- شمولیت
- فروری 21، 2012
- پیغامات
- 1,281
- ری ایکشن اسکور
- 3,232
- پوائنٹ
- 396
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
واٹس گروپ جب سے وجود میں آئے تب سے فورم پہ آنا بس کام کے لئے ہی ہوتا ہے الحمد اللہ آج بھی اس فورم سے بہت کچھ سیکھتے ہیں اور آگے فارورڈ کرتے ہیں ۔ ایک سوال جو بار بار ریپیٹ ہوتا رہتا ہے جب یہ بات ثابت ہے کہ
ہومیو پیتھک ادویات میں جو الکحل استعمال ہوتی ہے وہ نشہ آور نہیں اور یہ لیبارٹری میں کیمیکل کے طور پہ تیار کی جاتی ہے جو بطور دوا کو محفوظ رکھنے میں معاون ہوتی ہے جبکہ تیاری کے دوران وہ کیمیا ئی الکحل بھی ہوا میں شامل ہو جاتی ہے پھر کچھ عالم حضرات کیوں اسے حرام قرار دے رہے ہیں جبکہ
یہ فتویٰ موجود ہے کہ جس دوا میں الکحل کا اثر نہ پایا جائے وہ حرام نہیں ۔
آج دنیا بھر میں اسے کامیاب علاج مانا جاتا ہے جو تکلیف دہ بھی نہیں مہنگا بھی نہیں اور سائیڈ ایفیکٹ کے بنا مریض کو شفاء بھی اللہ کے حکم سے مل جاتی ہے ۔
میں وہ وجوہات تفصیل سے جاننا چاہتی ہوں جس بناء پہ اسے جائز قرار نہیں دیا جاتا ،
والسلام
واٹس گروپ جب سے وجود میں آئے تب سے فورم پہ آنا بس کام کے لئے ہی ہوتا ہے الحمد اللہ آج بھی اس فورم سے بہت کچھ سیکھتے ہیں اور آگے فارورڈ کرتے ہیں ۔ ایک سوال جو بار بار ریپیٹ ہوتا رہتا ہے جب یہ بات ثابت ہے کہ
ہومیو پیتھک ادویات میں جو الکحل استعمال ہوتی ہے وہ نشہ آور نہیں اور یہ لیبارٹری میں کیمیکل کے طور پہ تیار کی جاتی ہے جو بطور دوا کو محفوظ رکھنے میں معاون ہوتی ہے جبکہ تیاری کے دوران وہ کیمیا ئی الکحل بھی ہوا میں شامل ہو جاتی ہے پھر کچھ عالم حضرات کیوں اسے حرام قرار دے رہے ہیں جبکہ
یہ فتویٰ موجود ہے کہ جس دوا میں الکحل کا اثر نہ پایا جائے وہ حرام نہیں ۔
آج دنیا بھر میں اسے کامیاب علاج مانا جاتا ہے جو تکلیف دہ بھی نہیں مہنگا بھی نہیں اور سائیڈ ایفیکٹ کے بنا مریض کو شفاء بھی اللہ کے حکم سے مل جاتی ہے ۔
میں وہ وجوہات تفصیل سے جاننا چاہتی ہوں جس بناء پہ اسے جائز قرار نہیں دیا جاتا ،
والسلام
Last edited: