• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا یزیدبن معاویہ سے کوئی ایک بھی جرم بسند صحیح ثابت ہے؟

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,999
ری ایکشن اسکور
9,800
پوائنٹ
722
انبیاء علیہم السلام کے علاوہ کوئی بھی شخص معصوم عن الخطاء نہیں ہے غلطیاں کسی سے بھی ہوسکتی ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ محض امکان خطاء کے سبب کسی کی طرف فقط جرم کی نسبت ہی سے جرم کی تصدیق کردی جائے ۔
یزیدبن معاویہ بھی انسان تھے ان سے بھی غلطی ، جرم یا گناہ سرزد ہوسکتاہے۔ ان سے کیا گناہ ہوا کیا نہیں اس کا حقیقی علم صرف اللہ کے پاس ہے ۔ ہم بغیرکسی پختہ ثبوت کے عام مسلمان کی طرف پر کوئی جرم منسوب نہیں کرسکتے ہیں چہ جائے کہ یزید بن معاویہ رحمہ اللہ جیسی شخصیت کی طرف کوئی جرم منسوب کیا جائے جن کے ہاتھ پر صحابہ کرام کی ایک بڑی جماعت نے بیعت کی اورانہیں اپنا خلیفہ تسلیم کیا۔
چونکہ لوگ ان کی طرف کئی جرم کی نسبت کرتے ہیں اس لئے اس تھریڈ میں ہم اپنی معلومات میں اضافہ کے لئے تمام حضرات سے سوال کرتے ہیں کہ کیا یزید بن معاویہ کا کوئی ایک بھی جرم بادلیل ثابت ہے ۔
جو صاحب بھی جواب دیں وہ درج ذیل باتوں کاخیال رکھیں :

  1. جرم عائد کرنے والے کے پاس اس کا ثبوت ہو محض سنی سنائی بات نہ ہو۔
  2. جرم عائدکرنے والا یزید بن معاویہ کے دور کا ہو۔
  3. جرم عائد کرنے والے تک ناقل کی سند صحیح ہو۔
  4. بات اجتہادی غلطی کی نہیں جرم کی ہو۔


کوئی بھی صاحب بے سند ، یا ضعیف السند یا غیرمتعلق بات قطعا نہ پیش کریں۔

۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
جزاک اللہ شیخ محترم ابھی تک کہیں سے کوئی جواب نہیں آ رہا ہے لگتا ہے پھر واقعی صحیح سند سے کوئی جرم نہیں ہو گا
 
شمولیت
مارچ 08، 2012
پیغامات
215
ری ایکشن اسکور
147
پوائنٹ
89
ان شاء اللہ کوئ جرم ثابت نہیں. ورنہ یہ اک بہت بڑا چور دروازہ ہو گا صحابہ کرام کی تنقیص کرنے کا.
والعیاذ باللہ.
 
Top