- شمولیت
- مارچ 04، 2011
- پیغامات
- 790
- ری ایکشن اسکور
- 3,980
- پوائنٹ
- 323
وہ مجتہد وفقیہ ومحدث عصر رواں
کہ ذوق تھا انکا فقظ حدیث اور قرآن
تھے وہ اپنی ذات میں اک آیہء رحمان
دے گئے جدائی ہمیں حافظ عبد المنان
انکو قدرت نے دیا تھا قرن اولى کا دماغ
تھے سچے محب سنت رسول رحمان
کھپادی زندگی ساری اس کی ہی ترویج میں
لے کے آئے تھے جو دعوت محمد ذی شان
بلا کی سادگی ان میں , غضب کی دلکشی
جرأت اظہار کا پیکر تھا انکا طرز بیان
جب کبھی باطل نے للکارا انہیں سرمیداں
ہمیشہ سرخرو اٹھا , نکلا ہمیشہ کامران
علم وفن کی ہر مجال تھی اسکی رہین
اسکا ہمسر نہ پیدا کر سکا کوئی گلستان
وہ رخصت ہوگیا تواک خلا محسوس ہوتا ہے
کوئی ملتا نہیں اسکا اب اس چمن میں ترجمان
کہ ذوق تھا انکا فقظ حدیث اور قرآن
تھے وہ اپنی ذات میں اک آیہء رحمان
دے گئے جدائی ہمیں حافظ عبد المنان
انکو قدرت نے دیا تھا قرن اولى کا دماغ
تھے سچے محب سنت رسول رحمان
کھپادی زندگی ساری اس کی ہی ترویج میں
لے کے آئے تھے جو دعوت محمد ذی شان
بلا کی سادگی ان میں , غضب کی دلکشی
جرأت اظہار کا پیکر تھا انکا طرز بیان
جب کبھی باطل نے للکارا انہیں سرمیداں
ہمیشہ سرخرو اٹھا , نکلا ہمیشہ کامران
علم وفن کی ہر مجال تھی اسکی رہین
اسکا ہمسر نہ پیدا کر سکا کوئی گلستان
وہ رخصت ہوگیا تواک خلا محسوس ہوتا ہے
کوئی ملتا نہیں اسکا اب اس چمن میں ترجمان
میں نے جامعہ سے فراغت سے قبل ہی شاعری ترک کر دی تھی , لیکن چونکہ شاعری کسی شاعر کا تکلفانہ کلام نہیں ہوتا بلکہ اسکے احساسات لطیفہ ہوتے ہیں جو شعر کے پیرائے میں ڈھل کر اسکے احساسات وتخیلات کے ترجماں ہو جاتے ہیں ۔ اور شاعر قصدا کوئی شعر کہے یہ مشکل ہوتا ہے , اشعار تو شاعر پر طاری اک خاص کیفیت سے خودہی بنتے چلے جاتے ہیں ۔
یہ اشعار بھی میری اسی درد کی تصویر ہیں جو اپنے شیخ کی جدائی میں محسوس کر رہا ہوں ۔