• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اچھی صحبت ۔۔۔فوائد واہمیت

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
ترجمہ: شفقت الرحمن​
فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر صلاح البدیر حفظہ اللہ نے 20-جمادی اولی- 1435کا خطبہ جمعہ بعنوان " اچھی صحبت ۔۔۔فوائد واہمیت "ارشاد فرمایا،جس میں انہوں نے دوستی اور اچھے ساتھی تلاش کرنے کے بارے میں گفتگو کی؛ اس لئے کہ انسان اپنے دوستوں کے دین پر چلتا ہے، چنانچہ اس سلسلہ میں انہوں نے سلف صالحین سے منقول متعدد اقوال زریں بھی پیش کئے۔
پہلا خطبہ:
انتہاء درجے کی تمام تعریفیں اللہ کیلئے ہیں وہ متلاشیانِ حق کی راہنمائی کرتا ہے، متقی لوگوں کو محفوظ رکھتا ہے، متلاشیانِ رضائے الہی کیلئے وہی کافی ہے، میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی حقیقی معبود نہیں وہ یکتا ہے اسکا کوئی شریک نہیں، اسی گواہی سے فوز و نجات کی امیدیں وابستہ ہیں،اور یہ بھی گواہی دیتا ہوں کہ ہمارے نبی سیدنا محمداسکے بندے ،اور رسول ہیں ، جو چنیدہ، برگذیدہ، ولی، مرتضی اور مصطفی ہیں ،اللہ تعالی ان پر، انکی اولاد ، اور صحابہ کرام پر اسوقت تک رحمتیں نازل فرمائے، جب تک اللہ سے رحمت اور معافی کی امید کی جاسکتی ہے۔
حمد و صلاۃ کے بعد، مسلمانو!
اللہ سے ڈرو، کہ تقویٰ الہی افضل ترین نیکی ہے، اور اسکی اطاعت سے ہی قدرو منزلت بڑھتی ہے، اسی کا اللہ تعالی نے ہمیں حکم بھی دیتے ہوئے فرمایا: يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ حَقَّ تُقَاتِهِ وَلَا تَمُوتُنَّ إِلَّا وَأَنْتُمْ مُسْلِمُونَ اے ایمان والو! اللہ سے ایسے ڈرو جیسے ڈرنے کا حق ہے، اور تمہیں موت صرف اسلام کی حالت میں آئے۔[آل عمران: 102]
مسلمانو!
لوگوں کی طبیعتیں، مزاج، انواع واقسام مختلف ہوتی ہیں، ہر شخص اپنے ہم خیال ، ہم نوالہ ، وہم پیالہ کی جانب مائل ہوتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ دو متضادیکجا نہیں ہوسکتے، اور ہم جنس جدا نہیں ہوسکتے، چنانچہ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: (تمام ارواح انسانیہ گروہ درگروہ تھیں، چنانچہ جن میں آپس میں تعارف تھا تو وہ ایک دوسرے سے الفت رکھتے ہیں اور جو آپس میں ناواقف تھیں وہ یہاں بھی اجنبی ہی بن کر رہتے ہیں) مسلم
محبت بانٹنا بہت بڑی سخاوت ، اظہارِ محبت کردینا بڑی خصلت، اور عقلمندی کی علامت ہے صرف متقی لوگوں کی صحبت۔
عقل مند ودانشور وہی ہے جو اچھے لوگوں سے میل جول رکھے، مثالی افراد کیساتھ اٹھے بیٹھے ، مکمل حالات پرکھنے تک کسی اجنبی کو جگری دوست نہ بنائے، اور کام کاج معلوم ہونے تک بھائی چارہ قائم نہ کرے؛ کیونکہ انسان کو قریبی لوگوں کے نام اور اوصاف سے یاد کیا جاتا ہے؛ چنانچہ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (آدمی اپنے دوست کے دین پر چلتا ہے، اس لئے اپنا دوست بناتے وقت دھیان سے کام لے) ابو داود، ترمذی
اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ کسی سے میل جول رکھنے سے پہلے غور وفکر کرلینا چاہئے، چنانچہ دینداری اور اخلاق پسند آئے تو دوست بناؤ، ورنہ اپنے راستے جدا کرلو، کیونکہ طبیعت ایک دوسرے میں منتقل ہوسکتی ہے، اور برے کی صحبت برا بنادیتی ہے۔
کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے:
ابلُ الرجالَ إذا أردتَ إخاءَهم وتوسَّمَنْ أمورَهم وتفقَّدِ
اگر لوگوں سے بھائی چارہ قائم کرنا چاہو تو انکے معاملات کی خوب تفتیش اور چھان بین کرو
فإذا ظفِرتَ بذِي الأمانة والتُّقَى فبِه اليدين قريرَ عينٍ فاشدُدِ
چنانچہ اگر تم امانتدار اور متقی شخص کو پانے میں کامیاب ہوجاؤ تو اپنے ہاتھوں اور آنکھوں کو اسی پر گاڑ دو
قرافی رحمہ اللہ کہتے ہیں: "ہر شخص اٹھنے بیٹھنے، اور راز و نیاز کی باتیں کرنے کے لائق نہیں ہوتا "
عاشِر أخا الدِّين كي تحظَى بصُحبَتهِ فالطبعُ مُكتسَبٌ من كل مصحوبِ
دینداروں سے اٹھنا بیٹھنا رکھو، تا کہ تمہیں انکی صحبت سے فائدہ ہو، کیونکہ ہر دوست کی صفات جدو جہد سے حاصل کی جاسکتی ہیں
كالرِّيحِ آخِذةٌ ما تمرُّ به نتنًى من النَّتنِ أو طيبًا من الطِّيبِ
دوستی بالکل ہوا کی طرح ہوتی ہے جو خوشبو یا بدبو جہاں سے بھی گزرے اپنے ساتھ لیکر چلتی ہے
ولا تجلِس إلى أهل الدنايا فإن خلائِقَ السُّفهاء تُعدِي
رذیل لوگوں کے ساتھ مت بیٹھنا؛ کیونکہ بیوقوف لوگوں کی صفات متعدی ہوتی ہیں
وصاحِب خيارَ الناس تنجُو مُسلَّمًا وصاحِب شِرارَ الناس يومًا فتندَمَا
اچھے لوگوں کا ساتھ اپناؤ، تو آسانی سے بچ جاؤ گے، کسی دن برے لوگوں کا ساتھ مت لینا ورنہ کسی دن تمہیں اسکا پچھتاوا ضرور ہوگا
ابو حاتم کہتے ہیں: "برے شخص کو ساتھی بنانے والا محفوظ نہیں رہ سکتا، بالکل ایسے ہی جیسے بری جگہوں پر جانے والوں پر تہمت ضرور لگتی ہے"
کسی دیہاتی نے کہا: "گھٹیا لوگوں کے ساتھ اٹھنے بیٹھنے سے وقار ، مرتبہ، لسانی شائستگی، اور انسانی عزت جاتی رہتی ہے"
شریک بن عبد اللہ کہتے ہیں:"کہا جاتا تھا کہ: کسی فاسق کے ساتھ سفر مت کرنا؛ وہ تمہیں گھونٹ بھر پانی یا لقمہ کے بدلے ہی بیچ دے گا"
خطاب بن معلّیٰ نے اپنے بیٹے کو نصیحت کرتے ہوئے کہا: "اپنے آپ کو برے دوستوں سے بچانا، کیونکہ وہ ساتھیوں کی خیانت کرتے ہیں، سچی دوستی کرنے والوں کو غم دیتے ہیں، انکی صحبت خارش سے بھی زیادہ خطرناک ہے، اور ان سے دور رہنا تکمیلِ ادب ہے"
یہ بھی کہا گیا ہے کہ: "اچھا ساتھی روشن چراغ کی طرح ہے، اور برا ساتھ مہلک خارش کی طرح ہے"
چنانچہ ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (اچھے اور برے دوست کی مثال کستوری بیچنے والے اور بھٹّی جلانے والے کی طرح ہے، چنانچہ کستوی بیچنے والا آپکو خود خوشبو لگا دے گا، یا آپ اس سے کچھ خرید لوگے یا کم از کم اچھی خوشبو ہی سونگھو گے، جبکہ بھٹّی جلانے والا آپکے یا تو کپڑے جلادے گا، یا کم از کم اس سے بدبو ضرور آئے گی) متفق علیہ
لہذا مشکوک ، فاسق و فاجر، بیوقوف، اور زیادتی کرنے والوں سے دور رہئے؛ کیونکہ انکی صحبت کی وجہ سے کتنی مشکلات اور مصیبتیں پیدا ہوئیں، اور نعمتیں ہاتھوں سے نکل گئیں: وَمَنْ يَكُنِ الشَّيْطَانُ لَهُ قَرِينًا فَسَاءَ قَرِينًا جسکا شیطان دوست بن جائے ، تو وہ اسکا بہت ہی برا دوست ہے۔ [النساء: 38]
ومن يكُن الغرابُ به دليلاً يمُرُّ به على جِيَفِ الكلابِ
جس کا راہنماکوّا بن جائے تو اسکو مردہ کتوں پر ہی چکر لگواتا ہے۔
ایک آدمی نے کسی نابینا سے منزل پر پہنچانے کی استدعا کی تو نابینا شخص نے کہا:
أعمَى يقودُ بصيرًا لا أبا لكُمُ قد ضلَّ من كانت العُميان تهدِيه
اندھا شخص بینا کو راہ دیکھائے! تمہارا خانہ خراب ہو، اندھاپن جسکا راہنما ہو تو وہ گمراہ ہی ہوگا۔
جس شخص کے راہنما فاسق ، فاجر، اور اندھے لوگ ہوں وہ ایک دن افسوس ، ندامت اور حسرت سے اپنے ہاتھوں پر کاٹے گا: وَيَوْمَ يَعَضُّ الظَّالِمُ عَلَى يَدَيْهِ يَقُولُ يَا لَيْتَنِي اتَّخَذْتُ مَعَ الرَّسُولِ سَبِيلًا (27) يَا وَيْلَتَى لَيْتَنِي لَمْ أَتَّخِذْ فُلَانًا خَلِيلًا (28) لَقَدْ أَضَلَّنِي عَنِ الذِّكْرِ بَعْدَ إِذْ جَاءَنِي وَكَانَ الشَّيْطَانُ لِلْإِنْسَانِ خَذُولًا اور اس دن ظالم اپنے دونوں ہاتھوں پر کاٹتے ہوئے کہے گا: کاش میں رسول کا راستہ اپنا لیتا[27]ہائے میں برباد ہوگیا، میں فلاں شخص کو اپنا دوست نہ بناتا، [28] اسی نے مجھے ذکر کے آنے کے باوجود اس سے ہٹا کر رکھا، اور شیطان تو ہے ہی انسان کیلئے باعث رسوائی۔ [الفرقان: 27- 29]
سمجھدار شخص کی کامیابی اسکے لئے کتنی ہی سہانی ہے، اور رضائے الہی کیلئے کاوشوں پر سعادتوں کے کیا ہی کہنے!
دوسرا خطبہ:
اللہ کی نعمتوں کے باعث تمام تعریفیں اسی کیلئے ہیں، وافر عنایات پر شکر بھی اسی کا ہے، میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے علاوہ کوئی معبودِ برحق نہیں وہ یکتا اور اکیلا ہے ،یہ گواہی عذاب سے نجات کا باعث بن سکتی ہے، اور یہ بھی گواہی دیتا ہوں کہ محمد -صلی اللہ علیہ وسلم-اللہ کے بندے ، رسول اور شافع محشر ہیں ، اللہ تعالی اُن پر ، آل ،و صحابہ کرام پر قیامت تک رحمتیں نازل فرمائے۔
حمدوثناء کے بعد:
مسلمانو!
اللہ سے ڈرو اور اسی کو اپنا نگہبان جانو، اسکی اطاعت کرو، نافرمانی مت کرو يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَقُولُوا قولًا سَدِيدًا(70) يُصْلِحْ لَكُمْ أَعْمَالَكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ وَمَنْ يُطِعِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِيمًا اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور ہمیشہ سچی بات کہو[70] وہ تمہارے اعمال درست کرکے گناہ بخش دے گا، اور جو اللہ اور اسکے رسول کی اطاعت کرے، وہ یقینا کامیاب ہوگیا۔[الأحزاب: 70-71]
مسلمانو!
بہترین خزانہ اور باعث عزت چیز اچھی اور نیک صحبت ہے۔
قسم ہے تمہیں زندگی دینے والے کی! انسان کیلئے خزانہ روپیہ پیسہ نہیں ، بلکہ حقیقت میں قابلِ اعتماد ساتھی خزانہ ہیں۔
ابن سماک کو کہا گیا: "کن ساتھیوں کے ساتھ محبت باقی رکھنی چاہئے؟انہوں نے کہا: دیندار، سمجھدار، جس کے قریب رہو تو اکتاؤ نہ، دور جاؤ تو بھولو نہ، اگر تم قریب ہونا چاہو تو قریب کر لے، اور تم دور ہوجاؤ تب بھی تمہارا خیال کرے، مدد طلب کرو تو مدد کرے، اور تمہیں اسکی ضرورت پڑے تو دوڑتا چلا آئے"
علقمہ بن لبید نے اپنے بیٹے کو وصیت کرتے ہوئے کہا: "بیٹا! اگر تمہیں لوگوں کی صحبت اختیار کرنے کی ضرورت پیش آبھی جائے تو ایسے لوگوں کی صحبت اختیار کرنا جو تمہیں مزید اچھا بنا دیں، تم انکی خدمت کرو تو تمہیں تحفظ دیں، اور اگر تمہیں کوئی مجبوری بن جائے تو مدد کریں، تمہاری اچھائی دیکھ کر حوصلہ افزائی کریں، اور برائی دیکھ کر اس سے روک دیں"
مسلمانو!
بہترین ساتھی اور دوست وہ ہے، جسے دیکھ کر اللہ یاد آجائے، زندگی میں انکی حکمت بھری باتیں کام دیں، اسکا چال چلن تمہیں اطاعت پر ابھارے، اسی لئے اللہ تعالی نے فرمایا: وَاصْبِرْ نَفْسَكَ مَعَ الَّذِينَ يَدْعُونَ رَبَّهُمْ بِالْغَدَاةِ وَالْعَشِيِّ يُرِيدُونَ وَجْهَهُ وَلَا تَعْدُ عَيْنَاكَ عَنْهُمْ تُرِيدُ زِينَةَ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَلَا تُطِعْ مَنْ أَغْفَلْنَا قَلْبَهُ عَنْ ذِكْرِنَا وَاتَّبَعَ هَوَاهُ وَكَانَ أَمْرُهُ فُرُطًا اور اپنے آپ کو ان لوگوں کے ساتھ ہی رکھئے جو صبح و شام اپنے پروردگار کو پکارتے ہیں اور اس کی رضا چاہتے ہیں، آپ کی آنکھیں ان سے ہٹنے نہ پائیں کہ دنیوی زندگی کی زینت چاہنے لگیں۔ نہ ہی آپ ایسے شخص کی باتیں مانئے جس کا دل ہم نے اپنے ذکر سے غافل کردیا ہے، وہ اپنی خواہش پر چلتا ہے اور اس کا معاملہ حد سے بڑھا ہوا ہے۔ [الكهف: 28]
اور اللہ تعالی کے فرمان کو بھی ذہن نشین رکھنا: الْأَخِلَّاءُ يَوْمَئِذٍ بَعْضُهُمْ لِبَعْضٍ عَدُوٌّ إِلَّا الْمُتَّقِينَ اس دن پرہیزگاروں کے علاوہ سب دوست ایک دوسرے کے دشمن ہو جائیں گے [الزخرف: 67]
خیر الوری نبی رحمت پر بار بار درود و سلام بھیجو، جس نے ایک بار درود پڑھا اللہ تعالی اس کے بدلے میں دس رحمتیں بھیجے گا۔
للخلقِ أُرسِلَ رحمةً ورحيمًا صلُّوا عليه وسلِّموا تسليمًا
ساری مخلوقات کیلئے رحمت اور رحیم بنا کر آپکو بھیجا گیا، چنانچہ تم سب آپ پر درود وسلام پڑھو
یا اللہ! ہمارے نبی اور سربراہ محمد پر رحمتیں و سلام بھیج ، یا اللہ! سنت پر عمل پیرا ، چاروں خلفاء ، ابو بکر ، عمر، عثمان، اور علی ، صحابہ کرام، تابعین عظام، اور تبع تابعین کے ساتھ ساتھ اپنے احسان اور سخاوت کے صدقے ہم سے بھی راضی ہوجا۔
یا اللہ!اسلام اور مسلمانوں کو غلبہ عطا فرما، یا اللہ!اسلام اور مسلمانوں کو غلبہ عطا فرما، یا اللہ!اسلام اور مسلمانوں کو غلبہ عطا فرما، یا اللہ! شرک اور مشرکین کو ذلیل و رسوا فرما، یا اللہ! دشمنان دین کو تباہ وبرباد فرما۔
یا اللہ !ملک ِحرمین شریفین کا امن ، شان و شوکت اور استقرار ہمیشہ بر قرار رکھ، یا اللہ! سارے اسلامی ممالک کا شان وشوکت برقرار رکھ، یا اللہ! سارے کے سارے اسلامی ممالک کو امن وامان کا گہوارہ بنا، یا ارحم الراحمین!
یااللہ! ہمارے حکمران خادم الحرمین الشریفین کو اپنے پسندیدہ اعمال کرنے کی توفیق دے، یا اللہ !پیشانی سے پکڑ کر انکی نیکی اور بھلائی کے کاموں پر راہنمائی فرما، اچھے مشیر میسر فرما، یا اللہ! ولی عہد کو بھی ایسے کام کرنے کی توفیق دے جن میں اسلام اور مسلمانوں کیلئے بھلائی ہو۔
یا اللہ! مہنگائی، بیماریاں، سود، زنا، زلزلے، بحران، ظاہری و مخفی فتنے سب ہم سے دور کردے، یا اللہ! ہمارے ملک سے خاص کر اور تمام مسلم ممالک سے بھی دور کردے، یا رب العالمین۔
یا اللہ! طعن وتشنیع ، طاعون، وبائی بیماریوں،سے تیری پناہ چاہتے ہیں، یا اللہ! جان ، مال، اہل وعیال کے بارے میں آزمائشوں سے تیری پناہ چاہتے ہیں۔
یا اللہ! فلسطین، شام، برما میں ہمارے بھائیوں کا مددگار، حامی وناصر بن جا، یا رب العالمین۔
یا اللہ! فوت شدگان پر رحم فرما، مریضوں کو شفا یاب فرما، مصیبتوں میں پھنسے افراد کو عافیت دے، قیدیوں کو رہائی نصیب فرما، اور ظلم کرنے والوں کیخلاف ہماری مدد فرما، یا رب العالمین۔
یا اللہ! ہماری دعاؤں کو قبول فرما، یا اللہ! ہماری دعاؤں کو قبول فرما، یا اللہ! ہماری دعاؤں کو قبول فرما، یا اللہ! ہماری دعاؤں کو شرف قبولیت سے نواز، یا سمیع! یا قریب! یا مجیب!
لنک
 
Top