• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

یہ حدیث من گھڑت ہے.

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
رسول اللہ ﷺ تک فرشتوں کا درود پہنچانا
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

2773 - أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ السِّقَاءِ الْمُقْرِئُ، حَدَّثَنَا وَالِدِي أَبُو عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا أَبُو رَافِعٍ أُسَامَةُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ سَعِيدٍ الدَّارِمِيُّ بِمِصْرَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ بْنِ سَالِمٍ الصَّائِغُ، حَدَّثَتْنَا حَكَامَةُ بِنْتُ عُثْمَانَ بْنِ دِينَارٍ، أَخِي مَالِكِ بْنِ دِينَارٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، خَادِمِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ أَقْرَبَكُمْ مِنِّي يَوْمَ الْقِيَامَةِ فِي كُلِّ مَوْطِنٍ أَكْثَرُكُمْ عَلَيَّ صَلَاةً فِي الدُّنْيَا مَنْ صَلَّى عَلَيَّ فِي يَوْمِ الْجُمُعَةِ وَلَيْلَةِ الْجُمُعَةِ، قَضَى اللهُ لَهُ مِائَةَ حَاجَةٍ، سَبْعِينَ مِنْ حَوَائِجِ الْآخِرَةِ، وَثَلَاثِينَ مِنْ حَوَائِجِ الدُّنْيَا، ثُمَّ يُوَكِّلُ اللهُ بِذَلِكَ مَلَكًا يُدْخِلُهُ فِي قَبْرِهِ كَمَا يُدْخِلُ عَلَيْكُمُ الْهَدَايَا، يُخْبِرُنِي مَنْ صَلَّى عَلَيَّ بِاسْمِهِ وَنَسَبِهِ إِلَى عَشِيرَتِهِ فَأُثْبِتُهُ عِنْدِي فِي صَحِيفَةٍ بَيْضَاءَ "

شعب الایمان للبیھقی

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

13 - أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ السِّقَاءُ الْإِسْفَرَائِينِيُّ قَالَ: حَدَّثَنِي وَالِدِي أَبُو عَلِيٍّ , ثنا أَبُو رَافِعٍ أُسَامَةُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ سَعِيدٍ الرَّازِيُّ بِمِصْرَ , ثنا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ بْنِ سَالِمٍ الصَّائِغُ , حَدَّثَتْنَا حَكَّامَةُ بِنْتُ عُثْمَانَ بْنِ دِينَارٍ , أَخِي مَالِكِ بْنِ دِينَارٍ قَالَتْ: حَدَّثَنِي أَبِي عُثْمَانُ بْنُ دِينَارٍ , عَنْ أَخِيهِ مَالِكِ بْنِ دِينَارٍ , عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ , خَادِمِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ أَقْرَبَكُمْ مِنِّي يَوْمَ الْقِيَامَةِ فِي كُلِّ مَوْطِنٍ [ص:94] أَكْثَرُكُمْ عَلَيَّ صَلَاةً فِي الدُّنْيَا مَنْ صَلَّى عَلَيَّ مِائَةَ مَرَّةٍ فِي يَوْمِ الْجُمُعَةِ وَلَيْلَةِ الْجُمُعَةِ قَضَى اللَّهُ لَهُ مِائَةَ حَاجَةٍ سَبْعِينَ مِنْ حَوَائِجِ الْآخِرَةِ وَثَلَاثِينَ مِنْ حَوَائِجِ الدُّنْيَا , ثُمَّ يُوَكِّلُ اللَّهُ بِذَلِكَ مَلَكًا يُدْخِلُهُ فِي قَبْرِي كَمَا يُدْخِلُ عَلَيْكُمُ الْهَدَايَا يُخْبِرُنِي مَنْ صَلَّى عَلَيَّ بِاسْمِهِ وَنَسَبِهِ إِلَى عَشِيرَتِهِ فَأُثْبِتُهُ عِنْدِي فِي صَحِيفَةٍ بَيْضَاءَ»

حياة الأنبياء صلوات الله عليهم بعد وفاتهم للبیھقی

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

أخبرنا أبو الحسن عبيد الله بن محمد بن أحمد البيهقي أنا جدي أبو بكر الحافظ أنا أبو الحسن علي بن محمد بن علي السقا الإسفرايني حدثني والدي أبو علي حدثنا أبو رافع أسامة بن علي بن سعيد الرازي بمصر ثنا محمد بن إسماعيل بن سالم الصايغ حدثتنا حكامة بنت عثمان بن دينار أخي مالك بن دينار قالت حدثني أبي عثمان بن دينار عن أخيه مالك بن دينار وعن أنس بن مالك خادم النبي (صلى الله عليه وسلم) قال قال النبي (صلى الله عليه وسلم) إن أقربكم مني يوم القيامة في كل موطن أكثركم علي صلاة في الدنيا من صلى علي في يوم الجمعة وليلة الجمعة قضى الله له مائة حاجة سبعين من حوائج الآخرة وثلاثين من حوائج الدنيا ثم يوكل الله بذلك ملكا يدخله في قبره كما يدخل عليكم الهدايا يخبرني من صلى علي باسمه ونسبه إلى عشيرته فأثبته عندي في صحيفة بيضاء۔

تاريخ دمشق

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

راویہ حكامة بنت عثمان کو الثقات لابن حبان میں ابن حبان نے عثمان بن دینار کے ترجمے میں لا شي کہا ہے۔ (الثقات لابن حبان : 9630)

الضعفاء الكبير : 1199 میں عقیلی کہتے ہیں کہ عثمان بن دینار سے اسکی بیٹی حکامة باطل احادیث روایت کرتی ہے جس کی اصل نہیں ہوتی۔

صحیح حدیث
ــــــــــــــــــــــ

912 . ۔ حضرت ابو ہریرہ﷜ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نےفرمایا: جس نے مجھ پر ایک بار درود بھیجا اللہ تعالیٰ اس پر دس بار رحمت نازل فرمائے گا۔

صحیح مسلم

جمعہ کو دعاء کی قبولیت کے بارے میں صحیح روایات
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

صحیح احادیث میں ہے کہ جمعہ کے دن قبولیت کی گھڑی ہے، اس لمحے میں کوئی بھی مسلمان اللہ تعالی سے اچھی چیز مانگے تو اللہ تعالی اسے عنائت فرماتا ہے: جیسے کہ بخاری: (5295)، اور مسلم: (852) میں ہے کہ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ابو القاسم صلی اللہ علیہ وسلم نے
نے فرمایا: (جمعہ کے دن ایک ایسی گھڑی ہے، جس میں کوئی بھی مسلمان کھڑے ہوکر نماز کی حالت میں اللہ تعالی سے خیر مانگے تو اللہ تعالی اسے عنائت فرماتا ہے)

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

اور سنن ابن ماجہ (1139)میں عبد اللہ بن سلام رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی موجودگی میں کہا:"ہم کتاب اللہ [یعنی تورات ] میں جمعہ کے دن ایک گھڑی [کا ذکر ]پاتے ہیں، جس گھڑی میں جو کوئی مؤمن بندہ نماز پڑھتے ہوئے اللہ تعالی سے کچھ مانگے تو اللہ تعالی اسکی وہی ضرورت پوری فرما دیتا ہے۔

عبد اللہ بن سلام کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے [میری تصحیح کرتے ہوئے]اشارہ کیا: (یا گھڑی کا کچھ حصہ!؟)

میں نے کہا: آپ نے درست فرمایا: گھڑی کا کچھ حصہ۔

میں نے [آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے]عرض کیا: یہ گھڑی کونسی ہے؟

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (یہ جمعہ کے دن کی آخری گھڑی ہے)

میں نے کہا: جمعہ کے دن آخری لمحہ نماز کا وقت تو نہیں ہوتا؟!

آپ نے فرمایا: صحیح کہتے ہو، لیکن جب کوئی مؤمن بندہ نماز پڑھ کر بیٹھ جائے، اور اسے نماز کا انتظار کہیں جانے سے روکے تو وہ شخص بھی نماز ہی میں ہے"[اس حدیث کو البانی رحمہ اللہ نے صحیح کہا ہے]

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

اسی طرح سنن ابو داود: (1046)، ترمذی: (491) اور نسائی: (1430) میں ابو سلمہ بن عبد الرحمن رحمہ اللہ ، ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (جن دنوں میں سورج طلوع ہوتا ہے، ان میں افضل ترین دن جمعہ کا دن ہے، اسی دن میں آدم [علیہ السلام] کو پیدا کیا گیا، اسی دن دنیا میں انہیں اتارا گیا، اور اسی دن میں انکی توبہ قبول ہوئی، اور اسی دن انکی وفات ہوئی، جمعہ کے دن ہی قیامت قائم ہوگی، اور جنوں و انسانوں کے علاوہ ہر ذی روح چیز قیامت کے خوف سے جمعہ کے دن صبح کے وقت کان لگا کر خاموش رہتی ہے، یہاں تک کہ سورج طلوع ہو جاتا ہے، اس دن میں ایک ایسی گھڑی ہے، جس گھڑی میں کوئی بھی مسلمان نماز پڑھتے ہوئے اللہ تعالی سے اپنی کوئی بھی ضرورت مانگے تو اللہ تعالی اسکی ضرورت پوری فرما دیتا ہے)

تو کعب نے کہا: یہ ہر سال میں ایک جمعہ میں ہوتا ہے؟

میں [ابو ہریرہ]نے کہا: بلکہ ہر جمعہ کو ایسے ہوتا ہے۔

تو کعب نے تورات اٹھائی اور پڑھنے لگا، پھر کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے سچ فرمایا۔

ابو ہریرہ کہتے ہیں کہ اسکے بعد میں عبد اللہ بن سلام کو ملا، اور انہیں اپنی کعب کے ساتھ مجلس کا تذکرہ بھی کیا، تو عبد اللہ بن سلام نے [آگے سے یہ بھی کہہ دیا] : مجھے معلوم ہے یہ کونسی گھڑی ہے!

ابو ہریرہ کہتے ہیں، میں نے ان سے التماس کی کہ مجھے بھی بتلاؤ یہ کونسی گھڑی ہے؟

تو عبد اللہ بن سلام نے کہا: یہ جمعہ کے دن کی آخری گھڑی ہے۔

پھر میں نے [اعتراض کرتے ہوئے] کہا: یہ جمعہ کے دن کی آخری گھڑی کیسے ہوسکتی ہے؟! حالانکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ: (کوئی بھی مسلمان نماز پڑھتے ہوئے اسے پا لے) اور یہ وقت نماز پڑھنے کا وقت نہیں ہے[کیونکہ اس وقت نفل نماز پڑھنا منع ہے]؟!

تو عبد اللہ بن سلام نے کہا: کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ نہیں فرمایا: (جو شخص کسی جگہ بیٹھ کر نماز کا انتظار کرے تو وہ اس وقت تک نماز میں ہے جب تک نماز ادا نہ کر لے)

ابو ہریرہ کہتے ہیں: میں نے کہا: بالکل آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے۔

تو عبد اللہ نے کہا: یہاں [نماز سے ] یہی مراد ہے۔"

امام ترمذی کہتے ہیں کہ: یہ حدیث حسن اور صحیح ہے، جبکہ صحیح بخاری اور مسلم میں بھی اس حدیث کا کچھ حصہ روایت ہوا ہے، [اور البانی رحمہ اللہ نے اسے صحیح قرار دیا ہے]"
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محترمہ بہن!
آپ نے اوپر والا مضمون"تحقیق حدیث سے متعلق سوالات وجوابات "والے زمرے میں ارسال کر دیا تھا جبکہ وہاں پر اراکین کی جانب سے صرف سوالات پیش کئے جاسکتے ہیں، اس لیے یہاں پر منتقل کر دیا ہے۔
 
Top