بنتِ تسنيم
رکن
- شمولیت
- مئی 20، 2017
- پیغامات
- 269
- ری ایکشن اسکور
- 36
- پوائنٹ
- 66
تأملات قرآنيـه
وَ تَشۡتَكِىۡۤ اِلَى اللّٰهِ ۖ .... المجادلة ١
اور اللہ کے حضور شکایت کر رہی تھی۔
اللہ نے اس کی فریاد سن لی۔
اس عورت کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے آئندہ کے لیے اس بد رسم (ظہار) کو مٹا کر تمام بنی نوع انسان پر رحمت فرما دی۔ چناچہ صحابہ کرام (رض) کے دل میں اس عورت کی بہت قدر و منزلت ہوگئی۔ ایک دفعہ سیدنا عمر اپنے دور خلافت میں کہیں جارہے تھے کہ خولہ بنت ثعلبہ نے راستہ ہی میں آپ کو بلایا اور کچھ بات کہنے لگی۔ سیدنا عمر کھڑے ہو کر بڑی توجہ سے سننے لگے۔ کسی نے پوچھا کیا بات ہے آپ اس بڑھیا کی بات بڑی توجہ سے سن کر اسے اتنی اہمیت دے رہے ہیں ؟ سیدنا عمر نے فرمایا :
"یہ وہ عورت ہے جس کی بات اللہ تعالیٰ نے سات آسمانوں کے اوپر سن لی تھی۔ عمر کی کیا مجال ہے کہ اس کی بات کی طرف توجہ نہ دے۔" (تيسير القرآن)
ؕ اِنَّ اللّٰهَ سَمِيۡعٌ ۢ بَصِيۡرٌ
کچھ شک نہیں کہ اللہ سنتا دیکھتا ہے.
حضرت عائشہ صدیقہ نے کہا :
"بڑی ہی برکتوں والی ہے وہ ذات جس کی قوت سماعت ہر شے کو وسیع ہے۔"
یہ اللہ تعالیٰ کی کامل سمع وبصری خبر ہے نیز تمام چھوٹے بڑے امور پر اس کے سمع وبصر کے احاطہ کی خبر ہے۔
اس ضمن میں یہ بھی اشارہ ہے کہ اللہ تعالیٰ اس عورت کی شکایت اور مصیبت کا ازالہ کرے گا، اس لیے اللہ تعالیٰ نے عمومی طور پر اس عورت اور دیگر عورتوں کے بارے میں حکم بیان فرمایا۔
وَ تَشۡتَكِىۡۤ اِلَى اللّٰهِ ۖ .... المجادلة ١
اور اللہ کے حضور شکایت کر رہی تھی۔
اللہ نے اس کی فریاد سن لی۔
اس عورت کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے آئندہ کے لیے اس بد رسم (ظہار) کو مٹا کر تمام بنی نوع انسان پر رحمت فرما دی۔ چناچہ صحابہ کرام (رض) کے دل میں اس عورت کی بہت قدر و منزلت ہوگئی۔ ایک دفعہ سیدنا عمر اپنے دور خلافت میں کہیں جارہے تھے کہ خولہ بنت ثعلبہ نے راستہ ہی میں آپ کو بلایا اور کچھ بات کہنے لگی۔ سیدنا عمر کھڑے ہو کر بڑی توجہ سے سننے لگے۔ کسی نے پوچھا کیا بات ہے آپ اس بڑھیا کی بات بڑی توجہ سے سن کر اسے اتنی اہمیت دے رہے ہیں ؟ سیدنا عمر نے فرمایا :
"یہ وہ عورت ہے جس کی بات اللہ تعالیٰ نے سات آسمانوں کے اوپر سن لی تھی۔ عمر کی کیا مجال ہے کہ اس کی بات کی طرف توجہ نہ دے۔" (تيسير القرآن)
ؕ اِنَّ اللّٰهَ سَمِيۡعٌ ۢ بَصِيۡرٌ
کچھ شک نہیں کہ اللہ سنتا دیکھتا ہے.
حضرت عائشہ صدیقہ نے کہا :
"بڑی ہی برکتوں والی ہے وہ ذات جس کی قوت سماعت ہر شے کو وسیع ہے۔"
یہ اللہ تعالیٰ کی کامل سمع وبصری خبر ہے نیز تمام چھوٹے بڑے امور پر اس کے سمع وبصر کے احاطہ کی خبر ہے۔
اس ضمن میں یہ بھی اشارہ ہے کہ اللہ تعالیٰ اس عورت کی شکایت اور مصیبت کا ازالہ کرے گا، اس لیے اللہ تعالیٰ نے عمومی طور پر اس عورت اور دیگر عورتوں کے بارے میں حکم بیان فرمایا۔