ابو داؤد
رکن
- شمولیت
- اپریل 27، 2020
- پیغامات
- 535
- ری ایکشن اسکور
- 170
- پوائنٹ
- 77
کیا اگر بہن حجاب نہیں کر رہی تو امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے تحت اسے اسکا بھائی مار سکتا ہے؟
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
یقیناً والد اور بھائی پر لازم ہے کہ وہ اپنے بیٹی اور بہن کی نگرانی کرنے والا ہو اور موجودہ وقت میں یہ ذمہ داری اور بھی ضروری اور لازم ہوگئ ہے۔
پھر اگر بھائی اپنی بہن کو حجاب وغیرہ پر تاکید ونصیحت کرتا ہو اور بہن نہیں مانتی ہے تو اس کے والد اور بھائی کیلیے جائز ہے کہ وہ اس کو ادب کیلیے خفیف سا مارپیٹ اور غصہ وسختی کرے۔
اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہے : الرِّجَالُ قَوَّامُونَ عَلَى النِّسَاءِ ( سورۃ النساء34) مرد عورتوں پر حاکم ہیں۔
اس آیت کریمہ کے تفسیر وتوضیح میں مفسرین _ رحمہم اللہ _ نے بیان فرمایا ہے کہ : قیم کے معانی میں سے یہ بھی ہے کہ مرد ، عورتوں کیلیے مؤدب ( ادب دینے والے) ہے۔
حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ومؤدبها إذا اعوجت ( مرد عورتوں کیلیے ادب دینے والا ہے جب وہ ٹیڑھی ہوجائے ، یعنی غلطی پر اتر آئے )
علامہ بغوی رحمہ اللہ فرماتے ہے أي : مسلطون على تأديبهن ، یعنی مرد عورتوں کو ادب دینے پر مسلط (ذمہ دار) ہیں۔
اسی طرح بعض علماء فرماتے ہے کہ: مرد عورتوں پر اللہ تعالیٰ کے حقوق لازم کرنے والے ہیں تاکہ وہ ( عورتیں) فرائض پر محافظت کریں اور مفاسد سے منع ہوں۔
جب یہ ثابت ہوا کہ مرد عورتوں کو ادب سیکھائں گے تو ادب کبھی وعظ ونصیحت سے کیا جاسکتا ہے اور کبھی مارپیٹ سے بھی۔
عورتوں اور بچوں پر اتنی زیادہ سختی بھی نہیں کرنی چاہیے کہ وہ اس سختی کے عادی ہوجائیں کیونکہ پھر وہ سختی کے باجود بھی ہر غلطی کا ارتکاب کرنے کی جرات کریں گے
لیکن اسے بےمہار اونٹ کی طرح بھی نہ چھوڑنا چاہیے بلکہ دونوں باتوں کے درمیان اس پر نگرانی رکھنی چاہیے
عورتوں سے بےپردگی کے اسباب دور کرنے چاہیے جیساکہ موبائل وغیرہ۔
والله أعلم بالصواب و علمه أتم، والسلام