاڑیاں تھیں ایسے محسوس ہوتا تھا جیسے کشمیر کی پہاڑیاں ہیں' وہاں ہر طرف کھانے پک رہے تھے گہما گہمی تھی کچھ موسیقی اور شادیانے بھی بج رہے تھے ہر طرف خوشی کی آوازیں تھی مجھے ایک بہت خوبصورت لباس پہنایا گیا اور میں اس خوبصورت لباس میں دولہے کی شکل بن گیا۔ میں پچھلے سارے غم بھول گیا میرے اندر بھی نئی شادی کی امنگ پیدا ہوئی پھر باقاعدہ شرعی طور پر میرا نکاح ہوا حجاب وقبول ہوا اور پھر مجھے اٹھا کر دلہن کے کمرے میں پہنچایا گیا۔
میری بیوی واقعی جیسا میں نے کوہ قاف کی پری کا حسن وجمال سنا تھا اتنی ہی خوبصورت اس کا سراپا اس کا جسم' اس کی خوبصورت آنکھیں خوبصورت گردن' گلابی ہونٹ' مہکتے رخسار' نشیلی پلکیں' دلربا آواز' خوبصورت ہاتھ اور کلائیاں جسم سسارا سونے اور ہیرے جواہرات سے لدا ہوا تھا میں نے رات اس کے ساتھ شب بسری کی۔ صبح خود ہی کہنے لگی اب میرے غلام آپ کو چھوڑ آئیں گے اپنی انسانی بیوی سے اس کا اظہار مت کرنا ورنہ وہ ناراض ہوگی۔
علامہ صاحب اس کہانی کو سالہا سال ہوگئے میری جننی بیوی جس کا نام عنایتاں اور میں اسے دلربا کہتاہوں بس میری دلربا کے ساتھ ایسی محبت بڑھی کہ اس میں سے میرے سات بچے ہیں جو کہ جن ہیں۔
ہماری کبھی لڑائی نہیں ہوئی' میں جب بہت غریب تھا جس وقت سے میری دلربا سے شادی ہوئی' دولت مال' چیزیں اور انعامات خداوندی مجھ پر بارش کی طرح برسی۔ ہمارے دن رات سالہا سال سے گزر رہے تھے۔
میں بعض اوقات بیوی کو کسی دوسرے شہر کے بہانے سے ہفتے میں دو تین دفعہ یا اپنے کسی دوست کے بہانے سے چلا جاتا ہوں اور دلربا کے ساتھ وقت گزارتا ہوں۔ دلربا کے خادم مجھے لے جاتے ہیں وہ دور کشمیر کی پہاڑیوں پر رہتی ہے دنیا کے سب میوے اس کے پاس ہیں۔ وہ سات بچے مجھ سے محبت کرتے ہیں میں ان سے محبت کرتا ہوں جن میں پانچ بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں۔
بڑے بیٹے کا نام عدنان' برہان' تیسرے کا نام عترت اور چوتھے کا نام احمد اور پانچویں کا نام صادان اور دو بیٹیاں ایک کا نام فاطمہ اور ایک کا نام زینب ہے۔ اب میری اولاد جوان بھی ہوگئی ہے ادھر سے انسانی اولاد جوان ہوگئی ان کی شادیاں ہوگئیں۔
اب مجھے جناتی اولاد کی شادیوںکی فکر ہے میں پریشان اس وجہ سے ہوں کہ جناتی اولاد کی شادیوںکا کیا کروں؟ کیسے کروں؟ جنات میرا رشتہ لینے کو تیار نہیں وہ کہتے ہیں کہ ان کا باپ انسان ہے۔ یہ جن تو ہیں لیکن خالص جن نہیں میں بہت پریشان ہوں'براہ کرم میری پریشانی کا ازالہ کریں مسلسل استخارے کے بعد آپ کا پتہ' آپ کانام اور سوفیصد آپ کا حلیہ بتایا گیا۔ میں نے اس کی بات سنی تو مسکرا دیا میں نے کہا یہ کوئی مسئلہ نہیں۔
میں جنات سے عرض کروں گا وہ رشتوں کے معاملے میں آپ کا ساتھ دیں گے اور پھر کچھ عرصے کے بعد اللہ کے فضل سے اس کی اولاد کی شادیاں ہوگئیں ہاں میں نے اسے ایک چیز ضرور بتائی چونکہ جن جنات نے آپ کے رشتے ٹھکرائے تھے وہ کہیں آپ کی اولاد پر جادو نہ کردیں تو یَاقَہَّارُ کاوظیفہ خود بھی انسانی بیوی بھی' جن بیوی اور اس کے بچے سب پڑھتے بھی رہیں اور پیتے بھی رہیں۔
آج وہ اتنا خوش ہے اس کی بیوی مجھ سے ملنے آئی یعنی جن بیوی.... اس نے شکریہ ادا کیا ڈھیروں ہدیے لائے' گفٹ لائے جو میں نے غریبوں میں تقسیم کردئیے اور ضرورت مندوں کو دے دئیے۔
 
شمولیت
ستمبر 08، 2013
پیغامات
180
ری ایکشن اسکور
163
پوائنٹ
41
دوسرا واقعہ
شادیوں کے کیس تو ویسے بہت آتے ہیں میری ابتدائی زندگی میں جب میرا جنات سے تعارف ابھی ابتدائی تھا میں ان چیزوںکو حقیقت سے بہت دور سمجھتا تھا اور حیرت بھی ہوتی تھی بلکہ بعض اوقا ت تو میں خود کو جھٹلا دیتا تھا کہ یہ حقیقت نہیں ہے جنات سے شادی کیسے ہوسکتی ہے؟
لیکن پھر مسلسل جنات سے دوستی کے بعد میرے ساتھ یہ حقیقت کھلنا شروع ہوئی کہ جنات سے شادیاں ہوسکتی ہیں۔ ابھی کچھ ہی عرصہ پہلے کی بات ہے کہ میرے پاس ایک صاحب آئے اور کہنے لگے کہ ہمیں تو ایک مسئلہ درپیش ہے میں نے پوچھا کیا تو کہنے لگے کہ مسئلہ یہ ہے کہ میرے بیٹے پر پہلے ابتدائی طور پر دورے پڑنا شروع ہوئے اور دورے بڑھتے گئے بڑھتے گئے۔ اس کا مستقل علاج کرایا' ڈاکٹروں اور نفسیاتی ڈاکٹروںکو دکھایا پھر کچھ عاملوںکو دکھایا۔ کسی کی سمجھ میں کوئی کیس بالکل نہ آیا۔
آخرکار ایک بزرگ کے پاس لے گئے تو انہوں نے اس جن کی حاضری کرائی تو وہ جن نہیں تھا جننی تھی۔ کہنے لگی میں مسلمان جننی ہوں' بیوہ ہوں' مجھے کسی ساتھی اور شوہر کی تلاش تھی آپ کا بیٹا نمازی ہے' ذاکر شاغل روزے دار ہے' مجھے یہ پسند آیا تو میں اس سے شادی کرنا چاہتی ہوں اور اس سے اپنے ازدواجی تعلقات قائم کرنا چاہتی ہوں لیکن چونکہ میں نے پانچ حج کیے اور مجھے پتہ ہے کہ ازدواجی زندگی کیلئے نکاح ضروری ہے اور اس لیے مجھے اجازت دیں میں آپ کے بیٹے سے نکاح کرنا چاہتی ہوں اس کے والدین کہنے لگے کہ ہم تو اجازت نہیں دیں گے اور نہ ہی ہماری برادری میں یہ نسلوں میں زندگی میں ایسی کوئی کہانی ہم نے سنی ہے۔
کہنی لگی کہ میں آپ کی منت کرتی ہوں کہ ا ٓپ اجازت دیں۔ آپ کہیں تو میں آپ کی برادری کے بڑوں کے پاس جائوں گی اور انہیں منائوں اور ان کی منت کروں گی' میں جنات کی مخلوقات میں سے ہوں میرے پاس طاقت بھی ہے اور زور بھی ہے لیکن میں یہ طاقت اور زور استعمال نہیں کرنا چاہتی۔
آپ مہربانی کریں میرا ساتھ دیں۔ اور میں ہرحال میں اس نوجوان کو اپنا شوہر بنانا چاہتی ہوں ہم نے انکار کردیا وہ چلی گئی۔ اب ہمارے بیٹے کے بقول کہ وہ کبھی کبھی آتی تھی پھر اس نے ہماری برادری کے بڑوں کے خواب میں آنا شروع کیا پہلے تو خواب سمجھتے رہے پھر ان بڑوں نے ہم سے رجوع کیا کہ اصل بات کیا ہے؟ تو ہم نے ان سے کہا کہ اصل تو حقیقت یہی ہے کہ وہ عورت جننی شادی کرنا چاہتی ہے۔
اب ہم اس کی شادی کی اجازت کیسے دیں کہ ہم نے بیٹے کو اس کی پھوپھی کے گھر اس کی لڑکی کے ساتھ بات طے کردی تھی برادری والے بھی حیران کہ یہ سلسلہ کیسے شروع ہوا' جادو کا زور کیا گیا لیکن وہ جن لڑکی کسی طرح بھی جانے کو تیار نہیں تھی۔
لڑکے کی ماں کہنے لگی کہ ایک دن ہمارے گھر میں ایک فقیر عورت نے سوال کیا وہ نقاب اور برقعے میں تھی اور گھر کے اندر آگئی ہم نے اس کا سوال پورا کیا کہنے لگی مجھے پانی پلائیں جب ہم نے اسے پانی پلانے کیلئے گلاس میں پانی دیا تو جب اس نے اپنا نقاب ہٹایا تو وہ جوان اور نہایت خوبصورت جوان ایک لڑکی تھی جس کے روپ نکھار اور حسن و جمال کو دیکھ کر ہم خود حیران رہ گئے۔ اس نے پانی پیا پانی پینے کی دعا پڑھی اور ہمیں دعائیں دینے لگی اور ٹھنڈا سانس بھر کر کہنے لگی کہ آپ مجھے اس گھر کی خدمت دیں گے؟
ہم کہنے لگے کہ نہیں ہمارے پاس پہلے کام کرنے والی ہے وہ خوبرو لڑکی کہنے لگی میں آپ کے گھر کی بہو بننا چاہتی ہوں ہم حیران ہوگئے۔ ہم نے کہا نہیں ہمارے لڑکے کی پہلے سے بات طے ہے۔
کہنے لگی نہیں اگر آپ مجھے اپنے گھر کی بہو بنالیں تو میں آپ کی بہت خدمت کروں گی۔ آپ کیلئے سارے کام کروں گی۔ حتیٰ کہ آپ کی بخشش کیلئے اعمال کروں گی' کروڑوں کی تعداد میں کلمہ' قرآن پڑھوں گی' میں قرآن کی حافظہ اور قاریہ ہوں' میں اکوڑہ خٹک کے مدرسے میں بہت عرصہ پڑھتی رہی ہوں۔ اور پھر کراچی کے ایک بڑے مدرسے میں پڑھتی رہی ہوں۔
پھر ایک معلمہ سے میں نے قرات اور تجوید سیکھی ہے پھر ایک اور بڑا مدرسہ جس کا میں نام نہیںلینا چاہتا سے میں نے عالمہ کا کورس کیا ہے آپ مجھے اپنی بہو بنالیں۔ ہم حیران ہوئے کہ تو کہاں کی رہنے والی ہے؟ کون ہے؟ تو فوراً کہنے لگی میں وہی ہوں جو آپ کی کئی عرصے سے منت کررہی تھی' ہم ایک دم ڈر گئے کہنی لگی آپ ڈریں نہیں آپ ڈریں گے تو میں یہاں سے چلی جائوں گی ہم نے کہا چلی جا' وہ رونے لگی فریاد کرنے لگی کہ مجھے قبول کرلیں۔ آپ چاہے اپنے بیٹے کی شادی کہیں اور کرلیں لیکن میں زبردستی بھی اس سے شادی کرسکتی ہوں' اس سے اپنے ازدواجی تعلقات قائم کرسکتی ہوںلیکن میرا دین میری شریعت مجھے اس کی اجازت نہیں دیتا۔ آپ مجھے قبول کرلیں ۔لڑکی کی ماں کہنے لگی کہ وہ اتنا روئی.... اتنا روئی.... کہ ہمارا دل بھرآیا....
کہنی لگی میں لاوارث ہوں' میری ماں فوت ہوگئی باپ نے آوارگی اختیار کی۔ میرے چار بھائی ہیں جو خود آزاد پرست زندگی گزار رہے ہیں میری ماںکی خواہش تھی کہ میری بیٹی اور بیٹے نیکی کی طرف آئیں گھر میں سے کوئی بھی نہ آسکا میں آگئی میں اب نیکی ہی میں آنا چاہتی ہوں تاکہ میری ماں کی قبر ٹھنڈی رہے اور اس کو سکون ملتا رہے اور یہ کہہ کر چلی گئی کہ میں آئندہ بھی آپ کی منت کرتی رہوں گی۔ آخر ہم سب گھر والے سرجوڑ کر بیٹھے اور فیصلہ یہ ہوا کہ اس کو اجازت دے دی جائے اور اب ہم نے اس کو اجازت دیدی ہے گزشتہ ساڑھے چھ ماہ سے اس کی شادی ہوگئی ہے شادی کی ترتیب کچھ یوں بنی کہ قوم جنات ہمارے بیٹے کو اٹھا کر لے گئے تین دن وہ وہاں رہا لیکن تین دن مسلسل ہمارا اس سے رابطہ رہا۔ کسی نامعلوم کال سے جس میں موبائل میں نمبر نہیں آتا تھا فون کرتاکہ میں خیریت سے ہوں۔
بیٹے نے اپنی شادی کی جو داستان سنائی تو کہنے لگا کہ میں جب وہاں پہنچا تو مجھے خوبصورت لباس پہنایا گیا جو کسی دور میں ہم مغل بادشاہوں کا لباس سنتے تھے جس میں خوبصورت تاج' شیروانی' شاہی جوتا' اور ہاتھوں میں ہیرے جواہرات اور سونے کے کنگن' گلے میں سونے کے ہار وہ لڑکی بہت مالدار ماں باپ کی بیٹی تھی باپ نے تو اپنا مال ضائع کیا لیکن ماں نے اس کامال اپنا سارا ورثہ اسی کو دیا اور اس نے سنبھال کر رکھا ہوا تھا اور کہا کہ بہت بڑے عالم جنات اس میں موجود تھے' بڑے بڑے ولی انہوں نے ہمارا نکاح پڑھایا اور نکاح کے بعد ہم ایک بہت بڑے محل میں داخل ہوئے جو میری عقل اور شناسائی سے بہت دور تھا اس محل میں ہم جب پہنچے تو وہاں جگہ جگہ کمرے تھے' تخت تھے' جنات عورتیں خادمائیں تھیں تین دن میں وہاں رہا تیسرے دن ہمارا ولیمہ ہوا اور ولیمے میں بہت بڑی تعداد سے دوردراز کے جنات موجود تھے۔
میں آخر وہ مجھے میرے گھر چھوڑ گئے اب میری بیوی میرے پاس شب بسری کیلئے آتی ہے۔ لڑکے کی ماں کہنی لگی کہ میرے بیٹے کے بقول میری بیوی امید سے ہے دعا کریں اللہ پاک بیٹا عطا فرمائے۔ اب یہ واقعات سن سن کر میرے لیے یہ داستانیں بہت پرانی ہوگئی ہیں۔ نئی نہیں ہیں۔ لیکن ایک چیز جو سب سے بڑی اور سب سے زیادہ مجھے اکثر مشاہدے میں آتی ہے وہ یہ ہے کہ جنات کا عورتوں کو اٹھا کر لے جانے کے کیس بہت زیادہ ہیں اور اس میں ایسی عورتیں جو بیس بائیس سال کی عمر کے قریب ہوتی ہیں۔
بعض اوقات پچیس تیس سال کی عمر اور بعض اوقات اس سے زیادہ بھی لیکن اکثر بیس بائیس سال کی عمر کی خواتین کو جنات بہت زیادہ اٹھا کر لے جاتے ہیں۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
السلام علیکم

اور سب سے زیادہ مجھے اکثر مشاہدے میں آتی ہے وہ یہ ہے کہ جنات کا عورتوں کو اٹھا کر لے جانے کے کیس بہت زیادہ ہیں اور اس میں ایسی عورتیں جو بیس بائیس سال کی عمر کے قریب ہوتی ہیں۔
اس لئے جن گھروں میں سیانے بڑے بزورگ ہوتے ہیں وہ بچیوں کو خوشبو لگانے سے منع کرتے ہیں، سر کے بال کھلے نہیں رکھنے دیتے، انہیں مغرب کے بعد چھت پر اکیلے نہیں جانے دیتے، مغرب کے بعد درخت کے نیچے نہیں بیٹھنے دیتے، اور انہیں خاص تلقین جو کی جاتی ھے وہ یہ کہ سروں پر ڈپٹہ یا اوڑھنی ضرور رکھیں وغیرہ

والسلام
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
جنات سے شادی کے حوالے سے علامہ لاہوتی صاحب کےمضمون "جنات کا پیدائشی دوست" سے نقل کر رہا ہوں۔
میرے پاس ایک آدمی آیا جس کا تعلق پنجاب کے شہر ہارون آباد سے تھا وہ ایک ایسی مصیبت میں مبتلا تھا جو ظاہر بھی نہیں کرسکتا اور چھپا بھی نہیں سکتا تھا اس نے آتے ہی مجھے ایک دستی کاغذ خط کی شکل میں پکڑایا۔ اس میں لکھا تھا کہ میرا نام فلاں ہے میں اپنے علاقے میں بڑا زمیندار ہوں بہت اچھی کپاس کی اور گندم کی کاشت ہوتی ہے۔ بیٹے ہیں' بیٹیاں ہیں گھر ہے' زمینداراہ ہے زندگی بہت سکھی گزرر ہی ہے لیکن ایک روگ مجھے بہت کھائے جارہا ہے جس کا میں نے کچھ لوگوں کے سامنے اظہار کیا لیکن اس کا حل نہیں ہوسکا۔
بات دراصل یہ ہے کہ میں ابھی جوان تھا اور شادی کو تین سال ہوئے تھے میرے گھر میری بیٹی پیدا ہوئی میرے چونکہ پہلے دو بیٹے تھے بیٹی کی پیدائش پر میں بہت خوش ہوا اور میں نے بہت سی مٹھائی بانٹی۔ لوگ آرہے تھے اور مٹھائی لے رہے تھے ایک خاتون ایک دفعہ لے گئی' دوسری دفعہ لے گئی جب تیسری دفعہ آئی تو میں نے دینے سے انکار کردیا اس نے میرا ہاتھ تھاما کہنے لگی میرا منہ میٹھا کردے تیرا جسم میٹھا کردوں گی نامعلوم اس کے اس بول میں کیا تاثیر تھی حالانکہ وہ بالکل بوڑھی اور بہت بدشکل خاتون تھی میں نے اسے ڈھیر ساری مٹھائی دے دی۔
رات کو سویا تو میں نے دیکھا کہ کچھ لوگ آئے انہوں نے مجھے اٹھایا اور کہنے لگے تیری شادی ہم ایک جن عورت سے کرنے لگے ہیں میں نے کہا میں تو پہلے سے شادی شدہ ہوں' کہا نہیں وہ عورت جو آج تیرے پاس مٹھائی لینے آئی تھی اس کا اصرار ہے کہ میری اس سے شادی کرو اور ہمیں حکم ملا ہے۔ کیونکہ وہ عورت مالدار ہے اور ہم اس کے غلام ہیں اور اسے لے آئو۔ مجھے اٹھا کر لے گئے' میں احتجاج کرتا رہا۔ لیکن میرے منہ سے آواز نہیں نکل رہی تھی ایسے محسوس ہورہا تھا کہ زبان تو ہل رہے' لفظ نہیں نکل رہی وہ زندگی کا پہلا موقع تھا جب میں نے اپنے آپ کو بہت بے بس محسوس کیا۔ بہت دور لے جانے کے بعد سرسبز پہاڑیاں تھیں ایسے محسوس ہوتا تھا جیسے کشمیر کی پہاڑیاں ہیں' وہاں ہر طرف کھانے پک رہے تھے گہما گہمی تھی کچھ موسیقی اور شادیانے بھی بج رہے تھے ہر طرف خوشی کی آوازیں تھی مجھے ایک بہت خوبصورت لباس پہنایا گیا اور میں اس خوبصورت لباس میں دولہے کی شکل بن گیا۔ میں پچھلے سارے غم بھول گیا میرے اندر بھی نئی شادی کی امنگ پیدا ہوئی پھر باقاعدہ شرعی طور پر میرا نکاح ہوا حجاب وقبول ہوا اور پھر مجھے اٹھا کر دلہن کے کمرے میں پہنچایا گیا۔
میری بیوی واقعی جیسا میں نے کوہ قاف کی پری کا حسن وجمال سنا تھا اتنی ہی خوبصورت اس کا سراپا اس کا جسم' اس کی خوبصورت آنکھیں خوبصورت گردن' گلابی ہونٹ' مہکتے رخسار' نشیلی پلکیں' دلربا آواز' خوبصورت ہاتھ اور کلائیاں جسم سسارا سونے اور ہیرے جواہرات سے لدا ہوا تھا میں نے رات اس کے ساتھ شب بسری کی۔ صبح خود ہی کہنے لگی اب میرے غلام آپ کو چھوڑ آئیں گے اپنی انسانی بیوی سے اس کا اظہار مت کرنا ورنہ وہ ناراض ہوگی۔
علامہ صاحب اس کہانی کو سالہا سال ہوگئے میری جننی بیوی جس کا نام عنایتاں اور میں اسے دلربا کہتاہوں بس میری دلربا کے ساتھ ایسی محبت بڑھی کہ اس میں سے میرے سات بچے ہیں جو کہ جن ہیں۔
ہماری کبھی لڑائی نہیں ہوئی' میں جب بہت غریب تھا جس وقت سے میری دلربا سے شادی ہوئی' دولت مال' چیزیں اور انعامات خداوندی مجھ پر بارش کی طرح برسی۔ ہمارے دن رات سالہا سال سے گزر رہے تھے۔
میں بعض اوقات بیوی کو کسی دوسرے شہر کے بہانے سے ہفتے میں دو تین دفعہ یا اپنے کسی دوست کے بہانے سے چلا جاتا ہوں اور دلربا کے ساتھ وقت گزارتا ہوں۔ دلربا کے خادم مجھے لے جاتے ہیں وہ دور کشمیر کی پہاڑیوں پر رہتی ہے دنیا کے سب میوے اس کے پاس ہیں۔ وہ سات بچے مجھ سے محبت کرتے ہیں میں ان سے محبت کرتا ہوں جن میں پانچ بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں۔
بڑے بیٹے کا نام عدنان' برہان' تیسرے کا نام عترت اور چوتھے کا نام احمد اور پانچویں کا نام صادان اور دو بیٹیاں ایک کا نام فاطمہ اور ایک کا نام زینب ہے۔ اب میری اولاد جوان بھی ہوگئی ہے ادھر سے انسانی اولاد جوان ہوگئی ان کی شادیاں ہوگئیں۔
اب مجھے جناتی اولاد کی شادیوںکی فکر ہے میں پریشان اس وجہ سے ہوں کہ جناتی اولاد کی شادیوںکا کیا کروں؟ کیسے کروں؟ جنات میرا رشتہ لینے کو تیار نہیں وہ کہتے ہیں کہ ان کا باپ انسان ہے۔ یہ جن تو ہیں لیکن خالص جن نہیں میں بہت پریشان ہوں'براہ کرم میری پریشانی کا ازالہ کریں مسلسل استخارے کے بعد آپ کا پتہ' آپ کانام اور سوفیصد آپ کا حلیہ بتایا گیا۔ میں نے اس کی بات سنی تو مسکرا دیا میں نے کہا یہ کوئی مسئلہ نہیں۔
میں جنات سے عرض کروں گا وہ رشتوں کے معاملے میں آپ کا ساتھ دیں گے اور پھر کچھ عرصے کے بعد اللہ کے فضل سے اس کی اولاد کی شادیاں ہوگئیں ہاں میں نے اسے ایک چیز ضرور بتائی چونکہ جن جنات نے آپ کے رشتے ٹھکرائے تھے وہ کہیں آپ کی اولاد پر جادو نہ کردیں تو یَاقَہَّارُ کاوظیفہ خود بھی انسانی بیوی بھی' جن بیوی اور اس کے بچے سب پڑھتے بھی رہیں اور پیتے بھی رہیں۔
آج وہ اتنا خوش ہے اس کی بیوی مجھ سے ملنے آئی یعنی جن بیوی.... اس نے شکریہ ادا کیا ڈھیروں ہدیے لائے' گفٹ لائے جو میں نے غریبوں میں تقسیم کردئیے اور ضرورت مندوں کو دے دئیے۔




کیا آپ کے پاس قرآن اور صحیح احادیث سے ثبوت ہے کہ انسانوں نے اور جنوں نے آپس میں شادیاں کی ہوں -



اور جو قصہ آپ نے بیان کیا ہے اس کی کیا اہمیت ہے اسلام میں -

شکریہ
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
دوسرا واقعہ

جنات کا عورتوں کو اٹھا کر لے جانے کے کیس بہت زیادہ ہیں اور اس میں ایسی عورتیں جو بیس بائیس سال کی عمر کے قریب ہوتی ہیں۔
بعض اوقات پچیس تیس سال کی عمر اور بعض اوقات اس سے زیادہ بھی لیکن اکثر بیس بائیس سال کی عمر کی خواتین کو جنات بہت زیادہ اٹھا کر لے جاتے ہیں۔


اس کا بھی ثبوت دیں
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
اس قسم کے قصوں کی کوئی ”دینی حیثیت“ نہیں ہے۔ نہ انہیں مصدقہ کہا جاسکتا ہے۔ اس قسم کے واقعات پر ”ایمان لانا“ ضروری نہیں۔ اسی طرح ان کا ”انکار“ کرنا بھی ضروری نہیں۔ آخر ہم ناولوں اور افسانوں میں بھی تو غیر معمولی قصے پڑھتے ہی رہتے ہیں۔ جن کا وجود، ان کی آبادیاں، ان کا مسلمان ہونا، کافر ہونا، تو قرآن و احادیث سے ثابت ہے۔ لیکن کسی انسان کا جن سے شادی بیاہ کی ”کہانی“ ۔ قرآن و حدیث غالباً اس بارے میں خاموش ہے۔ لہٰذا ہمارے لئے بھی ان واقعات کی تصدیق یا تردید کرنا ضروری نہیں ہے۔
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
اس قسم کے قصوں کی کوئی ”دینی حیثیت“ نہیں ہے۔ نہ انہیں مصدقہ کہا جاسکتا ہے۔ اس قسم کے واقعات پر ”ایمان لانا“ ضروری نہیں۔

۔

جب کوئی دینی حیثیت ہی نہیں اور ایمان لانا بھی ضروری نہیں تو یہ پیش کرنے کا مقصد -

بجا ے اس کے کہ لوگوں کی اصلاح کی جا ے - الٹا ایک الٹی سیدھی بات پیش کی جا رہی ہے - یہی قصے کہانیاںجب تبلیغی جماعت والے بیان کرتے ہیں تو کفر کا فتویٰ اور اگر یہاں عبقری ریڈر کچھ پیش کر دیں تو ٹھیک -

اللہ ہم سب کو دین کی صحیح سمجھ عطا فرمائے - آمین
 

متلاشی

رکن
شمولیت
جون 22، 2012
پیغامات
336
ری ایکشن اسکور
412
پوائنٹ
92
یمن کے کچھ لوگوں نے امام املکؒ سے جن کے ساتھ نکاح کے متعلق سوال لکھ کر بھیجا اور کہا کہ ہمارے یہاں ایک جن شخص ہے وہ ہماری ایک لڑکی کو نکاح کا پیغام دے رہا ہے وہ کہتا ہے کہ میں حلال کا خواہشمند ہو، تو امام مالکؒ نے فرمایا اس کے بارے میں دین میں کوءی حرج نہیں سمجھتا۔ لیکن اس کو بھی پسند نہیں کرتا کہ جب کوءی عورت حاملہ پاءی جاءے اور اس سے پوچھا جاءے تیرا خاوند کون ہے؟ تو وہ کہے کہ جن ہے اور اس طرح سے اسلام میں فساد پیدا ہو۔
 
Top