• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اگر انسان نے صرف واجب غسل کرنا ہو تو کیا کلی کرنا اور ناک میں پانی چڑھانا واجب ہے؟

شمولیت
مارچ 02، 2023
پیغامات
724
ری ایکشن اسکور
26
پوائنٹ
53
اگر انسان نے صرف واجب غسل کرنا ہو تو کیا کلی کرنا اور ناک میں پانی چڑھانا واجب ہے؟

علماء کرام کے اس حوالے سے دو قول ہیں:

1- کلی کرنا اور نام میں پانی چڑھاناغسل میں واجب ہے، یہ امام ثوری، امام ابوحنیفہ، امام احمد ،امام عطاءاور امام ابن المبارک کا قول ہے۔

2- کلی کرنا اور نام میں پانی چڑھاناغسل میں سنت ہے، یہ امام مالک، امام شافعی، امام لیث اورامام اوزاعی ودیگر کا قول ہے۔

پہلےقول کی دلیل:

1- سارے جسم کو غسل میں دھوناواجب ہے ، چہرہ بھی جسم کاحصہ ہے اور ناک اور منہ چہرے میں داخل ہیں لہذا کلی کرنا اور نام میں پانی چڑھانا واجب ہے۔

2- سیدہ عائشہ اور سیدہ میمونہ کی مذکورہ بالا احادیث سےبھی اس قول کے قائلین نے استدلال کیا ہے۔

دوسرے قول کی دلیل:

1- وضو غسل میں واجب نہیں ہے ، کلی کرنا اور ناک میں پانی چڑھانا وضو کے تابع ہےاس لیے وہ بھی واجب نہیں ہے۔

2- سیدہ عائشہ اور سیدہ میمونہ کی مذکورہ بالا احادیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کافعل کا ذکر ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا محض فعل وجوب پر دلالت نہیں کرتا۔

راجح:

  • دوسرے قول راجح ہے کہ کلی کرنا اورناک میں پانی چڑھانا غسل میں واجب نہیں ہے، کیونکہ سیدہ ام سلمہ رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں:میں نے عرض کیا:اے اللہ کے رسولﷺ! میں ایک ایسی عورت ہوں کہ کس کر سر کے بالوں کی چوٹی بناتی ہوں تو کیا غسل جنابت کے لیے اس کو کھولوں؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’نہیں، تمہیں بس اتنا ہی کافی ہے کہ اپنے سر پر تین چلو پانی ڈالو، پھر اپنے آپ پر پانی بہا لو تم پاک ہو جاؤں گی۔‘‘ (صحیح مسلم: 330)
  • اس حدیث میں ذکر ہےکہ کس قدر غسل کرناکافی ہے ، اس میں کلی کرنا اورناک میں پانی چڑھانے کاذکر نہیں ہے اگر یہ بھی واجب ہوتا تو ضرور ذکر کیاجاتا۔
 
Top