• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

امام احمد کے منفردات

شمولیت
ستمبر 07، 2020
پیغامات
109
ری ایکشن اسکور
11
پوائنٹ
54
امام احمد کے بعض مسائل ایسے ھوتے ہیں جن میں میں وہ بلکل منفرد ہوتے ہیں۔
بلکہ امام احمد ہی ایسے منفرد مسائل سے احتجاج کرنے والے سب سے پہلے شخص ھوتے ہیں۔
پھر امام احمد کی دیکھا دیکھی اُن کے ہم عصر یا انکے بعد کے حنبلی بھی وہ مسائل اپنا لیتے ہیں۔ فقط امام احمد کی رائے کی وجه سے۔
۔
صرف فروع ہی نہیں عقیدے میں بھی ایسے مسائل ملتے ہیں امام احمد سے۔
مثلاً :
مقام محمود کے بارے میں مجاھد سے مروی روایت۔ مقام محمود کے بارے میں۔ کہ محمد صلی الله عليه وسلم الله عزوجل کے ساتھ عرش پر ہونگے ۔
حالانکه یہ روایت انتہائی ضعیف ھے۔ اس میں عباد بن یعقوب صدوق رافضی ھے۔
لیث بن ایمن ضعیف ھے۔ ابن فضیل بھی شیعا ھے۔
لیکن امام احمد نے مجاھد کے اس قول سے ناصرف احتجاج کیا، بلکہ اس قول کو نہ ماننے والوں کا بھی رد کیا۔
جبکه یہ مجاھد کا فقط قول ھے۔ اور تابعی کے منفرد قول کی حیثیت ہی کیا؟
اور پھر یہ قول تو عقیدے کی بابت ھے؟ تو عقیدے میں کسی کی رائے کی کیا حیثیت؟
۔
اسی طرح سعید بن جمھان کے طریق سے خلافت والی روایت کو سب سے پہلے امام احمد نے صحیح کہا۔ اور اس سے دلیل لی۔ حالانکہ کئی ائمہ نے سعید عن سفینہ پر جرح بھی کی۔ پھر بھی امام احمد نے اسکو صحیح کہا۔
بس اسی وجہ سے بعد میں آنے والے اھل السنة ائمه کی اکثریت نے معاویه رضی الله عنه کو خلافت سے باھر کرکے بادشاہ بنا دیا۔۔
بحرحال کسی امام کی ذاتی منفرد رائے کسی پر بھی حجت نہیں۔ بھلے وہ ابو حنفیہ ہوں یا امام احمد ھوں۔
ابھی ایک گروپ میں ایک حنبلی سے بحث ھوئی۔ وہ صبح سے شام بس یہ ثابت میں کرنے میں لگا ھے۔ کہ سلف نے مقام محمود سے ۔ نبی کا عرش پر ھونا مراد لیا ہے۔
حالانکہ ایسی ایک بھی مرفوع یا موقوفات صحابہ ثابت نہیں۔ بلکہ مجاھد کا قول بھی ثابت نہیں۔
اور پھر بعد میں آنے والوں نے فقط مجاھد ہی کے (غیر ثابت) قول کو دلیل بنا کر اس عقیدے کو اخذ کیا ھے۔
۔
اسی طرح سینے پر ہاتھ باندھنے کو مکروہ لکھ دیا ۔ تو اور بھی کئی ایسے مسائل ھونگے جن میں امام احمد منفرد ہیں۔ لہذا میرا ماننا یہ ھے کہ اکیلے امام احمد سے کوئی مسئلہ نہ لیا جائے۔ الا یہ کہ جمہور امام احمد کے ساتھ ھو۔ رحمہم اللہ علیھم اجمعین۔
۔
پھر عرش پر جلوس والی روایت جو ضعیف ھیں۔ ایک بھی مرفوع یا موقوف ثابت نہیں۔ امام احمد نے اُن سے بھی بھرپور احتجاج کرکے رب تعالیٰ کے لئے جلوس وقعود ثابت کیا ہے۔
پھر بعد میں آنے والے حنبلیوں نے بھی یہی رائے اپنا لی۔
اللہ ہم سب کو ھدایت عطا فرمائے آمین۔
۔
تنبیہ: کیا معلوم میرے سمجھنے میں غلطی لگی ھو تو کوئی اصلاح فرمادے۔
 
Last edited:
Top