• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

یہ عقیدہ تمام سلف صالحین کا تھا کہ اللہ عرش پر مستوی ہے -

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
یہ عقیدہ تمام سلف صالحین کا تھا کہ اللہ عرش پر مستوی ہے


اس آیت کریمہ میں وَهُوَ مَعَكُمْ أَيْنَ مَا كُنتُمْ کی تشریح میں قدیم مفسرقرآن ، امام محمد بن جریربن یزید الطبری رحمہ اللہ (متوفی 310 ھجری )فرماتے ہیں کہ :وھوشاھد علیکم ایھاالناس اینما کنتم یعلمکم و یعلم اعمالکم و متقلبکم و مثواکم وھو علی عرشہ فوق سمٰواتہ السبع اور ائے لوگو ! وہ (اللہ ) تم پر گواہ ہے ، تم جہاں بھی ہو وہ تمہیں جانتا ہے ،، وہ تمہارے اعمال ، پھرنا اور ٹھکانا جانتاہے اور وہ اپنے سات آسمانوں سے اوپر اپنے عرش پر ہے (تفسیر طبری۔ جلد 22۔ ص 387)


931409_413803622051186_1539458001_n (1).jpg
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
یہ عقیدہ تمام سلف صالحین کا تھا کہ اللہ عرش پر مستوی ہے
  • راوی کہتا ہے کہ میں نے اوزاعی کو یہ کہتے سنا: ہمارا عقیدہ اور سب تابعین کا عقیدہ ہے کہ اللہ تعالیٰ عرش کے اوپر ہے، ہم اللہ تعالیٰ کی جملہ صفات کو مانتے ہیں جو احادیث میں آئی ہیں۔ (الاسماٰء والصفات للبیھقی۔ ص 291)
263220_414057102025838_715888877_n (1).jpg

 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
یہ عقیدہ تمام سلف صالحین کا تھا کہ اللہ عرش پر مستوی ہے
  • اِمام صدر الدین محمد بن علاء الدین (تاریخ وفات 792ہجری)رحمہ ُ اللہ، جو ابن أبی العز الحنفی کے نام سے مشہور ہیں ،"شرح عقیدہ طحاویہ"میں لکھتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے شہادت دی کہ رب آسمانوں میں ہے اور اس پر ایمان رکھنا چاہیے: فرعون نے (بھی)موسیٰ علیہ السلام کی اِس بات کو نہیں مانا تھا کہ اُن کا رب آسمانوں پر ہے اور اِس بات کا مذاق اور اِنکار کرتے ہوئے کہا اے ھامان میرے لیے بلند عمارت بناؤ تاکہ میں راستوں تک پہنچ سکوں۔ آسمان کے راستوں تک، (اور ان کے ذریعے اوپر جا کر) موسیٰ کے معبود کو جھانک سکوں اور بے شک میں اسے (موسی) کو جھوٹا سمجھتا ہوں۔(سورہ غافر آیت 36،37)لہذا جو اللہ تعالیٰ کے (اپنی مخلوق سے الگ اور )بُلند ہو نے کا اِنکار کرتا ہے وہ فرعونی اور جہمی ہے اور جواِقرار کرتا ہے وہ موسوی اور محمدی ہے (شرح عقیدہ طحاویہ از ابن أبی العز الحنفی۔ صفحہ 287) —
942544_414573918640823_327011569_n (1).jpg
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
یہ عقیدہ تمام سلف صالحین کا تھا کہ اللہ عرش پر مستوی ہے
  • راوی کہتا ہے کہ امام ضحاک نے یہ آیت پڑھی: (کسی جگہ) تین (شخصوں) کا (مجمع اور) کانوں میں صلاح ومشورہ نہیں ہوتا مگر وہ ان میں چوتھا ہوتا ہے (سورۃ المجادلہ 7) اور پھر انہوں نے فرمایا کہ وہ (اللہ) عرش پر ہے اور اس کا علم ہمارے ساتھ ہے راوی کہتا ہےامام مالک نے کہا: اللہ عرش پہ ہے اور اس کا علم پوری کائنات میں ہے کوئی بھی جگہ اس کے علم سے خالی نہیں۔ (مسائل الامام احمد از ابو داؤد۔ باب فی الجھمیہ۔ صفحہ 353)
954842_417983968299818_1413249167_n (1).jpg
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
یہ عقیدہ تمام سلف صالحین کا تھا کہ اللہ عرش پر مستوی ہے
صحیح بخاری
کتاب الحج
باب: منیٰ کے دنوں میں خطبہ سنانا

حدیث نمبر : 1739
حدثنا علي بن عبد الله، حدثني يحيى بن سعيد، حدثنا فضيل بن غزوان، حدثنا عكرمة، عن ابن عباس ـ رضى الله عنهما ـ أن رسول الله صلى الله عليه وسلم خطب الناس يوم النحر فقال " يا أيها الناس. أى يوم هذا ". قالوا يوم حرام. قال " فأى بلد هذا ". قالوا بلد حرام. قال " فأى شهر هذا ". قالوا شهر حرام. قال " فإن دماءكم وأموالكم وأعراضكم عليكم حرام، كحرمة يومكم هذا، في بلدكم هذا في شهركم هذا ". فأعادها مرارا، ثم رفع رأسه فقال " اللهم هل بلغت اللهم هل بلغت ". قال ابن عباس ـ رضى الله عنهما ـ فوالذي نفسي بيده إنها لوصيته إلى أمته ـ " فليبلغ الشاهد الغائب، لا ترجعوا بعدي كفارا يضرب بعضكم رقاب بعض ".
ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیا ، انہوں نے کہا مجھ سے یحییٰ بن سعید نے بیان کیا ، ان سے فضل بن غزوان نے بیان کیا ، ان سے عکرمہ نے بیان کیا اور ان سے حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے کہ دسویں تاریخ کو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے منیٰ میں خطبہ دیا، خطبہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا لوگو! آج کون سا دن ہے؟ لوگ بولے یہ حرمت کا دن ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر پوچھا اور یہ شہر کون سا ہے؟ لوگوں نے کہا یہ حرمت کا شہر ہے، آپ صلی اللہ عیہ وسلم نے پوچھا یہ مہینہ کون سا ہے؟ لوگوں نے کہا یہ حرمت کا مہینہ ہے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بس تمہارا خون تمہارے مال اور تمہاری عزت ایک دوسرے پر اسی طرح حرام ہے جیسے اس دن کی حرمت، اس شہر اور اس مہینہ کی حرمت ہے، اس کلمہ کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کئی بار دہرایا اور پھر آسمان کی طرف سر اٹھا کر کہا اے اللہ! کیا میں نے (تیرا پیغام) پہنچا دیا اے اللہ! کیا میں نے پہنچا دیا۔ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے بتلایا کہ اس ذا ت کی قسم! جس کے ہاتھ میں میری جان ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ وصیت اپنی تمام امت کے لیے ہے، لہٰذا حاضر (اور جاننے والے) غائب (اور ناواقف لوگوں کو اللہ کا پیغام) پہنچا دیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر فرمایا دیکھو میرے بعد ایک دوسرے کی گردن مار کر کافر نہ بن جانا۔

7492_417984664966415_1739712851_n (1).jpg
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
یہ عقیدہ تمام سلف صالحین کا تھا کہ اللہ عرش پر مستوی ہے
  • راوی کہتا ہے کہ شقیق نے عبداللہ بن مبارک سے کہا: ہم اپنے رب کو کیسے پہچانیں؟ (عبداللہ بن مبارک نے) کہا: اس طرح کہ وہ ساتوں آسمانوں سے اوپر اپنے عرش پر ہے اور وہ اپنی مخلوقات سے جداء ہے۔ (الرد علی الجھمیہ از عثمان بن سعید دارمی۔صفحہ 39،40)۔
942967_417984978299717_1586990368_n.jpg
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
یہ عقیدہ تمام سلف صالحین کا تھا کہ اللہ عرش پر مستوی ہے
  • اللہ کہاں ہے؟ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کا عقیدہ:
یوسف بن موسیٰ القطان جو کہ ابو بکر خلال کے شیخ ہیں انہوں نے کہا کہ ابو عبداللہ (احمد بن حنبل) سے کہا گیا : اللہ ساتوں آسمانوں سے اوپر اپنی مخلوقات سے جدا اور علیحدہ اپنے عرش پر ہے اور اس کا علم اور قدرت ہر جگہ ہے؟
انہوں (احمد بن حنبل) نے کہا: ہاں ، وہ اپنے عرش پر ہے، کوئی چیز اس کے علم سے بچ نہیں سکتی (یعنی کوئی چیز اس کے علم سے خالی نہیں اور وہ سب کچھ جانتا ہے)۔ (مختصر العلو للعلی الغفار للذھبی۔ صفحہ 189)۔


1175455_456803121084569_400888937_n.jpg
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
یہ عقیدہ تمام سلف صالحین کا تھا کہ اللہ عرش پر مستوی ہے

  • اللہ کہاں ہے؟ امام مزنی ابو ابراہیم اسماعیل بن یحییٰ بن اسماعیل رحمہ اللہ کا عقیدہ
عمرو بن تمیم المکی نے کہا: میں نے محمد بن اسماعیل الترمذی کو سنا وہ کہہ رہے تھے کہ میں نے المزنی کو کہتے سنا اس شخص کی توحید صحیح نہیں ہے جب تک وہ یہ نہ جانے کہ اللہ اپنے عرش پر ہے اپنی صفات کے ساتھ۔ میں نے کہا مطلب کس طرح؟ انہوں نے کہا سننا، دیکھنا، اور جاننا (اللہ کی صفات)۔ (سیر اعلام النباء از علامہ ذہبی۔ جلد 12۔ صفحہ 494)۔



1231461_457547697676778_1263395461_n.jpg
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
یہ عقیدہ تمام سلف صالحین کا تھا کہ اللہ عرش پر مستوی ہے

  • اللہ کہاں ہے؟ امام مزنی ابو ابراہیم اسماعیل بن یحییٰ بن اسماعیل رحمہ اللہ کا عقیدہ
عمرو بن تمیم المکی نے کہا: میں نے محمد بن اسماعیل الترمذی کو سنا وہ کہہ رہے تھے کہ میں نے المزنی کو کہتے سنا اس شخص کی توحید صحیح نہیں ہے جب تک وہ یہ نہ جانے کہ اللہ اپنے عرش پر ہے اپنی صفات کے ساتھ۔ میں نے کہا مطلب کس طرح؟ انہوں نے کہا سننا، دیکھنا، اور جاننا (اللہ کی صفات)۔ (سیر اعلام النباء از علامہ ذہبی۔ جلد 12۔ صفحہ 494)۔



976 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
 
Top