• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا نیک و بد برابر ہیں؟؟؟

محمد عاصم

مشہور رکن
شمولیت
مئی 10، 2011
پیغامات
236
ری ایکشن اسکور
1,027
پوائنٹ
104
بسم اللہ الرحمن الرحیم
دینِ اسلام سچائی و انصاف کا دین ہے، اس کے سبھی اصول و قوانین انصاف اور حق پر مبنی ہیں۔ اللہ کا ارشاد ہے کہ
اَمْ نَجْعَلُ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ كَالْمُفْسِدِيْنَ فِي الْاَرْضِ ۡ اَمْ نَجْعَلُ الْمُتَّقِيْنَ كَالْفُجَّارِ 28؀
کیا ہم ان لوگوں کو جو ایمان لائے اور نیک عمل کئے ان کے برابر کر دیں گے جو (ہمیشہ) زمین میں فساد مچاتے رہے، یا پرہیزگاروں کو بدکاروں جیسا کر دیں گے؟ سورہ ص آیت نمبر 28

ہمارا دین اسلام ہر کسی کو اس کے مقام پر رکھتا ہے کسی کے ساتھ بھی ظلم و زیادتی نہیں کرتا، اگر کوئی اچھائی لے کر آئے گاتو اس کو اس سے اچھا بدلہ دیا جائے گا اگر بدکاری لے کر آئے گا تو اس گناہ کے برابر ہی سزاء دی جائے گی۔
مگر اس جمہوری سسٹم میں سب برابر ہیں،
ایک عالمِ دین جاہل کے برابر،
ایک صالح شخص بدکردار کے برابر،
ایک ہندؤ ایک مسلم کے برابر،
ایک 75 سالہ بوڑھا ایک 18 سالہ نوجوان کے برابر اہمیت کا حامل،
الغرض اس باطل اور گمراہ کن سسٹم کا ہر اصول و معیار جہالت و گمراہی پر مبنی ہے اس کو کس طرح آپ لوگ اسلامی نظام بناؤ گے یا ثابت کرو گے؟؟؟؟؟
مزید اس کے باقی باطل اور گمراہ کن اصول جاننے کے لیئے اس لنک پر کلک کریں
 

مسلم بھائی

مبتدی
شمولیت
مئی 16، 2012
پیغامات
12
ری ایکشن اسکور
48
پوائنٹ
15
بسم اللہ الرحمن الرحیم
دینِ اسلام سچائی و انصاف کا دین ہے، اس کے سبھی اصول و قوانین انصاف اور حق پر مبنی ہیں۔ اللہ کا ارشاد ہے کہ
اَمْ نَجْعَلُ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ كَالْمُفْسِدِيْنَ فِي الْاَرْضِ ۡ اَمْ نَجْعَلُ الْمُتَّقِيْنَ كَالْفُجَّارِ 28؀
کیا ہم ان لوگوں کو جو ایمان لائے اور نیک عمل کئے ان کے برابر کر دیں گے جو (ہمیشہ) زمین میں فساد مچاتے رہے، یا پرہیزگاروں کو بدکاروں جیسا کر دیں گے؟ سورہ ص آیت نمبر 28

ہمارا دین اسلام ہر کسی کو اس کے مقام پر رکھتا ہے کسی کے ساتھ بھی ظلم و زیادتی نہیں کرتا، اگر کوئی اچھائی لے کر آئے گاتو اس کو اس سے اچھا بدلہ دیا جائے گا اگر بدکاری لے کر آئے گا تو اس گناہ کے برابر ہی سزاء دی جائے گی۔
مگر اس جمہوری سسٹم میں سب برابر ہیں،
ایک عالمِ دین جاہل کے برابر،
ایک صالح شخص بدکردار کے برابر،
ایک ہندؤ ایک مسلم کے برابر،
ایک 75 سالہ بوڑھا ایک 18 سالہ نوجوان کے برابر اہمیت کا حامل،
الغرض اس باطل اور گمراہ کن سسٹم کا ہر اصول و معیار جہالت و گمراہی پر مبنی ہے اس کو کس طرح آپ لوگ اسلامی نظام بناؤ گے یا ثابت کرو گے؟؟؟؟؟
مزید اس کے باقی باطل اور گمراہ کن اصول جاننے کے لیئے اس لنک پر کلک کریں[/QUOT
Acha point uthaya ha.
JAZZAKALLAH O KHAIRA
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
بسم اللہ الرحمن الرحیم
دینِ اسلام سچائی و انصاف کا دین ہے، اس کے سبھی اصول و قوانین انصاف اور حق پر مبنی ہیں۔ اللہ کا ارشاد ہے کہ
اَمْ نَجْعَلُ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ كَالْمُفْسِدِيْنَ فِي الْاَرْضِ ۡ اَمْ نَجْعَلُ الْمُتَّقِيْنَ كَالْفُجَّارِ 28؀
کیا ہم ان لوگوں کو جو ایمان لائے اور نیک عمل کئے ان کے برابر کر دیں گے جو (ہمیشہ) زمین میں فساد مچاتے رہے، یا پرہیزگاروں کو بدکاروں جیسا کر دیں گے؟ سورہ ص آیت نمبر 28
اِنَّ اللّٰهَ يَاْمُرُكُمْ اَنْ تُؤَدُّوا الْاَمٰنٰتِ اِلٰٓى اَھْلِھَا ۙ وَاِذَا حَكَمْتُمْ بَيْنَ النَّاسِ اَنْ تَحْكُمُوْا بِالْعَدْلِ ۭ اِنَّ اللّٰهَ نِعِمَّا يَعِظُكُمْ بِهٖ ۭ اِنَّ اللّٰهَ كَانَ سَمِيْعًۢا بَصِيْرًا
اللہ تم کو حکم دیتا ہے کہ امانت والوں کی امانیتں ان کے حوالے کر دیا کرو اور جب لوگوں میں فیصلہ کرنے لگو تو انصاف سے فیصلہ کیا کرو اللہ تمہیں بہت خوب نصیحت کرتا ہے بیشک اللہ سنتا (اور) دیکھتا ہے (النساء )
تفسیر مودودیؒ
یعنی تم اُن برائیوں سے بچے رہنا جن میں بنی اسرائیل مبتلا ہو گئے ہیں۔ بنی اسرائیل کی بُنیادی غلطیوں میں سے ایک یہ تھی کہ انہوں نے اپنے انحطاط کے زمانہ میں امانتیں، یعنی ذمہ داری کے منصب اور مذہبی پیشوائی اور قومی سرداری کے مرتبے (Positions of trust) ایسے لوگوں کو دینے شروع کر دیے جو نا اہل ، کم ظرف، بد اخلاق، بد دیانت اور بدکار تھے۔ نتیجہ یہ ہوا کہ بُرے لوگوں کی قیادت میں ساری قوم خراب ہوتی چلی گئی۔ مسلمانوں کو ہدایت کی جارہی ہے کہ تم ایسا نہ کرنا بلکہ امانتیں ان لوگوں کے سپرد کرنا جو ان کے اہل ہوں ، یعنی جن میں بارِ امانت اُٹھانے کی صلاحیت ہو۔ بنی اسرائیل کی دُوسری بڑی کمزوری یہ تھی کہ و ہ انصاف کی رُوح سے خالی ہو گئے تھے۔ وہ شخصی اور قومی اغراض کے لیے بے تکلف ایمان نِگل جاتے تھے۔ صریح ہٹ دھرمی برت جاتے تھے۔ انصاف کے گلے پر چُھری پھیرنے میں انہیں ذراتامل نہ ہوتا تھا۔ ان کی بے انصافی کا تلخ ترین تجربہ اس زمانہ میں خود مسلمانوں کو ہو رہا تھا۔ ایک طرف ان کے سامنے محمد رسُول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور ان پر ایمان لانے والوں کی پاکیزہ زندگیاں تھیں۔ دُوسری طرف وہ لوگ تھے جو بُتوں کو پُوج رہے تھے، بیٹیوں کو زندہ گاڑتے تھے، سوتیلی ماؤں تک سے نکاح کر لیتے تھے اور کعبہ کے گرد مادر زاد ننگے ہو کر طواف کرتے تھے۔ نہ نام نہاد اہل کتاب ان میں سے دُوسرے گروہ کو پہلے گروہ پر ترجیح دیتے تھے اور ان کو یہ کہتے ہوئے ذرا شرم نہ آتی تھی کہ پہلے گروہ کے مقابلہ میں یہ دُوسرا گروہ زیادہ صحیح راستہ پر ہے۔ اللہ تعالیٰ ان کی اس بے انصافی پر تنبیہ کرنے کے بعد اب مسلمانوں کو ہدایت کرتا ہے کہ تم کہیں ایسے بے انصاف نہ بن جانا ۔ خواہ کسی سے دوستی ہو یا دشمنی ، بہر حال بات جب کہو انصاف کی کہو اور فیصلہ جب کرو عدل کے ساتھ کرو۔
پاکستان کو بچانے کے لئے اپنے ووٹ کا صحیح استعمال کیجئے کیونکہ ووٹ بھی ایک امانت ہے۔۔۔
میں نے کہیں پڑھا تھا۔۔۔
کہ نبی پاکﷺنے ارشاد فرمایا تھا!َ۔۔۔
کہ مشکل اور آسان راستے میں سے ہمیں آسان راستہ اختیار کرنا چاہئے۔۔۔
چونکہ ابھی خلافت ناممکن نہیں مگر مشکل ہے تو بہتری کی دوسری صورت کے بارے میں شاید بتانا ضروری نہیں۔۔۔ یعنی آسان راستہ۔۔۔
 

محمد عاصم

مشہور رکن
شمولیت
مئی 10، 2011
پیغامات
236
ری ایکشن اسکور
1,027
پوائنٹ
104
اِنَّ اللّٰهَ يَاْمُرُكُمْ اَنْ تُؤَدُّوا الْاَمٰنٰتِ اِلٰٓى اَھْلِھَا ۙ وَاِذَا حَكَمْتُمْ بَيْنَ النَّاسِ اَنْ تَحْكُمُوْا بِالْعَدْلِ ۭ اِنَّ اللّٰهَ نِعِمَّا يَعِظُكُمْ بِهٖ ۭ اِنَّ اللّٰهَ كَانَ سَمِيْعًۢا بَصِيْرًا
اللہ تم کو حکم دیتا ہے کہ امانت والوں کی امانیتں ان کے حوالے کر دیا کرو اور جب لوگوں میں فیصلہ کرنے لگو تو انصاف سے فیصلہ کیا کرو اللہ تمہیں بہت خوب نصیحت کرتا ہے بیشک اللہ سنتا (اور) دیکھتا ہے (النساء )
تفسیر مودودیؒ

پاکستان کو بچانے کے لئے اپنے ووٹ کا صحیح استعمال کیجئے کیونکہ ووٹ بھی ایک امانت ہے۔۔۔
میں نے کہیں پڑھا تھا۔۔۔
کہ نبی پاکﷺنے ارشاد فرمایا تھا!َ۔۔۔
کہ مشکل اور آسان راستے میں سے ہمیں آسان راستہ اختیار کرنا چاہئے۔۔۔
چونکہ ابھی خلافت ناممکن نہیں مگر مشکل ہے تو بہتری کی دوسری صورت کے بارے میں شاید بتانا ضروری نہیں۔۔۔ یعنی آسان راستہ۔۔۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حرب صاحب مجھے ایک بات بتائیں کہ آپ نے یہ بات کیسے کہہ دی کہ خلافت مشکل ہے اور جمہوریت آسان ہے اس لیئے ہم آسان کو ترجع دینگے جیسا نبی ﷺ کیا کرتے تھے!!!
مجھے سمجھ نہیں آ رہی کہ جب آپ نے یہ تبصرہ لکھا ہے اس وقت آپ کس حالت میں تھے میں حیران ہوں کہ ایسی کم عقلوں والی بات آپ کریں گے کیونکہ اس سے پہلے آپ یہ کہہ چکے ہیں کہ جمہوریت بلاشک و شبہ کفریہ نظام ہے اور اب آپ اس کفریہ نظام کو خلافت کا متبادل جان کر اس کو نافذ کرنے کی ترغیب دے رہے ہیں، کیا اسلام کے پر عمل کرنا مشکل ہے اور کفر پر عمل کرنا آسان ہے؟؟؟ ویسے بھی حدیث کا یہ مطلب ہرگز ہرگز نہیں جیسا آپ نے پیش کیا ہے اس میں یہ ہے کہ دونوں کام جائز اور حلال ہوں اور تب ان دونوں میں سے جو آسان ہو اس کو اپنایا جائے گا جب ایک کفر اور ایک اسلام ہو تو کفر کا رَد کیا جائے گا اور اسلام پر عمل کیا جائے گا، اب میں آپ کے سامنے ایک لمبی حدیث کا آخری حصہ پیش کر رہا ہوں اس کو پڑھیں اور اللہ سے دعا کریں کہ وہ ہم سب کو ان لوگوں میں سے کردے آمین۔

" حضرت ابوثعلبہ رضی اللہ عنہ سے اللہ تعالیٰ کے ارشاد۔ (يٰٓاَيُّھَاالَّذِيْنَ اٰمَنُوْا عَلَيْكُمْ اَنْفُسَكُمْ ۚلَا يَضُرُّكُمْ مَّنْ ضَلَّ اِذَا اهْتَدَيْتُمْ ۭ اِلَى اللّٰهِ مَرْجِعُكُمْ جَمِيْعًا فَيُنَبِّئُكُمْ بِمَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ ١٠٥؁اے لوگو! جو ایمان لائے ہو ، اپنی فکر کرو کسی دوسرے کی گمراہی سے تمہارا کچھ نہیں بگڑتا گر تم خود راہِ راست پر ہو ، اللہ کی طرف تم سب کو پلٹ کر جانا ہے ، پھر وہ تمہیں بتا دے گا کہ تم کیا کرتے رہے ہو ۔
5۔ المائدہ : 105) ۔ کی تفسیر میں منقول ہے کہ انہوں نے کہا جان لو خدا کی قسم میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس آیت کے بارے میں پوچھا (کہ کیا میں اس آیت کے مطابق امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا فریضہ انجام دینے سے باز رہوں؟) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا (کہ ہر گز نہیں) تم اس فریضۃ کی ادائیگی سے باز نہ رہو) بلکہ نیکیوں کا حکم دیتے رہو یہاں تک کہ جب تم بخل کو دیکھو کہ لوگ اس کی اتباع کرنے لگے ہیں، جب تم خواہشات نفس کو دیکھو کہ لوگ اس کے غلام بن گئے ہیں، جب دنیا کو دیکھو کہ لوگ اس کے غلام بن گئے ہیں، جب دنیا کو دیکھو کہ لوگ اس کو آخرت پر ترجیح دینے لگے ہیں، جب تم دیکھو کہ ہر عقل مند اور کسی مسلک کا پیرو اپنی ہی عقل اور اپنے ہی مسلک کو سب سے اچھا اور پسندیدہ سمجھنے لگا ہے اور جب تم کسی ایسی چیز کو دیکھو کہ جس کے علاوہ تمہارے لئے کوئی چارہ کار نہ ہو تو (ان سب صورتوں میں) اپنے آپ کو لازم پکڑ لو (یعنی اپنی ذات کو گناہوں سے محفوظ رکھو) اور عوام کے معاملات سے کوئی تعلق نہ رکھو کیونکہ تمہارے سامنے آخرزمانہ میں ایسے دن آنے والے ہیں جن میں صبر کرنا ضروری ہوگا لہٰذا جس شخص نے ان دنوں میں صبر کرلیا (یعنی اس سخت زمانہ میں دین پر عمل پیرا رہنے کی کلفت ومشقت کو برداشت کرلیا) اس کی حالت یہ ہوگی کہ گویا ان سے اپنے ہاتھ میں انگارا لے لیا ہے اور ان دنوں میں جو شخص دین وشریعت کے احکام پر عمل کرے گا اس کو ان پچاس لوگوں کے عمل کے برابر ثواب ملے گا جو اس شخص جیسے عمل کریں صحابہ رضی اللہ عنہم نے (یہ سن کر) عرض کیا یا رسول اللہ! ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کیا ان پچاس لوگوں کے عمل کا اعتبار ہوگا جو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ سے تعلق رکھتے ہیں؟ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم میں سے پچاس آدمیوں کا اجروثواب" ۔ (ترمذی ، ابن ماجہ)
مشکوۃ شریف:جلد چہارم:باب:آخر زمانہ میں دین پر عمل کرنے کی فضیلت واہمیت
تو بھائیو آج کا دور ایسا ہی سخت دور ہے جو لوگ دیندار ہیں وہ بھی مصلحتوں کا شکار ہو کر اسلامی نظامِ زندگی سے دور بھاگ رہے ہیں، اور کافروں کے نظام زندگی اپنانے کی نت نئی تاویلات پیش کر رہے ہیں کہ ایک عام مسلمان ان کی باطل تاویلات کو ہی دلیل جان کر کفریہ نظامِ زندگی اپنا رہا ہے اگر ایسا کرنا جائز ہے تو ان احادیث میں موجود بشارتیں کن لوگوں کے بارے ہیں؟؟؟
اللہ ہم سب کی حق بات کی طرف رہنمائی فرمائے آمین
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حرب صاحب مجھے ایک بات بتائیں کہ آپ نے یہ بات کیسے کہہ دی کہ خلافت مشکل ہے اور جمہوریت آسان ہے اس لیئے ہم آسان کو ترجع دینگے جیسا نبی ﷺ کیا کرتے تھے!!!مجھے سمجھ نہیں آ رہی کہ جب آپ نے یہ تبصرہ لکھا ہے اس وقت آپ کس حالت میں تھے
.
عاصم بھائی مجھے صرف ایک سوال کا جواب دیں۔۔۔ یہ ساری آیتیں اور احادیث مبارکہ جو خلافت کی طرف نشاندہی کررہی ہیں یہ افغانستان کے جنگ کے بعد ہی کیوں منظر عام پر آئیں۔۔۔ یہ اُس وقت منظر پر کیوں نہیں لائی گئیں جب ایران اور عراق کی جنگ ہورہی تھی؟؟؟۔۔۔

سب سے پہلے تو میں اعتراض پیش کردوں کے یہ تبصرہ نہیں تھا۔۔۔ جن باتوں کو آپ کم عقلی سے تشبیہ دے رہے ہیں وہاں پر حوالے مووجود ہیں۔۔۔

آپ نے یہ کیسے سمجھ لیا کے میں نے خلافت کا متبادل جان کر اس کو نافذ کرنے کی ترغیب دی۔۔۔ مجھے ایک سوال کا جواب دیں یہ جو آپ خلافت کے نظام کی بات کررہے ہیں کن بنیادوں پر یہ شعور آپ میں کس نے بیدار کیا؟؟؟۔۔۔

بھائی یاد رکھیں یہ ذمہ داری علماء کرام کی ہے کتابیں پڑھنا اور اُن سے علم حاصل کرنا کوئی عیب کی بات نہیں لیکن ہر زی شعور انسان یہ بات جانتا ہے اب مولانا مودودی کی ہی مثال لے لیں ماشاء اللہ کتنے بڑے مفسر تھے لیکن انہوں نے کبھی خلافت کی بات نہیں کی ڈاکٹر اسرار احمد کے زبانی کبھی کبھی سننے کو ملتا تھا۔۔۔ ڈاکٹر ذاکر نائیک کے کبھی خلافت کے نظام پر بات نہیں کی۔۔۔ علماء حرمین الشرفین نے کبھی خلافت کی طرف مسلم اُمہ کی توجہ مبزول نہیں ہونے دی کیوں؟؟؟۔۔۔ کیا یہ سب کفریہ نظام کے حامی ہیں۔۔۔ ہم یہ بھی نہیں کہہ سکتے کہ یہ کفریہ نظام کے حامی ہیں کیونکہ یہ عقائد میں اور اہل کتاب کی تقلید سے ہمیشہ منع کرتے رہے ہیں۔۔۔

بہت سی چیزیں ایسی ہوتی ہے جو ہم صحیح سمجھ رہے ہوتے ہیں وہ ہوسکتا ہے وقتی طور پر درست ہوں لیکن جب اس طرح کی سوچ ایک تحریک کی صورت اختیار کر جاتی ہے تو اسلام دشمن قوتیں اسے اپنے مذموم عزائم کو پورا کرتے ہیں توہین رسالت پر پوری قوم باہر آجاتی ہے عافیہ صدیقی کے لئے پوری قوم باہر آئی صدام حسین نے جب ایران پر حملہ کیا تو پوری قوم باہر لوگ موٹرسائیکلوں پر بارڈ کی طرف قافلوں کی صورت میں جارہے ہیں کیا ہوا؟؟؟۔۔۔

دیکھیں بھائی پہلے ہم کو اپنے معاشرے میں سے اچھے لوگوں کو چُننا ہوگا۔۔۔ شیخ الاسلام بھی دیکھیں اسلام آباد تک گئے اس کے بعد کینڈا پھر الیکشن سے بائی کاٹ لال مسجد والوں کے ساتھ جو ظلم ہوا اس پر ڈاکومنٹری لگا کر طالبان کو بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔۔۔ یہ طالبان کیا مشرف کی اماں کی بری میں پاکستان آئے تھے یہ ساری خامیاں ہماری سوسائٹی میں اسٹیبلشمنٹ سے پیدا کی ہیں اس کو کفریہ نظام کیوں نہیں کہتے اس کے خلاف آواز کیوں نہیں اٹھاتے؟؟؟۔۔۔ آج کیانی کھڑا ہوکر سزا اور جزاء پر بھاشن دے رہا ہے۔۔۔ اس جنگ کو ہم پر مسلط کس نے کیا؟؟؟۔۔۔

آپ کو پتہ ہوگا چند سال پہلے ایک شخص نے ایران میں مہدی ہونے کا دعوی کیا تھا وہاں کی حکومت نے اس مہدی کے ساتھ ساتھ اس کے ماننے والوں کو قتل کروا دیا کیوں؟؟؟۔۔۔

خلافت کی بشارت نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے دی ہے ہمیں بھی پتہ ہے اُور کہاں سے ابتداء ہوگی یہ بھی الحمداللہ معلوم ہے لیکن افسوس اس بات پر ہے کہ آپ پاکستان کو دوسرا افغانستان بنوانا چاہ رہے ہیں۔۔۔ یہ بہت دور کی کوڑی ہے جو آپ کی سمجھ سے بہت پرے ہے۔۔۔ آپ پاکستان کو عراق بنوانا چاہ رہے ہیں بہت دور کی کوڑی ہے جو آپ کی عقل سے پرے ہے۔۔۔ اپنے انسٹیٹوٹس کو مضبوط کیجئے اپنے مدرسوں کو جہاں سے مسلمان نکلیں۔۔۔ کتنے افسوس کی بات ہے کہ اہلحدیث میں بھی دو گروہ ہیں ایک خواتین کے قبروستان جانے کے حق میں ہے اور دوسرا نہیں۔۔۔ یہ سب کیا ہے وہ حقیقت جو آپ دیکھ نہیں رہے اور ہوا کے گھوڑے پر سوار ہیں۔۔۔

یہاں پر احادیث اور قرآن سے حوالے اسٹیپ بائی اسٹیپ میں بھی لگا سکتاہوں لیکن ابھی ہم نے پینتس سے چالیس ہزار افراد اس مروا دیئے ہیں تھوڑا صبر کرلیں افغانستان سے امریکی فوجیوں کو جانے دیں وہاں پر دیکھیں کس کی حکومت بنتی ہے اور مجھے پورا یقین ہے کہ پاکستان میں اسلامی نظام آکررہے گا۔۔۔ آپ کو شاید پتہ ہو اس ٹاسک پر تین ٹرلین ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی ہے۔۔۔ یعنی امریکہ کا افغانستان پر حملے میں۔۔۔ یہ دہشتگردی کے خلاف جنگ نہیں تھی۔۔۔ ذرا دنیا کا نقشہ اٹھائیں اور دیکھیں۔۔۔ مراکش سے شروع کیجئے گا۔۔۔ آخری کڑی عراق سے جاکر ملے گی۔۔۔ بیچ میں بس سعودی عرب ہے پوری پٹی تیار ہے۔۔۔ اور خلافت کی ہوا جو چلائی جارہی اس کے پیچھے بھلے نیک نیتی ہو مگر نقصان مسلمانوں کا ہی ہوگا۔۔۔ اور بہت بڑا نقصان ہوگا۔۔۔ میں بادشاہت کے سخت خلاف ہوں۔۔۔ مگر اب کوئی چوائس نہیں ہے ہمارے پاس تو جب کوئی چوائس نہ ہو تو پھر آسان راستہ کیا ہے کہ بنی اسرائیل کی روش کو اختیار نہ کیا جائے بلکہ تفسیرمودودی کو غور سے سمجھ کر پڑھا جائے۔۔۔

برے اور اچھے لوگوں میں سے اگر ہم اچھے انسان اقتدار میں لے آتے ہیں تو برائی کیا ہے مجھے بتائیں کے اسلام کا دفاّع کون کررہا ہے؟؟؟۔۔۔فقہ پر مر مٹنے کو سب تیار ہیں۔۔۔ تھوڑا اس طرف بھی نظر کرم فرمائیں۔۔۔ اور ٹھنڈے دماغ سے میری بات کو سمجھیں۔۔۔ میں خلافت کے خلاف نہیں ہوں۔۔۔ میں طریقے پر اختلاف کررہا ہوں۔۔۔ بس۔۔۔
 
Top