• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

گھر بسانے کے لئے بیوی کی معمولی تلخی برداشت کریں

ابوحتف

مبتدی
شمولیت
اپریل 04، 2012
پیغامات
87
ری ایکشن اسکور
318
پوائنٹ
0
حضرت عمر رضی اللہ عنہکا غصہ اور جلال بڑا مشہور ہے۔۔۔۔ایک دن کسی آدمی کا اپنی بیوی سے جھگڑا ہوگیا۔۔۔۔وہ مسئلے کے حل کے لئے حضرت عمر کےدروازے پر پہنچا اور دستک دنے دینی چاہی،،،،تو اندر سے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی اہلیہ کی آواز آئی جو غصے سے بول رہی تھیں۔۔۔اور حضرت عمر خاموشی سے ان کا غصہ برداشت کر رہے تھے۔۔۔آدمی کو بڑا تعجب ہوا۔۔۔۔وہ پلٹنے لگا۔۔۔حضرت عمر نے دروازے پر آہٹ محسوس کی۔تو باہر آئے اور اس آدمی کو جو واپس جارہا تھا۔۔۔آواز دے کر بلایا اور پوچھا۔۔کیا مسئلہ ہے؟
اس نے جواب دیا ۔۔امیر المؤمنین ؛میں آپ کے پاس اپنی بیوی کی شکایت لے کر آیا تھا۔لیکن جب دیکھا کہ آپ کی اہلیہ آپ کو جھڑک رہی ہیں تو واپس جانے لگا،،
حضرت عمر نے جواب دیا۔یہ میری بیوی ہے۔۔میرے بچوں کی ماں۔۔میری ضرورت پوری کرنے والی،میرے لئے کھانا پکانے والی میرے کپڑے دھونے والی۔۔۔۔۔کیا میں اس کی معمولی تلخی برداشت نہ کروں
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
ابوحتف بھائی پہلے تو اس کا حوالہ پیش کریں کہ آپ نے یہ واقعہ کہاں سے نقل کیا ؟ اور دوسری بات ہمیشہ ذہن میں رکھیں کہ مکرم ہستیوں کا تذکرہ جن میں خاص طور پر ابنیاء علیہم السلام اور ان کے صحابہ وصحابیات کانام شامل ہے ادب واحترام سے لیں۔اور ان ہستیوں کے متعلق کوئی موضوع بیان کرتے ہوئے مناسب الفاظ کا بندوبست کریں۔آپ کی اس پوسٹ میں کوٹ کیے گئے الفاظ کو تبدیل کردیا گیا ہے۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
لیکن جب دیکھا کہ آپ کی اہلیہ آپ کو جھڑک رہی ہیں تو واپس جانے لگا،،
حوالہ جات کی بات تو میرے بھائیوں نے کہہ دی،اور معزز شخصیات کا نام اور ان کا واقعہ بیان کرتے وقت ادب کو ملحوظ خاطر رکھا جائے۔یہ الفاظ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے لیے کسی طرح موزوں نہیں۔ان کو تبدیل کیجیے۔
 
Top