• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ہمارا کام کیا ہونا چاہیے؟ ڈاکٹر فرحت ہاشمی حفظہا اللہ

آزاد

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
363
ری ایکشن اسکور
919
پوائنٹ
125
[FONT="AL_MUSHAF"]بِسْمِ اللَّـهِ الرَّ‌حْمَـٰنِ الرَّ‌حِيمِ ()

وَمَن يَرْغَبُ عَن مِّلَّةِ إِبْرَاهِيمَ إِلاَّ مَن سَفِهَ نَفْسَهُ وَلَقَدِ اصْطَفَيْنَاهُ فِي الدُّنْيَا وَإِنَّهُ فِي الآخِرَةِ لَمِنَ الصَّالِحِينَ (130)
اب کون ہے جو ابراہیم علیہ السلام کے طریقے سے نفر ت کرے۔جس نے اپنے آپ کو حماقت اور جہالت میں مبتلا کرلیا ہو، اس کے سوا کون یہ حرکت کرسکتا ہے؟

ملت حنیفی:
نبی کریمﷺ جس دین کی طرف بلاتے تھے، وہ دین ابراہیم تھا، جس سے یہود ونصاریٰ بھی اپنے آپ کو منسوب کرتے تھے۔ لیکن پھر وہ مخالفت کیوں کرتے تھے؟کیونکہ یہود کے ہاں دین بس ایک قومی فخر کی علامت بن گیا تھا۔آپ ﷺ کی دعوت اسلام سے ان کے فخر پر زد پڑتی تھی۔ اس لیے وہ آپ کے دشمن ہوگئے ۔ حقیقت یہ ہے کہ جو لوگ بھی اس قسم کی نفسیات کا شکار ہوجائیں اور صرف اپنے ہی گروہ کے بڑوں کو مانیں، وہ لوگ پھر کبھی بھی انسانیت کےلیے فائدہ مند نہیں ہوسکتے۔اسی لیے اللہ تعالیٰ کیا فرماتے ہیں کہ یہ تو ابراہیم علیہ السلام کا طریقہ ہے ۔ رسول اللہﷺ کاطریقہ تو وہی ہے جو ابراہیم علیہ السلام کا طریقہ ہے۔پھر تم اس کی بات کیوں نہیں مانتے؟اگر تم اس سے منہ موڑ رہے ہو تو وہی اس سے منہ موڑے گا جو دراصل اپنے آپ کو حماقت اور جہالت میں مبتلا کرلے۔اس کے علاوہ اور کون یہ حرکت کرسکتا ہے؟ ابراہیم تو وہ شخص ہے کہ جس کو دنیا میں ہم نے اپنے کا م کےلیے چن لیا۔کیوں چنے گئے؟ کیونکہ ہر مشکل میں جم کر کھڑے رہے۔اپنے دین کو نہیں بیچا۔ اپنے ایمان کو نہیں بیچا۔اور آخرت میں اس کا شمار صالحین میں ہوگا۔[ إِذْ قَالَ لَهُ رَبُّهُ أَسْلِمْ قَالَ أَسْلَمْتُ لِرَبِّ الْعَالَمِينَ (131) وَوَصَّى بِهَا إِبْرَاهِيمُ بَنِيهِ وَيَعْقُوبُ يَا بَنِيَّ إِنَّ اللّهَ اصْطَفَى لَكُمُ الدِّينَ فَلاَ تَمُوتُنَّ إَلاَّ وَأَنتُم مُّسْلِمُونَ (132) ] یہ ہے ابراہیم علیہ السلام کی بات۔کہ جب اس سے اس کے رب نے کہا: مسلم ہوجا!اپنے آپ کو میرے حوالے کردے! تو اس نے کہا: میں نےاپنا آپ کائنات کے مالک کے حوالے کردیا۔

اللہ والوں کی وصیت:
اسی طریقے پر چلنے کی وصیت اس نے اپنی اولاد کو کی تھی کہ صرف اللہ کے بن جانا۔ اور اسی کی وصیت یعقوب علیہ السلام اپنی اولاد کو کر گئے۔ اس نے کہا تھا: میرے بچو! اللہ نے تمہارے لیے یہی دین پسند کیا ہے۔تو گویا دین کیا ہے؟ اسلام۔ اور ہم سب کو کیا بننا ہے؟ مسلمان۔اور مسلم کون ہوتا ہے؟ جو اپنی خواہشات، اپنی سوچ، اپنے جذبات، اپنا مال،اپنی زندگی، اپنا سب کچھ اپنے رب کے نام کردے کہ یہ سب کچھ وہاں خرچ ہوگاجو میرا رب پسند کرے گا۔اللہ والوں نے اپنے بچوں کو کیا وصیت کی؟ کہ دیکھوبچو! مرتے دم تک مسلم ہی رہنا۔
[أَمْ كُنتُمْ شُهَدَاء إِذْ حَضَرَ يَعْقُوبَ الْمَوْتُ إِذْ قَالَ لِبَنِيهِ مَا تَعْبُدُونَ مِن بَعْدِي قَالُواْ نَعْبُدُ إِلَـهَكَ وَإِلَـهَ آبَائِكَ إِبْرَاهِيمَ وَإِسْمَاعِيلَ وَإِسْحَاقَ إِلَـهاً وَاحِداً وَنَحْنُ لَهُ مُسْلِمُونَ (133) تِلْكَ أُمَّةٌ قَدْ خَلَتْ لَهَا مَا كَسَبَتْ وَلَكُم مَّا كَسَبْتُمْ وَلاَ تُسْأَلُونَ عَمَّا كَانُوا يَعْمَلُونَ (134)]پھر کیا تم اس وقت موجود تھے جب یعقوب علیہ السلام اس دنیا سے رخصت ہورہے تھے؟اس نے اپنے بچوں سے پوچھا: بیٹو! میرے بعد تم کس کی بندگی کرو گے؟ان سب نے جواب دیا: ہم اسی ایک خدا کی بندگی کریں گےجسے آپ اور آپ کے بزرگوں ابراہیم علیہ السلام ، اسماعیل علیہ السلام اور اسحاق علیہ السلام نے خدا مانا ہے۔اور ہم اسی کے مسلمان ہیں۔یہ کچھ لوگ تھے جو گزر گئے۔ جو کچھ انہوں نے کمایا، وہ ان کےلیے۔ اور جو کچھ تم کماؤ گے وہ تمہارے لیے۔تم سے یہ نہ پوچھا جائے گاکہ وہ کیا کرتے تھے۔

یاد رکھنے کے لائق سبق:
اس سے ہم سب کو یہ سبق ملتا ہےکہ ہم گزشتہ لوگوں کے اعمال کو نہ پرکھیں۔ان میں بحثیں نہ کریں۔ ان کو اختلافات کا ذریعہ نہ بنائیں۔بلکہ اپنے عمل کی فکر کریں۔

آڈیو لنک
[/FONT]
 
Top