السلام علیکم ! سورۃ الاحزاب میں آتا ہے "انما یرید اللہ لیذھب عنکم الرجس اھل البیت و یطھرکم تطھیرا " ( احزاب /۳۳)
اس آیت کا شان نزول کیا ہے ؟ اور اہل بیت کون ہیں؟
ایک روایت کے مطابق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے " حضرت علی ، حضرت فاطمہ ، حضرت حسن ، حضرت حسین کو ایک چادر میں لے کر فرمایا:
"اَلّٰلھُمَّ ھٰوٴُلٰاءِ اَھْلُبَیْتِیْ وَعِتْرَتِیْ فَاَذْھِبْ عَنْھُمُ الرِّجْسَ وَطَھِّرْھُمْ تَطْہِیْرا‘
اور ایک روایت میں آتا ہے "عَنْ اُمِّ سَلْمَہ قٰالَت: فِیْ بَیْتِیْ نَزَلَتْ”اِنَّمَا یُرِیْدُ اللّٰہُ لِیُذْھِبَ عَنْکُمُ الرِّجْسَ اَھْلَ الْبَیْتِ وَیُطَھِّرَکُمْ تَطْھِیْرًا“ وَفِیْ الْبَیْتِ فاطمۃ وَعَلیُ والحسنُ والحُسینُ فَجَلَّلَھُمْ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلّٰی اللّٰہ علیہِ وآلہ وسلَّم بِکِسٰاءِ کَانَ عَلَیْہِ، ثُمَّ قٰالَ: ھٰوٴُلٰاءِ اَھْلُ بَیْتِی فَاَذْھِبْ عَنْھُمُ الرِّجْسَ وَ طَھِّرْھُمْ تَطْھِیْرا۔
ترجمہ:”اُمِ سلمہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا کہ آیہٴ تطہیر اُن کے گھر میں نازل ہوئی۔ آیت کے نزول کے وقت بی بی فاطمہ سلام اللہ علیہا، علی علیہ السلام، حسن علیہ السلام اور حسین علیہ السلام گھر میں موجود تھے۔ اُس وقت رسول اللہ نے اپنی عبا جو اُن کے جسم پر تھی، اُن سب پر ڈال دی اور کہا:(اے میرے اللہ)! یہ میرے اہلِ بیت ہیں۔ پس ہر قسم کے رجس کو ان سے دور رکھ اور ان کوایسا پاک رکھ جیسا کہ پاک رکھنے کا حق ہے“
میرا سوال ہے کہ :
١۔ اہل بیت کون ہیں ؟ کیا ان میں ازواج مطہرات شامل ہیں ؟ اس ضمن میں اہل بیت کے فضائل میں بہت سی روایات ہیں ۔ آپ اہل علم حضرات سے گزارش ہے کہ ایسی روایات مع تحقیق یہاں درج کر دی جائیں ۔اہل تشیع درج بالا آیت اور ان روایات کی روشنی میں ازواج مطہرات کو اہل بیت میں شامل نہیں کرتے ۔اہل تشیع کے نزدیک اہل بیت صرف " حضرت علی ،حضرت فاطمہ ، حضرت حسین ،حضرت حسن ہیں ۔وہ اپنے اس دعوی میں کتنے سچے ہیں ؟
اس موضوع پر اہل علم معلومات فراہم کریں ۔ ممنون ہوں گا ۔و السلام
اس آیت کا شان نزول کیا ہے ؟ اور اہل بیت کون ہیں؟
ایک روایت کے مطابق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے " حضرت علی ، حضرت فاطمہ ، حضرت حسن ، حضرت حسین کو ایک چادر میں لے کر فرمایا:
"اَلّٰلھُمَّ ھٰوٴُلٰاءِ اَھْلُبَیْتِیْ وَعِتْرَتِیْ فَاَذْھِبْ عَنْھُمُ الرِّجْسَ وَطَھِّرْھُمْ تَطْہِیْرا‘
اور ایک روایت میں آتا ہے "عَنْ اُمِّ سَلْمَہ قٰالَت: فِیْ بَیْتِیْ نَزَلَتْ”اِنَّمَا یُرِیْدُ اللّٰہُ لِیُذْھِبَ عَنْکُمُ الرِّجْسَ اَھْلَ الْبَیْتِ وَیُطَھِّرَکُمْ تَطْھِیْرًا“ وَفِیْ الْبَیْتِ فاطمۃ وَعَلیُ والحسنُ والحُسینُ فَجَلَّلَھُمْ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلّٰی اللّٰہ علیہِ وآلہ وسلَّم بِکِسٰاءِ کَانَ عَلَیْہِ، ثُمَّ قٰالَ: ھٰوٴُلٰاءِ اَھْلُ بَیْتِی فَاَذْھِبْ عَنْھُمُ الرِّجْسَ وَ طَھِّرْھُمْ تَطْھِیْرا۔
ترجمہ:”اُمِ سلمہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا کہ آیہٴ تطہیر اُن کے گھر میں نازل ہوئی۔ آیت کے نزول کے وقت بی بی فاطمہ سلام اللہ علیہا، علی علیہ السلام، حسن علیہ السلام اور حسین علیہ السلام گھر میں موجود تھے۔ اُس وقت رسول اللہ نے اپنی عبا جو اُن کے جسم پر تھی، اُن سب پر ڈال دی اور کہا:(اے میرے اللہ)! یہ میرے اہلِ بیت ہیں۔ پس ہر قسم کے رجس کو ان سے دور رکھ اور ان کوایسا پاک رکھ جیسا کہ پاک رکھنے کا حق ہے“
میرا سوال ہے کہ :
١۔ اہل بیت کون ہیں ؟ کیا ان میں ازواج مطہرات شامل ہیں ؟ اس ضمن میں اہل بیت کے فضائل میں بہت سی روایات ہیں ۔ آپ اہل علم حضرات سے گزارش ہے کہ ایسی روایات مع تحقیق یہاں درج کر دی جائیں ۔اہل تشیع درج بالا آیت اور ان روایات کی روشنی میں ازواج مطہرات کو اہل بیت میں شامل نہیں کرتے ۔اہل تشیع کے نزدیک اہل بیت صرف " حضرت علی ،حضرت فاطمہ ، حضرت حسین ،حضرت حسن ہیں ۔وہ اپنے اس دعوی میں کتنے سچے ہیں ؟
اس موضوع پر اہل علم معلومات فراہم کریں ۔ ممنون ہوں گا ۔و السلام