• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

یوگا کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ اگر اس کو ورزش کا نام دے کر کیا جائے تو اس کا کیا حکم ہے؟

شمولیت
اپریل 27، 2020
پیغامات
512
ری ایکشن اسکور
167
پوائنٹ
77
"یوگا" کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ اگر اس کو ورزش کا نام دے کر کیا جائے تو اس کا کیا حکم ہے؟

بسم الله الرحمن الرحيم

یوگا بعض جسمانی و ذہنی ورزشوں کے نام پر بعض کفری فلسفیانہ نظریات کی ترویج کا نام ہے، جس کی کچھ ہم تفصیل ذیل میں نقل کرتے ہیں:

کتاب یوگا اور تنفس میں لکھا ہے:

"مقدس ہندوستانی زبان میں یوگا کا مطلب خدا کے ساتھ اتحاد اور رابطہ ہے، یعنی جسم، دماغ اور خدا کے درمیان اتحاد؛ جو انسان کو علم اور حکمت حاصل کرنے میں مدد کرتا ہے اور زندگی کے بارے میں انسانی علم کو ترقی دے کر اس کی سوچ کو پروان چڑھاتا ہے۔ اسے فرقہ واریت، مذہبی جنونیت اور تنگ نظری سے بچاتا ہے۔ اس سے وہ جسمانی اور روحانی طور پر اطمینان کی زندگی گزارتا ہے۔"

المعجم الفلسفی"(2/590) میں لکھا ہے کہ:

"یوگا سنسکرت کا لفظ ہے جس کا مطلب ہے اتحاد۔ اس کا استعمال ایک قسم کی روحانی مشق کے لیے کیا جاتا ہے یہ مشق ہندوستان کے یوگیوں نے عالمگیر روح کے ساتھ اتحاد کے لیے اپنائی، لہذا یوگا کوئی فلسفی مذہب نہیں ہے۔ بلکہ یہ کچھ مشقیں کرنے کا فنی طریقہ ہے جو روح کو جسمانی اور ذہنی ثقل سے آزاد کر کے اسے حقیقت کی طرف قدم بہ قدم لے جاتا ہے۔ یوگی: اس شخص کو کہتے ہیں جو اس طریقے پر عمل کرے۔

اس کے علاوہ اس میں سورج کو خاص اہمیت حاصل ہوتی ہے، جس میں سورج کے مختلف نام پکارے جاتے ہیں، اور کچھ منتر پڑھے جاتے ہیں، جن میں سب سے مشہور بیج منتر ہے، جو کہ: "ہرام، ہریم، ہروم، ہرایم، ہراوم، ہرات ہے"۔ یوگا میں کچھ بنیادی الفاظ کو بھی بار بار دہرایا جاتا ہے، جیسے "اوم " ۔

اس کے علاوہ سورج کے بارہ ناموں کو دہرانا بھی ضروری ہے کیونکہ یہ یوگا کا ایک بڑا اور اہم حصہ ہے۔

سورج کے ناموں میں شامل ہیں:
رفاناما، یعنی ’’میں تیرے آگے سر جھکاتا ہوں، اے وہ جس کی ہر کوئی تعریف کرتا ہے۔‘‘
سورینام، یعنی میں اپنا سر تیرے آگے جھکاتا ہوں، اے سب کے رہنما۔"
بہانافیناما، یعنی"میں تیرے آگے سر جھکاتا ہوں، اے حسن عطا کرنے والے۔"
سافتیرناما، یعنی "میں تیرے آگے سر جھکاتا ہوں، اے زندگی عطا کرنے والے" وغیرہ۔

یوگا میں مختلف مشقیں اور آسن شامل ہیں، لیکن ان میں سب سے اہم اور مشہور سورج نمسکار [جسے انگریزی میں "Sun Salutation" کے نام سے جانا جاتا ہے]، جس کا سنسکرت میں مطلب ہے: "جسم کے آٹھ حصوں پر سورج کو سجدہ کرنا!! " اور ان کے ہاں یہ حصے دو پاؤں، دو گھٹنے، دونوں ہاتھ، سینہ اور پیشانی پر مشتمل ہیں۔ اسی طرح اپنی نگاہوں اور توجہ سورج کی ٹکیہ پر مرکوز کرے، سورج کے ساتھ پوری طرح منسلک رہے یعنی اس کا جسم، اس کی صلاحیتیں، اس کا دماغ اور اس کا دل سب کچھ سورج کے ساتھ نتھی ہو جائے۔ اگر وہ کسی گنجان آباد علاقے میں ہے اور سورج کو نہیں دیکھ سکتا تو وہ اپنے سامنے سورج کی ٹکیہ دیوار پر بنا لے۔

یوگا کرنے والے کے لیے برہنہ ہونا افضل ہے، خاص کر سینہ، کمر اور رانوں کا، جس سے اجتماعی بے حیائی و بے پردگی کا اور حیوانیت کا ایک ماحول پیدا ہوتا ہے، لہذا یہ نہ صرف عقیدہ توحید کے متناقض ایک شرکیہ عمل ہے، بلکہ جسمانی طور پر بھی ضرر رساں ہے، جس میں گوشت خوری سے رکنا، اور سورج کی ٹکیا کو گھورتے رہنا، وغیرہ نمایاں ہیں۔

اسے سائنسی ورزش کا نام دینے والے وہ کفار ہیں جو خود درجنوں جسمانی و نفسیاتی بیماریوں کا شکار ہو کر نشانِ عبرت بن گئے، لہذا ورزش کے لیے جائز و مباح طریقے موجود ہیں، انہیں پر اکتفاء کرنا چاہیے، اور مسلمان مردوں کی ورزش جہاد و قتال کی تربیت حاصل کرنے اور اس کے لیے مقدور بھر تیار کر رکھنے میں ہے، مسلمان خواتین کی ورزش اپنے امورِ خانہ کو بخوبی نبھانے اور مباح کاموں میں اپنے محرموں کا ہاتھ بٹانے میں ہے، اور جسمانی ورزش کے لیے تو محض پانج نمازوں کی پابندی ہی کافی ہے، جب کہ اس میں اصل تو اللہ تعالی کی خوشنودی و اطاعت ہے، اور جو اس کے علاوہ ہے وہ اس کا فضل ہے وہ جس کے لیے چاہتا ہے زیادہ کر دیتا ہے، اللہ تعالی اہلِ ایمان کو دجال کے ان فتنوں سے محفوظ فرمائے، آمین۔

والله أعلم بالصواب و علمه أتم، والسلام۔
 
Top