مفتی صاحب کی دلیل نمبر1 کا دعویٰ سے موازنہ
جیساکہ میں نے پہلے بھی لکھا، کہ ماسٹر جی اپنے دعویٰ پر اب تک جتنی بھی دلیلیں پیش کی ہیں، کیا وہ ماسٹر جی کے دعویٰ کو ثابت کرتی ہیں؟ اس کا موازنہ پیش کرونگا۔ تاکہ قارئین یہ بات اچھی طرح جان لیں، کہ اب تک مفتی صاحب نے اپنے خاص دعویٰ پر کوئی دلیل پیش بھی کی ہے؟ یا بس کاپی پیسٹ مواد کو اپنی دلیل سمجھ رہے ہیں۔ تو آئیے پہلی دلیل کا موازنہ پیش ہے۔
مفتی صاحب کا دعویٰ۔(ھاھاھا)
دعویٰ تھا کہ
1۔ اہلحدیث اوراصحاب الحدیث صرف محدثین کو کہا جاتا ہے۔ (یاد رہے یہ ’’ صرف ‘‘ کے الفاظ اس بات پر صریح ہیں، کہ یہ خاص دعویٰ ہے، کہ یہ لفظ یعنی لفظ اہلحدیث اور اصحاب الحدیث صرف محدثین کےلیے بولا جا سکتا ہے، اور باقی سب کی اس میں نفی بھی شامل ہے، کہ کسی اور کےلیے نہیں بولے جا سکتے۔ اور مناظرانہ اصول ہے کہ خاص دعویٰ پر خاص دلیل کی ضرورت ہوتی ہے۔ اور دعویٰ خاص تو دلیل بھی خاص ہو تو قبول کی جاتی ہے، ورنہ وہ دلیل دلیل ہی شمار نہیں ہوتی)
2۔ محدثین کے علاوہ عوام الناس پر اس لفظ کا اطلاق نہیں ہوسکتا۔( دعویٰ کا دوسرا حصہ دوسروں کےلیے اس لفظ کے انکار پر ہے۔ لہذا دلیل بھی انکار پر دینا ہوگی، کہ جس میں صراحت ہو کہ لفظ اہلحدیث اور لفظ اصحاب الحدیث محدثین کے علاوہ کسی کےلیے استعمال نہیں ہوسکتے۔)
یا تو صریح اثبات پر دلیل دینا تھی، کہ صرف اور صرف محدثین کےلیے ہی لفظ اہلحدیث اور لفظ اصحاب الحدیث کا استعمال ہوسکتا ہے، یا پھر یہ دلیل دینا تھی کہ اس لفظ کا استعمال محدثین کے علاوہ کسی کےلیے جائز نہیں۔ تو آئیے دیکھتے ہیں، کہ مفتی صاحب کیا پہلی دلیل اپنے دعویٰ پر پیش کی یا بس اپنی عادت کاپیہ و پیسٹیہ سے کام چلایا؟
مفتی صاحب کی دلیل۔(ھاھاھا)
پوسٹ نمبر7 میں دلیل پیش کی گئی کہ
اصبغ بن زيد الوراق سمع سعيد بن جبير وغيره يخرج في كتب الائمة والعلماء من اهل واسط سمعت عبد الصمد بن احمد الخولاني يقول سمعت احمد بن ثابت يقول سمعت محمد بن خلف بن المرزبان يقول قال هشيم ليس مناصحاب الحديث من لم يحفظ الحديث، الكتاب : الإرشاد في معرفة علماء الحديث ..... اور اپنی اس دلیل کو مزید قوی بنانے کےلیے ایک اور کتاب سے بھی یہی بات مختلف الفاظ کے ساتھ تائیداً پیش کی۔
دلیل سے استدلال
مفتی صاحب نے دلیل پیش کرکے اپنے خاص دعویٰ کو ثابت کرنے کی کوشش کی، کہ ’’ لیس منا اصحاب الحدیث، من لم یحفظ الحدیث ‘‘ کہ جو حافظ الحدیث نہیں، وہ اصحاب الحدیث میں سے بھی نہیں۔
استدلال درست یا باطل؟
1۔ مفتی صاحب کو کچھ عقل کرلینی چاہیے تھی، کہ جن دو کتابوں سے یہ بات صرف کاپی پیسٹ کی (کیونکہ اگر نقل کی ہوتی تو ضرور عقل کا استعمال کیا ہوتا، لیکن یہاں عقل کے استعمال کا دور دور تک نام ونشان بھی نہیں ملتا) وہ ایک علماء الحدیث کی معرفت پر لکھی گئی ہے، اور دوسری بھی اسناد عند المحدثین۔ اب جب یہ دونوں کتابیں لکھی ہی جماعت محدثین کےلیے گئی ہیں، تو پھر ان میں بیان لفظ چاہے وہ اہل الحدیث ہو یا اصحاب الحدیث وہ محدثین کےلیے ہی استعمال ہوا ہے۔ اور ہشیم رحمہ اللہ کا یہ قول کہ ’’ لیس منا اصحاب الحدیث، من لم یحفظ الحدیث ‘‘ بھی اس بات پر صریح دلالت کر رہا ہے کہ جو حافظ حدیث نہ ہو، وہ محدث نہیں ہوسکتا۔ اور جو محدث ہے وہ لازمی حافظ الحدیث ہوگا۔ یہاں سے تو یہ ثابت ہو رہا ہے کہ محدث کا حافظ الحدیث ہونا ضروری ولازمی ہے، لیکن کیا حافظ الحدیث محدث ہوگا؟ اس کےلیے دوسری شرائط پر نظر کرنا ہوگی۔اب اس دلیل میں یہ کہاں ہے کہ
1۔ اہلحدیث اور اصحاب الحدیث کا لفظ صرف محدثین کےلیے ہے۔۔(مفتی صاحب اپنے اس لفظ ’’ صرف‘‘ پر بھی نظر رکھیں، اس سے جان چھڑانے کی کوشش مت کریں)
2۔ محدثین کے علاوہ اس لفظ کا اطلاق عوام پر نہیں ہوسکتا۔
اگر ہے؟ تو دکھائیں، ورنہ کاپی پیسٹ دلیل اپنے پاس رکھیں۔ شکریہ
2۔ دوسری بات اب اعتراض آجائے گا، کہ کتابیں تو محدثین پر لکھیں گئی ہیں، لیکن پیش کردہ عبارت دعویٰ کو ثابت کر رہی ہے۔ تو ہمارا سوال ہوگا، کہ کیسے؟ کیونکہ یہاں تو معاملہ ہی کچھ اور ہے۔ کہ غیر حافظ الحدیث کی محدث سے نفی ہے۔ کیا آپ غیر حافظ الحدیث کی لفظ اہل الحدیث سے نفی دکھا سکتے ہیں اس میں؟ اور پھر کئی مرتبہ آپ کو یہ بھی بتایا گیا ہے کہ لفظ ’’ اہل الحدیث ‘‘ سے کیا مراد ہے؟ کیسے لوگ مراد ہیں؟ عقل ہو تو کام لیں ناں۔ ویسے بھی جب تعصب کی پٹی باندھ دی جائے تو پھر دن کو بھی رات کہنے میں شرم وحیا بالکل نہیں کی جاتی۔
دلیل کا دعوے سے موازنہ
دعویٰ خاص تھا، لیکن دلیل ایک تو دعویٰ پر نہیں۔ دوسرا خاص بھی نہیں۔ تیسری قصہ ہی کچھ اور ہے۔ پتہ نہیں مفتی صاحب کیسے اٹھا کر یہاں دے ماری ..... لہذا کیسے قبول کیا جائے؟
نتیجہ
معذرت کے ساتھ دلیل سوال گندم جواب چنا کے قبیل سے ہونے کی وجہ سے قبول نہیں کی جاتی۔ لہذا دلیل کا دعویٰ کے مطابق ہونا ضروری ہے۔ ثابت ہوا کہ پہلی دلیل ہی دعویٰ پر پیش نہ کرسکے، تو آگے کی دلیل کیا دعویٰ پر ہونگی؟ خیر اسی طرح باقی پیش کردہ دلائل پر بھی موازنہ پیش کیا جائے گا۔ ان شاءاللہ
جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔