محدث میڈیا
رکن
- شمولیت
- مارچ 02، 2023
- پیغامات
- 710
- ری ایکشن اسکور
- 26
- پوائنٹ
- 53
خصائل فطرتخصائل فطرت سے مراد وہ اوصاف ہیں کہ جن سے متصف شخص اس فطرت پر ہے جس پر اللہ تعالی نے اپنے بندوں کو پیدا کیا ہے اور ان اوصاف کو اللہ تعالی نے اچھا قرار دیا ہےتاکہ انسان کامل ترین صفات کا حامل ہو۔
یہ وہ خصلتیں ہیں جنہیں انبیاء نے اختیار کیا ہے اور تمام شریعتوں میں ان کا ذکر ہے گویا کہ انسان میں پیدائشی طور یہ خصائل ودیعت کر دیے گئے ہیں۔
انسان کے لیے خصائل فطرت کو اختیار کرنے میں دینی اور دنیاوی مصلحتیں ہیں ، جیسے بدن کی صفائی اور شکل وصورت کا اچھا ہونا وغیرہ
بعض خصائل فطرت درج ذیل ہیں:
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’دس باتیں فطرت میں سے ہیں۔ (یعنی سابقہ انبیاء کی متواتر سنت ہیں اور وہ یہ ہیں) مونچھیں کترانا، ڈاڑھی چھوڑنا، مسواک کرنا، ناک میں پانی چڑھانا (اور صاف کرنا)، ناخن کاٹنا، (ہاتھوں، پیروں اور دیگر) جوڑوں کا دھونا، بغلوں کے بال اکھیڑنا، زیر ناف کے بال مونڈنا اور استنجاء کرنا۔‘‘ یعنی پانی سے۔ مصعب نے کہا کہ میں دسویں بات بھول گیا ہوں، شاید یہ کلی کرنا ہو۔ (سنن ابی داود: 53)
سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ”پانچ چیزیں۔ ختنہ کرانا، زیر ناف کی صفائی کرنا، مونچھیں پست کرنا، ناخن کاٹنا، اور بغلوں کے بال اکھیڑنا پیدائشی سنتیں ہیں۔“ (صحیح البخاری: 5891)
ختنہ کروانا
مرد کے آلہ تناسل کے اگلے حصہ پر بڑھی ہوئی جلد کو کاٹ دینا اور عورت کی شرمگاہ کے اوپر والے حصہ سے جلد کو کاٹ دینا ختنہ کہلاتا ہے۔
مرد کا ختنہ کرنا واجب ہے، یہی امام مالک ، امام شافعی اور امام احمد رحمہم اللہ کا قول ہے۔
دلیل:
- ایک آدمی نے اسلام قبول کیا تو نبی کریم ﷺ نے اسے کہا: ”اپنے کفر کے بال دور کرو اور ختنہ کراؤ۔“ (سنن ابی داود: 356) (صحیح)
- ختنہ کرنا مسلمانوں کا شعار ہے تو باقی شعائر کی طرح یہ بھی واجب ہوگا۔
عورت کاختنہ کرنا مستحب ہے اگر کوئی ماہر دستیاب ہو تو عورت کا ختنہ کروایا جائے۔
مسواک کرنا
مسواک کرنا تمام اوقات میں مستحب ہے ۔
سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: ’’مسواک منہ کی صفائی و پاکیزگی اور رب تعالیٰ کی رضا مندی کا ذریعہ ہے۔‘‘ (سنن نسائی: 5) (صحیح)
درج ذیل اوقات میں مسواک کرنے کی زیادہ تاکید کی گئی ہے:
1- وضو سے پہلے ( صحیح الجامع: 5316)
2- نماز شروع کرنےسے پہلے ( صحیح مسلم: 252)
3- قرآن کی تلاوت کرنے سے پہلے (السلسلۃ الصحیحۃ: 1312)
4- گھر داخل ہوتے وقت (صحیح مسلم: 253)
5- قیام اللیل کرنے سے پہلے (صحیح البخاری: 245)