عبدالرحیم رحمانی
سینئر رکن
- شمولیت
- جنوری 22، 2012
- پیغامات
- 1,129
- ری ایکشن اسکور
- 1,053
- پوائنٹ
- 234
(۷)۔داڑھی چھلانا
خَاْلِفُوْا الْمُشْرِکِیْنَ وَوَفِّرُوْاللِّحْیَ وَاَحْفُوْاالشَّوَاْرِبَ:بخاری لِبَاسِ بَابُ تَقْلِیْمُ الْاَظْفَارِ
ناخن قلم کرنے کا بیانمشرکین کی مخالفت کرو اور داڑھی بڑھاؤ اور مونچھو کو پست کرو۔
اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا:
مَنْ تَشَبَّہَ بِقَوْمٍ فَہُوَ مِنْہُمْ ۔
جو کسی قوم سے مشابہت اختیار کرے وہ ان ہی میں سے ہے ۔
(ابوداود:ابن عمر رضی اللہ عنہ )(معجم الاوسط :حذیفہ رضی اللہ عنہ ) (صحیح :صحیح الجامع :۶۱۴۹)
(۸)۔دخان
(194)وَأَنفِقُواْ فِیْ سَبِیْلِ اللّہِ وَلاَ تُلْقُواْ بِأَیْْدِیْکُمْ إِلَی التَّہْلُکَۃِ البقرہ
اللہ کے راستے میں خرچ کرو اور اپنے آپ کو ہلاکت کی طرف مت لیجاؤ۔
وَلاَ تَقْتُلُواْ أَنفُسَکُمْ إِنَّ اللّہَ کَانَ بِکُمْ رَحِیْماً(29) النساء
اپنے آپ کو مت مارو بیشک اللہ تم پر مہربان ہے۔
وَلاَ تُبَذِّرْ تَبْذِیْراً(26) إِنَّ الْمُبَذِّرِیْنَ کَانُواْ إِخْوَانَ الشَّیَاطِیْنِ وَکَانَ الشَّیْطَانُ لِرَبِّہِ کَفُوراً(27) الاسراء
فضول خرچ مت کرو فضول خرچ کرنے والے شیطان کے بھائی ہیں اور شیطان اپنے رب کا نا شکرہ ہے
(۹)۔اسبال ازار
اسبال ازار سے بچو کیونکہ اسبال ازار گھمنڈ ہے اور اللہ گھمنڈ پسند نہیں کرتا ہے۔
الطیالسی ابن حبان صحیح صحیح الجامع ۹۸
اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا:
وَلَاْ حَقَّ لِلْکَعْبَیْنِ فِی الْاِزَاْرِ
ازار کا ٹخنوں میں کوئی حق نہیں ہے
نسائی،ترمذی،صحیح صحیح الجامع ۶۶۳۴؎
اللہ کے رسو لﷺ نے فرمایا :
ثَلَاْثَۃٌ لَا یَکَلِّمُھُمُ اللّٰہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَلَاْ یَنْظُرُ اِلَیْھِمْ وَلَا یُزَکِّیِھِمْ وَلَھُمْ عَذَاْبٌ اَلِیْمٌ اَلْمُسْبِلُ اِزَاْرُہُ وَالْمَنَّانُ وَالْمَنْفِقُ سِلْعَتَہُ بِالْحِلْفِ الْکَاذِبْ:
تین قسم کے لوگ ایسے ہیں جن سے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن گفتگو نہیں کریگا اور نہ ہی ان کی طرف دیکھے گا اور نہ ہی انکو پاک کریگا اور ان کیلئے درد ناک عذاب ہے(۱) اپنے کپڑے ٹخنے سے نیچے پہنے والا(۲)احسان جتانے والا(۳) جھوٹی قسم کھاکر اپنی تجارت فروغ دینے والا۔(مسلم ۱۔۱۰۲)
اللہ کے رسو لﷺ نے فرمایا :
مَا اَسْفَلَ(تَحْتَ) مِنَ الْکَعْبَیْنِ مِنَ الْاِزَاْرِ فَفِی النَّارِ
تہبند میں جو حصہ بھی ٹخنے کے نیچے ہوگا تو وہ جہنم میں رہیگا۔(احمد )(صحیح :صحیح الجامع :۵۵۷۱)
اللہ کے رسو لﷺ نے فرمایا :
مَنْ جَرَّ اِزَاْرَہُ(ثَوْبَہُ) مِنَ الخُیِلَاْءَ لَاْ یَنْظُرُ اللّٰہُ اِلَیْہِ یَوْمَ الْقِیَامَۃٰ
جو شخص اپنے کپڑے کو کبر وغرور کی وجہ سے گھسٹتا ہے تو قیمت کے دن اللہ تعالیٰ اس کی طرف نہیں دیکھے گا۔(بخاری ۳۴۶۵)
(۱۰)۔ مردوں کا سونے کا زیور پہننا ۔
اللہ کے رسو لﷺ نے فرمایا :
ھَذَانِ حَرَاْمٌ عَلیٰ ذُکُوْرِ اُمَّتِی وَحَلَاْلٌ عَلیٰ اُنَاثِھِمْ
میری امت کی عورتوں کیلئے ریشم اور سونا حلال اور مردوں کیلئے حلا ل قراردیاگیاہے۔(مسلم۱۶۵۵۳)
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
اِنَّ اللّٰہَ جَمِیْلٌ یُحِبُّ الْجَمَالَ وَیُحِبُّ اَنْ یَرَی اَثْرَ نِعْمَتَہُ عَلیٰ عَبْدِہِ وَ یَبْغَضُ الْبُوْسَ وَالتَّبَاْوُسَ:بیہقی ،صحیح صحیح الجامع :۱۷۴۲
بیشک اللہ خوبصورت ہے اور خوبصورتی کو پسند کرتا ہے اور پسند کرتا ہے کہ اپنے بندوں پر اپنی نعمتوں کا اثر دیکھے اور ناپسند کرتا ہے کاہل جو طاقت کے باوجود کام نہ کرتے ہوےء مجبور بنا رہے اور اس سے بھی جو مال ہونے کے باوجود دنیا والوں کے سامنے غریب بنا رہے۔
عَنْ عَلِی ابْنِ طَالِبٍ یَقُوْلُ اِنَّ نَبِیَّ اللّٰہِ ﷺ اَخَذَحَرِیْرًا فَجَعَلَہُ فِی یَمِیْنِہِ وَاَخَذَ ذَھَبًا فَجَعَلَہُ فِی شِمَالِہِ ثُمَّ قَالَ اِنَّ ھَذَایْنِ حَرَاْمٌ عَلَی ذُکُوْرِ اُمَّتِیْ:احمد ابن ماجہ نسائی ،ابوداؤد، صحیح( صحیح الجامع) :۲۲۷۴
علی ابن ابی طالبؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک ہاتھے میں ریشم اور ایک ہاتھے میں سونا لیا اور کہا یہ دونوں میری امت کے مردوں پر حرام ہیں۔
(۱۱)۔گانے بجانے کے آلات
وَمِنَ النَّاسِ مَن یَشْتَرِیْ لَہْوَ الْحَدِیْثِ لِیُضِلَّ عَن سَبِیْلِ اللَّہِ بِغَیْْرِ عِلْمٍ وَیَتَّخِذَہَا ہُزُواً أُولَءِکَ لَہُمْ عَذَابٌ مُّہِیْنٌ (6لقمان
کچھ لوگ ایسے ہیں جو لھو الحدیث یعنی گانے بجانے کے آلات خریدتے ہیں تاکہ بغیر علم کے اللہ کے راستے سے روکیں اور اس کو تماشہ بنا لیتے ہیں ان کیلئے دردناک عذاب ہے۔
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :
لَیَکُوْنُنَّ مِنْ اُمَّتِیْ اَقْوَاْمٌ یَسْتَحِلُّوْنَ الْحِرَّ وَالْحَرِیْرَ وَاَلْخُمُرَ واََلْمَعَاْزِفَ:
میری امت میں کچھ لوگ ایسے ہونگے جو زنا کاری،ریشم،شراب ، اور گانے بجانے کے آلات کو حلال سمجھیں گے۔(بخاری ،فتح الباری۱۰/۵۱)
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :
عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ قَالَ
فِی ہَذِہِ الْأُمَّۃِ خَسْفٌ وَمَسْخٌ وَقَذْفٌ
فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ الْمُسْلِمِینَ یَا رَسُولَ اللَّہِ وَمَتَی ذَاکَ
قَالَ إِذَا ظَہَرَتْ الْقَیْنَاتُ وَالْمَعَازِفُ وَشُرِبَتْ الْخُمُورُ
عمران بن حصین رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول ﷺ نے فرمایا :
اس امت میں ،زمین کا دھنسنا ، لوگوں کے چہروں کا بدلنا اور پتھروں کی بارش ہو گی مسلمانوں میں سے ایک آدمی نے کہا :اے اللہ کے رسول ﷺ! وہ کب ہوگا ؟ فرمایا : جب گانے والیاں اور گانے باجے کے آلات زیادہ ہوجائیں اور شراب پینا عام ہوجائے گا ۔
(ترمذی :عمران بن حصین رضی اللہ عنہ ) (صحیح :صحیح الجامع :۴۲۷۳)
(۱۲)۔نظر کا ناجائز استعمال
قُل لِّلْمُؤْمِنِیْنَ یَغُضُّوا مِنْ أَبْصَارِہِمْ وَیَحْفَظُوا فُرُوجَہُمْ
ذَلِکَ أَزْکَی لَہُمْ إِنَّ اللَّہَ خَبِیْرٌ بِمَا یَصْنَعُونَ (30)
وَقُل لِّلْمُؤْمِنَاتِ یَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِہِنَّ وَیَحْفَظْنَ فُرُوجَہُنَّ :النور
اے نبی آپ کہدو مومن مردوں سے کہ وہ اپنی نگاہیں پست رکھیں اور اپنے جسم کی حفاظت کریں اس میں ان کیلئے بھلائی ہے بیشک اللہ جو وہ کرتے ہیں ان سب سے با خبر ہے۔اے نبی آپ کہدو مومنہ عورتوں سے کہ وہ اپنی نگاہیں پست رکھیں اور اپنے جسم کی حفاظت کریں ۔
رسول ﷺ نے فرمایا :
فَالْعَیْنَانِ زِنَاھُمَا اَلنَّظَرْ
دونوں آنکھوں کا زنا دیکھنا ہے۔
مسلم ۴۴۷۶(صحیح :صحیح الجامع :
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
اِنَّ الْعَیْنَیْنِ تَزْنِیَاْنِِ زِنَاھُمَا اَلنَّظَرُ وَالْیَدَاْنِ تَزْنِیَاْنِ زِنَاھُمَا اَلْبَطْشِ وَالرِّجْلَاْنِ تَزْنِیَانِ زِنَاھُمَااَلْمَشِی وَالْفَرْجُ یَزْنِیْ:
دونوں آنکھیں زنا کرتی ہیں،دونوں ہاتھ زنا کرتے ہیں ،دونوں پیر زنا کرتے ہیں اور شرم گاہ زنا کرتا ہے۔ (صحیح الجامع:۴۱۲۶)
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
فَزِنَا الْعَیْنِ اَلنَّظَرِ
آنکھ کا زنا حرام چیز کی طرف دیکھنا ہے۔(بخاری، فتح الباری۱۱،۲۶)