• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا نماز میں تشہد کے بعد درود شریف پڑھنا سنت سے ثابت نہیں؟

126muhammad

مبتدی
شمولیت
اکتوبر 26، 2022
پیغامات
13
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
8
نماز میں تشہد کے بعد درود شریف سنت سے ثابت نہیں ، بخاری مسلم، ابوداؤد، ترمذی، ابن ماجہ، ... کی احادیث کے مطابق تشہد کے بعد براہ راست دعا مانگنی چاہئے
میں جانتا ہوں کہ نسائی کی ایک حدیث ہے جہاں نبی صلی اللہ علیہ وسلم ایک آدمی کو کہا کہ نماز میں دعا سے پہلے اللہ کی حمد و ثناء اور درود پڑھنا چاہیے (شاید اس آدمی نے تشہد چھوڑ دیا ہو) کیونکہ تشہد میں اللہ کی حمد و ثناء اور درودشریف ( السلام علیک ایها النبی ورحمۃ اللہ وبرکاتہ..) کا ذکر پہلے سے موجود ہے اس لیے لوگ اس حدیث کا مفہوم غلط سمجھتے ہیں اور بھول جاتے ہیں۔ اس حدیث میں ہمیں دوبارا اللہ کی حمد اور درود پڑھنے کی تلقین نہیں کی جا رہی بلکہ اللہ کی حمد و ثناء اور درود شریف تشہد کے اندر ہی موجود ہے لہذا تشہد کے بعد درود ابراہیمی پڑھنا سنت سے ثابت نہیں


علامہ البانی کا یہ فتویٰ کہ تشہد کے بعد درود فرض ہے، بے بنیاد ہے، ورنہ امام مسلم امام اور بخاری رحمہ اللہ کی زندگی بھر کی نمازیں باطل ہیں کیونکہ انہوں نے تشہد کے بعد دعا کے علاوہ کچھ نہیں نہیں پڑھا۔

FOOTNOTE


Evidences are there
 
Last edited:
Top