• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا غیر محرم کو دیکھنا اور اس کی تعریف کرنا حرام ہے؟ (علماء کی رہنمائی چاہئے)

شمولیت
ستمبر 01، 2014
پیغامات
115
ری ایکشن اسکور
57
پوائنٹ
54
کچھ لڑکیاں کرکٹ، فٹبال کے کھلاڑیوں اور ڈیبلو ڈیبلو ای کے ریسلرس کی فین ہوتیں ہیں۔ ان کا نام لیتی ہیں ان کی تعریف میں زمین آسمان ایک کردیتی ہیں، ان کے جسم کی تعریف ان کے چہرے کی تعریف ان کے بالوں کی تعریف ان کے انداز کی تعریف، چلنے کے اسٹائل کی بات کرنے کے سٹائل کی، اور ان کے بارے میں معلومات حاصل کرتیں ہیں، اور ان کی زندگی کے احوال ، انکی ہائٹ، ان کی زندگی کے معاملات، انکے دوست، ان کے رشتہ دار انکے خاندان کے معلومات اپنی دوستوں میں بیان کرنے میں فخر محسوس کرتیں ہیں۔
سوال ہے کہ
1۔غیر محرم پر نگاہ ڈالنا بار بار ڈالنا ، اس کو ہم کیا کہیں؟ مکروہ، ناجائز یا حرام؟
2۔غیر محرم کی تعریف کرنے کا حکم کیا ہے؟ (مکروہ، ناجائز یا حرام؟)
3۔غیر محرم کے بارے میں معلومات کرنا، اس کی خبریں ڈھونڈ کر پڑھنا کیسا ہے؟
اور جب ایک دین دار لڑکی یہ کام کرے تو اس کو کیسے نصیحت کرنی چاہئے؟؟
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
مولانا سید ابوالاعلیٰ صاحب مودودیؒ لکھتے ہیں:
قرآن و حدیث میں مرد اور عورت دونوں کو غض بصر کا حکم دیا گیا ہے جس کا منشا یہ ہے کہ نگاہ میں آوارگی پیدا نہ ہونے پائے؛اگر صنف مقابل پر ایک نگاہ احیاناً پڑ جائے تو وہ معاف ہے لیکن گھور کر اور نظر جماکر دیکھنا اور بارباردیکھناجس کا مقصد یہ ہو کہ مدمقابل کی شکل و صورت کیسی ہے،یہ امر ممنوع ہے۔برقع میں اگر عورت صرف اتنا دیکھ لے کہ سامنے کوئی مرد ہے تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں،البتہ وہ مرد کے خدوخال کو بہ نظر غائر دیکھنا شروع کر دے تو یہ ناجائز ہوگا لیکن برقعے سے بڑھ کر عورت کی آنکھ پر پٹی باندھ دینا اور اسے بالکل گھر میں مقید کردیناممکن نہیں۔
(شش ماہی الایام،کراچی،شمارہ 9،جنوری تا جون2014ء،ص262)
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
خواتین کی جانب سے پروفیشنل (اگر پیشہ یا ٍفن غیر اسلامی نہ ہو تو) مردوں اور ان کے کارہائے نمایاں کو دیکھنا، ان کے فن کی تعریف کرنا اور ان کا تذکرہ کرنا ممنوع یا معیوب نہیں۔ کیونکہ خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نامحرم بدوؤں کے کرتب بی بی عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو دکھلائے تھے اور انہوں نے جی بھر کر ان نامحرم مردوں کے فن کو دیکھا تھا۔آج ہم ایسے پیشہ ور لوگوں میں سیاستدان، سرجن، سوشیل ورکرز، انجینئرز، سائنسدان، کرکٹ، فٹبال یا دیگر جائز اسپورٹس وغیرہ کو بھی شامل کرسکتے ہیں۔ تاہم ننگ دھڑنگ ریسلرز، شو بز کے رومانٹک ہیروز، اور فن کے نام پر فحاشی و بے حیائی پھیلانے والے نا محرم مردوں کے نام نہاد کمالات کو دیکھنا یقیناً جائز اور مستحسن نہیں ہوسکتا۔
واللہ اعلم بالصواب
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
کیا ٹی وی پر کسی شخص پر نگاہ ڈالنے پر بھی غض البصر کے حکم کا اطلاق ہو گا؟
میرا خیال ہے کہ غض البصر، کسی نامحرم کو شہوت کی نگاہ سے دیکھنے کو کہتے ہیں۔ ویسے تو قدم قدم پر نامحرم کو دیکھنے سے واسطہ پڑتا ہی رہتا ہے۔
واللہ اعلم بالصواب
 
شمولیت
ستمبر 01، 2014
پیغامات
115
ری ایکشن اسکور
57
پوائنٹ
54
خواتین کی جانب سے پروفیشنل (اگر پیشہ یا ٍفن غیر اسلامی نہ ہو تو) مردوں اور ان کے کارہائے نمایاں کو دیکھنا، ان کے فن کی تعریف کرنا اور ان کا تذکرہ کرنا ممنوع یا معیوب نہیں۔ کیونکہ خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نامحرم بدوؤں کے کرتب بی بی عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو دکھلائے تھے اور انہوں نے جی بھر کر ان نامحرم مردوں کے فن کو دیکھا تھا۔آج ہم ایسے پیشہ ور لوگوں میں سیاستدان، سرجن، سوشیل ورکرز، انجینئرز، سائنسدان، کرکٹ، فٹبال یا دیگر جائز اسپورٹس وغیرہ کو بھی شامل کرسکتے ہیں۔ تاہم ننگ دھڑنگ ریسلرز، شو بز کے رومانٹک ہیروز، اور فن کے نام پر فحاشی و بے حیائی پھیلانے والے نا محرم مردوں کے نام نہاد کمالات کو دیکھنا یقیناً جائز اور مستحسن نہیں ہوسکتا۔
واللہ اعلم بالصواب
جزاک اللہ خیرا
 
شمولیت
ستمبر 01، 2014
پیغامات
115
ری ایکشن اسکور
57
پوائنٹ
54
ایک حدیث جس کی صحت نہیں جانتے۔ نہ ہی ڈھونڈنے پر مل رہی ہے۔ نبی کی زوجہ محترمہ نبی کے پاس بیٹھی تھیں، اتنے میں حضرت ابن ام مکتوم (جو نابینا تھے) آگئے۔ نبی نے ام المومنین سے کہا کہ پردہ کریں ، انہوں نے کہا کہ وہ تو مجھے نہیں دیکھ سکتے ، نبی نے فرمایا : وہ تمہیں نہیں دیکھ سکتے لیکن تم تو انہیں دیکھ سکتی ہو۔
واللہ اعلم
اگر کسی کے علم میں اس حدیث کا حوالہ ہو تو دیجئے۔ جزاک اللہ خیرا۔
 
شمولیت
ستمبر 01، 2014
پیغامات
115
ری ایکشن اسکور
57
پوائنٹ
54
بعض علما کے نزدیک مردوں کے لئے عورتوں کو دیکھناممنوع ہے اور اسی طرح عورتوں کے لئے مردوں کو دیکھنا مطلقاً ممنوع ہے۔ اور بعض نے اس حدیث کی طرف استدلال کرتے ہوئے جس میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا حبشیوں کا کھیل دیکھنے کا ذکر ہے، مردوں کی طرف دیکھنے کی عورتوں کو اجازت دی ہے۔
Picture2.png
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
میں نے فقہ میں مفہوم احادیث سے متعلق ایک اہم نقطہ پڑھا ہے۔وہ یہ کہ جس طرح حبشیوں کے کھیل دیکھنے والی حدیث کو خواتین کے سپورٹس ، کھلاڑی دیکھنے سے مراد لیا جاتا ہے، تو اس میں دائما بھی دیکھا جاتا ہے ، یعنی کسی ایک چیز کو زندگی میں ایک بار کرنا اور اس چیز کو بار بار کرنا ایک الگ بات ہے۔کیونکہ اسے معمول بنا لیا گیا۔
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
ایک حدیث جس کی صحت نہیں جانتے۔ نہ ہی ڈھونڈنے پر مل رہی ہے۔ نبی کی زوجہ محترمہ نبی کے پاس بیٹھی تھیں، اتنے میں حضرت ابن ام مکتوم (جو نابینا تھے) آگئے۔ نبی نے ام المومنین سے کہا کہ پردہ کریں ، انہوں نے کہا کہ وہ تو مجھے نہیں دیکھ سکتے ، نبی نے فرمایا : وہ تمہیں نہیں دیکھ سکتے لیکن تم تو انہیں دیکھ سکتی ہو۔
واللہ اعلم

اگر کسی کے علم میں اس حدیث کا حوالہ ہو تو دیجئے۔ جزاک اللہ خیرا۔
اس حدیث میں بظاہر تو ایک نامحرم کو ”دیکھنے“ سے منع کرنے کی بات کی جارہی ہے۔ لیکن ”عملاً“ محفل کو ”مخلوط“ ہونے سے بچانے کے لئے یہ ہدایت کی جارہی ہے۔
واللہ اعلم بالصواب
 
Top