• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

یہ کیسا عشق،یہ کیسی محبت تھی اے عزیزان وطن!

شمولیت
اکتوبر 26، 2011
پیغامات
38
ری ایکشن اسکور
225
پوائنٹ
31
یہ کیسا عشق،یہ کیسی محبت تھی اے عزیزان وطن!

دکھ ،تکلیف اورغم کا ایک گہرا احساس تھا۔غیروں نے پیارے نبیﷺ کی شان اقدس میں پھرگستاخی کی تھی ۔صدمہ ایسا تھا کہ دل چاہتا تھا کہ کچھ سے کچھ کردیا جائے مگر پیارے نبیﷺ ہی نے تو فرمایا تھا: اَلصَّبْرُ عِنْدَ الصَّدْمَۃِ الْاُوْلَی ’’ صبر صدمے کے آغاز پر ہوتا ہے۔ ‘‘
ان گستاخیوں پر وہی صبر مطلوب تھا جو خود پیارے نبیﷺ نے اختیار کیا۔ کیا کیا نہ کہا گیا؟ کیا کیا نہ سنا؟ کیسی کیسی تکلیف نہ دی گئی؟ کیسے کیسے دل نہ توڑا گیا؟مگر اللہ ربّ العالمین نے اپنے فرامین کے ذریعے دل بڑھا دیا۔ اِنَّا کَفَیْنٰکَ الْمُسْتَھْزِءِیْنَ ’’بے شک ہم آپ کو مذاق اڑانے والوں کی طرف سے کافی ہیں۔‘‘(الھجر:۹۵) اِنَّ شَانِءَکَ ھُوَ الْاَبْتَرُ ’’ بے شک آپ کا دشمن ہی جڑ کٹا ہے۔‘‘(الکوثر:۳) وہی رب اس وقت بھی حفاظت کرنے والا تھا اور وہی آج بھی ہے اور وہی آئندہ بھی ہو گا ان شاء اللہ۔ ایک موقع پررسول اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا: لوگوں میں سے سب سے زیادہ آزمائشیں انبیاء پر آئیں۔ (رواہ احمد)
دل کے غم کا اظہار ہی مقصود تھا تو کچھ اس ہستی کا لحاظ کر لیا ہوتا جس کی خاطر یہ سب ہو رہا تھا۔یہ دھماکے،جلاؤ،گھیراؤ،توڑ پھوڑ، یہ سب کیا تھا اے عزیزان وطن؟یہ کیسا عشق،یہ کیسی محبت تھی جس کا اظہار آج ہم نے کیا؟ویڈیو نے تو دل دکھایا تھا مگر آج کے مناظر نے توخون کے آنسو رلادیا؟
کی محمد سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں
کیا وفا اسی کا نام ہے؟آج ساری دنیا کے سامنے ہم نے محبت کے کیا ثبوت پیش کیے؟ احتجاج کا حق ہم نے کیسے پامال کیا؟ اے عزیزان وطن ! ہمیں تو پہلے اپنی تربیت کی ضرورت ہے؟ وفا کے معنی جاننے اور سمجھنے کی ضرورت ہے؟
حکومت نے چھٹی دی تاکہ آپ آسانی سے اپنا احتجاج ریکارڈ کروا سکیں۔پولیس بھائیوں نے آپ کی راہ خراب نہ کی کہ آپ مطلوبہ منزل پر پہنچ جائیں۔ کیا یہ کام پر امن رہ کر نہ کیا جا سکتا تھا؟فتح مکہ کا موقع تھا۔جب آپؐ انتہائی خاموشی،انتہائی وقار اور انتہائی امن کے ساتھ مکہ کے قریب پہنچ گے۔اس مکہ کے قریب جو آپ ؐ کو بہت عزیز تھا مگر جہاں سے آپؐ نکال دیے گئے تھے۔جس کے رہنے والوں نے آپؐ کو مدینہ میں بھی چین سے نہ بیٹھنے دیا۔ اللہ ربّ العالمین نے اس خاموشی،اس اطمینان اور اس وقار کے نتیجے میں اپنے نبی کا رعب دشمنوں پر ڈال دیا۔وہ سرنگوں ہو گے،ان پر ہیبت طاری ہو گئی،وہ مقابلہ کرنے کے بجائے جھکنے پر مجبور ہو گے،معافی کی درخواست کرنے لگے۔
کیا یہ مثال ہمارے لیے کافی نہیں اے عزیزان وطن؟ کیا ہم اسی طرح پر امن رہتے ہوئے مطلوبہ ہدف حاصل نہ کر سکتے تھے؟ کیا عالمی برادری کے لیے ایک پر امن احتجاج کا جو اثر ہو سکتا تھا وہ اس منتشر بھیڑ سے ممکن ہوا؟کیا ہم خود اپنی تضحیک کے مرتکب نہ ہوئے؟ کیا ہم نے پھر اپنا ہی مذاق نہ اڑوایا؟سچ پوچھیے تو آج کے طرز عمل نے ثابت کر دیا کہ ہم تو اللہ کے رسول ﷺ کے دفاع کے قابل قوم ہی نہیں۔ہمارے اندر سے صبر،تحمل،برداشت جیسی اعلیٰ اسلامی صفات ختم ہو چکیں اور ہم ایک بے روح ، بے اثر مخلوق بن کے رہ گے ہیں۔
اے عزیزان وطن! کیا ہم اتنے ناسمجھ ہیں کہ صحیح اور غلط کی تمیز نہیں جانتے؟ دشمن اور دوست کا فرق بھول گے؟محبت کے قرینے اور نفرت کے طریقے سے لا علم ہیں؟ آج کے واقعات سے دلوں کا دکھ کم ہوا یا بڑھا؟۔اے عزیزان وطن! سوچیے اور توجہ کیجیے۔
سیاسی و مذہبی قیادت جو ان مظاہروں کی روح رواں تھی کی اولین ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ کسی بھی احتجاجی ریلی سے قبل اپنے کارکنوں کی تربیت کریں۔اس کے لیے پر امن رہنے اور پر امن رکھنے کے تحریری ہدایت نامے تقسیم کیے جائیں۔تربیتی نشستوں کے ذریعے انہیں احتجاج کے طریقے سکھائے جائیں۔ہر علاقے کا ذمہ د ار اپنے علاقے کے لوگوں کی تربیت کا ذمہ دار قرار دیا جائے۔موبائل ایس ایم ایس کے ذریعے پر امن رہنے کی تلقین مسلسل وسیع پیمانے پر کی جائے تاکہ جو اصل ہدف ہے وہ حاصل کیا جائے نہ کہ عالمی برادری کے سامنے مزید تماشا بن کر انہیں موقع فراہم کیا جائے کہ وہ پہلے سے بھی بڑھ کر اسلام اور اہل اسلام پر حملے کریں۔
جلوسوں اور ریلیوں کے ذریعے احتجاج کا طریقہ اگر مؤثر نہیں اور ان سے شر پسند عناصر کو فائدہ اٹھانے کا موقع ملتا ہے تو اپنی حکمت عملی تبدیل کر لی جائے۔ سنجیدہ فورمز پر سنجیدہ ڈسکشنز کیے جائیں،سنجیدہ دلائل کے ساتھ اپنی آواز ان ایوانوں تک پہنچانے کی کوشش کی جائے جہاں داد رسی کا کچھ موقع ہو۔اخبارات،رسائل اوردیگر سوشل میڈیاز پر اپنے جائز حق کی آواز بہترین دلائل کے ساتھ اٹھائی جائے۔
وَجَادِلْھُمْ بِالَّتِیْ ھِیَ اَحْسَنُ ’’ اور ان کے ساتھ اس طریقے سے جھگڑ اکرو جو بہترین ہو۔‘‘ (النحل:۲۵)
اے عزیزان وطن سنبھلیے۔آج کا نقصان بہت بڑا نقصان تھا۔ یہ صرف جانوں اور املاک کا نقصان نہ تھا۔ یہ ایک بڑے کاز کا نقصان تھا۔ ایسا نقصان جس کے بعد بھی اگر ہم نہ سنبھلے اور ہم نے اپنی حکمت عملی تبدیل نہ کی تو پھر غیروں پر اثر ڈالنے کو تو چھوڑیے، ہمارے اپنے بھی کبھی ہم پر اعتماد اور بھروسہ نہ کر سکیں گے۔
پیارے نبی ﷺ نے فرمایاتھا : ’’ اسلام کے لحاظ سے افضل ترین مومن وہ ہیں جن کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ رہتے ہیں۔‘‘ (الصحیحۃ)
ایک اور جگہ فرمایا: ’’ صبر کرنااور عفو درگزر کرنا افضل ایمان ہے۔‘‘ (الصحیحۃ)
اللہ سے دعاہے کہ وہ ہمیں نبی اکرم ﷺ کی پیروی کی توفیق عطا فرمائے۔آمین
زبیدہ عزیز
 

باربروسا

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 15، 2011
پیغامات
311
ری ایکشن اسکور
1,078
پوائنٹ
106
بہن !

ان جلسوں جلوسوں میں جو کچھ غلط ہوا وہ غلط ہی ہے کوئی بھی تاویل اسے درست قرار نہیں دے سکتی ، لیکن اس کو بنیاد بنا کر خود تحفظ ناموس رسالت کے عزم اور اظہار کے لیے باہر نکلنے پر انگلیاں نہیں اٹھانی چاہیں.

جہاں تک آپ کی ہ بات ہے کہ ::
حکومت نے چھٹی دی تاکہ آپ آسانی سے اپنا احتجاج ریکارڈ کروا سکیں۔پولیس بھائیوں نے آپ کی راہ خراب نہ کی کہ آپ مطلوبہ منزل پر پہنچ جائیں۔ کیا یہ کام پر امن رہ کر نہ کیا جا سکتا تھا؟فتح مکہ کا موقع تھا۔جب آپؐ انتہائی خاموشی،انتہائی وقار اور انتہائی امن کے ساتھ مکہ کے قریب پہنچ گے۔
تو آپ کا یہ بھائی سنی سنائی نہیں ذاتی طور پر گواہی دیتا ہے کہ حالات کو پولیس نے ہی خراب کیا، ساری دنیا میں کونصل خانوں اور سفارت خانوں کے باہر مظاہرے ہو رہے ہیں لیکن امریکہ کے نمک خواروں نے نے مظاہرین کا راستہ کنٹینروں اور رکاوٹوں سے بھرا اور کل بھی اس وقت شیلنگ اور فائرنگ جاری تھی !

ورنہ مظاہرین پولیس سے از خؤد کبھی نہیں الجھتے ، جو لوگ کبھی کسی احتجاج میں شریک ہوئے ہوں وہ اس بات کی تصدیق کریں گے.

والسلام
 

باربروسا

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 15، 2011
پیغامات
311
ری ایکشن اسکور
1,078
پوائنٹ
106
اور جہاں تک احتجاج کے صحیح طریق کا تعلق ہے ::

جلوسوں اور ریلیوں کے ذریعے احتجاج کا طریقہ اگر مؤثر نہیں اور ان سے شر پسند عناصر کو فائدہ اٹھانے کا موقع ملتا ہے تو اپنی حکمت عملی تبدیل کر لی جائے۔ سنجیدہ فورمز پر سنجیدہ ڈسکشنز کیے جائیں،سنجیدہ دلائل کے ساتھ اپنی آواز ان ایوانوں تک پہنچانے کی کوشش کی جائے جہاں داد رسی کا کچھ موقع ہو۔اخبارات،رسائل اوردیگر سوشل میڈیاز پر اپنے جائز حق کی آواز بہترین دلائل کے ساتھ اٹھائی جائے۔
تو گستاخی رسول کا جواب نہ تو افہام و تفہیم کے فورمز ہیں اور نہ ہی یہ احتجاج ، نہ ہی دلائل سے منوانا .

اس کا ایک ہی جواب ہے ...محمد بن مسلمہ سے لے کر نور الدین زنگی اور علم الدین سے لیکر محمد البویری تک .............. ایک ہی جواب دیا گیا ہے جو کہ اس سوال کا درست جواب ہے!!

باقی یہ احتجاج وغیرہ تو اس حالت ضعف میں سب کچھ "جواب" نہیں اس "جواب" کی طرف امت کو دوبارہ واپس لانے کی کوششیں ہیں !!

اور ان شاء اللہ امت جاگ رہی ہے ...

جب کتا باولا ہو جاتا ہے تو پھر اس کا علاج صرف موت ہوتا ہے اور ان بندروں اور خنازیر نے ہمارے نبی کی شان میں گستاخی کی ہے اس لیے اب جواب تلوار کی زبان میں ہو گا!

نماز اچھی روزہ اچھا حج اچھا زکوۃ اچھی
مگر میں باوجود اس کے مسلماں ہو نہیں سکتا
نہ جب تک کٹ مروں میں خواجہ بطحا کی حرمت پر
خدا شاہد کامل مرا ایماں ہو نہیں سکتا
 

qureshi

رکن
شمولیت
جنوری 08، 2012
پیغامات
236
ری ایکشن اسکور
392
پوائنٹ
88
بہن !

ان جلسوں جلوسوں میں جو کچھ غلط ہوا وہ غلط ہی ہے کوئی بھی تاویل اسے درست قرار نہیں دے سکتی ، لیکن اس کو بنیاد بنا کر خود تحفظ ناموس رسالت کے عزم اور اظہار کے لیے باہر نکلنے پر انگلیاں نہیں اٹھانی چاہیں.

جہاں تک آپ کی ہ بات ہے کہ ::


تو آپ کا یہ بھائی سنی سنائی نہیں ذاتی طور پر گواہی دیتا ہے کہ حالات کو پولیس نے ہی خراب کیا، ساری دنیا میں کونصل خانوں اور سفارت خانوں کے باہر مظاہرے ہو رہے ہیں لیکن امریکہ کے نمک خواروں نے نے مظاہرین کا راستہ کنٹینروں اور رکاوٹوں سے بھرا اور کل بھی اس وقت شیلنگ اور فائرنگ جاری تھی !

ورنہ مظاہرین پولیس سے از خؤد کبھی نہیں الجھتے ، جو لوگ کبھی کسی احتجاج میں شریک ہوئے ہوں وہ اس بات کی تصدیق کریں گے.

والسلام
بھائی تھوڑی سی اصلاح کر لیں پولیس کے بجائے حکومت وقت کی بات کرے کیونکہ تمام ادارے گورنمنٹ کے ماتحت ہیں۔
 

باربروسا

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 15، 2011
پیغامات
311
ری ایکشن اسکور
1,078
پوائنٹ
106
کان ہی پکڑنا ہے جدھر سے پکڑ لیں ، پولیس ڈائرکٹ انوالو تھی اس لیے اسی کی بات کی ........... باقی بھی کونسا کچھ ڈھکا چھپا ہے .

والسلام
 

باذوق

رکن
شمولیت
فروری 16، 2011
پیغامات
888
ری ایکشن اسکور
4,010
پوائنٹ
289
تو گستاخی رسول کا جواب نہ تو افہام و تفہیم کے فورمز ہیں اور نہ ہی یہ احتجاج ، نہ ہی دلائل سے منوانا .
اس کا ایک ہی جواب ہے ...محمد بن مسلمہ سے لے کر نور الدین زنگی اور علم الدین سے لیکر محمد البویری تک .............. ایک ہی جواب دیا گیا ہے جو کہ اس سوال کا درست جواب ہے!!
اور کمال کی بات تو یہ ہے کہ ۔۔۔۔ ہم ایسا نقطہ نظر رکھنے اور جاننے والے بھی میدان کارزار میں رہنے کے بجائے افہام و تفہیم کے فورمز پر بیٹھ کر keyboard-warriors کے فرائض انجام دیتے ہیں!
:)
 
شمولیت
دسمبر 11، 2014
پیغامات
40
ری ایکشن اسکور
39
پوائنٹ
55
تعجب ہے ۔۔۔۔
کیا یہ فورم مادرپدر ،آزاد نام نہاد آزادی اور انقلاب پسندوں کے حق میں نعرے لگانے یا اُن کے طرزعمل پر تنقید سے پاک نہیں رکھی جا سکتی ؟
 
Top