• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اللہ کی محبت کو کیسے پہچانیں

قاری مصطفی راسخ

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 07، 2012
پیغامات
676
ری ایکشن اسکور
742
پوائنٹ
301
"اللہ کی محبت کو کیسے پہچانیں:"


اگر کوئی بندہ یہ جاننا چاہتا ہے کہ وہ یہ پہچانے کہ اللہ تعالی اس سے کتنی محبت کرتے ہیں تو اس کو چاہیے کہ وہ اپنے دل میں دیکھے اور وہ یہ جانے کہ اس کو اللہ تعالی سے کتنی محبت ہے۔

اگر وہ اللہ سے محبت کرتا ہے، واقعی محبت کرتا ہے تو اس کو خوش ہونا چاہیے کہ اللہ بھی اس سے محبت کرتا ہے یعنی اگر وہ اللہ تعالی کی آیات سنتا ہے۔ قرآنِ مجید کی آیات اس کے سامنے پڑھی جاتی ہیں اور اس کی آنکھوں سے آنسو نکل جاتے ہیں تو اس کا مطلب ہے اس کے دل میں اللہ کے لیے محبت موجود ہے۔
اسی طرح اگر اللہ کا ذکر اس کے سامنے کیا جاتا ہے تو اللہ کی عظمت، اللہ کی ہیبت سے اس کا دل ڈر جاتا ہے اور اس کا ایمان بڑھ جاتا ہے اور اللہ کے بارے میں اس کی emotional feelings بڑھ جاتی ہیں
اور وہ چھوٹی اور ہر بڑی چیز میں اللہ پر اعتماد اور توکل کرنے لگتا ہے تو اس کا مطلب ہے واقعی اللہ سے محبت کر تا ہے۔

اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ الَّذِیْنَ اِذَا ذُكِرَ اللّٰهُ وَ جِلَتْ قُلُوْبُهُمْ وَ اِذَا تُلِیَتْ عَلَیْهِمْ اٰیٰتُهٗ زَادَتْهُمْ اِیْمَانًا وَّ عَلٰى رَبِّهِمْ یَتَوَكَّلُوْنَ

> ایمان والے وہی ہیں کہ جب اللہ کو یاد کیا جائے ان کے دل ڈرجائیں اور جب اُن پر اس کی آیتیں پڑھی جائیں ان کا ایمان ترقی پائے اور اپنے رب ہی پر بھروسہ کریں.
(سورۃ الانفال)


اسی طرح اگر ایک بندہ ہے اس کو اللہ کی محبت اور اللہ کی یاد سونے نہیں دیتی جتنا مرضی تھکا ہوا ہو، آدھی رات کو بھی تھکاوٹ سے چور ہے، لیکن اللہ کی یاد اور اللہ کی محبت کے اندر وہ اٹھتا ہے اپنے گرم بستر سے نکلتا ہے اور جا کے اللہ کے سامنے کھڑا ہوتا ہے. ٹھنڈے پانی سے وضو کر کے اللہ کو منانے کی کوشش کرتا ہے اس کی آنکھوں سے آنسو نکل رہے ہوتے، اس کے رونگٹے کھڑے ہو رہے ہوتے ہیں اس کو Goosebumps ہوتے ہیں تو یہ وہ بندہ ہے جو اللہ سے واقعی محبت کرتا ہے۔

> نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

"اللہ فرماتے ہیں میں اپنے بندے کے ساتھ ویسا معاملہ کرتا ہوں جیسا وہ میرے بارے میں گمان کرتا ہے"
(حدیث قدسی ، صحیح بخاری )
اگر وہ میرے بارے میں اچھا گمان کرتا ہے میں اس کے ساتھ ویسے ہی معاملہ کرتا ہوں اگر وہ میرے بارے میں negative ہوتا ہے تو میں اس کے ساتھ اس طریقے سے معاملہ کرتا ہوں
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:

جب وہ میرے بارے میں ذکر کرتا ہے مجھے یاد کرتا ہے میں اس کو یاد کرتا ہوں۔ جب وہ اپنے دل میں مجھے یاد کرتا ہے تو میں بھی اس کو اپنے نفس میں یاد کرتا ہوں۔ جب وہ اپنے دوستوں کی مجلس میں، اپنے محبت کرنے والوں کی مجلس میں مجھے یاد کرتا ہے میں بھی اپنے پسندیدہ لوگوں کی مجلس میں اس کو یاد کرتا ہوں فرشتوں کی مجلس میں۔
 
Top