ابو داؤد
رکن
- شمولیت
- اپریل 27، 2020
- پیغامات
- 529
- ری ایکشن اسکور
- 167
- پوائنٹ
- 77
زمانے اور افعال کی توضیح
التقديم : خولة اخت ضرار
بسم الله الرحمن الرحیم
زمانہ مطلقا وقت کو کہا جاتا ہے، اور
زمانے تین طرح کے ہوتے ہیں :
ماضی : یعنی گزرا ہوا زمانہ ۔
حال : یعنی موجودہ زمانہ ۔
مستقبل : یعنی آنے والا زمانہ ۔
فعل کام کو کہتے ہیں اور فاعل اسے کہتے ہیں جو کسی فعل کو کرے ۔
افعال کی تعریف اور ان کی اقسام
فعل ماضی: ایسے فعل کو کہتے ہیں جو گزرا ہوا زمانہ بتائے، جیسے "ضرب" اس ایک مرد نے مارا ۔
فعل مضارع : ایسے فعل کو کہتے ہیں جو موجودہ یا آئندہ زمانے کے بارے میں بتلائے، جیسے :"يضرب" وہ ایک مرد ابھی مارتا ہے /مار رہا ہے یا آئندہ مارے گا ۔
فعل امر : ایسے فعل کو کہتے ہیں جس کے ذریعے کسی کو کسی کام کا حکم کیا جائے، جیسے : اُنْصُرْ: تو مدد کر ۔
فعل نہی: ایسے فعل کو کہتے جس کے ذریعے کسی کو کسی کام سے روکا جائے ۔ جیسے : لا تضرب: تو مت مار ۔
فعل معروف : ایسے فعل کو کہتے ہیں جس کا فاعل معلوم ہو:
جیسے : ضٙرٙبٙ زٙیْد
فعل مجھول : ایسے فعل کو کہتے ہیں جس کا فاعل نا معلوم ہو : جیسے : ضُرِبَ خالدٌ : خالد کو مارا گیا۔ ، کس نے مارا یہ معلوم نہیں ہے ۔
فعل مثبت : ایسے فعل کو کہیں گے جو کسی کام کے ہونے کو بتائے : جیسے : نَصَرَ : اس نے مدد کیا ۔
فعل منفی : ایسے فعل کو کہیں گے جو کسی کام کے نہ ہونے کو بتائے : جیسے: مانَصَرَ : اس نے مدد نہیں کی ۔
آدمی تین طرح کے ہوتے ہیں : غائب، حاضر اور متکلم ۔
غائب : ایسا شخص کہلائے گا جو اس وقت موجود نہ جب اس کے بارے میں بات کی جائے ۔
حاضر : ایسے شخص کو کہیں گے جس سے بات کی جائے، اسی کا دوسرا نام مخاطب ہے ۔
متکلم : ایسے شخص کو کہیں گے جو خود بات کرنے والا ہو ۔
Last edited: