khurramhayat75
مبتدی
- شمولیت
- دسمبر 08، 2017
- پیغامات
- 8
- ری ایکشن اسکور
- 1
- پوائنٹ
- 29
کیا کسی صحابی سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کا پیشاب پینا ثابت ہے ؟
اُمِ ایمن رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ایک رات نبی اکرم صلّی اللہ علیہ و سلّم مٹی کے برتن کے پاس اُٹھ کر تشریف لائے اور اس میں پیشاب کیا۔ اسی رات میں اُٹھی اور مجھے پیاس لگی ہوئی تھی۔ میں نے جو اس میں تھا، پی لیا۔ جب صبح ہوئی تو میں نے رسول اللہ صلّی اللہ علیہ و سلّم کو اس واقعہ کی خبر دی تو آپ صلّی اللہ علیہ و سلّم نے فرمایا:
اما اِ نّک لا یتجعن بطنک أبدا۔
‘‘ خبردار! بے شک آپ آج کے بعد کبھی اپنے پیٹ میں بیماری نہ پاو گی۔’’
(المستدارک علی الصحیحین للحاکم : ۶۴،۶۳/۴، حلیۃ الاولیائ لا بی نعیم الاصبھانی: ۶۸/۲،الائل النبوۃ لا بی نعیم الاصبھانی ۳۸۱،۳۸۰/۲،المعجم الکبیر للطبرانی: ۹۰،۸۹/۲۵،التلخیص الحبیر لابن حجر: ۳۱/۱،البدایۃ والنھایۃ لابن کثیر : ۳۲۶/۵،الاصابۃ فی تمیز الصحابۃ لا بن حجر: ۴۳۳/۴ )
ـــــــــــــــــــــــــــــــــ
دوسری روایت:
امیمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے:
اِنّ النبیّ صلّی اللہ علیہ و سلّم کان لہ قدح من عید ان یبول فیہ، ثمّ یوضع تحت سریرہ ، فجا ئت امرأۃ یقال لھا برکۃ ۔ جائت مع أمّ حبیبۃ من الحبشۃ، فشربتہ برکۃ، فسألھا، فقالت : شربتہ ، فقال: لقد احتضرنی من النار بحضار، أو قال: جُنّۃ، أو ھذا معناہ ۔
‘‘نبی اکرم صلّی اللہ علیہ و سلّم کے پاس لکڑی کا ایک پیالا تھا جس میں آپ پیشاب کرتے تھے، پھر اسے چارپائی کے نیچے رکھ د یا جاتا ۔ ایک برکتہ نامی عورت آئی ۔ وہ سیدنا امِ حبیبہ رضی اللہ عنہا کے ساتھ حبشہ سے آئی تھی ۔ اس نے وہ پیالا نوش کر لیا ۔ سید نا زینب رضی اللہ عنہا نے اس سے پوچھا تو اس نے کہا: میں نے اسے پی لیا ہے۔ رسول اللہ صلّی اللہ علیہ و سلّم نے فرمایا: تو نے آگ سے بچاو حاصل کر لیا ہے یا فرمایا ڈھال بنا لی ہے یا اس طرح کی کوئی بات کہی۔’’
(الآحاد والمثانی لابن ابی عاصم: ۳۳۴۲،و سندہ حسن، الاستیعاب فی معرفۃ الصحابۃ لابن عبد البر: ۲۵۱/۴، و سندہ حسن، المعجم الکبیر للطبرانی: ۱۸۹/۲۴، السنن الکبری للبھیقی ۶۷/۷ و سندہ صحیح )
Sent from my KIW-L21 using Tapatalk
Last edited by a moderator: