• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ہمسایوں کے حقوق

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
بسم اللہ الرحمن الرحیم​
ہمسایوں کے حقوق

ہمسایہ وہ ہے جو آپ کے گھر کے قریب ہو،اس کا آپ پر بہت برا حق ہے۔اگر وہ نسب میں سے آپ سے قریب ہو اور مسلمان بھی ہو ،تو اس کے تین حقوق ہیں:ہمسائیگی،قرابت داری اور اسلام کا حق۔اگر وہ نسب میں قریب ہے لیکن مسلمان نہیں تو اس کے دو حق ہیں: ایک ہمسائیگی کا اور دوسرا قرابت داری کا۔اگر وہ رشتہ میں دور ہے اور مسلمان بھی نہیں تو اس کا ایک حق ہے: یعنی ہمسائیگی کا حق۔ارشاد باری تعالیٰ ہے :
وَبِٱلْوَٰلِدَيْنِ إِحْسَٰنًۭا وَبِذِى ٱلْقُرْبَىٰ وَٱلْيَتَٰمَىٰ وَٱلْمَسَٰكِينِ وَٱلْجَارِ ذِى ٱلْقُرْبَىٰ وَٱلْجَارِ ٱلْجُنُبِ
ترجمہ: اور ماں باپ اور قرابت والوں اور یتیموں اور محتاجوں اور رشتہ دار ہمسائیوں اور اجنبی ہمسائیوں (سورۃ النساء،آیت 36)
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
ما زال يوصيني جبريل بالجار، حتى ظننت أنه سيورثه (صحیح بخاری)
"جبریل (علیہ السلام)مجھے ہمسایوں کے حقوق کے متعلق اس قدر تاکید کرتے رہے حتی کہ میں نے سمجھا کہ وہ اسے وارث بنا دیں گے۔"
اس حدیث پر شیخین کا اتفاق ہے ۔ایک ہمسائے کے دوسرے پر حقوق یہ ہیں کہ جہاں تک ہو سکے اس کے ساتھ ہر لحاظ سے بھلائی کرے،
چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
خير الجيران عند الله خيرهم لجاره (جامع الترمذی)
"اللہ کے ہاں ہمسایوں میں سب سے بہتر وہ ہے جو اپنے ہمسائے کے لیے اچھا ہے۔"
نیز فرمایا:
من كان يؤمن بالله واليوم الآخر فليحسن إلى جاره (صحیح مسلم)
"جو شخص اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہے،اسے اپنے ہمسائے سے بہتر سلوک کرنا چاہیے۔"
اور فرمایا:
إذا طبخت مرقة فأكثر ماءها وتعاهد جيرانك (صحیح مسلم)
"جب تم شوربے والا سالن پکاؤ تو اس میں پانی زیادہ ڈال لو اور اس میں اپنے ہمسایوں کو (بھی) شریک کرلو۔"
احسان کی ایک صورت یہ ہے کہ تقریبات میں ہمسایوں کو تحائف پیش کیے جائیں کیونکہ تحائف محبت پیدا کرتےہیں اور عداوت کو دور کرتے ہیں۔
ایک ہمسائے کا دوسرے پر یہ حق ہے کہ وہ اسے کسی طرح کی تکلیف نہ پہنچائے۔
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
والله لا يؤمن، والله لا يؤمن، والله لا يؤمن. قيل: ومن يا رسول الله؟ قال: الذي لا يأمن جاره بوائقه (صحیح مسلم)
"اللہ کی قسم! وہ شخص مومن نہیں،اللہ کی قسم ! وہ شخص مومن نہیں،اللہ کی قسم ! وہ شخص مومن نہیں۔دریافت کیا گیا کون! اے اللہ کے رسول ! آپ ﷺ نے فرمایا: جس شخص کی شرارتوں سے اس کا ہمسایہ امن میں نہ ہو۔"
ایک اور روایت میں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
لا يدخل الجنة من لا يأمن جاره بوائقه (صحیح مسلم)
"وہ شخص جنت میں داخل نہ ہو گا جس کی شرارتوں سے اس کا ہمسایہ امن میں نہ ہو۔"
بوائق کا معنی "شرارتیں" ہے،لہذا جس شخص کے شر سے اس کا ہمسایہ امن میں نہ ہو،وہ مومن نہیں ہے اور وہ جنت میں داخل نہیں ہو گا۔
آج کل بہت سے لوگ حق ہمسائیگی کا کوئی اہتمام نہیں کرتے،نہ ان کی شرارتوں سے ان کے ہمسائے محفوظ ہوتے ہیں۔آپ انہیں ہمیشہ آپس میں الجھتے،مخالفت کرتے،زیادتی کرتے ،اور ہر لحاظ سے ایک دوسرے کو تکلیف پہنچاتے ہوئے دیکھیں گے ۔یہ سب کچھ اللہ اور اس کے رسول کے حکم کے خلاف ہے اور یہ باتیں مسلمانوں کی آپس میں جدائی ،دلوں کی دوری اور ایک دوسرے کی پگڑی اچھالنے کا سبب بن جاتی ہیں
اسلام میں بنیادی حقوق از شیخ محمد بن صالح العثیمین
 
Top