• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا صیغہ صدوق توثیق ہے؟

شمولیت
اپریل 02، 2019
پیغامات
37
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
52
السلام علیکم ورحمۃ الله وبرکاتہ۔
کیا کسی محدث کا کسی راوی کو صدوق کہہ دینا اس راوی کی توثیق ہے؟ اگر کسی راوی کے لیے کتب اسماء الرجال میں صرف صدوق کے الفاظ ہی موجود ہوں تو کیا اس راوی ثقہ تسلیم کیا جائے گا؟ کیا لفظ صدوق سے کوئی راوی معیاری ثقہ ثابت ہوتا ہے؟
تمام احباب سے گزارش ہے کہ محدثین کے اقوال سے بندہ ناچیز کے سوال کا جواب دے دیں۔شکریہ۔
@کفایت اللہ
@خضر حیات
@ابن داود
@اسحاق سلفی
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,717
ری ایکشن اسکور
429
پوائنٹ
197
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

کلمہ صدوق اہل نقد کے نزدیک اس راوی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جو ثقہ سے کمتر ہو، یعنی اس میں توثیق کے تمام مطلوبہ اوصاف موجود ہوں، صرف ضبط میں کچھ کمی ہو اور اس کی روایت میں بعض حالات میں وہم پیدا ہوجاتا ہو۔

وَمَشْهُورٌ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَهْدِيٍّ الْقُدْوَةِ فِي هَذَا الشَّأْنِ أَنَّهُ حَدَّثَ، فَقَالَ حَدَّثَنَا أَبُو خَلْدَةَ فَقِيلَ لَهُ: أَكَانَ ثِقَةً فَقَالَ كَانَ صَدُوقًا، وَكَانَ مَأْمُونًا وَكَانَ خَيِّرًا وَفِي رِوَايَةٍ: وَكَانَ خِيَارًا الثِّقَةُ شُعْبَةُ وَسُفْيَانُ
كتاب مقدمة ابن الصلاح معرفة أنواع علوم الحديث

یہ مثال اس بات کی واضح دلیل ہے کہ صدوق کا مرتبہ ثقہ سے کم ہے اس لیے امام ابن مہدی ؒ سے ابوخلدۃ کے بارے میں پوچھا گیا: تو انہوں نے اس کے لیے صدوق کا لفظ بولا جو اس راوی کے مقبول ہونے کا تقاضا کرتا ہے پھر بیان کیا کہ ثقہ کا لفظ شعبہ و سفیان اور ان جیسے دیگر رواۃ پر بولا جائے گا۔

صَدُوقٌ، أَوْ مَحَلُّهُ الصِّدْقُ أَوْ لَا بَأَسَ بِهِ، قَالَ ابْنُ أَبِي حَاتِمٍ: هُوَ مِمَّنْ يُكْتَبُ حَدِيثُهُ وَيُنْظَرُ فِيهِ
ابن ابی حاتم (الرازی) نے کہا: جب کسی کے بارے میں "صدوق" یا "محلہ الصدق" یا "لا باس به" کہا جائے تو یہ راوی ان لوگوں میں سے ہوتا ہے جن کی حدیث لکھی جاتی ہے اور ان کے بارے میں تحقیق جاری رکھی جاتی ہے۔
تدريب الراوي
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
ثقہ و صدوق دونوں کی روایت قابل حجت ہوتی ہے، صرف مرتبے میں فرق ہے کہ ثقہ صدوق سے اعلی درجے کا ہوتا ہے۔ جس طرح کے حجۃ یا ثبت یا متقن وغیرہ کے الفاظ خالی ثقہ سے اولی ہیں۔
وہم کا احتمال صدوق کیا ثقہ کی روایت میں بھی ہوسکتا ہے، لیکن عمومی حکم بیان کرتے ہوئے اس کا ذکر کرنا درست نہیں۔
جس میں وہم کا احتمال زیادہ ہو، اسے صرف ’صدوق‘ نہیں، بلکہ صدوق کے ساتھ یہم یا اوہام وغیرہ کے الفاظ سے ذکر کیا جاتا ہے۔ ایسے راوی کی روایت حسن درجے کی نہیں ہوتی، لیکن صدوق کی روایت حسن لذاتہ کے درجے میں قابل حجت ہوتی ہے۔
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
کیا کسی محدث کا کسی راوی کو صدوق کہہ دینا اس راوی کی توثیق ہے؟ اگر کسی راوی کے لیے کتب اسماء الرجال میں صرف صدوق کے الفاظ ہی موجود ہوں تو کیا اس راوی ثقہ تسلیم کیا جائے گا؟ کیا لفظ صدوق سے کوئی راوی معیاری ثقہ ثابت ہوتا ہے؟
﴿صدوق﴾ اپنے درجہ میں صیغہ توثیق ہے، اس کی روایت مقبول قرار پاتی ہے، مگر ایسی صورت میں کہ جب ایسے راوی کی رویت اس سے بلند درجہ راوی کے مخالف ومنافی آئے، تو ایسی روایات شاذ یا معلول قرار پاتی ہیں!
علم حدیث کی اصطلاح ﴿شاذ﴾ کا مطالعہ فرمائیں، ان شاء اللہ راویوں کے درجات سے منطبق مسائل سمجھ آئیں گے!
 
Last edited:
Top