• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عکرمہ بن ابی جہل کا اسلام قبول کرنا

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
بسم اللہ الرحمن الرحیم​
عکرمہ بن ابی جہل کا اسلام قبول کرنا

جب مکہ فتح ہوا تو عکرمہ بن ابی جہل ڈر کر بھاگ نکلا اور کشتی پر اس خیال سے سوا ر ہوا کہ ملک حبشہ چلا جائے لیکن باد تند و تیز نے کشتی کو گھیر لیا تو کشتی والوں نے ایک دوسرے سے کہا:
"اخلصوا لربکم الدعاء فانہ لا ینجی ھھنا الا ھو"
"اپنے رب کو خالص پکارو اس کے علاوہ کوئی نجات نہیں دے سکتا"
یہ بات سن کر عکرمہ نے کہا:
"واللہ لئن کان لا ینجی فی البحر غیرہ فانہ لا ینجی فی البر ایضا غیرہ"
"اللہ کی قسم اگر سمندر میں ایک اللہ کے سوا کوئی نجات نہیں دے سکتا تو خشکی میں بھی اس کے سوا کوئی نجات دہندہ نہیں ہے۔اے اللہ !مجھ پر عہد ہے اگر میں یہاں سے صحیح سلامت نکل گیا تو میں محمد ﷺ کے ہاتھ رکھ دوں گا اور میں آپ ﷺ کو ضرور رؤف و رحیم پاؤں گا۔"
پھر عکرمہ بن ابی جہل نے آکر اسلام قبول کر لیا۔
(تفسیر ابن کثیر،3/464،تفسیر سورۃ العنکبوت،نیز اسد الغابۃ فی معرفۃ الصحابۃ:4/5اور اصابہ فی تمیز الصحابۃ 2/497میں ہے کہ لوگوں نے کہا : "اخلصوا فان الھتکم لا تغنی عنکم ھھنا شیئا" خالص اللہ کو پکارو تمارے معبودان یہاں کچھ کام نہیں آئیں گے۔"سنن نسائی،کتاب المحاربۃ الحکم فی المرتد،4087۔البدایۃ و النھایۃ 4/259)
(کلمہ گو مشرک از مبشر احمد ربانی60-61)​
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
اسلام علیکم و رحمتہ اللہ
ارسلان بھائی تو اسلام تو نہیں قبول کیا تھا نہ ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
جی بھائی حضرت عکرمہ رضی اللہ عنہ نے اسلام قبول کیا تھا اور ان کی قرآن سے محبت کا اندازہ لگائیں گے قرآن مجید کی تلاوت کرتے ہوئے قرآن کی محبت میں فرط جذبات میں آ کر قرآن کو اپنے سینے سے لگا لیتے اپنے آنکھوں سے لگا لیتے اور کہتے:
ھذا کلام ربی
ھذا کلام ربی
ھذا کلام ربی

یہ میرے رب کا کلام ہے
یہ میرے رب کا کلام ہے
یہ میرے رب کا کلام ہے

اور جب جہاد فی سبیل اللہ میں شدید زخمی ہو گئے تو سخت پیاس کے باوجود بھی اپنے مسلمان بھائیوں کی پیاس کو اپنی پیاس پر ترجیح دی۔
اس تھریڈ کا مقصد یہ ہے کہ جب مشرکین کی کشتیاں گرداب میں پھنستی ہے تو پھر ان کو بھی اللہ یاد آ جاتا ہے۔آج آپ پاکستان کی حالت کا اندازہ لگائیں بسوں میں،ویگنوں میں شرکیہ نعتیں اور قوالیاں لگی ہوتی ہیں لیکن اگر بس یا ویگن کو دھچکا لگے تو مشرکین کے منہ سے بھی نکل جاتا ہے کہ
یا اللہ خیر

تب ایسے موقعوں پر ان کو فرید،قلندر،بری،سلطان باہو،شمس طبریز،یہ تمام بھول جاتے ہیں اور حقیقت پتہ لگ جاتی ہے کہ یہ لوگ کچھ نہیں کر سکتے ساری کی ساری طاقت سچے معبود برحق اللہ کے لیے ہے۔
 
Top