حافظ عمران الہی
سینئر رکن
- شمولیت
- اکتوبر 09، 2013
- پیغامات
- 2,101
- ری ایکشن اسکور
- 1,462
- پوائنٹ
- 344
عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَقُولُ وَ هُوَ صَحِيحٌ إِنَّهُ لَمْ يُقْبَضْ نَبِيٌّ قَطُّ حَتَّى يَرَى مَقْعَدَهُ فِي الْجَنَّةِ ثُمَّ يُخَيَّرُ قَالَتْ عَائِشَةُ فَلَمَّا نَزَلَ بِرَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم وَ رَأْسُهُ عَلَى فَخِذِي غُشِيَ عَلَيْهِ سَاعَةً ثُمَّ أَفَاقَ فَأَشْخَصَ بَصَرَهُ إِلَى السَّقْفِ ثُمَّ قَالَ اللَّهُمَّ الرَّفِيقَ الأَعْلَى قَالَتْ عَائِشَةُ قُلْتُ إِذًا لاَ يَخْتَارُنَا قَالَتْ عَائِشَةُ وَ عَرَفْتُ الْحَدِيثَ الَّذِي كَانَ يُحَدِّثُنَا بِهِ وَ هُوَ صَحِيحٌ فِي قَوْلِهِ إِنَّهُ لَمْ يُقْبَضْ نَبِيٌّ قَطُّ حَتَّى يَرَى مَقْعَدَهُ مِنَ الْجَنَّةِ ثُمَّ يُخَيَّرُ قَالَتْ عَائِشَةُ فَكَانَتْ تِلْكَ آخِرُ كَلِمَةٍ تَكَلَّمَ بِهَا رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَوْلَهُ اللَّهُمَّ الرَّفِيقَ الأَعْلَى
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی تندرستی کی حالت میں فرماتے تھے : ''کوئی نبی فوت نہیں ہوا یہاں تک کہ اس نے جنت میں اپنا ٹھکانا دیکھ نہیں لیا اور اسے دنیا سے جانے کا اختیار نہیں ملا۔'' ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا نے کہا کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کا وقت آگیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سر میری ران پر تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک ساعت تک بے ہوش رہے، پھر ہوش میں آئے اور اپنی نظرچھت کی طرف لگائی اور فرمایا: ''اے اللہ! مجھے بلندرفیقوں کے ساتھ کر (یعنی پیغمبروں کے ساتھ جو اعلیٰ علیین میں رہتے ہیں)۔'' ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا نے کہا کہ اس وقت میں نے کہا کہ اب آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں اختیار کرنے والے نہیں اور مجھے وہ حدیث یاد آئی جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تندرستی کی حالت میں فرمائی تھی کہ کوئی نبی نہیں فوت ہوا یہاں تک کہ اس نے اپنا ٹھکانا جنت میں نہ دیکھ لیا ہو اور اس کو (دنیا میں رہنے اور آخرت میں رہنے کا) اختیار نہ ملا ہو۔ ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا نے کہا کہ یہ آخری کلمہ تھا جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' اے اللہ ! مجھے بلند رفیقوں کے ساتھ کر۔''
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی تندرستی کی حالت میں فرماتے تھے : ''کوئی نبی فوت نہیں ہوا یہاں تک کہ اس نے جنت میں اپنا ٹھکانا دیکھ نہیں لیا اور اسے دنیا سے جانے کا اختیار نہیں ملا۔'' ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا نے کہا کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کا وقت آگیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سر میری ران پر تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک ساعت تک بے ہوش رہے، پھر ہوش میں آئے اور اپنی نظرچھت کی طرف لگائی اور فرمایا: ''اے اللہ! مجھے بلندرفیقوں کے ساتھ کر (یعنی پیغمبروں کے ساتھ جو اعلیٰ علیین میں رہتے ہیں)۔'' ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا نے کہا کہ اس وقت میں نے کہا کہ اب آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں اختیار کرنے والے نہیں اور مجھے وہ حدیث یاد آئی جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تندرستی کی حالت میں فرمائی تھی کہ کوئی نبی نہیں فوت ہوا یہاں تک کہ اس نے اپنا ٹھکانا جنت میں نہ دیکھ لیا ہو اور اس کو (دنیا میں رہنے اور آخرت میں رہنے کا) اختیار نہ ملا ہو۔ ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا نے کہا کہ یہ آخری کلمہ تھا جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' اے اللہ ! مجھے بلند رفیقوں کے ساتھ کر۔''