• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

(23)فقہ السیرۃ النبویہ Fiqh Us Seerat Un Nabavia(( اخلاق وسماجیات اور جدیدفکر و الحاد))

شمولیت
نومبر 14، 2018
پیغامات
305
ری ایکشن اسکور
48
پوائنٹ
79
فقہ السیرۃ النبویہ : سیرت طیبہ سے فکری ، دعوتی ، تنظیمی ، تربیتی اور سیاسی رہنمائی

(( حافظ محمد فیاض الیاس الأثری ، ریسرچ فیلو : دارالمعارف ، لاہور ))

اخلاق وسماجیات اور جدیدفکر و الحاد

(1) جدید فکر و تہذیب کا آغاز اصلاح مذہب کے نام پر ہوا،لیکن اس کا نتیجہ مذہب بیزاری ، وحی اورخالق کے انکار برملا کی صورت میں برآمد ہوا۔

(2) جدید فکر والحاد نے تمام شعبہ ہائے زندگی میں وحی و مذہب کی بالادستی کا انکار کیا۔ انسان کو تمام طرح کے اختیارات کا مالک کل سمجھا۔

(3) تمام طرح کے دساتیر و نظام ہائے زندگی انسان نے خود تشکیل دیے۔ ربانی رہنمائی سے اعراض کی صورت میں انسان خود کو رب سمجھنے لگا۔ انسان اس قدر آزاد اور شتر بے مہار ہوا کہ حیوانوں کو بھی پیچھے چھوڑ گیا۔

(4) جدید تہذیب والحاد نے تمام شعبہ ہائے زندگی کو تہہ و بالا کیا۔ اخلاق و معاشرے پر اس نے ضرب کاری لگائیں۔ جدیدالحاد کے منکرین و بانیان نے معاشرے کی تباہی و بربادی کے لیے وہ سب کچھ کیا جو ان سے ہو سکا۔

(5) یہ سب کچھ شعوری طور پر اور ایک بھیانک منصوبے کے تحت کیا گیا۔

(6) جدید فکر و تہذیب نے مسلمہ اخلاقی اقدار و روایات کا انکار کیا، معاشرتی عمدہ اوصاف و خصائل کو ہدف تنقید بنایا۔

(7) جدید تہذیب نے معاشرے وخاندان کے ہر فرد و رکن کو مذہب و اخلاقیات سے بغاوت پر اکسایا۔ آزادی کے نام پر ادارۂ نکاح و طلاق کو نابود کر دیا۔

(8) مغربی معاشرے میں شادی صرف ایک کاغذی کارروائی کے سوا کچھ نہیں ہوتا۔ جائز نکاح کے بغیر تمام طرح کے جنسی تعلقات کی قانونی اور اخلاقی طور پر حمایت کی جاتی ہے،۔

(9) مغربی معاشرہ شادی و نکاح کے بجائے جنسی بے راہ روی کو ترجیح دیتا ہے۔ بچوں کی ولادت و تربیت سے لوگ جان چھڑاتے ہیں۔ مساوات کے نام پر عورت کو حق طلاق دیا گیا۔ شرح طلاق میں ہوشربا اضافہ ہوا۔

(10) عورت کو آزادی، ترقی اور جدت پسندی کے نام پر گھر سے باہر نکالا گیا۔ عورت چراغ خانہ کے بجائے شمع محفل بنی۔

(11) مغربی معاشرے میں حیا باختی کا ایسا طوفان آیا کہ تاریخ انسانی میں اس کی مثال نہیں ملتی۔

(12) شرم و حیا، عفت و عصمت اور چادر و چار دیواری سے بغاوت نے مغربی معاشرے کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا۔

(13) امور خانہ داری، خاوند کی اطاعت و فرمانبرداری، والدین کی خدمت و احترام اور ایمان و پاکدامنی سے وہ معاشرہ بالکل جاہل و نابلد ہوا ہے۔

(14) جدید الحاد و فکر کے حامل ممالک میں خاندانی نظام تقریباً اختتام پذیر ہے۔ پیدا ہونے سے لے کر موت تک ہر فرد اپنی زندگی آپ کے تحت بسر کرتا ہے۔

(15) حرص و ہوس، مکر و دجل، کذب و بددیانتی، قحبہ گری، زناکاری، جوا بازی، شراب نوشی، مادیت و مذہب بیزاری، جنسی آوارگی اور قتل و غارت گری جدید فکر و تہذیب کے ادنیٰ سے مظاہر و اثرات ہیں۔

(16) اگر ظاہری طور پر کہیں کوئی عمدہ صفات و عادات اور بہتر اطوار و معاملات نظر آتے ہیں،تو وہ رضائے الٰہی، فکر آخرت، مذہب پسندی اور اجر و ثواب کی خاطر نہیں ، بلکہ اس کی وجہ مادی مفاد،سیاسی مقاصد، یا جرم و سزا کا خوف و ڈر ہے۔

(17) اسلامی تہذیب و معاشرت بھی مغربی فکر و تہذیب سے تیزی سے متاثر ہو رہی ہے۔ اس کے سامنے مضبوط بند باندھنے کی اشد ضرورت ہے،بصورت دیگر اہل اسلام کو ناقابل تلافی نقصان اٹھانا پڑے گا۔

(18) جدید فکر و الحاد دورِ جاہلیت کے کفر و شرک سے بھی خطرناک ہے۔ اس سے فکری و عملی طور پر کلی نجات کا واحد راستہ نبوی دعوت و تربیت ہی ہے۔

""""""""''''''"""""""""""'''''''''''''''"""""""""""""

عصر حاضر میں سیرت طیبہ سے ہمہ گیر رہنمائی اور سیرت النبی سے فکری وعملی مضبوط وابستگی بہت اہمیت وافادیت کی حامل ہے
 
Top