• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

امریکی خفیہ پروگرام سے ’پرسنل کمپیوٹر‘ بھی محفوظ نہیں

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207


امریکی خفیہ پروگرام سے ’پرسنل کمپیوٹر‘ بھی محفوظ نہیں
امریکی خفیہ ادارے نیشنل سکیورٹی ایجنسی نے وہ طریقے اختیار کر رکھے ہیں، جن کے تحت نگرانی کے سافٹ ویئر کو ہارڈ ڈرائیوز میں چھپا دیا جاتا ہے اور وہ پکڑ میں نہ آ تا۔ خفیہ نگرانی کا یہ عمل ایک عرصے سے جاری ہے۔


خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی قومی سلامتی ایجنسی نے وہ طریقے ڈھونڈ لیے ہیں، جن کے ذریعے ویسٹرن ڈیجیٹل، سی گیٹ، ٹوشیبا اور ہارڈ ڈرائیوز بنانے والے دیگر اہم اداروں کی مصنوعات میں ایسے سپائی ویئر چھپائے جاتے ہیں، جو نگرانی کے کام میں استعمال ہوں۔ سائبر ریسرچرز کے مطابق اس طرح دنیا بھر میں زیادہ تر کمپیوٹرز کا ڈیٹا امریکی ایجنسی کی دسترس میں ہے۔

ماسکو میں قائم سکیورٹی سافٹ ویئر بنانے والے ادارے کاسپریسکی لیب کے مطابق اس سلسلے میں مختلف کمپیوٹر مصنوعات کا باریک بینی سے جائزہ لینے کے بعد دریافت کیا گیا ہے کہ ان کمپیوٹر آلات کے ذریعے مغربی ممالک جاسوسی کا کام انجام دے رہے ہیں۔

کاسپرسکی کے مطابق 30 ممالک میں استعمال ہونے والے نجی کمپیوٹرز میں سے ہر کسی میں ایک یا ایک سے زائد جاسوس پروگرامز دیکھے گئے۔ ان محققین کے مطابق متاثرہ کمپیوٹرز میں سے سب سے بڑی تعداد روس، پاکستان، افغانستان، چین، مالی، شام، یمن اور الجزائر میں استعمال کیے جانے والے کمپیوٹرز کی تھی۔

ان سپائی ویئر کو کمپیوٹرز کی ہارڈ ڈرائیوز میں چھپا دیا جاتا ہے

بتایا گیا ہے کہ ان پروگرامز کا اصل نشانہ، حکومتی اور فوجی اداروں کے ساتھ ساتھ ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیاں، بینک، توانائی کمپنیاں، جوہری محققین، میڈیا اور سرگرم مسلم کارکنان تھے۔

اس تحقیقی ادارے نے کسی ملک کا براہ راست نام ظاہر نہیں کیا ہے، جو جاسوسی کی اس مہم کے درپردہ کارفرما ہے، تاہم کہا ہے کہ ان پروگرامز کا قریبی تعلق سٹوکس نیٹ سے ہے، جو امریکی قومی سلامتی ایجنسی کے سائبر ہتھیاروں کا حصہ ہے اور جسے اس سے قبل ایران کی یورینیم افزودہ کرنے والی تنصیبات پر حملوں کے لیے استعمال کیا جا چکا ہے۔ خیال رہے کہ قومی سلامتی ایجنسی کا کام امریکا کے لیے الیکٹرونک انٹیلیجنس جمع کرنا ہے۔

این ایس اے کے ایک سابقہ اہلکار نے روئٹرز کو بتایا کہ کاسپرسکی کا تجزیہ درست ہے اور این ایس اے اب بھی اپنے اس پروگرام کے ذریعے جاسوسی اور نگرانی کے کام کو اہمیت دیتی ہے۔

اسی ایجنسی کے ایک اور سابقہ اہلکار نے روئٹرز کو بتایا کہ این ایس اے ہارڈ ڈرائیوز میں ایسے سپائی ویئر رکھنے کی تکنیک تک پہنچ گئی ہے، تاہم اس اہلکار نے یہ نہیں بتایا کہ اس کے ذریعے کس طرح کی جاسوسی کی جا رہی ہے۔

این ایس اے کے ایک ترجمان نے کاسپرسکی کی اس رپورٹ سے آگہی کی تصدیق کی تاہم اس پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا۔
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
جی بالکل۔۔۔پچھلے چند سالوں سے بعض مفکرین اس جانب ہماری توجہ مبذول کراتے رہے ہیں ، مگر ہم ہیں کہ سمجھنے کو تیار نہیں !
کچھ عرصہ پہلے میں نے اس پر تحقیق کی تھی، جس کے تحت مجھ پر درج ذیل انکشافات ہوئے۔۔۔
فنگر پرنٹس ڈیٹا سے لے کر آنکھ کے عدسے تک کمپیوٹر میں محفوظ کیئے جا رہے ہیں۔یہ بہت مستند ذریعہ ہے کسی بھی فرد کو ٹریس کرنے کے لیے،فرد کی معلومات کا سب سے بڑا زریعہ "کریڈٹ کارڈز" بھی بنے۔جن کے استعمال سے آپ باآسانی اپنے "رجحانات" متعلقہ حکومت کو پہنچا دیتے ہیں۔کریڈٹ کارڈز کا وہ ڈیٹا بھی "کمپیوٹرز" میں محفوظ کیا جاتا ہے۔دنیا گلوبلائز ہونے کے ساتھ بہت حد تک کوشش کی جا رہی ہے کہ عام فرد کو بھی کمپیوٹر سے ریلیٹ کیا جائے ، اورجس حد تک بھی لوگ اس سے منسلک ہوں گے ، چاہے وہ شناختی کارڈز کر ذریعے ہوں ، چاہے وہ سکول کالجز کے فورم بھرنے سے کمپیوٹر سے منسلک ہوں ، غرض ہر وہ کام جس کی لڑی کمپیوٹر سے ملتی ہے، وہ "عام فرد " کی معلومات کا باعث ہے۔اس کے بعد سب سے آخری اور اہم ترین کام دنیا کے تمام ممالک کے کمپیوٹر سسٹم کو ایک ساتھ منسلک کرنا، غالب گمان ہے کہ یہ دہشت گردی سے بچاؤ کے نام پر کیا جائے گا ۔اور اس کے بعد سپر پاور ممالک کسی بھی ملک میں بسنے والے عام فرد کے حالات و واقعات، پسند نا پسند ، سرگرمیوں پر بھی نظر رکھ سکیں گے! ہمارا آپ کا "احتساب " پھر یہی ممالک کریں گے۔ اعاذنا اللہ من ذلک!
اللہ تعالی ہم سب مسلمانوں کو ان سے محفوظ فرمائے۔
 
Top