• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ہم اس دین میں کیسے داخل ہوں جس کی مدت ۷۱ سال ہے..

شمولیت
اپریل 30، 2012
پیغامات
39
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
52
برائے مہربانی اس روایت کی تحقیق و تخریج فرما دیں
(یہود نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو نبی کریم ﷺ نے سورۃ بقرۃ کا الم پڑھ کر سنایا ،
انہوں (یہود) نے اس کا حساب لگایا اور کہا ہم اس دین میں کیسے داخل ہوں جس کی مدت ۷۱ سال ہے،
یہ سن کر رسول اللہ ﷺ مسکرائے جس پر یہود نے کہا
کیا اس کے علاوہ بھی کچھ اور ہے ؟
تو نبی کریم ﷺ نے پڑھا المص ،الرا، المرا، یہ سن کر یہود نے کہا
آپ نے ہماری سوچی ہوئی بات کو غلط ملط کردیا ہم نہیں جانتے کہ ان میں سے کس کو لیں)۔
اس روایت کو لکھنے والے نے قاضی بیضاوی کے حوالہ سے لکھا ہے
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,998
ری ایکشن اسکور
9,798
پوائنٹ
722
تفسیربیضاوی کے الفاظ ہیں:
روي: «أنه عليه الصلاة والسلام لما أتاه اليهود تلا عليهم الم البقرة. فحسبوه وقالوا: كيف ندخل في دين مدته إحدى وسبعون سنة، فتبسم رسول الله صلّى الله عليه وسلّم فقالوا: فهل غيره، فقال: المص والر والمر، فقالوا: خلطت علينا فلا ندري بأيها نأخذ»[تفسير البيضاوي = أنوار التنزيل وأسرار التأويل :1/ 34]۔

یہاں پر یہ روایت بغیر کسی سند اور حوالہ کے نقل کی گئی ہے لہٰذا غیرمعتبر ہے۔
نیزمؤلف نے اسے صیغہ تمریض’’روی‘‘ کے ذریعہ نقل کیا ہے اور اس صیغہ سے نقل کرکے ضعف کی طرف اشارہ ہوتاہے۔
 
Top