• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ہمیں اوپر سے آرڈر ہے

حسن شبیر

مشہور رکن
شمولیت
مئی 18، 2013
پیغامات
802
ری ایکشن اسکور
1,834
پوائنٹ
196
مسل کر پھول کی پتیاں
کچل کر تو تلی کلیاں
جلا کر نور کی پریاں
کچھ ایسی کردی ویرانی
کہ حیراں عقل انسانی
اگر اس ظلم پر پھر بھی
نہ ہو یک سر پریشانی
تو ہنسنا کتنا آساں ہے
یہ کہنا کتنا آساں ہے
ہمیں اوپر سے 'آرڈر' ہے
خدا کا خوف نہ ڈر ہے
جو ہے بس ایک 'آرڈر' ہے
وہ 'آرڈر' جس کے قدموں میں
جھکی عزت ، گری غیرت
وہ'آرڈر' جس کی چوکھٹ پر
لٹی ایمان کی دولت
وہ 'آرڈر' جس لی دیوی کی
نذر ہو گئے جگر پارے
وہ 'آرڈر' جس کی خواہش پر
مقید ہوگئے تارے
سنوا فرنگ کے مہرو !
اے باوردی قبیح چہروں!
حقیقت کھولتا ہوں میں
تمہارے اس بہانے کی
'آرڈر' کے فسانے کی
جوہر عمل سیہ کرکے
مجبوری جتاتے ہو
لوگوں کو بتاتے ہو
ہمیں اوپر سے 'آرڈر' ہے
تمہاری اصلیت یہ ہے
کہ تم نسل فرنگی ہو
بظاہر کچھ ، بباطن کچھ
انہی جیسے دورنگی ہو
مسلماں خود کو کہتے ہو
شریعت پر جداگانہ
بدلتی ہے جو روزانہ
تمہارا دین پیسہ ہے
زباں پر ورد 'سر سر' ہے
خدا اپنی جگہ لیکن
وطن معبود اکبر ہے
جرنیلی کا منصب تو
نبوت ہی کی جاپر ہے
قبلہ ہے تو G،H،Q
جو بیت اللہ سے برتر ہے
ائمہ مجتہد مر گئے
مگر زندہ ہر آفسر ہے
قرآن کیا ہے،وحی کیا ہے
جو ہے بس ایک 'آرڈر' ہے
تمہیں اوپر سے 'آرڈر' ہے
جو کہہ ڈالا یہی ہے تم
جو لکھ ڈالا یہی ہے تم
یہی فوجی عقیدہ ہے
جو لوگوں سے پوشیدہ ہے
سمجھتے جارہے ہیں سب
سمجھنا گو پیچیدہ ہے
کبھی جذبات میں آکر
دفاع ذات میں آکر
وطن کا نام لے کر تم
علی الاعلان کہہ کر تم
عقیدے کو بچاتے ہو
پس وردی چھپا موذی
رعایا کو ڈساتے ہو
توپوں کے سہارے پر
ناحق خوں بہاتے ہو
کمال ہوشیاری سے
مجبوری جتاتے ہو
لوگوں کو بتاتے ہے
ہمیں اوپر سے 'آرڈر' ہے
تمہی ہو جن درندوں نے
صلیبی سائے کے نیچے
عسائیوں کو سہارا تھا
مسلمانوں کو مارا تھا
تمہارے ہی کے تعاون سے
خلافت چھن گئی ہم سے
ہماری مسجد اقصیٰ
ابھی بھی قید میں ہے تو
مدد اس میں تمہاری تھی
قصور اس میں تمہارا تھا
اکہتر میں ہوا جو کچھ
تمہارا کارنامہ ہے
ہماری ایک بیٹی،آہ!
ہماری عافیہ بھی ہے
جو پردیسوں میں ہوتی ہے
تکلیفوں میں، زنداں میں
تمہیں دن رات روتی ہے
تمہاری نامرادی کی
دعائیں کر رہے رہے ہیں وہ
چھوٹے بے گناہ بچے
کتاب اللہ ' کے حافظ تھے
جنہیں ٹکڑے کیا تم نے
لہو جن کا پیا تم نے
دکھی دل ان کے باپ اور ماں
آہیں بھر رہے ہیں وہ
وطن کے تم محافظ ہو
تو یہ کیسی حفاظت ہے؟
جلا ڈالا چمن سارا
کیسی ہے یہ رکھوالی؟
بتا بہروپیے مالی!
تمہاری نوکری کیا ہے
جو جی میں آئے کر جانا
روا ہے مسجدیں ڈھانا
بڑے مکر و دغا سے پھر
دنیا کو یہ بتلانا
ہمیں اوپر سے 'آرڈر' ہے
اے تنخواہوں کے مجبورو!
کفار جہاں بھر کے
تلوے چاٹ مزدورو!
بلوچ و سندھ ،سرحد میں
تمہاری ہی خرابی ہے
تمہارے ہی مظالم میں
تمہیں کتنا ہی روکا تھا
خدا کے گھر کو مت چھیڑو
ستاو مت مدرس کو
تمہیں کتنا ہی روکا تھا
بہت ساروں نے ٹوکا تھا
مگرتم ایک نہ مانے
کھڑے تھے اسلحہ تانے
نشانہ لال مسجد تھی
ہدف تھے دین کےپروانے
آگئی فوج حرکت میں
ڈوبی تھی رعونت میں
پھر ایسی جوش میں آئی
ذرا سا بھی نہ شرمائی
مسجد کو گرا ڈالا
ڈھاکر جامعہ حفصہ
لاشوں کو جلا ڈالا
وہیں پر گندے نالوں میں
قرآن کو بہا ڈالا
رلایا آسماں کو اور
زمیں کو بھی ہلا ڈالا
مگر تم ہنستے جاتے تھے
اشارے دے کے فتح کے
بہت کچھ کہتے جاتے تھے
اور اب قاتلوں ٹھرو!
زرا سوچو ! زرا سمجھو!
تمہاری یہ ستم رانی
کہاں تک بڑھتی جائے گی
موت آخر تو آئے گی
فرشتے تم کو پکڑیں گے
بالوں سے گھسیٹیں گے
زنجیروں میں جکڑیں گے
وہاں کس کو بلاوّ گے؟
کہاں 'آرڈر' چلاوّ گے؟
اپنی بے گناہی تم
فرشتوں کو بتاوّ گے
جو مجبوری میں کر ڈالا
وہ مجبوری سناوّ گے
حقوق اس کے ، حقوق اس کے
یہ عذرلنگ لاوّ گے
فرشتے اور پیٹیں گے
فرشتے اور ماریں گے
اگر کچھ پوچھنا چاہو
فرشتے صاف کہہ دیں گے
ہمیں اوپر سے 'آرڈر' ہے
خدا کا خوف ہے ، ڈر ہے
خدا کا ہی یہ 'آرڈر' ہے
 
Top