محمد طالب حسین
رکن
- شمولیت
- فروری 06، 2013
- پیغامات
- 156
- ری ایکشن اسکور
- 93
- پوائنٹ
- 85
شرک۔
ارشاد باری تعالی ہے۔
پوچھئے کہ تمام چیزوں کا اختیار کس کے ہاتھ میں ہے؟ جو پناہ دیتا ہے اور جس کے مقابلے میں کوئی پناہ نہیں دیا جاتا اگر تم جانتے ہو تو بتلا دو؟
یہی جواب دیں گے کہ اللہ ہی ہے۔
کہہ دیجئے پھر تم کدھر سے جادو کر دیے جاتے ہو۔
حق یہ ہے کہ ہم نے انہیں حق پہنچا دیا ہے اور یہ بیشک جھوٹے ہیں۔
سورة المومنون آیت 88۔89۔90
مشرکین مکہ اللہ تعالی کی ربوبیت اسکی خالقیت و مالکیت اور رزاقیت کے منکر نہیں تھے بلکہ وہ یہ سب باتیں تسلیم کرتے تھے انہیں صرف توحید الوہیت سے انکار تھا یعنی عبادت صرف ایک اللہ کی نہیں کرتے تھے بلکہ اس میں دوسروں کو بھی شریک کرتے تھے اس لیے نہیں کہ آسمان وزمین کی تخلیق یا اسکی تدبیر میں کوئی اوربھی شریک ہے بلکہ صرف اور صرف اس مغالطے کی بنا پر کہ یہ بھی اللہ کے نیک بندے تھے ان کو بھی اللہ نے کچھ اختیار ات دے رکھے ہیں اور ہم ان کے زریعے سے اللہ کا قرب حاصل کرتے ہیں یہی مغالطہ آج کل کے مردہ پرست اہل بدعت کو ہے جس کی بیناد پر وہ فوت شدگان کو مدد کے لیے پکارتے ہیں ان کے نام کی نزرنیاز دیتے ہیں اور ان کو اللہ کی عبادت میں شریک گردانتے ہیں حالانکہ اللہ نے کہیں بھی یہ نہیں فرمایا کہ میں نے کسی فوت شدہ بزرگ ولی یا نبی کو اختیارات دے رکھے ہیں تم ان کے زریعے سے میرا قرب حاصل کرہ یا انہیں مدد کے لیے پکارو یا ان کے نام کی نذرونیاز دو اسی لیے اللہ نے آگے فرمایا کہ ہم نے انہیں حق پہنچا دیا یعنی یہ اچھی طرح واضح کر دیا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور اگر اللہ کی عبادت میں دوسروں کو شریک کر رہے ہیں تو اس لیے نہیں کہ ان کے پاس اس کی کوئی دلیل ہے نہیں بلکہ محض ایک دوسرے کی دیکھا دیکھی اور آبا پرستی کی وجہ سے اس شرک کا ارتکاب کر رہے ہیں ورنہ حقیقت میں یہ بلکل جھوٹے ہیں۔