نوید عثمان
رکن
- شمولیت
- جنوری 24، 2012
- پیغامات
- 181
- ری ایکشن اسکور
- 121
- پوائنٹ
- 53
غزالی نے یزید کے دفاع میں جو بات کہی ہے اس کا لب ِلباب یہ ہے کہ ایک شخص نے غزالی سے یزید پر لعنت کرنے کے حوالے سے سوال کیا جس پر غزالی نے کہا کہ یہ جائز نہیں کہ کسی مسلمان پر لعنت کی جائے۔ اور چند لوگ یہ بھی کہتے ہیں کہ غزالی نے کہا کہ جس شخص کو ہم جانتے ہی نہیں اس پر لعنت کرنے کا کیا فائدہ، اس لئے اس سے بہتر ہے کہ زبان کو سورہ فاتحہ پڑھنے کے لئے استعمال کیا جائے۔
غزالی کے ان الفاظ کو مد ِنظر رکھتے ہوئے، آئیے ہم نواصب کے چہرے پر کرارے طما نچے اپنے جوابات کی صورت میں رسید کریں جو کہ غزالی کے اس فتویٰ کو بنیاد بنا کر اپنے پیروکاروں کہ یہ بتانے کی کوشش کرتے ہیں کہ یزید بہت نیک انسان تھا اور اس پر لعنت نہیں کرنی چاہیے۔
جواب نمبر 1: اللہ تعالی ٰ نے خود بعض قسم کے لوگوں پر لعنت کی ہے
غزالی اور نواصب تو ایک طرف، آج کل دیکھنے میں آرہا ہے کہ بعض ماڈرن لوگ یہ کہتے ہیں کہ کسی پر لعنت کیوں کی جائے یہ تو ایک بیکار کام ہے۔ تو اس سلسلے میں عرض یہ ہے کہ اللہ تعالٰی نے اپنی لاریب کتاب میں کئی مرتبہ مختلف قسم کے لوگوں پر لعنت کی ہے۔
سورہ بقرہ، آیت 88:
اور کہتے ہیں ہمارے دلوں پر غلاف ہیں بلکہ الله نے ان کے کفر کے سبب سے لعنت کی ہے سو بہت ہی کم ایمان لاتے ہیں
سورہ بقرہ، آیت 89:
اور جب ان کے پاس اللہ کی طرف سے کتاب آئی جو تصدیق کرتی ہے اس کی جو ان کے پاس ہے اور اس سے پہلے وہ کفار پر فتح مانگا کرتے تھے پھر جب ان کے پاس وہ چیز آئی جسے انہوں نے پہچان لیا تو اس کا انکارکیاسوکافروں پر الله کی لعنت ہے
سورہ بقرہ، آیت 159:
بے شک جو لوگ ان کھلی کھلی باتوں اور ہدایت کو جسے ہم نے نازل کر دیا ہے اس کے بعد بھی چھپاتے ہیں کہ ہم نے ان کو لوگوں کے لیے کتاب میں بیان کر دیا یہی لوگ ہیں کہ ان پر الله لعنت کرتا ہے اور لعنت کرنے والے لعنت کرتے ہیں
سورہ بقرہ، آیت 161:
بے شک جنہوں نے انکار کیا اور انکار ہی کی حالت میں مر بھی گئے تو ان پر الله کی لعنت ہے اور فرشتوں اور سب لوگوں کی بھی
سورہ آل ِعمران، آیت 61:
پھر جو کوئی تجھ سے اس واقعہ میں جھگڑے بعد اس کے کہ تیرے پاس صحیح علم آ چکا ہے تو کہہ دے آؤ ہم اپنے بیٹے اور تمہارے بیٹے اور اپنی عورتیں اور تمہاری عورتیں اور اپنی جانیں اور تمہاری جانیں بلائیں پھر سب التجا کریں اور الله کی لعنت ڈالیں ان پر جو جھوٹے ہوں
سورہ ھود، آیت 18:
اور اس سے بڑھ کر ظالم کون ہوگا جو الله پر جھوٹ باندھے وہ لوگ اپنے رب کے روبرو پیش کیے جائیں گے اور گواہ کہیں گے کہ یہی ہیں کہ جنہوں نے اپنے رب پر جھوٹ بولا تھا خبردار ظالموں پر الله کی لعنت ہے
سورہ ھود، آیت 59-60:
اور یہ عاد تھے کہ اپنے رب کی باتوں سے منکر ہوئے اوراس کے رسولوں کو نہ مانا اور ہر ایک جبار سرکش کا حکم مانتے تھے۔
اور اس دنیا میں بھی اپنے پیچھے لعنت چھوڑ گئے اور قیامت کے دن بھی ۔خبردار بےشک عاد نے اپنے رب کا انکار کیا تھا ۔خبردار عاد جو ہود کی قوم تھی الله کی رحمت سے دور کی گئی
سورہ مائدہ، آیت 78:
بنی اسرائیل میں سے جو کافر ہوئے ان پر داؤد اور مریم کے بیٹے عیسیٰ کی زبان سے لعنت کی گئی یہ اس لیے کہ وہ نافرمان تھے اور حد سے گزر گئے تھے
غزالی کے ان الفاظ کو مد ِنظر رکھتے ہوئے، آئیے ہم نواصب کے چہرے پر کرارے طما نچے اپنے جوابات کی صورت میں رسید کریں جو کہ غزالی کے اس فتویٰ کو بنیاد بنا کر اپنے پیروکاروں کہ یہ بتانے کی کوشش کرتے ہیں کہ یزید بہت نیک انسان تھا اور اس پر لعنت نہیں کرنی چاہیے۔
جواب نمبر 1: اللہ تعالی ٰ نے خود بعض قسم کے لوگوں پر لعنت کی ہے
غزالی اور نواصب تو ایک طرف، آج کل دیکھنے میں آرہا ہے کہ بعض ماڈرن لوگ یہ کہتے ہیں کہ کسی پر لعنت کیوں کی جائے یہ تو ایک بیکار کام ہے۔ تو اس سلسلے میں عرض یہ ہے کہ اللہ تعالٰی نے اپنی لاریب کتاب میں کئی مرتبہ مختلف قسم کے لوگوں پر لعنت کی ہے۔
سورہ بقرہ، آیت 88:
اور کہتے ہیں ہمارے دلوں پر غلاف ہیں بلکہ الله نے ان کے کفر کے سبب سے لعنت کی ہے سو بہت ہی کم ایمان لاتے ہیں
سورہ بقرہ، آیت 89:
اور جب ان کے پاس اللہ کی طرف سے کتاب آئی جو تصدیق کرتی ہے اس کی جو ان کے پاس ہے اور اس سے پہلے وہ کفار پر فتح مانگا کرتے تھے پھر جب ان کے پاس وہ چیز آئی جسے انہوں نے پہچان لیا تو اس کا انکارکیاسوکافروں پر الله کی لعنت ہے
سورہ بقرہ، آیت 159:
بے شک جو لوگ ان کھلی کھلی باتوں اور ہدایت کو جسے ہم نے نازل کر دیا ہے اس کے بعد بھی چھپاتے ہیں کہ ہم نے ان کو لوگوں کے لیے کتاب میں بیان کر دیا یہی لوگ ہیں کہ ان پر الله لعنت کرتا ہے اور لعنت کرنے والے لعنت کرتے ہیں
سورہ بقرہ، آیت 161:
بے شک جنہوں نے انکار کیا اور انکار ہی کی حالت میں مر بھی گئے تو ان پر الله کی لعنت ہے اور فرشتوں اور سب لوگوں کی بھی
سورہ آل ِعمران، آیت 61:
پھر جو کوئی تجھ سے اس واقعہ میں جھگڑے بعد اس کے کہ تیرے پاس صحیح علم آ چکا ہے تو کہہ دے آؤ ہم اپنے بیٹے اور تمہارے بیٹے اور اپنی عورتیں اور تمہاری عورتیں اور اپنی جانیں اور تمہاری جانیں بلائیں پھر سب التجا کریں اور الله کی لعنت ڈالیں ان پر جو جھوٹے ہوں
سورہ ھود، آیت 18:
اور اس سے بڑھ کر ظالم کون ہوگا جو الله پر جھوٹ باندھے وہ لوگ اپنے رب کے روبرو پیش کیے جائیں گے اور گواہ کہیں گے کہ یہی ہیں کہ جنہوں نے اپنے رب پر جھوٹ بولا تھا خبردار ظالموں پر الله کی لعنت ہے
سورہ ھود، آیت 59-60:
اور یہ عاد تھے کہ اپنے رب کی باتوں سے منکر ہوئے اوراس کے رسولوں کو نہ مانا اور ہر ایک جبار سرکش کا حکم مانتے تھے۔
اور اس دنیا میں بھی اپنے پیچھے لعنت چھوڑ گئے اور قیامت کے دن بھی ۔خبردار بےشک عاد نے اپنے رب کا انکار کیا تھا ۔خبردار عاد جو ہود کی قوم تھی الله کی رحمت سے دور کی گئی
سورہ مائدہ، آیت 78:
بنی اسرائیل میں سے جو کافر ہوئے ان پر داؤد اور مریم کے بیٹے عیسیٰ کی زبان سے لعنت کی گئی یہ اس لیے کہ وہ نافرمان تھے اور حد سے گزر گئے تھے