محمد آصف مغل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 2,677
- ری ایکشن اسکور
- 4,006
- پوائنٹ
- 436
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: شیطان اپنا تخت پانی کے اوپر رکھتا ہے اس کے بعد اپنے لشکر بھیجتا ہے۔ اس کے سب سے قریب وہ شیطان ہوتا ہے جس نے سب سے زیادہ فتنہ و فساد برپا کیا ہوتا ہے۔ چنانچہ ان میں ایک آتا ہے اور کہتا ہے میں نے یہ یہ کیا۔ شیطان کہتا ہے تم نے کچھ بھی نہیں کیا۔ اس کے بعد دوسرا آتا ہے اور کہتا ہے کہ میں نے شوہر کو بیوی سے الگ کر دیا۔۴۶۔ شیطان سے بچو۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: شیطان اس شیطان کو اپنے قریب کرتا ہے اور کہتا ہے تم نے صحیح کام کیا۔
امام ائمہ فرماتے ہیں: میرے خیال میں آپ نے فرمایا: پھر اسے گلے لگانا ہے۔ (۱) (مسلم)
اس حدیث سے پتہ چلا کہ شیطان میاں بیوی میں پھوٹ ڈالنے کی ہر ممکن کوشش کرتا ہے اس لئے اسے جب بھی دونوں کی زندگی برباد کرنے کا کوئی موقع ملتا ہے تو وہ اس موقع سے فائدہ اٹھانا ہے اور اپنے سارے لشکر کو لے کر پہنچ جاتا ہے یہاں تک کہ چھوٹی سی بات کو اتنا بڑا کر دیتا ہے کہ آگے کوئی راستہ دکھائی نہیں دیتا اور صلح کا وقت ختم ہوجاتا ہے۔ شیطان کے مختلف حیلے اور طریقے ہیں جن میں حد سے زیادہ شک بے ضرورت غیرت، چھوٹی غلطیوں کو حد سے زیادہ بڑا کرکے دکھانا، میاں بیوی میں لڑائی کروانا وغیرہ۔ اس کے بعد وہ دونوں کے ذہنوں میں یہ وسوسہ ڈالتا ہے کہ اب طلاق کے سوائے کوئی چارہ نہیں۔ اس لئے میاں بیوی کو چاہیے کہ وہ شیطان کو پھوٹ ڈالنے کا کوئی موقع نہ دیں۔ اس کا سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ اگر میاں بیوی یہ محسوس کریں کہ دونوں کے درمیان ہونے والی محبت طول پکڑ رہی ہے اور شدید ہوتی جارہی ہے تو ایسے میں اس بحث کو کسی اور وقت کے لئے ٹال دیں یہاں تک کہ دونوں نارمل ہوجائیں۔ یہ طرزِ عمل دونوں کے لیے مفید ہے۔
۱۔ بیوی کے گھریلو کاموں کو سراہنا اور اس کی تعریف کرنا:شوہر کے واجبات اور اس کی ذمہ داریاں
عورت گھر کے اندر سخت محنت کرتی ہے گھر کی تربیت، اس کی صفائی کھانا پکانا، بچوں کی دیکھ بھال، شوہر کے کام کاج، گھر کی اشیاء کی حفاظت، گھر کے ماحول کو سنوارنا وغیرہ۔ اگر عورت کی ان کاموں پر حوصلہ افزائی نہیں کی جائے گی تو اس کی ہمت کمزور پڑ جائے گی اور اس کے کاموں میں پہلے کی سی چستی مفقود نظر آئے گی۔ اس لیے شوہر کو چاہیے اپنی بیوی کے گھریلو کاموں کی تعریف کرے اور اس کا شکریہ ادا کرے۔ کبھی اس کے لئے دعا کرے اور کبھی اس کی حوصلہ افزائی کرے اور تعریف کرے اور کبھی اس کو گھمانے لے جائے۔ اچھا شوہر کبھی شکریہ ادا کرنے سے نہیں تھکتا بلکہ ہر بار اسے مختلف انداز میں ادا کرتا ہے۔ اگر شوہر کو بیوی کے کسی کام میں کوئی کوتاہی یا غلطی نظر آئے تو اسے چاہیے کہ اسے نظر انداز کرے یا بغیر کسی گالم گلوچ کے اچھے طریقے سے نصیحت کرکے سمجھائے۔
اور اگر شوہر بیوی کو کوئی کام کرنے کو کہے اور بیوی اپنی پوری کوشش کرنے کے باوجود شوہر کا وہ کام نہ کرے پائے تو شوہر کا کام ہے کہ بیوی کی اس محنت و کوشش کی قدر کرے اور اس کی تعریف کرے۔