• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

(13)فقہ السیرۃ النبویہ(( ایمان وعقیدہ اور جدید فکر والحاد ))

شمولیت
نومبر 14، 2018
پیغامات
305
ری ایکشن اسکور
48
پوائنٹ
79
فقہ السیرۃ النبویہ: سیرت طیبہ سے ،فکری، دعوتی، تنظیمی، تربیتی اور سیاسی رہنمائی

ایمان وعقیدہ اور جدید فکر والحاد

(1) جدید الحاد عصر حاضر کی سب سے بڑی فکری گمراہی ہے۔ یہ شریک و کفر کی طرح سنگین گناہ ہے۔

(2) آزادی، روشن خیالی اور جدت پسندی کے نام پر دین و اخلاق سے بیزاری، مذہبی اقدار و روایات سے بغاوت اورحجاب و نقاب کو دقیانوس قرار دیا جاتا ہے۔

(3) اسلامی حدود و تعزیرات کو وحشیانہ عمل گردانا جاتا اور اسلامی شعائر و عبادات کا استہزاء اڑایا جاتا ہے-

(4) اقتصادی، معاشرتی اور سیاسی معاملات میں مذہب کی بالادستی کا انکار کیا جاتا اور مذہب کو انفرادی مسئلہ قرار دیا جاتا ہے،
(5) یہ تمام امورجدید فکر و الحاد کے مسموم فکری و تہذیبی اثرات ہیں۔

(6) اسلام اور پیغمبر اسلام ﷺ کی ذات گرامی کو طعن و تشنیع کا ہدف بنانا، عصر حاضر کے ملحدین کے ناپاک عزائم میں شامل ہے۔

(7) اسلام کے مثالی دستور و قانون کو عصر حاضر کے لیے غیر موزوں تصور کرنا، انسانی وضعی دستوروں کو اسلامی نظام حیات کے برابر جاننا،

(8) اسلامی ہدایات کو ناقص خیال کرنا،یا ان میں کمی اور زیادتی کرنا، یا انھیں بالکل ہی ناقابل اعتنا سمجھنا،

(9) یہ تمام طرح کے کفریہ افکار و اعمال اسی الحاد جدید کی کارستانیاں ہیں۔

(10) مذہب بیزار تو کیا اسلام کے نام لیوا بھی شعوری یا غیر شعوری طور پر اس الحادی فکر و تہذیب کی دلدل میں دھنستے جا رہے ہیں۔

(11) مغربی فکر و تہذیب کی اسلام کاری یا اسلامی افکار و نظریات کی مغرب کاری،عصر حاضر کا بہت بڑا مسئلہ ہے۔

(12) ضرورت اس امر کی ہے کہ اسلام کی روح ایمان و عقیدے کی کسوٹی پر الحاد جدید کو پرکھا جائے اور اس کی تباہ کاریوں سے امت کو آگاہ کیا جائے۔

(13)پیغمبر اسلام ﷺ نے بھی ایمان و عقیدے کی اصلاح پر سب سے زیادہ محنت فرمائی تھی۔ تب جاکر آپ کے ماننے والے دنیا کی مہذب ترین ملت بنے اور دنیا کی قیادت و سیادت ان کا مقدر ٹھہری۔

((حافظ محمد فیاض الیاس الأثری،ریسرچ فیلو :دارالمعارف، لاہور))
 
Top