• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

یہودیوں کی ارتدادِ مسلمین کی کوشش + اسلام کا پیغام اخوت

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
قُلْ يٰٓاَھْلَ الْكِتٰبِ لِمَ تَكْفُرُوْنَ بِاٰيٰتِ اللہِ۝۰ۤۖ وَاللہُ شَہِيْدٌ عَلٰي مَا تَعْمَلُوْنَ۝۹۸ قُلْ يٰٓاَھْلَ الْكِتٰبِ لِمَ تَصُدُّوْنَ عَنْ سَبِيْلِ اللہِ مَنْ اٰمَنَ تَبْغُوْنَھَا عِوَجًا وَّاَنْتُمْ شُہَدَاۗءُ۝۰ۭ وَمَا اللہُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُوْنَ۝۹۹ يٰٓاَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا اِنْ تُطِيْعُوْا فَرِيْقًا مِّنَ الَّذِيْنَ اُوْتُوا الْكِتٰبَ يَرُدُّوْكُمْ بَعْدَ اِيْمَانِكُمْ كٰفِرِيْنَ۝۱۰۰
توکہہ اے اہل کتاب تم خدا کی آیتوں سے کیوں منکر ہوتے ہو اور اللہ کے روبرو ہے جو تم کرتے ہو۔(۹۸)توکہہ اے اہل کتاب تم ایمان لانے والے کو خدا کی راہ سے کیوں روکتے ہو۔ تم ا س میں کجی ڈھونڈتے ہو، حالانکہ تم اس کے گواہ ہو اورخدا تمہارے کاموں سے غافل نہیں۔(۹۹)مسلمانو! اگرتم اہل کتاب کے لوگوں کی اطاعت کروگے تو وہ تمہیں ایمان کے بعد کفر کی طرف پھیرلیں گے۔۱؎ (۱۰۰)
حل لغات
{شَھِیْدٌ}گواہ۔جاننے والا۔ {تَصُدُّوْنَ} روکتے ہو۔ مصدر صَدٌّ بمعنی روکنا۔ منع کرنا {عِوَجاً} کجی۔ ٹیڑھاپن۔

وَكَيْفَ تَكْفُرُوْنَ وَاَنْتُمْ تُتْلٰى عَلَيْكُمْ اٰيٰتُ اللہِ وَفِيْكُمْ رَسُوْلُہٗ۝۰ۭ وَمَنْ يَّعْتَصِمْ بِاللہِ فَقَدْ ھُدِيَ اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيْمٍ۝۱۰۱ۧ يٰٓاَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللہَ حَقَّ تُقٰتِہٖ وَلَا تَمُوْتُنَّ اِلَّا وَاَنْتُمْ مُّسْلِمُوْنَ۝۱۰۲ وَاعْتَصِمُوْا بِحَبْلِ اللہِ جَمِيْعًا وَّلَا تَفَرَّقُوْا۝۰۠ وَاذْكُرُوْا نِعْمَتَ اللہِ عَلَيْكُمْ اِذْ كُنْتُمْ اَعْدَاۗءً فَاَلَّفَ بَيْنَ قُلُوْبِكُمْ فَاَصْبَحْتُمْ بِنِعْمَتِہٖٓ اِخْوَانًا۝۰ۚ وَكُنْتُمْ عَلٰي شَفَا حُفْرَۃٍ مِّنَ النَّارِ فَاَنْقَذَكُمْ مِّنْھَا۝۰ۭ كَذٰلِكَ يُبَيِّنُ اللہُ لَكُمْ اٰيٰتِہٖ لَعَلَّكُمْ تَھْتَدُوْنَ۝۱۰۳
اورتم کیوں کر کافر بنوگے، حالانکہ خدا کی آیتیں تمہارے اوپر پڑھی جاتی ہیں اور اس کا رسول(ﷺ) تم میں موجود ہے ۔ جو کوئی اللہ کو مضبوط پکڑے۔اسی نے راہِ راست کی ہدایت پائی۔(۱۰۱) مومنو! خدا سے ایسا ڈرو ، جیسا اس سے ڈرنے کا حق ہے اور ضرور تم مسلمان ہی مرو۔(۱۰۲) اورتم سب مل کر اللہ کی رسی مضبوط پکڑو اور آپس میں پھوٹ نہ ڈالو اورخدا کا احسان جو اس نے تم پر کیا ہے ، یادکرو جب کہ تم آپس میں دشمن تھے (یعنی اہل مکہ )تو اس نے تمہارے دلوں میں الفت ڈالی اور اب تم اس کے فضل سے بھائی ہوگئے اورتم ایک آگ کے گڑھے کے کنارہ پر تھے۔ سوخدا نے تمہیں اس سے بچایا۔ یوں ہی اللہ اپنی آیتیں تم پرکھولتا ہے ۔ شایدتم ہدایت پاؤ۔۱؎(۱۰۳)
اسلام کا پیغام اخوت
۱؎ پہلے یہ بتایا گیا ہے کہ مسلمان بجز اسلام کے اور کسی چیز پر قانع نہیں رہ سکتا اور اس کی فطرت کے موافق اسلام کے سوا اور کوئی پیغام نہیں اس لیے اسے حکم دیا گیا کہ وَلاَ تَمُوْتُنَّ اِلاَّ وَاَنْتُمْ مُسْلِمُوْنَ۔یعنی اگر موت بھی آئے تو اسلام پر۔ اس کے بعد وَاعْتَصِمُوْا بِحَبْلِ اللّٰہِ کی تائید کی ہے۔ یعنی مسلمان کا خدا کے ساتھ اتنا مضبوط تعلق ہو اور اس درجہ وابستگی ہوکہ دنیا کا کوئی اوررشتہ اسے منقطع نہ کرسکے۔ وہ صرف خدا کے لیے زندہ رہے اور خدا کے لیے مرے۔ اس کا اپنا مفاد، اپنے اغراض یکسر مٹ جائیں اورا س کے تمام تعلقات اسلام وصداقت کے لیے ہوں۔ کفر اور جھوٹ سے اسے قطعاً محبت نہ ہو اور وہ دنیا کے تمام مادی رشتوں کو کاٹ دے اور اسلام کے حبل متین سے اپنے آپ کو وابستہ کرلے۔

ظاہر ہے اس درجہ اخلاص کے بعد جب کہ سچائی اور صداقت کے سوا اورکوئی چیز اپنی نہ رہے ، اختلاف اٹھ جاتا ہے اورتفریق وتشتت کے امراض پیدا نہیں ہوتے، اس لیے قرآن حکیم مسلمانوں سے کہتا ہے کہ دیکھو تم میں تفریق وانتشار کے جھکڑ نہ چلنے لگیں۔ تم ہمیشہ اس اخلاص پر قائم رہو، جسے اللہ نے اسلام کے ذریعہ تم میں پیداکیا۔عربوں میں اسلام کے پیغام اخوت سے پہلے انتہا درجہ کی دشمنیاں تھیں۔وہ ہمیشہ ایک دوسرے سے برسرپیکار رہتے اور اپنے دلوں میں صدہا سال کے کینوں کو پالتے رہتے اور اس فطرت کینہ توزی پر فخر کرتے۔ ایک دفعہ جب لڑائی کی آگ سلگتی توپھر اس وقت تک اس کے شعلے نہ بجھتے جب تک کہ سارا عرب اس سے نہ جھلس جاتا۔ وہ اپنے ان ''ایام غرر'' پر نازاں تھے اور اس وصف زبوں کو بہادری اورجماست سے تعبیر کرتے۔ ذرا ذرا سی بات پر ان کا غم وغصہ ایک مستقل جنگ کی شکل اختیا رکرلیتا اوروہ برسوں تک اس شغل انتشار وتفریق کوجاری رکھتے۔ اس وجہ سے وہ بالکل تباہ ہوچکے تھے اورہلاکت وموت کے عمیق غار میں گرنے ہی کو تھے کہ اسلام کے پیام مودت ومحبت نے ان کے دلوں کو جوڑدیا اور سارے عرب میں اخوت وبرادری کی ایک لہردوڑ ادی۔ وہ جو ایک دوسرے کے خون کے پیاسے تھے، رحماء بینھم کے لقب سے نوازے گیے اور اخوت ودوستی کے وہ روح پر ور نظارے دنیا والوں کے سامنے پیش کیے کہ آنکھیں اس سے پہلے اس نوع کے نظاروں سے قطعی محروم تھیں۔اس آیت میں تالیف قلب کے اسی موضوع کی طرف مسلمان کی توجہ کو مبذول کیا گیا ہے اور اس سے کہا گیا ہے کہ وہ ہمیشہ اپنی تاریخ میں اس قسم کے واقعات دہراتا ر ہے اوربھول کر بھی جماعت بندی اور گروہ بندی کے جھگڑوں میں نہ پھنسے، اس لیے کہ اس سے بجز تباہی کے اورکچھ حاصل نہیں۔
حل لغات
یَعْتَصِمْ۔ مصدر ومادہ۔اِعْتِصَامٌ۔ کسی چیز کو مضبوطی سے پکڑلینا ۔تھامنا اور پکڑنا۔اَعْدَآء۔ جمع عَدُوٌّ بمعنی دشمن۔ اَلَّفَ۔ مصدر تالیف۔محبت پیدا کرنا۔ دلوں کو جوڑنا۔ شَفَا۔کنارہ۔ حُفْرَۃٍ ۔گڑھا۔ غار۔
 
Top