- شمولیت
- مارچ 04، 2011
- پیغامات
- 790
- ری ایکشن اسکور
- 3,980
- پوائنٹ
- 323
جب جہاں میں گردش دوراں ستاتی ہے ہمیں
اور جب نیرنگیاں قسمت دکھاتی ہے ہمیں
جب کہ بے آرامیاں کرتی ہیں ہم کو بے قرار
گیت گاتے ہیں اے مجلس تیرے ہم بار بار
اور جب نیرنگیاں قسمت دکھاتی ہے ہمیں
جب کہ بے آرامیاں کرتی ہیں ہم کو بے قرار
گیت گاتے ہیں اے مجلس تیرے ہم بار بار
یہاں کے پھول بھی گل بھی ستاتے ہیں ہمیں
اپنے رکن , منتظم , سائل یاد آتے ہیں ہمیں
ہیں سبھی بامراد وکامران وشادکام و ہوشیار
گیت گاتے ہیں اے مجلس تیرے ہم بار بار
اپنے رکن , منتظم , سائل یاد آتے ہیں ہمیں
ہیں سبھی بامراد وکامران وشادکام و ہوشیار
گیت گاتے ہیں اے مجلس تیرے ہم بار بار
کچھ پردیسی بھی تجھ سے آشنا ہیں ہو چکے
کچھ باحثین علم بھی فیض حاصل کر چکے
کچھ تلاش حق میں ہیں اب تک مگن لیل ونہار
گیت گاتے ہیں اے مجلس تیرے ہم بار بار
کچھ باحثین علم بھی فیض حاصل کر چکے
کچھ تلاش حق میں ہیں اب تک مگن لیل ونہار
گیت گاتے ہیں اے مجلس تیرے ہم بار بار
کچھ یہاں سوئے مقتل بھی روانہ ہوچکے
کچھ کے ہیں پختہ ارادے وہ جہاں بھی دیکھ لیں
کچھ نے وارا علم کی خاطر سکوں وقرار
گیت گاتے ہیں اے مجلس تیرے ہم بار بار
جب کبھی بھی یاد ہمکو تیرا فسانہ آتا ہے
آنسوؤں کا ایک دم اک سلسلہ بندھ جاتا ہے
سب یاد آتے ہیں کرنے والے تجھ کو آبیار
گیت گاتے ہیں اے مجلس تیرے ہم بار بار