• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا ہیوئی ذی پوزٹ پر مکان لینا اور دینا جائز ہے؟

شمولیت
جنوری 22، 2012
پیغامات
1,129
ری ایکشن اسکور
1,053
پوائنٹ
234
السلام علیکم رحمۃ اللہ و برکاتہ
کیا ہیوئی ذی پوزٹ پر مکان لینا اور دینا جائز ہے؟
برائے مہربانی مدلل جواب دیں
اللہ آپ کو جزائے خیر دے۔
و السلام علیکم
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
السلام علیکم

بھائی مثال کے طور پر اگر پراپرٹی 5 لاکھ کی ھے تو اس پر ڈپازٹ/بیعانہ 3 لاکھ ادا کرنا اس پر نقصان کا خدشہ بھی ہو سکتا ھے جیسے آپ مقرر کی گئی مدت تک 2 لاکھ اکٹھا نہیں کر سکے یا آپ نے اس پراپرٹی پر پٹواری سے جانچ کروائی ھے اور وہ زمین اس کی ملکیت نہیں اور کاغذات کاپی ہیں، یا آپکو بیچ میں گھریلو کوئی ایسا مسئلہ کھڑا ہو گیا ھے یا کوئی بھی ناگہانی صورت پیدا ہو گئی ھے تو یہ رقم ڈوب جائے گی۔ اس لئے بیعانہ اس لئے ہوتا ھے کہ آپ کے ساتھ سودا ہو گیا ھے اور اب کسی دوسرے کی ضرورت نہیں۔

بیعانہ 3 سے 10 فیصد تک ہوتا ھے اب آپ دیکھ لیں کہ کیا کرنا ھے۔

باقی اھل علم والوں کی طرف سے جواب کا انتظار فرمائیں۔

والسلام
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,999
ری ایکشن اسکور
9,800
پوائنٹ
722
عبدالرحیم بھائی اگر آپ کی مراد یہ ہے کہ ایک ساتھ مالک مکان کو زیادہ پیسہ مثلا دو لا کھ دے دو اور پھر پورے سال بغیرکرایہ ادا کئے اس کے مکان میں رہو ، اور سال پورا ہونے کے بعد اپنے دو لاکھ بھی پورا کا پورا واپس لے لو ۔جیسا کہ ممبئی میں لوگ کرتے ہیں۔
تو یہ بھی سود خوری ہی ہے۔ مجھے اس کے سود ہونے میں ذرا بھی شک نہیں واللہ اعلم۔

اورجب یہ سود ہے تو سود کی حرمت سے متعلق قرآن واحادیث کے دلائل آپ کے علم میں ہوں گے۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
السلام علیکم

پاکستان میں اسے گروی رکھنا کہتے ہیں اپنی کسی بھی ضرورت کے لئے کسی سے رقم لینا اور اسے ذمانت کے طور پر تہہ شدہ مدت کے لئے اپنی کوئی چیز دینا، مقرر کی مدت سے پہلے رقم واپس لوٹائی جاتی ھے تاخیر پر بھی کاغذات میں لکھا جاتا ھے کہ اس پر اتنا جرمانہ یا جو چیز و مکان گروی رکھوایا ھے وہ اس کی ملکیت ہو جائے گا۔

یہ والا سودا تو وہی کرتا ھے جسے رقم کی ضرورت ھے، 2 لاکھ ایک سال کے لئے مجھے دے دو اور میری فلاں چیز یا گھر گروی رکھ لو، ایک سال بعد میں اپنی وہ چیز یا گھر چھڑوانے کے لئے تمہیں یہ دو لاکھ واپس کر دوں گا۔

2 لاکھ لینے والے کو اگر فائدہ حاصل ہوا تو درست ورنہ ڈوبنے کی صورت میں مکان ہاتھ سے گیا۔ اور مکان لینے والا اس میں خود رہے یا کرایہ پر دے دے۔

محدث کے فتوی کے رو سے یہ جائز ھے اس مکان میں ایک سال تک رقم دینے والا رہ سکتا ھے

گروی اشیاء سے فوائد اٹھانے کی شرعی حیثیت

1۔ گروی شدہ چیز کی آمدنی، اجرت، محصول وغیرہ رہنے رکھوانے والے (راہن) کی ملکیت ہے۔

2۔مرتھن (جس کے پاس چیز رہن رکھی گئی ہے) اس چیز میں تصرف کا مجاز نہیں ہے إلا کہ جو نص سے ثابت ہے یعنی جس طرح حدیث میں آیا ہے۔

آپ ﷺ نے فرمایا:
" الظھر یرکب بنفقة إذا کان مرھونا ولبن الدر یشرب بنفقتہ إذا کان مرھونا وعلی الذی یرکب و یشرب النفقة "
(صحیح بخاری کتاب الرھن باب الرھن مرکوب و محلوب)
''رہن رکھے ہوئے جانور پر مصارف و اخراجات کے بدلے سواری کی جاسکتی ہے او ردودھ دینے والے جانور کا دودھ مصارف کے بدلے پیا جاسکتا ہے جبکہ وہ رہن ہو اور جو آدمی سواری کرتا ہے اور دودھ پیتا ہے اس کے اخراجات کا ذمہ دار بھی وہی ہوگا۔''

والسلام
 
Top