• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا وجہ ہے کہ تقلید کے مدعیان ، مناظرے کے وقت دعویٰ نہیں لکھتے بلکہ اس کے برعکس

مون لائیٹ آفریدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 30، 2011
پیغامات
640
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
127
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ ۔
میں نے تقلید شخصی پر دو تین مناظرے سنے اور دیکھے۔
اس میں مجھے یہ بات دیکھنے اور سننے کو ملی کہ مدعیان تقلید شخصی اپنا دعویٰ تحریری طور پر لکھنے کی بجائے مخالف کو لکھنے کا کہتے ہیں ۔ کیوں ؟
جس طرح رفع الیدین ، آمین بالجہر اور فاتحہ خلف الامام میں اہل حدیث مدعیان ہوتے ہیں اور اپنا دعویٰ تحریری لکھ دیتے ہیں ۔
اس طرح مقلدین حضرات کیوں نہیں لکھتے ہیں ۔
بقول شیخ آمین اللہ پشاوری کہ کراچی کے جامعہ میں ان کو یہ نصیحت کی گی ہے کہ ہرگز اپنا دعویٰ ان کو لکھ کر نہیں دینا ۔ورنہ شکست نصیب ہوگی ۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
و علیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
آپ نے اس موضوع کو تحقیق حدیث سے متعلق سوالات والے زمرے میں شروع کیا ، وہاں شیخ کفایت اللہ کے علاوہ کوئی اور جواب نہیں دے سکتا۔ لہذا ’مکالمہ ‘ میں منتقل کیا جارہا ہے ۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
جس طرح رفع الیدین ، آمین بالجہر اور فاتحہ خلف الامام میں اہل حدیث مدعیان ہوتے ہیں اور اپنا دعویٰ تحریری لکھ دیتے ہیں ۔
اس طرح مقلدین حضرات کیوں نہیں لکھتے ہیں ۔
بقول شیخ آمین اللہ پشاوری کہ کراچی کے جامعہ میں ان کو یہ نصیحت کی گی ہے کہ ہرگز اپنا دعویٰ ان کو لکھ کر نہیں دینا ۔ورنہ شکست نصیب ہوگی ۔
آپ نے پوچھا تو میرے خیال میں اسکی وجہ یہ ہے کہ جو پہلے دعوی لکھ کر دے گا وہ اقدامی جہاد کرنے والا ہو گا اور اسکو اقدامی حملہ کرتے ہوئے چاروں طرف سے اپنے بچاؤ کا پہلے سوچنا ہو گا اسکی نسبت جو اندر دفاعی صورتحال میں ہو گا اسکو چاروں طرف سے وار کا سامنا نہیں ہو گا پس جو مضبوط ہوتا ہے وہی جارحانہ اقدمی جہاد کرتا ہے ورنہ کمزور دفاع پر ہی اکتفا کرتا ہے جیسا کہ جنگ خندق میں مسلمانوں نے کیا تھا
اب تقلید کرنے والوں کے چونکہ دلائل کمزور ہوتے ہیں تو انکو جارحانہ حملہ کرنا مشکل لگتا ہے لیکن اہل حدیث چونکہ دلائل کے لحاظ سے مضبوط ہوتا ہے اس لئے وہ جارحانہ حملہ کرنے پر بھی تیار ہو جاتا ہے اگرچہ یہ مشکل کام ہوتا ہے مگر مضبوط دلائل کا پلس پوائنٹ اسکو تقویت دیتا ہے
ویسے یہ خالی اہل حدیث اور حنفی کے معاملے میں ہی نہیں ہوتا بلکہ ہر مناظرے میں ہوتا ہے پس میرے خیال میں جمہوریت کے حق یا خلاف میں مناظرہ ہو یا کوئی اور مناظرہ ہو تو بھی یہی اصول چلتا ہے واللہ اعلم
 
Top