محمد آصف مغل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 2,677
- ری ایکشن اسکور
- 4,006
- پوائنٹ
- 436
اِنَّ الَّذِيْنَ يَشْتَرُوْنَ بِعَہْدِ اللہِ وَاَيْمَانِہِمْ ثَمَنًا قَلِيْلًا اُولٰۗىِٕكَ لَا خَلَاقَ لَھُمْ فِي الْاٰخِرَۃِ وَلَا يُكَلِّمُھُمُ اللہُ وَلَا يَنْظُرُ اِلَيْہِمْ يَوْمَ الْقِيٰمَۃِ وَلَا يُزَكِّيْہِمْ۰۠ وَلَھُمْ عَذَابٌ اَلِيْمٌ۷۷
جولوگ خدا کے عہد پر اپنی قسموں پر حقیر قیمت(یعنی مول) خرید کرتے ہیں، ان کا آخرت میں کچھ حصہ نہیں اورخدا ان سے نہ کلام کرے گا اور نہ قیامت کے دن ان کی طرف دیکھے گا اور نہ ان کو پاک کرے گا اور ان کے لیے دکھ دینے والاعذاب ہے۔۱؎(۷۷)
جس طرح انھوں نے اللہ کی آواز سنی اورپکارنے والے کی آواز پر توجہ نہ دی، خدا بھی اس دن ان سے کوئی رعایت ومحبت کی گفتگو نہیں کرے گا اور انھیں ہرنوع کے مکالمۂ شفقت سے محروم رکھے گا۔ جس طرح انھوں نے آنکھیں رکھتے ہوئے خدا کے پھیلائے ہوئے دلائل وشواہد کو نہ دیکھا اور اندھے بن گئے ،اسی طرح وہ بھی انھیں نظر التفات سے محروم رکھے گا اور قطعاً ان کی طرف دھیان نہیں دے گا۔پھر جس طرح انھوں نے تزکیہ وتطہیر کی طرف کبھی التفات نہیں کیا، اللہ تعالیٰ بھی مکافات کے طورپر انھیں پاکیزگی کا موقع نہیں دے گا اور وہ اپنے گناہوں کی غلاظتوں میں پھنسے ہوئے عذاب الیم سے دوچار رہیں گے ۔
جولوگ خدا کے عہد پر اپنی قسموں پر حقیر قیمت(یعنی مول) خرید کرتے ہیں، ان کا آخرت میں کچھ حصہ نہیں اورخدا ان سے نہ کلام کرے گا اور نہ قیامت کے دن ان کی طرف دیکھے گا اور نہ ان کو پاک کرے گا اور ان کے لیے دکھ دینے والاعذاب ہے۔۱؎(۷۷)
۱؎ اس آیت میں بتایا ہے کہ حق فروشی چاہے کسی قیمت پر ہو، اس کی حیثیت ثمن قلیل سے زائد نہیں۔ سچائی اور صداقت کی محبت بجز اس کے اور کچھ نہیں کہ اسے مانا جائے اور اس کی تائید کی جائے۔ وہ لوگ جو دنیوی مفاد کے لیے آخرت کو پس پشت ڈال دیتے ہیں اور دین مستقیم کی صداقتوں پر کان نہیں دھرتے، ان کا عالم جاودانی میں کوئی حصہ نہیں۔اللہ کی آیات کو بیچنے کے معنی اور ایسے علماء کی سزا
جس طرح انھوں نے اللہ کی آواز سنی اورپکارنے والے کی آواز پر توجہ نہ دی، خدا بھی اس دن ان سے کوئی رعایت ومحبت کی گفتگو نہیں کرے گا اور انھیں ہرنوع کے مکالمۂ شفقت سے محروم رکھے گا۔ جس طرح انھوں نے آنکھیں رکھتے ہوئے خدا کے پھیلائے ہوئے دلائل وشواہد کو نہ دیکھا اور اندھے بن گئے ،اسی طرح وہ بھی انھیں نظر التفات سے محروم رکھے گا اور قطعاً ان کی طرف دھیان نہیں دے گا۔پھر جس طرح انھوں نے تزکیہ وتطہیر کی طرف کبھی التفات نہیں کیا، اللہ تعالیٰ بھی مکافات کے طورپر انھیں پاکیزگی کا موقع نہیں دے گا اور وہ اپنے گناہوں کی غلاظتوں میں پھنسے ہوئے عذاب الیم سے دوچار رہیں گے ۔
{اَیْمَانٌ} جمع یَمِیْنٌ۔ بمعنی قسم{خلاق} حصہ۔حل لغات