• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اصطلاحات محدثین

شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
368
ری ایکشن اسکور
1,006
پوائنٹ
97

٭حدیث کی تعریف :
رسول اللہ ﷺسے متعلق راویوں کے ذریعے سے جو کچھ ہم تک پہنچا ہے وہ حدیث کہلاتا ہے ۔ حدیث کو بعض دفعہ سنت ، خبر اور اثر بھی کہا جاتا ہے ۔
٭بنیادی اقسام :
oقَوْ لِی حَدِیْث : وحدیث جس میں آپ کا فرمان مذکور ہو ۔
oفِعْلِی حَدِیْث:وہ حدیث جس میں آپ کا فعل مذکور ہو ۔
oتَقْرِیْرِی: وہ حدیث جس میں آپ کا کسی بات پر خاموش رہنا مذکور ہو ۔
oشَمَائِل نَبَوِی :وہ احادیث جن میں آپ کے عادات واخلاق یا بدنی اوصاف مذکور ہوں۔
نوٹ:
کسی حدیث کی اصل عبارت ’’مَتْن‘‘کہلاتی ہے ۔ متن سے پہلے ، راویوں کے سلسلے کو سندکہتے ہیں ۔ سندکا کوئی راوی حذف نہ ہو تو وہ ’’مُتَّصل‘‘ورنہ ’’مُنْقَطِع‘‘۔
٭نسبت کے اعتبار سے حدیث کی اقسام :
oحَدِیْث قُدسِی: اللہ تعالیٰ کا وہ فرمان جسے نبی کریم ﷺ نے اللہ تعالیٰ سے روایت کیا ہو ، راویوں کے ذریعے سے ہم تک پہنچا ہو اور قرآن مجید میں موجود نہ ہو ۔
o مَرفُوع: وہ حدیث جس میں کسی قول ، فعل یا تقریر کو رسول اللہ ﷺ کی طرف منسوب کیا گیا ہو ۔
oمَوْ قُوْف: وہ حدیث جس میں کسی قول ، فعل یا تقریر کو صحابی کی طرف منسوب کیا گیا ہو ۔
oمَقْطُوْع: وہ حدیث جس میں کسی قول یا فعل کو تابعی یا تبع تابعی کی طرف منسوب کیا گیا ہو ۔
oمُتَواتِر:وہ حدیث جس میں تَوَاتُر کی چار شرطیں پائی جائیں:
(ا)اسے رایوں کی بڑی تعدادروایت کرے۔
(ب)انسانی عقل وعادت ان کے جھوٹا ہونے کو محال سمجھے ۔
(ج)ہ کثرت عہد نبوت سے لے کر صاحب کتاب محدث کے زمانے تک سند کے ہرطبقے میں پائی جائے ۔(د)حدیث کا تعلق انسانی مشاہدے یا سماعت سے ہو۔
نوٹ:
راویوں کی جماعت جس نے ایک استاد یا زیادہ اساتذہ سے حدیث کا سماع کیا ہو ’’طبقہ ‘‘ کہلاتی ہے ۔
oخَبْرِ وَاحِد:وہ حدیث جس میں متواتر حدیث کی شرطیں جمع نہ ہوں ۔ اس کی چار قسمیں ہیں :
oمَشْھُور:وہ حدیثجس کے راویوں کی تعداد ہر طبقے میں دو سے زیادہ ہو مگر یکساں نہ ہو ، مثلا کسی طبقے میں تین ، کسی میں چار اور کسی میں پانچ راوی اسے بیان کرتے ہوں ۔
oمُسْتَفِیْض:وہ حدیث جس کے راوی ہر طبقے میں دو سے زیادہ اور یکساں تعداد میں ہوں یا سند کے اول وآخر میں ان کی تعداد یکساں ہو۔
oعَزِیْز:وہ حدیث جس کے راوی کسی طبقے میں صرف دو ہوں۔
oغَرِیْب :وہ حدیث جسے بیان کرنے والا کسی زمانے میں صرف ایک راوی ہو ۔اگر وہ صحابی یا تابعی ہے تو اسے غَرِیْب مُطْلَق کہیں گے اور اگر کوئی اور راوی ہے تو اسے غَرِیْب نَسَبِی کہیں گے۔
٭قبول وردّ کی اعتبار سے حدیث کی اقسام:
o مَقْبُول:وہ حدیث جو واجب العمل ہو۔
oمَرْدُوْد:وہ حدیث جو مقبول نہ ہو۔
٭مقبول حدیث کی اقسام ودرجات(شرائط قبولیت کے اعتبار سے):
(1)صَحِیْح لِذَاتِہٖ (2) صَحِیْح لِغَیْرِہٖ (3) حَسَن لِذَاتِہٖ (4) حَسَن لِغَیْرِہٖ
oصَحِیْح لِذَاتِہٖ :وہ حدیث جس میں صحت کی پانچ شرطیں پائی جائیں:
(ا)اس کی سند متصل ہو، یعنی ہر راوی نے اسے اپنے استاد سے اخذ کیا ہو۔
(ب)اس کا ہر راوی عادل ہو ،یعنی کبیرہ گناہوں سے بچتا ہو ، صغیرہ گناہوں پر اسرار نہ کرتا ہو ،
شائستہ طبعیت کا مالک ہو اور بااخلاق ہو۔
(ج)وہکَامِل الضَّبط ہو، یعنی حدیث کو تحریر یا حافظے کے ذریعے سے کماحقہ محفوظ کرے اور آگے پہنچائے ۔
(د)وہ حدیث شاذ نہ ہو (ھ)معلوم ہو ۔(شاذ اور معلول کی وضاحت آگے آرہی ہے ۔)
oحَسَن لِذَاتِہ:وہ حدیث جس کے بعض راوی صحیح حدیث کے راویوں کی نسبت خَفِیْفُ الضَّبط (بلکہ ضبط والے) ہوں ، باقی شرطیں وہی ہوں۔
نوٹ:
حَسَن لِذَاتِہ کا درجہ صَحِیْح لِغَیْرِہٖ کے بعد ہے مگر تعریفات کو آسان کرنے کے لئے ترتیب بدلی گئی ہے۔
oصَحِیْح لِغَیْرِہٖ : جب حسن حدیث کی ایک سے زائد سندیں ہوں تو وہ حسن کے درجے سے ترقی کرکے صحیح کے درجے تک پہنچ جاتی ہے اسے صحیح لغیرہ کہتے ہیں کیونکہ وہ اپنے غیر(دوسری سندوں) کی وجہ سے درجہ صحت کو پہنچی ۔
oحَسَن لِغَیْرِہٖ:وہ حدیث جس کی متعدد سندیں ہوں ، ہر سند میں معمولی ضعف ہو مگر متعدد سندوں سے اس ضعف کی تلافی ہو جائے تو وہ حسن لغیرہ کے درجے کو پہنچ جاتی ہے ۔
٭صحیح حدیث کی اقسام ودرجات (کتب حدیث میں پائے جانے کے اعتبار سے
oمُتَّفَقٌ عَلَیْہ: وہ حدیث جو صحیح بخاری اور صحیح مسلم دونوں میںپائی جائے متفق علیہ کہلاتی ہے اور صحت کے سب سے اعلیٰ درجہ پر ہوتی ہے۔
oاَفْرَادِ بُخَارِی: ہر وہ حدیث جو صحیح بخاری میں پائی جائے، صحیح مسلم میں نہ پائی جائے ۔
oاَفْرَادِ مُسْلِم:ہر وہ حدیث جو صحیح مسلم میں پائی جائے ،صحیح بخاری میں نہ پائی جائے ۔
oصَحِیْحٌ عَلٰی شَرْطِھِمَا: وہ حدیث جو صحیح بخاری وصحیح مسلم دونوں میں نہ پائی جائے لیکن دونوں ائمہ کی شرائط کے مطابق صحیح ہو۔
oصَحِیْحٌ عَلٰی شَرْطِ الْبُخَارِی:وہ حدیث جو امام بخاری کی شرائط کے مطابق صحیح ہو مگر صحیح بخاری میں موجود نہ ہو۔
oصَحِیْحٌ عَلٰی شَرْطِ مُسْلِم:وہ حدیث جو امام مسلم کی شرائط کے مطابق ہو مگر صحیح مسلم میں موجود نہ ہو۔
oصَحِیْحٌ عَلٰی شَرْطِ غَیْرِھِمَا :وہ حدیث جو امام بخاری وامام مسلم کے علاوہ دیگر محدثین کی شرائط کے مطابق صحیح ہو۔
٭مردود حدیث کی اقسام انقطاع سند کی وجہ سے :
oمُعَلََّق:وہ حدیث جس کی سند کا ابتدائی حصہ یا ساری سند ہی (عمداً) حذف کردی گئی ہو۔
oمُرْسَل: وہ حدیث جسے تابعی بلاواسطہ رسول اللہ ﷺ سے بیان کرے ۔
oمُعْضَل: وہ حدیث جس کی سند کے درمیان سے دویا دوسے زیادہ راوی اکٹھے حذف ہوں۔
oمُنْقَطِع :وہ حدیث جس کی سند کے درمیان سے ایک یا ایک سے زائد راوی مختلف مقامات سے حذف ہوں۔
oمُدَلَّس: وہ حدیث جس کا راوی کسی وجہ سے اپنے استاد یا استاد کے استاد کا نام (یاتعارف) چھپائے لیکن سننے والوں کو یہ تأثر دے کہ میں نے ایسا نہیں کیا ، سند متصل ہی ہے، حالانکہ اس سند میں راویوں کی ملاقات اورسماع تو ثابت ہوتا ہے مگر متعلقہ روایت کا سماع نہیں ہوتا ۔
oمُرْسَل خَفِی: وہ حدیث جس کا راوی اپنے ایسے ہم عصر سے روایت کرے جس سے اس کی ملاقات ثابت نہ ہو ۔
oمَعْلُوْل یا مُعَلَّلْ: وہ حدیث جو بظاہر مقبول معلوم ہوتی ہو لیکن اس میں ایسی پوشیدہ علت یاعیب پایا جائے جو اسے غیر مقبول بنادے ۔ ان عیوب وعلل کا پتہ چلانا ماہر فن ہی کا کام ہے ۔ ہر شخص کے بس کی بات نہیں ۔
٭مردود حدیث کی اقسام راوی کے عادل نہ ہونے کی وجہ سے :
oرِوَایَۃُ الْمُبْتَدِعْ: وہ حدیث جس کا راوی بِدْعَتِ مُکَفَّرہ کا قائل وفاعل ہو لیکن اگر راوی کی شائستہ طبعیت کا مالک ہو اور بااخلاق ہو۔
(ج)وہکَامِل الضَّبط ہو، یعنی حدیث کو تحریر یا حافظے کے ذریعے سے کماحقہ محفوظ کرے اور آگے پہنچائے ۔
(د)وہ حدیث شاذ نہ ہو (ھ)معلوم ہو ۔(شاذ اور معلول کی وضاحت آگے آرہی ہے ۔)
oحَسَن لِذَاتِہ:وہ حدیث جس کے بعض راوی صحیح حدیث کے راویوں کی نسبت خَفِیْفُ الضَّبط (بلکہ ضبط والے) ہوں ، باقی شرطیں وہی ہوں۔
نوٹ:
حَسَن لِذَاتِہ کا درجہ صَحِیْح لِغَیْرِہٖ کے بعد ہے مگر تعریفات کو آسان کرنے کے لئے ترتیب بدلی گئی ہے۔
oصَحِیْح لِغَیْرِہٖ : جب حسن حدیث کی ایک سے زائد سندیں ہوں تو وہ حسن کے درجے سے ترقی کرکے صحیح کے درجے تک پہنچ جاتی ہے اسے صحیح لغیرہ کہتے ہیں کیونکہ وہ اپنے غیر(دوسری سندوں) کی وجہ سے درجہ صحت کو پہنچی ۔
oحَسَن لِغَیْرِہٖ:وہ حدیث جس کی متعدد سندیں ہوں ، ہر سند میں معمولی ضعف ہو مگر متعدد سندوں سے اس ضعف کی تلافی ہو جائے تو وہ حسن لغیرہ کے درجے کو پہنچ جاتی ہے ۔
٭صحیح حدیث کی اقسام ودرجات (کتب حدیث میں پائے جانے کے اعتبار سے
oمُتَّفَقٌ عَلَیْہ: وہ حدیث جو صحیح بخاری اور صحیح مسلم دونوں میںپائی جائے متفق علیہ کہلاتی ہے اور صحت کے سب سے اعلیٰ درجہ پر ہوتی ہے۔
oاَفْرَادِ بُخَارِی: ہر وہ حدیث جو صحیح بخاری میں پائی جائے، صحیح مسلم میں نہ پائی جائے ۔
oاَفْرَادِ مُسْلِم:ہر وہ حدیث جو صحیح مسلم میں پائی جائے ،صحیح بخاری میں نہ پائی جائے ۔
oصَحِیْحٌ عَلٰی شَرْطِھِمَا: وہ حدیث جو صحیح بخاری وصحیح مسلم دونوں میں نہ پائی جائے لیکن دونوں ائمہ کی شرائط کے مطابق صحیح ہو۔
oصَحِیْحٌ عَلٰی شَرْطِ الْبُخَارِی:وہ حدیث جو امام بخاری کی شرائط کے مطابق صحیح ہو مگر صحیح بخاری میں موجود نہ ہو۔
oصَحِیْحٌ عَلٰی شَرْطِ مُسْلِم:وہ حدیث جو امام مسلم کی شرائط کے مطابق ہو مگر صحیح مسلم میں موجود نہ ہو۔
oصَحِیْحٌ عَلٰی شَرْطِ غَیْرِھِمَا :وہ حدیث جو امام بخاری وامام مسلم کے علاوہ دیگر محدثین کی شرائط کے مطابق صحیح ہو۔
٭مردود حدیث کی اقسام انقطاع سند کی وجہ سے :
oمُعَلََّق:وہ حدیث جس کی سند کا ابتدائی حصہ یا ساری سند ہی (عمداً) حذف کردی گئی ہو۔
oمُرْسَل: وہ حدیث جسے تابعی بلاواسطہ رسول اللہ ﷺ سے بیان کرے ۔
oمُعْضَل: وہ حدیث جس کی سند کے درمیان سے دویا دوسے زیادہ راوی اکٹھے حذف ہوں۔
oمُنْقَطِع :وہ حدیث جس کی سند کے درمیان سے ایک یا ایک سے زائد راوی مختلف مقامات سے حذف ہوں۔
oمُدَلَّس: وہ حدیث جس کا راوی کسی وجہ سے اپنے استاد یا استاد کے استاد کا نام (یاتعارف) چھپائے لیکن سننے والوں کو یہ تأثر دے کہ میں نے ایسا نہیں کیا ، سند متصل ہی ہے، حالانکہ اس سند میں راویوں کی ملاقات اورسماع تو ثابت ہوتا ہے مگر متعلقہ روایت کا سماع نہیں ہوتا ۔
oمُرْسَل خَفِی: وہ حدیث جس کا راوی اپنے ایسے ہم عصر سے روایت کرے جس سے اس کی ملاقات ثابت نہ ہو ۔
oمَعْلُوْل یا مُعَلَّلْ: وہ حدیث جو بظاہر مقبول معلوم ہوتی ہو لیکن اس میں ایسی پوشیدہ علت یاعیب پایا جائے جو اسے غیر مقبول بنادے ۔ ان عیوب وعلل کا پتہ چلانا ماہر فن ہی کا کام ہے ۔ ہر شخص کے بس کی بات نہیں ۔
٭مردود حدیث کی اقسام راوی کے عادل نہ ہونے کی وجہ سے :
oرِوَایَۃُ الْمُبْتَدِعْ: وہ حدیث جس کا راوی بِدْعَتِ مُکَفَّرہ کا قائل وفاعل ہو لیکن اگر راوی کی بدعت ، مکفرہ نہ ہو اور وہ عادل وضابط بھی ہو تو پھر اس کی روایت معتبر ہوگی یاد رہے بدعت مکفّرہ(کافر بنانے والی بدعت ہے) سے ارتداد لازم آتا ہے ۔
oرِوَایَۃُ الفَاسِق:وہ حدیث جس کا راوی کبیرہ گناہوں کا مرتکب ہو لیکن حد کفر کو نہ پہنچے ۔
oمَتْرُوْک: وہ حدیث جس کا راوی عام بول چال میں جھوٹ بولتا ہو اور محدثین نے اس کی روایت کو قبول کرنے سے انکار کردیا ہو۔
oمَوْضُوْع: وہ حدیث جس کے راوی نے کسی موقع پر حدیث کے معاملہ میں جھوٹ بولا ہو ، ایسے راوی کی ہر روایت کو موضوع(من گھڑت) کہتے ہیں ۔
٭مردود حدیث کی اقسام راوی کے ضابطہ نہ ہونے کی وجہ سے :
oمُصَحَّف : وہ حدیث جس کے کسی لفظ کی ظاہری شکل تو درست ہو مگر نقطوں ، حرکات یا سکون وغیرہ کے بدلنے سے اس کا تلفظ بدل گیا ہو ۔
oمَقْلُوْب : وہ حدیث جس کے الفاظ میں راوی کی بھول سے تقدیم وتاخیر واقع ہوگئی ہو یا سند میں ایک راوی کی جگہ دوسرا راوی رکھا گیا ہو۔
oمُدْرَج : وہ حدیث جس میں کسی جگہ راوی کا اپنا کلام عمداً یا سہواً درج ہوجائے اور اس پر الفاظ ِ حدیث ہونے کا شبہ ہوتا ہو ۔
oاَلْمَزِیْد فِیْ مُتَّصِلِ الأَسَانِیْد: جب دو راوی ایک ہی سند بیان کریں ، ان میں ایک ثقہ اور دوسرا زیادہ ثقہ ہو ۔ اگر ثقہ راوی اس سند میں ایک راوی کا اضافہ بیان کرے تو اس کی روایت کو مزید فی متصل الأسانید کہتے ہیں ۔
o: وہ حدیث جس کا راوی مقبول (ثقہ یا صدوق) ہو اور بیان حدیث میں اپنے سے زیادہ ثقہ یا اپنے جیسے بہت سے ثقہ راویوں کی مخالفت کرے (شاذ کے بالمقابل حدیث کو محفوظ کہتے ہیں ۔)
oمُنْکِر: وہ حدیث جس کا راوی ضعیف ہو اور بیان حدیث میں ایک یا زیادہ ثقہ راویوں کی مخالفت کرے (منکر کے بالمقابل حدیث کو معروف کہتے ہیں ۔)
بخاری میں موجود نہ ہو۔
oصَحِیْحٌ عَلٰی شَرْطِ مُسْلِم:وہ حدیث جو امام مسلم کی شرائط کے مطابق ہو مگر صحیح مسلم میں موجود نہ ہو۔
oصَحِیْحٌ عَلٰی شَرْطِ غَیْرِھِمَا :وہ حدیث جو امام بخاری وامام مسلم کے علاوہ دیگر محدثین کی شرائط کے مطابق صحیح ہو۔
٭مردود حدیث کی اقسام انقطاع سند کی وجہ سے :
oمُعَلََّق:وہ حدیث جس کی سند کا ابتدائی حصہ یا ساری سند ہی (عمداً) حذف کردی گئی ہو۔
oمُرْسَل: وہ حدیث جسے تابعی بلاواسطہ رسول اللہ ﷺ سے بیان کرے ۔
oمُعْضَل: وہ حدیث جس کی سند کے درمیان سے دویا دوسے زیادہ راوی اکٹھے حذف ہوں۔
oمُنْقَطِع :وہ حدیث جس کی سند کے درمیان سے ایک یا ایک سے زائد راوی مختلف مقامات سے حذف ہوں۔
oمُدَلَّس: وہ حدیث جس کا راوی کسی وجہ سے اپنے استاد یا استاد کے استاد کا نام (یاتعارف) چھپائے لیکن سننے والوں کو یہ تأثر دے کہ میں نے ایسا نہیں کیا ، سند متصل ہی ہے، حالانکہ اس سند میں راویوں کی ملاقات اورسماع تو ثابت ہوتا ہے مگر متعلقہ روایت کا سماع نہیں ہوتا ۔
oمُرْسَل خَفِی: وہ حدیث جس کا راوی اپنے ایسے ہم عصر سے روایت کرے جس سے اس کی ملاقات ثابت نہ ہو ۔
oمَعْلُوْل یا مُعَلَّلْ: وہ حدیث جو بظاہر مقبول معلوم ہوتی ہو لیکن اس میں ایسی پوشیدہ علت یاعیب پایا جائے جو اسے غیر مقبول بنادے ۔ ان عیوب وعلل کا پتہ چلانا ماہر فن ہی کا کام ہے ۔ ہر شخص کے بس کی بات نہیں ۔
٭مردود حدیث کی اقسام راوی کے عادل نہ ہونے کی وجہ سے :
oرِوَایَۃُ الْمُبْتَدِعْ: وہ حدیث جس کا راوی بِدْعَتِ مُکَفَّرہ کا قائل وفاعل ہو لیکن اگر راوی کی oرِوَایَۃُ سَیِّئِالْحِفْظ: وہ حدیث جس کا راوی سیئالحفظ ، یعنی پیدائشی طور پر کمزور حافظے والاہو۔
oرِوَایَۃُ کَثِیْرِالْغَفْلَۃ : وہ حدیث جس کا راوی شدید غفلت یا کثیر غلطیوں کا مرتکب ہو ۔
oرِوَایَۃُ فَاحِشِ الْغَلَط: وہ حدیث جس کے راوی سے فاش قسم کی غلطیاں سرزدہوں۔
oرِوَایَۃُ الْمُخْتَلِطْ: وہ حدیث جس کا راوی بڑھاپے یا کسی حادثے کی وجہ سے یاداشت کھوبیٹھے یا اس کی تحریر کردہ احادیث ضائع ہوجائیں۔
oمُضْطَرِب: وہ حدیث جس کی سند یا متن میں راویوں کا ایسا اختلاف ہو واقع ہوجو حل نہ ہوسکے ۔
٭مردود حدیث کی اقسام راوی کے مجہول ہونے کی وجہ سے :
oرِوَایَۃُ مَجْھُولِ الْعَیْن: وہ حدیث جس کا راوی مجہول العین ہو ، یعنی اس کے متعلق ائمہ فن کا کوئی ایسا تبصرہ نہ ملتا ہو جس سے اس کے ثقہ یا ضعیف ہونے کا پتہ چل سکے اور اس سے روایت کرنے والا بھی صرف ایک ہی شاگرد ہو جس کے باعث اس کی شخصیت مجہول ٹہرتی ہو۔
oرِوَایَۃُ مَجْھُولِ الْحَال:وہ حدیث جس کا راوی مجہول الحال ہو ، یعنی اس کے متعلق ائمہ فن کا کوئی تبصرہ نہ ملتا ہو اور اس سے روایت کرنے والے کل دو آدمی ہوں جس کے باعث اس کی شخصیت معلوم اور حالت مجہول ٹہرتی ہو۔ ایسے راوی کو مستور بھی کہتے ہیں ۔
oمُبْھَمْ: وہ حدیث جس کی سند میں کسی راوی کے نام کی صراحت نہ ہو۔
 
Top