- شمولیت
- اپریل 14، 2011
- پیغامات
- 8,771
- ری ایکشن اسکور
- 8,496
- پوائنٹ
- 964
امام بخاری مجتہد تھے ، احناف کی زبانی
ماخوذ از
صحیح بخاری و امام بخاری احناف کی نظر میں ( ص 37 تا 43)
مولف : مولانا ادریس ظفر
1۔ علامہ ذہبی رحمہ اللہ :
علامہ ذہبی جن کے متعلق محمد حسین نیلوی حنفی لکھتے ہیں :
'' جب امام ذہبی اس کی تصحیح کردیں تو قطعی صحیح بن جائے گی جس کا منکر کافر نہیں تو کم از کم فاسق ضرور ہوگا کیونکہ امام ذہبی رحمہ اللہ کا قول حجت ہے ۔ '' ( نداء حق 285 )
وہ ( علامہ ذہبی رحمہ اللہ ) لکھتے ہیں :
وكان إماما حافظا حجة رأسا في الفقه والحديث مجتهدا من أفراد العالم مع الدين والورع والتأله .
'' آپ امام ، حافظ ، حجت چوٹی کے فقیہ و محدث اور مجتہد تھے ، نیز دین داری تقوی و پرہیز گاری اور عبادت گزاری کے ساتھ ساتھ یگانہ روزگار تھے ۔ ''
( الکاشف للذہبی 3 / 18 )
2۔ رشید احمد گنگوہی حنفی :
رشید احمد گنگوہی جن کے متعلق عاشق الہی میرٹھی حنفی نے واشگاف الفاظ میں لکھا ہے :
" قطب العالم ، قدوة العلماء ، غوث الأعظم ، أسوة الفقهاء ، جامع الفضائل والفواضل العلية ، مستجمع الصفات الخصائل البهية والسنية ، حامي دين مبين مجدد زمان وسيلتنا إلى الله الصمد الذي لم يلد و لم يولد شيخ المشائخ "
( تذكرة الرشيد 2 )
وہ ( رشید احمد گنگوہی ) لکھتے ہیں :
الإمام البخاري عندي مجتهد برأسه و هذا أيضا ظاهر من ملاحظة تراجمه بدقة النظر "
( لامع الداري على جامع البخاري 19 )
'' امام بخاری میرے نزدیک مجتہد مستقل ہیں اور یہ دقیق نظر کے ساتھ ان کے تراجم ابواب کے ملاحظہ سےظاہر ہے ۔ ''
3۔ علامہ عبد الرشید نعمانی حنفی :
محمد عبد الرشید نعمانی حنفی لکھتے ہیں :
" قال سليمان بن إبراهيم العلوي : البخاري إمام مجتهد برأسه كأبي حنيفة والشافعي ومالك و أحمد . "
( ما تمس إليه الحاجة 26 )
'' امام بخاری رحمہ اللہ ائمہ اربعہ ابو حنیفہ امام شافعی امام مالک اور امام احمد کی طرح چوٹی کے مجتہد تھے ۔''
4۔ انور شاہ کشمیری حنفی :
مولانا انور شاہ کشمیری حنفی جن کےمتعلق انظر شاہ حنفی '' نقش دوام حیات کشمیری '' ( ص 290 ) پر شیخ علی کا قول نقل کرتے ہیں :
" لو حلفت أنه أعلم بأبي حنيفة لما حنثت "
وہ ( انور شاہ کشمیری حنفی ) لکھتے ہیں :
" واعلم أن البخاري مجتهد لا ريب فيه "
( مقدمه فيض الباري 1 / 58 )
'' یہ بات جان لینی چاہیے کہ امام بخاری رحمہ اللہ مجتہد ہیں اس میں کوئی شک و شبہ نہیں ہے ۔ ''
ایک اور مقام پر امام بخاری کوشافعی المذہب کہنے والوں کا رد کرتے ہوئے لکھتے ہیں :
" لكن الحق أن البخاري مجتهد "
( العرف الشذي 1 /126 )
5۔ محمد زکریا حنفی :
محمد زکریا حنفی لکھتے ہیں :
'' یہاں ایک مسئلہ یہ ہے کہ اہل حدیث اور ائمہ محدثین مقلد تھے یا غیر مقلد ؟ پھر مقلد ہونے کی صورت میں کس کی تقلید کرتے تھے ؟ اس کے اندر علماء کا اختلاف ہے اور یہ بات ہے کہ جو آدمی بڑا ہوتا ہے اس کو ہر شخص چاہتا ہے کہ ہماری پارٹی میں شامل ہو جائے ، کیونکہ اس میں تجاذب اور کشش بہت ہوتی ہے اور ہر ایک اپنی طرف کھینچتا ہے ، چنانچہ امام بخاری رحمہ اللہ کے متعلق غیر مقلدین تو کہتے ہیں کہ وہ غیر مقلد تھے اور مقلدین ان کو مقلد مانتے ہیں ، اسی طرح بہت سے شوافع نے اپنے طبقات میں ان کو شافعی تحریر کیا ہے ، چکی کا پاٹ یہ ہے کہ امام بخاری پختہ طور پر مجتہد تھے ۔ ''
( تقریر بخاری شریف 41 )
6۔ سلیم اللہ خان حنفی :
سلیم اللہ خان حنفی ( مہتمم جامعہ فاروقیہ کراچی ) لکھتے ہیں :
'' بخاری مجتہد مطلق ہیں ۔ ''
( فضل الباری 1 / 36 )
7۔ محمد عاشق الہی حنفی :
محمد عاشق الہی بلندی شہری حنفی ، محمد زکریا حنفی کی سوانح عمری میں لکھتے ہیں :
'' میرے نزدیک صحیح بات یہ ہے کہ امام بخاری رحمہ اللہ پختہ طور پر مجتہد تھے ، اگر امام صاحب کو مقلد مان لیا جائے تو یہ ہمارے جیسےمقلد نہیں کہلائیں گے کہ جو امام نے کہہ دیا بس اسی پر عمل کر لیا ۔ ''
( سوانح عمری محمد زکریا صا 334 )
8۔ احمد رضا بجنوری حنفی :
احمد رضا بجنوری حنفی لکھتے ہیں :
'' جامع صحیح بخاری مجموعی حیثیت سے اپنے بعد کی تمام کتابوں پر فوقیت و امتیاز رکھتی ہے ، اسکے تراجم و ابواب کو بھی امام بخاری رحمہ اللہ کی فقہی ذکاوت و دقت نظر کے باعث خصوصی فضیلت و برتری حاصل ہے ، لیکن امام بخاری رحمہ اللہ چونکہ خود درجہ اجتہاد رکھتے تھے ، اس لیے انہوں نے جمع احادیث کا کام اپنے نقطہ نظر سے قائم کئے ہوئے تراجم و ابواب کے مطابق کیا ۔ ''
( أنوار الباری شرح اردو صحیح البخاری 2 / 34 )
9۔ علامہ اسماعیل عجلونی حنفی :
ابن عابدین شامی حنفی کے استاذ علامہ اسماعیل عجلونی حنفی لکھتے ہیں کہ :
" كان مجتهدا مطلقا "
( الفوائد الدارري بحواله الكوثر الجاري 7 )
10 ۔ محمد عبد القوی حنفی :
محمد عبدالقوی حنفی لکھتے ہیں :
'' جمہور علماء کی تحقیق میں امام بخاری مجتہد ہیں ۔ ''
( مفتاح النجاح 28 )
11۔ محمد صدیق حنفی :
محمد صدیق حنفی لکھتے ہیں :
'' امام بخاری مجتہد ہیں ، بعض نے کہا شافعی المسلک ہیں لیکن راجح یہی ہے کہ مجتہد ہیں ۔ ''
( الخبر الساری فی تشریحات البخاری 68 )
12۔ عبد الحی لکھنوی حنفی :
عبد الحی لکھنوی حنفی لکھتے ہیں :
" فقد وجد بعدهم أيضا أرباب الاجتهاد المستقل كأبي ثور البغدادي و داود الظاهري و محمد بن إسماعيل البخاري وغيرهم على ما (لا) يخفى على من طالع كتب الطبقات . "
( النافع الكبير 16 )
'' ان کے بعد اجتہاد مستقل والے حضرات ہوئے ہیں جس طرح کہ ابوثور بغدادی ، داؤد ظاہری اور محمد بن اسماعیل بخاری وغیرہ ہیں ، جس نے کتب طبقات کامطالعہ کیا ہے اس پر یہ بات پوشیدہ نہیں ہے ۔ ''
13۔ ابو الحسن سندھی حنفی :
ابو الحسن سندھی حنفی حاشیہ بخاری ( مصری ) میں قول فیصل لکھتے ہیں :
" والصحيح أنه مجتهد "
( بحواله الكوثر الجاري
لأبي القاسم بنارسي 7 )
'' صحیح بات یہ ہے کہ وہ مجتہد تھے ۔ ''
14 ۔ قاری محمد طیب حنفی :
قاری طیب حنفی لکھتے ہیں :
'' امام بخاری رحمہ اللہ کی یہ صفت تمام محدثین کرام میں امتیازی طور پر معروف ہے ، نسائی رحمہ اللہ کو کہتے ہیں کہ انہوں نے امام بخاری رحمہ اللہ کا کچھ نقش قدم اختیار کیا مگر بہر حال اصل اصل ہے ، فرع فرع ہے ، صنع بخاری یہ بہت اونچی چیز ہے اور تراجم بخاری یہ تو فی الحقیقت فقہ کا ایک مستقل باب ہے '' فقه البخاري في تراجمه '' ۔ تو امام بخاری رحمہ اللہ محدث بھی ہیں اور فقیہ بھی ہیں نیز اجتہاد کے رتبے کو پہنچے ہوئے ہیں ۔ ''
( خطبات حکیم الاسلام 5 / 456 )
15۔ نور الحق حنفی :
نور الحق حنفی لکھتے ہیں :
'' وے درزمان خود در حفظ احادیث و اتقان آن و فہم معانی کتاب وسنت و حدت ذہن و جودت قریحت و وفور فقہ و کمال زہد و غایت ورع و کثرت اطلاع بر طرق حدیث و علل آں ودقت نظر و قوت اجتہاد و استنباط فروع از اصول نظیرے نداشت . ''
'' وہ اپنے زمانہ میں حدیث ے حفظ و اتقان ، معانی کتاب وسنت کے فہم ، ذہن کی تیزی ، حافظہ کی عمدگی ، وفور قہ ، کمال زہد ، غایت ورع ، اسانید وعلل حدیث پر کثرتِ اطلاع ، دقت ، قوت اجتہاد اور اصول سے فروع استنباط کرنے میں اپنی مثال نہیں رکھتے تھے ۔ ''