• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ازواج مطہرات کی اہانت پر پھانسی ہوگی۔

ابوحتف

مبتدی
شمولیت
اپریل 04، 2012
پیغامات
87
ری ایکشن اسکور
318
پوائنٹ
0
کویت کی پارلیمان نے جمعرات کو ایک بل کی منظوری دی ہے جس کے تحت اللہ تعالیٰ ،قرآن مجید،تمام انبیاء علیہم السلام اور پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات کی توہین کے مرتکب کسی بھی مسلمان کو سزائے موت دی جائے گی۔

کویت کی سرکاری خبررساں ایجنسی کونا کی اطلاع کے مطابق جھوٹی نبوت کا دعویٰ کرنے والے مسلمان کو بھی پھانسی کی سزا دی جائے گی لیکن اگر کوئی غیر مسلم اس دریدہ دہنی کا مظاہرہ کرتا ہے تو اسے دس سال تک قید کی سزا دی جائے گی۔

کابینہ کے وزراء سمیت کویتی پارلیمان کے چالیس ارکان نے اس بل کی حمایت کی ہے جبکہ پانچ شیعہ ارکان اور ایک آزادخیال رکن محمد الساغر نے اس بل کی مخالفت کی۔اس کے تحت کویت کے ضابطہ فوجداری میں دو نئی دفعات متعارف کرائی گئی ہیں اور ان میں مذکورہ جرائم کی سخت سزا مقرر کی گئی ہے۔

اس بل میں کہا گیا ہے کہ جو مدعاعلیہان عدالت میں اپنے جرم کی توبہ کریں گے اور اپنے کیے پر پچھتائیں گے، انھیں سزائے موت نہیں دی جائے گی اور اس کے بجائے انھیں پانچ سال قید اور چھتیس ہزار ڈالرز یا ان میں سے کوئی ایک سزا دی جائے گی۔توبہ کے بعد جرم کا دوبارہ ارتکاب کرنے والے کی توبہ قبول نہیں کی جائے گی اور پھانسی کا حکم دیا جائے گا۔

بل پر بحث کے دوران حزب اختلاف کے ایک رکن نے کہا کہ ''ہم لوگوں کو ان کے خیالات اور آراء کی بنیاد پر پھانسی نہیں چڑھانا چاہتے ہیں کیونکہ اسلام اختلاف رائے کی بنیاد پر لوگوں کے احترام کا درس دیتا ہے لیکن ہمیں اس قانون کی اس لیے ضرورت تھی کیونکہ ریاست میں اللہ تعالیٰ کی توہین کے واقعات میں اضافہ ہوگیا ہے''۔

یہ بل حکومت کی منظوری اور امیرکویت کے دستخطوں کے بعد موثر بہ عمل ہوگا اور اسے ایک ماہ کے دوران سرکاری گزٹ میں شائع کیا جارہا ہے۔کویت کے وزیرانصاف اور اسلامی امور جمال شہاب نے بل کی منظوری کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اس قانون کو قبول کرے گی اور اس پر عمل درآمد کرے گی۔

شیعہ ارکان پارلیمان نے بل میں ترمیم کی تجویز پیش کی تھی اور یہ مطالبہ کیا کہ ان کے بارہ اماموں کی توہین کرنے والوں کے لیے بھی پھانسی کی سزا مقرر کی جائے لیکن اہل سنت ارکان کی اکثریت والی پارلیمان نے اس ترمیم کو مسترد کردیا۔

شیعہ رکن پارلیمان عبدالحمید دشتی نے کہا کہ اس بل میں کویت کے آئین اور اسلامی اصولوں کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم یہ کیوں دکھانا چاہتے ہیں کہ اسلام سزاؤں اور پھانسیوں کا مذہب ہے جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔

پارلیمان میں یہ بل اس خلیجی ریاست میں حالیہ مہینوں کے دوران اللہ تعالیٰ،انبیاء کرام علیہم السلام اور ازواج مطہرات رضی اللہ عنہم کی توہین کے بڑھتے ہوئے واقعات کے تناظر میں پیش کیا گیا ہے۔

گذشتہ ماہ ایک کویتی شیعہ حماد النقی کو ٹویٹر پر پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی توہین کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اوراب اس کے خلاف مقدمہ چلایا جارہا ہے۔اہل سنت سے تعلق رکھنے والے سیکڑوں کارکنان نے اس کی دریدہ دہنی کے خلاف کویت میں احتجاجی مظاہرہ کیا تھا اور بعض ارکان پارلیمان نے اسے پھانسی دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

کویت کی عدالتوں نے حالیہ مہینوں کے دوان اہل سنت اور اہل تشیع دونوں مکاتب سے تعلق رکھنےوالے افراد کو مقدس شخصیات کی توہین پرسزائیں سنائی ہیں۔ایک عدالت نے چند ہفتے قبل ایک مقامی سنی مسلمان کو ٹویٹر پر اہل تشیع کی توہین کے جرم میں سات سال قید اور اٹھارہ ہزار ڈالرز جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

عدالت نے اپنے فیصلہ میں کہا کہ کویتی شہری محمد المولیفی نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے اکاؤنٹ میں خلیجی ریاست میں فرقہ واریت کے حوالے سے غلط تحریر پوسٹ کی تھی اور اہل تشیع کے عقیدے اور ان کے علماء کی توہین کی تھی۔

واضح رہے کہ ٹویٹر کویت میں بہت مقبول ہے اور بہت سی عوامی شخصیات حالات حاضرہ پر مباحث ،گپ شپ ،لطائف اور خبروں کے تبادلے کے لیے اس ویب سائٹ کو استعمال کرتے ہیں لیکن عوامی پیغام رسانی اور سماجی روابط کی اس ویب سائٹ کی وجہ سے بہت سے صارفین اور کویتی حکام آپس میں محاذآراء بھی ہیں۔
العربیہ
 
Top